بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

سمندری امرت کال ویژن 2047 کی نقاب کشائی کے بعد، ہندوستان نے تین دنوں میں 10 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کی سرمایہ کاری حاصل کی


گلوبل میری ٹائم انڈیا کانفرنس 2023، 8.35 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کے وعدوں کے ساتھ تین سو ساٹھ(360 )مفاہمت ناموں کی تاریخی کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی،جس میں 1.68 لاکھ کروڑ روپے کے اضافی سرمایہ کاری کے قابل پروجیکٹوں کا اعلان کیا گیا

مرکزی وزراء نرملا سیتارامن، دھرمیندر پردھان، پیوش گوئل کے ساتھ سربانند سونووال نے ورلڈ میری ٹائم انڈیا کونسل کے اختتامی اجلاس میں شرکت کی

گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر بھائی پٹیل، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ساتھ مرکزی وزرائے مملکت شری پد نائک اور شانتنو ٹھاکر نے اختتامی اجلاس میں شرکت کی

مرکزی وزراء نے سمندری تعاون کو بڑھانے کے لیے اٹلی، تنزانیہ، سری لنکا، نیپال اور ہالینڈ کے وزراء کے ساتھ وزارتی سطح کی دو طرفہ میٹنگیں کیں

کانفرنس میں 50 سے زائد ممالک اور 215 بین الاقوامی اور قومی مقررین نے شرکت کی

Posted On: 19 OCT 2023 6:55PM by PIB Delhi

دنیا کے سب سے بڑے سمندری سربراہی اجلاسوں میں سے ایک، ممبئی میں منعقدہ تین روزہ گلوبل میری ٹائم انڈیا کانفرنس میں 10 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کے فیصلے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ یہ سربراہ اجلاس آج ختم ہوا۔ اس بڑی کامیابی کے ساتھ  تیسری گلوبل میری ٹائم انڈیا کانفرنس نے 'امرتکل ویژن 2047 کو عملی جامہ پہنانے کی طرف اہم پیش رفت کی ہے، وزیر اعظم نریندر مودی نے 2047 تک سمندری شعبے کی ترقی کے لیے 80 ٹریلین روپے  کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-10-19at6.39.06PMP6JT.jpeg

جی ایم آئی ایس، 2023 کے اختتامی اجلاس کے دوران، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن، کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل، تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کے وزیر دھرمیندر پردھان، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت شری پد نائک اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر وغیرہ کے ساتھ جی ایم آئی ایس 2023 ممبئی اعلامیہ کی رونمائی کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-10-19at6.39.32PM4J6O.jpeg

جی ایم آئی ایس ، 2023 کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر، سربانند سونووال نے کہاکہ عالمی میری ٹائم انڈیا سمٹ، 2023  نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے بحری امرت کال ویژن،2047 کو حاصل کرنےکی سمت میں 10 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے وعدوں کو حاصل کرکے ایک زبردست شروعات کی ہے۔ مودی جی کی طرف سے جاری کردہ ویژن دستاویز متعدد شعبوں میں بروقت نفاذ کے منصوبے کے ساتھ  ہندوستان کے سمندری شعبے کی ترقی کے لیے ایک روڈ میپ پیش کرتا ہے۔اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ریکارڈ تعداد میں مفاہمت ناموں پر دستخط کے ساتھ، سربراہی اجلاس نے ہندوستان کے لیے عالمی سمندری مرکز بننے کی راہ ہموار کی ہے۔ ہم 50 سے زیادہ شراکت دار ممالک، تمام اسٹیک ہولڈرز، نمائندوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے جنہوں نے اس سربراہی اجلاس کے دوران تعاون کے لیے شناخت شدہ شعبوں میں تعاون کرنے اور مستقبل کے لیے محفوظ حل تیار کرنے کے لیے تعلقات قائم کیے ہیں۔ آپ کے فعال تعاون سے اس سربراہی اجلاس کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے، ہمیں یقین ہے کہ جی ایم آئی ایس نے اپنا مقصد حاصل کرلیا ہے جو  سمندری ممالک کے درمیان علاقائی تعاون اور اشتراک کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-10-19at6.40.47PMX9K2.jpeg

جناب گوئل نے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کی طرف سے ہندوستان کی ای ایکس آئی ایم (برآمد-درآمد) تجارتی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کی گئی کوششوں کی تعریف کی، جس کے ذریعہ 23-2022 میں 450 بلین ڈالر سے زیادہ کی تجارت حاصل کی گئی۔

عالمی سربراہی اجلاس میں متعدد ممالک، 215 بین الاقوامی اور قومی مقررین اور 50,000 جسمانی  طور ر اور ورچوئل طریقے سے شرکاء نے شرکت کی۔ اس کے پچھلے ایڈیشنوں کی وراثت  کو آگے بڑھاتے ہوئے ، تیسری میٹنگ نے ملکی اور بین الاقوامی میری ٹائم اسٹیک ہولڈرز کے لیے وسیع مواقع کی پیشکش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-10-19at6.40.09PMW5MC.jpeg

جدت اور ٹیکنالوجی کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں، ہندوستان علاقائی کارکردگی کو بڑھانے، صلاحیت سازی  کے لیے تحقیق اور ترقی اور موجودہ ٹیکنالوجیز کے نفاذ میں سب سے آگے رہا ہے۔ . سمندری کارکردگی کیلئے سینٹر آف ڈیجیٹل ایکسی لینس فار میری ٹائم ایفیشنسی (سی اوای ایم ای) کا قیام ان بہت سے اقدامات میں سے ایک ہے جو مقامی اور باہمی تعاون پر مبنی ترقی دونوں کے لیے تکنیکی ترقی کے تئیں مودی حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سلسلے میں، ہماری حکومت کی بنیادی توجہ ہندوستان کے سمندری اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کی صلاحیت کو بروئے کار لانا ہوگی۔

تین روزہ ایونٹ کے دوران، گرین پورٹس اور شپنگ کے ساتھ پائیدار ترقی کے بارے میں بھی کافی بات چیت ہوئی، ایک ایسا علاقہ جس میں ناروے اور دیگر اہم سمندری ممالک بہترین  طور طریقوں کی وضاحت کر رہے ہیں اور نئے معیارات قائم کر رہے ہیں۔ باقی دنیا کو اس کی پیروی کرنی چاہیے۔ سربانند سونووال نے کہاکہ مثال کے طور پر، ہندوستان  غیر ضرر رساں ایندھن، برقی/قابل تجدید توانائی پر مبنی یارڈ آلات اور گاڑیوں کے استعمال کے ساتھ جی ایچ جی کے اخراج میں کمی سے متعلق دیگر اہم شعبوں میں کاربن غیر جانبداری کو فروغ دینے کا منصوبہ  بنارہا  ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-10-19at6.43.13PML6V7.jpeg

تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی اور  صنعت کاری کے مرکزی وزیر  نے کہاکہ ہم عالمی معیشت کے گمنام ہیروز - ہمارے سمندری جہاز، جنہیں اقوام متحدہ نے اہم کارکن کے طور پر نامزد کیا ہے ،کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔  عالمی سطح پر بحری جہازوں کی فراہمی میں ہندوستان کا 5 ویں مقام پر ہونا صنعت کے لیے تیار ہنر کو فروغ دینے میں ہماری دہائیوں سے جاری کوششوں کا ثبوت ہے۔

انہوں نے وبائی امراض کے بعد کے دور میں بحری جہازوں کو پھلنے پھولنے کے لیے زیادہ معاون اور آرام دہ کام کا ماحول فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

کامرس اور صنعت، ٹیکسٹائل، صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری  تقسیم کے مرکزی وزیرپیوش گوئل، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل نے جی ایم آئی ایس 2023 کا اختتام  جناب سونووال کے ساتھ کیا اور اس بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ ہندوستان کا سمندری شعبہ کس طرح ملک کی معیشت میں اپنا  تعاون کررہا ہے جو تمام سرکاری اور نجی بندرگاہوں کے حکام، شپنگ لائنوں، کمپنیوں، اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ایز اور دیگر معاون صنعتوں  کیلئے تعاون کرتا ہے۔

سربراہی اجلاس کے تین دنوں میں معلوماتی گول میز میٹنگوں اور سیشنوں کا ایک سلسلہ دیکھا گیا، جن میں سے ہر ایک میں انڈیا مشرق وسطیٰ یورپ اقتصادی راہداری (آئی ایم ای سی) ، بمسٹیک، چابہار  بندرگاہ  آئی این ٹی ایس سی کوریڈور پر  بحث  کے  ساتھ ساتھ بحری شعبے سمیت اہم علاقائی ترقی کے اہم پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہندوستان اور یورپی یونین کے ممالک کو جوڑنے والی متعدد بندرگاہوں کو تیار کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں، جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال سے نمٹنے، بمسٹیک اور آئی ایم ای سی اقتصادی راہداریوں کے لیے ایک گیٹ وے کے طور پر سمندری راستے کو فروغ دینا اور آئی ایم او پر متعلقہ فوکس والے شعبوں کی نمائندگی کرنا جیسے فورمز کی سہولت جیسے پہلو پر بحث کے کچھ اہم شعبے تھے۔

 جی ایم آئی ایس 2023 میں جہاں ہندوستان کے کروز سیکٹر میں موجود مواقع پر روشنی ڈالی، وہیں  بین الاقوامی کھلاڑیوں کو ہندوستان میں اپنااڈہ قائم کرنے کے  ساتھ ہی کروز ٹرمینل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ،  ٹیکسوں میں  چھوٹ کے ساتھ حوصلہ افزائی، کروز کے لیے وقف تربیتی اکیڈمیوں کے ساتھ ادارہ جاتی صلاحیت سازی ر اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک پرکشش اور پائیدار پالیسی فریم ورک جیسے اقدامات کے ساتھ کروز شعبے کو تیار کرنے کیلئے حکومت کی عہدبستگی پر روشنی ڈالی گئی۔ سرکار ایک جامع کروز پروموشن پالیسی جاری کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

جی ایم آئی ایس 2023 چوٹی کانفرنس صحت اور خاندانی بہبود اور کیمیکل اور فرٹیلائزر کے وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر کی صدارت میں ہوئی شپنگ صنعت سے متعلقہ سیشنوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔

ڈاکٹر منڈاویہ نے کہاکہ سمندی کلسٹرز صنعت میں تعاون، اختراع اور کارکردگی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ہماری صنعت کو آگے بڑھانے کے لحاظ سے ناگزیر ہیں۔ سبھی سہولیات سے اچھی طرح سے لیس اور خصوصی کلسٹرز قائم کرکے، ہمارا مقصد دنیا بھر سے بحری جہازوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا ہے جو مسابقتی نرخوں پر اعلیٰ معیار کی مرمت کی خدمات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اس کے بعد محترمہ نرملا سیتا رمن، وزیر خزانہ، حکومت ہند  کی قیادت میں سمندی مالی اعانت، بیمہ اور ثالثی پر ایک خصوصی بحث کی گئی ۔ امور خارجہ اور ثقافت  کی مرکزی وزیر مملکت میناکشی لیکھی نے بھی جی ایم آئی ایس سمٹ کا دورہ کیا۔

ملک کے بحری شعبے کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، محترمہ سیتا رمن نے کہاکہ گزشتہ 9 سالوں کے دوران، ہماری کوششوں نے 4.2  ارب امریکی ڈالر کی نمایاں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کے ساتھ سمندری شعبے میں ایک مثالی تبدیلی لائی ہے، جس سے اس اہم صنعت نمایاں ترقی دیکھنے کو ملی ہے۔ہندوستان کی بندرگاہیں اب  عالمی سطح پر اچھی حالت میں ہیں جو محض 0.9 دن کے ٹرن اراؤنڈ وقت کے ساتھ سنگاپور اور دبئی جیسے بین الاقوامی مراکز سے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں ۔

اس سے پہلے، وزیر اعظم نریندر مودی نے جی ایم آئی ایس 2023 کا افتتاح کیا اور افتتاحی سیشن کے دوران 3.24 لاکھ کروڑ روپے کے 34 ایم او یوز کے ساتھ 18,800 کروڑ روپے کے 21 پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس میں 1.8 لاکھ کروڑ روپے کے گرین پروجیکٹس اور 1.1 لاکھ کروڑ روپے کے بندرگاہوں کی ترقی اور جدید کاری کے منصوبے شامل ہیں۔ پی ایم مودی نے سمندی  امرت کال ویژن 2047 کا بھی آغاز کیا، جو کہ اگلے 25 سالوں کے لیے یعنی 2047 تک ہندوستان کو خود کفیل بناناسے متعلق امرت کیلئے   سمندری شعبے کی ترقی کے لیے ایک روڈ میپ ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس مدت کے دوران بحری شعبے کی ترقی کے لیے 80 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو شروع کئے جانے  کے اپنے وژن کا اشتراک کیا۔ عالمی اقتصادی راہداری پر گول میز کانفرنس میں مختلف ممالک کے 60 سے زائد مندوبین نے شرکت کی جن میں 33 بین الاقوامی کمپنیوں اور 17 ہندوستانی کمپنیوں کے سی ای او شامل ہیں۔ مرکزی وزیر سربانند سونووال کے ساتھ افتتاحی اجلاس میں مختلف ممالک کے 10 وزراء بھی اسٹیج پر موجود تھے۔ جی ایم آئی ایس ، 2023 کے مختلف اجلاسوں میں 10 ممالک کے 21 وزراء نے شرکت کی۔

………………………………………..

ش ح – ع ح

U: 25



(Release ID: 1969291) Visitor Counter : 77


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Assamese