صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مارکیٹ سے مضر اشیاء کو ہٹانے کے لیے کارروائی کی گئی

Posted On: 25 JUL 2023 5:15PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی بگھیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  صحت کی عالمی تنظیم ڈبلیو ایچ او نے ہندوستان سے برآمد ہونے والے سیرپ  کی مصنوعات کے تین معاملات میں الرٹ جاری کیا ہے۔ رپورٹوں کے بعد، سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن(سی ڈی ایس سی او) نے ریاستی ڈرگ کنٹرولرز کے ساتھ مل کر مشترکہ تحقیقات کیں۔

کی گئی تحقیقات کی بنیاد پر، جس میں گڈ مینوفیکچرنگ پریکٹسز (جی ایم پی) کی خلاف ورزی کا انکشاف ہوا، اسٹیٹ ڈرگس کنٹرولر، ہریانہ نے ڈرگس رولز 1945 کے رول 85(2) کے تحت میسرز میڈن فارما کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا اور اسے روکنے کا حکم جاری کیا گیا۔ یہ نوٹس سونی پت میں میسرز میڈن فارما سیوٹیکل کی تمام مینوفیکچرنگ سرگرمیاں جی پی ایم کی خلاف ورزی پر فوری اثر کے بعد جاری کیا ہے۔

سی ڈی ایس سی او نے ریاستی ڈرگس کنٹرولر، اتر پردیش کے ساتھ مل کر میسرز ۔  ماریون بائیوٹیک پرائیوٹ لمیٹڈ، نوئیڈا، اتر پردیش میں مشترکہ تحقیقات کی ۔ ٹیسٹ اور تجزیہ کے لیے ڈرگ اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ 1940 کی دفعات کے تحت مینوفیکچرنگ کے احاطے سے ادویات کے نمونے لیے گئے تھے۔ مزید یہ کہ فرم کے مینوفیکچرنگ لائسنس کو اسٹیٹ لائسنسنگ اتھارٹی، اتر پردیش نے  9 جنوری 2023 کو معطل کر دیا ہے۔ مزید یہ کہ متعلقہ تھانے میں 2 مارچ 2023کو ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مارشل آئی لینڈز اور فیڈریٹڈ اسٹیٹس آف مائیکرونیشیا کے معاملے میں، سی ڈی ایس سی او نے اسٹیٹ ڈرگس اتھارٹی، پنجاب کے ساتھ مل کر  پنجاب کے میسرز /کیو پی فارما کیم لمیٹڈ، میں مشترکہ تحقیقات کی۔ ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ 1940 کی دفعات کے تحت مینوفیکچرنگ کے احاطے سے ٹیسٹ اور تجزیہ کے لیے لیے گئے منشیات کے نمونوں کو " معیار کا قرار نہیں" دیا گیا۔ ریاستی لائسنسنگ اتھارٹی نے فرم کو ہدایت دی ہے کہ وہ تمام مینوفیکچرنگ سرگرمیاں فوری اثر سے روک دیں۔

مینوفیکچرنگ لائسنس کی معطلی کے بعد مذکورہ کمپنیوں کی تمام مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ سرگرمیاں روک دی گئی ہیں۔

سی ڈی ایس سی او اور وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے ملک میں ادویات کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے درج ذیل ریگولیٹری اقدامات کیے ہیں:-

ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ، 1940 میں ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس (ترمیمی) ایکٹ 2008 کے تحت ترمیم کی گئی تھی تاکہ جعلی اور ملاوٹ شدہ ادویات کی تیاری کے لیے سخت سزائیں دی جا سکیں۔ بعض جرائم کو قابل سماعت اور ناقابل ضمانت بھی بنایا گیا ہے۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے منشیات اور کاسمیٹکس ایکٹ کے تحت جرائم کی سماعت کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی ہیں تاکہ انہیں جلد نمٹا جا سکے۔

سینٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن  (سی ڈی ایس سی او) میں منظور شدہ آسامیوں کی تعداد میں پچھلے 10 سالوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ادویات کی افادیت کو یقینی بنانے کے لیے، ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس رولز، 1945 میں ترمیم کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست دہندہ کچھ ادویات کی زبانی خوراک کے فارم کے مینوفیکچرنگ لائسنس کی منظوری کے لیے درخواست کے ساتھ بائیو ایکوئیلنس اسٹڈی کا نتیجہ بھی جمع کرائے گا۔

ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس رولز، 1945 میں ترمیم کرکے یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ مینوفیکچرنگ لائسنس دینے سے پہلے مینوفیکچرنگ اسٹیبلشمنٹ کا مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے ڈرگس انسپکٹرز کے ذریعہ مشترکہ طور پر معائنہ کیا جائے۔

ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس رولز، 1945 میں ترمیم کی گئی ہے، جس سے یہ لازمی ہو گیا ہے کہ درخواست دہندگان اتھارٹی کی طرف سے مینوفیکچرنگ لائسنس دینے سے پہلے سٹیٹ لائسنسنگ اتھارٹی کو استحکام، ایکسپیئنٹس کی حفاظت وغیرہ کے ثبوت پیش کریں۔

مزید برآں، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ، ڈپارٹمنٹ آف کامرس، وزارت تجارت اور صنعت نے کھانسی کے شربت کی برآمدی پالیسی میں ترمیم کے لیے ایک نوٹیفکیشن (نمبر 06/2023) مورخہ 22.05.2023 جاری کیا ہے، جس سے کھانسی کے شربت بنانے والوں کے لیے اسے لازمی قرار دیا گیا ہے۔ 01.06.2023 سے اپنی مصنوعات برآمد کرنے سے پہلے حکومت سے منظور شدہ لیبارٹری سے تجزیہ کا سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔

 

ش  ح۔ ح ا   ۔ ج

UNO-223


(Release ID: 1970768) Visitor Counter : 108


Read this release in: English