وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی نے کوچی میں متسیا سمپدا جاگرکتہ ابھیان پر ورکشاپ کا اہتمام کیا

Posted On: 23 OCT 2023 6:20PM by PIB Delhi

حکومت ہند کی ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری  کی وزارت کے محکمہ ماہی پروری کے  تحت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فشریز پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی اینڈ ٹریننگ (این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی) ماہی پروری کے شعبے میں نو سال کی کامیابیوں کے بارے میں معلومات شیئر کرنے  اور ملک بھر میں محکمہ ماہی پروری اور اس سے متعلق کے اداروں کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کے لیے آج کوچی میں متسیہ سمپدا جاگرکتہ ابھیان پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ ماہی پروری کے محکمے نے 15 ستمبر 2023 کو "متسیہ سمپدا جاگرکتہ ابھیان"(ایم ایس جے اے)کا آغاز کیا، جو مچھلی کاشتکاروں اور 3477 ساحلی دیہاتوں تک پہنچنے کے لیے ایک آؤٹ ریچ پروگرام ہے۔ اس ورکشاپ کے اہم مقاصد ماہی پروری کی اسکیموں کو فروغ دینا، ماہی گیری کی مختلف سرگرمیوں کی نمائش، ماہی گیروں اور ساحلی دیہاتوں تک پہنچنا، ماہی گیری میں مختلف سرگرمیوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور شعبہ جاتی کامیابیوں کو پیش کرنا ہے۔

IMG_20231023_111413.jpg

"متسیا سمپدا جاگرکتہ ابھیان" (ایم ایس جے اے) کے موضوع پر ورکشاپ کا افتتاح مہمان خصوصی ڈاکٹر اے گوپال کرشنن، ڈائریکٹر، آئی سی اے آر - سینٹرل میرین فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایف آر آئی) نے کیا۔ اپنے افتتاحی خطاب کے دوران انہوں نے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)کے تحت مختلف پروگراموں  کے بارے میں بتایا اور پورے ملک میں اسکیم کے موثر نفاذ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے  کہا کہ پی ایم ایم ایس وائی کو مچھلی کی پیداوار، پیداواری صلاحیت اور معیار سے لے کر ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچے اور مارکیٹنگ تک فشریز ویلیو چین میں اہم خلا کو دور کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ آئی سی اے آر- سی ایم ایف آر آئی کے تحت کامیابی کی کہانیوں کا اشتراک کرتے ہوئے، انہوں نے  کہا کہ پروگرام کے موثر نفاذ سے ویلیو چین کو جدید اور مضبوط بنایا جا سکتا ہے، ٹریس ایبلٹی کو بڑھایا جا سکتا ہے اور ماہی گیروں اور مچھلیوں کے کسانوں کی سماجی و اقتصادی بہبود کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ماہی گیری کے انتظام کا ایک مضبوط فریم ورک قائم کیا جا سکتا ہے۔

IMG_20231023_111413.jpg

حکومت کیرالہ کےمحکمہ ماہی پروری میں جوائنٹ ڈائریکٹر (سینٹرل زون)، جناب  ایس مہیش نے کیرالہ میں پی ایم ایم ایس وائی کے ذریعہ ماہی گیری کی ترقی کی اسکیموں کے نفاذ کے بارے میں ایک پریزنٹیشن دی۔ جناب ایم شاجی، جوائنٹ ڈائریکٹر (ایکوا کلچر) ریٹائرڈ، ایم پی ای ڈی اے اور کنسلٹنٹ (این ایف ڈی بی) نے کیرالہ میں پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کے تحت ایکوا کلچر ٹیکنالوجی کے بارے میں مفید معلومات فراہم کیں۔ ڈاکٹر زینودین اے اے، سربراہ اور پرنسپل سائنسدان، کیو اے ایم  ڈویژن، سی آئی ایف ٹی، کوچی نے پی ایم ایم ایس وائی کے سلسلے میں اسٹارٹ اپس/انٹرپرینیورشپ میں سی آئی ایف ٹی  کے اقدامات کی وضاحت کی۔ این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی کے  پروسیسنگ ٹیکنولوجسٹ، جناب کمل راج، نے پی ایم ایم ایس وائی کے حوالے سے این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی کی قدر میں اضافے اور صلاحیت سازی میں مداخلت پر تبادلہ خیال کیا۔ محترمہ ماجا ہوزے، ڈپٹی ڈائریکٹر (ٹریننگ)، محکمہ ماہی پروری، کیرالہ کے شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کی قیادت کی ۔ ورکشاپ کے دوران، شراکت داروں نے ایکوا کلچر، فش پروسیسنگ اور مارکیٹنگ میں اپنی کامیابی کی کہانیاں شیئر کیں۔

ڈاکٹر شائن کمار سی ایس، ڈائریکٹر، این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی نے اجتماع کا خیرمقدم کیا اور 2019 میں وزارت کی تشکیل اور 20,050 کروڑ  روپے  کے اخراجات کے ساتھ پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کے آغاز کے فوائد پر زور دیا، جس نے ملک کے ماہی گیری کے شعبے میں ایک مضبوط بنیاد رکھی ہے۔ انہوں نے ملک میں ماہی گیری کے شعبے کی ترقی پذیری میں انڈو نارویجن پروجیکٹ، انٹیگریٹڈ فشریز پروجیکٹ اور این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی کے کردار کا بھی  حوالہ دیا ۔

اس پروگرام نے ماہی گیری اور آبی زراعت کی تکنیکوں، جدید اور اختراعی فش فارمنگ ٹیکنالوجیز، فش پروسیسنگ، اور ماہی گیری کے دیگرشراکت داروں کے ایک جم غفیر کے لیے بیش بہا معلومات، بہترین طریقہ کار ، اور تازہ ترین پیش رفت کو عام کرنے اور دکھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ ورکشاپ نے ماہی گیروں اور دیگر شراکت داروں کو جدید طریقوں کو اپنانے میں مدد کی، جس سے کارکردگی اور منافع میں اضافہ ہوا۔ ورکشاپ نے ذمہ دار ماہی پروری کے انتظام، پائیدار آبی زراعت، فش پروسیسنگ اور مارکیٹنگ اور اس اہم شعبے پر منحصر  برادریوں کی مجموعی بہبود کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی  کے پروسیسنگ ٹیکنولوجسٹ، جناب سری کمار نے شکریہ  ادا کیا۔ ایم ایس جے اے کے ورکشاپ کے دوران ماہی گیروں کے نمائندوں، مچھلی کسانوں ، کاروباری افراد، ماہی گیر کوآپریٹو سوسائٹی کے رہنماؤں، پیشہ ور افراد، سائنسدانوں، ماہی گیروں کی ایک بڑی تعداد اور دیگرشراکت داروں نے بات چیت کی۔

IMG_20231023_111413.jpg

افتتاح کے دوران این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی  کے ڈائریکٹر ، ڈاکٹر شائن کمار سی ایس؛  حکومت کیرالہ کے محکمہ ماہی پروری کے جوائنٹ ڈائریکٹر (سینٹرل زون)،جناب ایس مہیش؛ ایم پی ای ڈی اے کے  جوائنٹ ڈائریکٹر (ایکوا کلچر) ریٹائرڈ جناب ایم شاجی اور این ایف ڈی بی کنسلٹنٹ ، ڈاکٹر زینودین اے، سی آئی ایف ٹی کے کیو اے ایم ڈویژن کی ہیڈ اور پرنسپل سائنسدان محترمہ ماجا ہوزے، حکومت کیرالہ کے محکمہ ماہی پروری کے ڈپٹی ڈائریکٹر (ٹریننگ) ، جناب ایم حبیب اللہ، سی آئی ایف این ای ٹی کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر سیجو ورگیز، ایف ایس آئی کے زونل ڈائریکٹر، ڈاکٹر جئے سنگھ مینا، ویزاگ سینٹر این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی  او سی ای    بھی افتتاح کے موقع پر موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

171


(Release ID: 1970341) Visitor Counter : 130


Read this release in: English , Hindi , Malayalam