وزارت دفاع
فوجی کمانڈروں کی کانفرنس کے دوران ، ہندوستانی فوج کی سینئر قیادت سے وزیر دفاع کا خطاب
Posted On:
18 OCT 2023 3:43PM by PIB Delhi
سال 2023 کی دوسری آرمی کمانڈرز کانفرنس ، 16 اکتوبر 2023 کو ہائبرڈ فارمیٹ میں شروع ہوئی ۔ تقریب کے دوران ، ہندوستانی فوج کی اعلیٰ قیادت نے موجودہ سیکورٹی کے تمام پہلوؤں ، موجودہ سیکورٹی اپریٹس ،سرحدوں کے ساتھ ساتھ اور اندرونی علاقوں کی صورت حال اور چیلنجوں کے بارے میں جامع طور پر غور کیا ۔ اس کے علاوہ ، کانفرنس ساختیاتی تنظیم نو ، لاجسٹکس ، انتظامیہ اور انسانی وسائل کے انتظام سے متعلق امور پر بھی توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔ کانفرنس کے تیسرے دن کی خاص بات عزت مآب رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ کا ہندوستانی فوج کی سینئر قیادت سے خطاب تھا جس سے پہلے ’’نئے دور میں ہندوستانی فوج کے لئے تربیتی فن تعمیر بشمول ڈیجیٹلائزیشن اور آٹومیشن کے اقدامات’’ وقوع پذیر ہوئے۔
رکشا منتری نے ملک کی سب سے زیادہ بھروسہ مند اور متاثر کن تنظیموں میں سے ایک کے طور پر ہندوستانی فوج میں پوری قوم کے اعتماد کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے ہماری سرحدوں کی حفاظت اور دہشت گردی سے لڑنے کے علاوہ سول انتظامیہ کو ہر وقت کی ضرورت میں مدد فراہم کرنے میں فوج کے نمایاں کردار کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے آرمی کمانڈر کانفرنس میں شرکت پر خوشی کا اظہار کیا اور قوم اور وزیر اعظم کے ‘دفاع اور سلامتی’ کے وژن کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھانے پر فوج کی قیادت کو سراہا ۔ رکشا منتری نے تبصرہ کیا کہ یہ اعلیٰ قیادت کی کانفرنسیں نہ صرف مسلح افواج کے لیے بلکہ پوری قوم کے لیے بھی فائدہ مند ہیں ۔
عزت مآب رکشا منتری نے موجودہ پیچیدہ اور مبہم عالمی صورتحال پر زور دیا جو عالمی سطح پر ہر ایک کو متاثر کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘غیر روایتی اور غیر متناسب جنگیں ، بشمول ہائبرڈ جنگ مستقبل کی روایتی جنگوں کا حصہ ہوں گی اور یہی بات دنیا کے مختلف حصوں میں ہونے والے حالیہ تنازعات میں بھی واضح ہے ۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ مسلح افواج منصوبہ بندی اور حکمت عملی بناتے وقت ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھیں ۔ ہمیں عالمی واقعات سے سیکھتے رہنا چاہیے جو حال میں پیش آئے اور ماضی میں بھی ۔ غیر متوقع کی توقع کریں اور اسی کے مطابق منصوبہ بندی کریں ، حکمت عملی بنائیں اور اس کے مطابق تیاری کریں ۔
شمالی سرحدوں کے ساتھ موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ، عزت مآب رکشا منتری نے کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے فوج پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ، حالانکہ پرامن حل کے لیے جاری بات چیت ہر سطح پر جاری رہے گی ۔ رکشا منتری نے بی آر او کی کوششوں کی ستائش کی ، جس کی وجہ سے مشکل حالات میں کام کرتے ہوئے مغربی اور شمالی دونوں سرحدوں میں سڑک مواصلات میں بے مثال بہتری آئی ہے ۔
مغربی سرحدوں کے ساتھ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے ، انہوں نے سرحد پار دہشت گردی کے خلاف ہندوستانی فوج کے ردعمل کی تعریف کی ، تاہم مخالف کی طرف سے پراکسی جنگ جاری ہے ۔ عزت مآب رکشا منتری نے کہا ‘‘میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے میں سی اے پی ایف / پولیس فورسز اور فوج کے درمیان بہترین ہم آہنگی کی تعریف کرتا ہوں ۔ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مربوط کارروائیاں خطے میں استحکام اور امن میں اضافہ کر رہی ہیں اور اسے جاری رہنا چاہیے ، اور اس کے لیے میں ایک بار پھر ہندوستانی فوج کی تعریف کرتا ہوں’’ ۔
رکشا منتری نے آپریشنل تیاریوں اور صلاحیتوں کے اعلیٰ معیار کے لیے فوج کی ستائش کی جس کا تجربہ وہ ہمیشہ آگے کے علاقوں کے اپنے دوروں کے دوران کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے مادر وطن کے دفاع میں لازوال قربانیاں دینے والے تمام دلیروں کو خراج تحسین بھی پیش کیا ۔ انہوں نے غیر ملکی افواج کے ساتھ پائیدار تعاون پر مبنی تعلقات قائم کرکے ہمارے قومی سلامتی کے مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے فوجی سفارت کاری میں فوج کی جانب سے کی گئی اہم شراکت کی تعریف کی ۔ انہوں نے حالیہ ایشین گیمز 2023 میں آرمی اسپورٹس پرسنز کی شاندار کارکردگی کے لیے ہندوستانی فوج کی بھی تعریف کی ۔
عزت مآب رکشا منتری نے ہماری زندگی کے ہر شعبے میں ہونے والی تکنیکی ترقی پر زور دیا اور مسلح افواج کو مناسب طریقے سے شامل کرنے کے لیے ان کی تعریف کی ۔ انہوں نے اعلیٰ تعلیمی اداروں سمیت سول صنعتوں کے ساتھ مل کر مخصوص ٹیکنالوجیز تیار کرنے اور اس طرح ‘دیسی کاری کے ذریعے جدیدیت’ یا ‘آتم نربھرتا’ کے مقصد کی طرف بڑھنے کی فوج کی کوششوں کو سراہا ۔ رکشا منتری نے کہا کہ آتم نربھرتا کے ذریعے ہر فوجی کے لیے ہتھیاروں کو جدید بنانا حکومت کی کلیدی توجہ ہے اور حکومت اس پہلو میں پوری طرح سے مسلح افواج کے ساتھ ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے اختتام کیا کہ ‘‘دفاعی سفارت کاری ، مقامی کاری ، اطلاعاتی جنگ ، دفاعی بنیادی ڈھانچہ اور فورس کی جدید کاری سے متعلق مسائل پر ہمیشہ ایسے فورم پر غور کیا جانا چاہیے ۔ جنگی تیاری ایک مسلسل مظاہر ہونا چاہیے اور ہمیں ان غیر یقینی صورتحال کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے جو کسی بھی وقت پیدا ہو سکتی ہیں ۔ ہمیں ہمیشہ اپنی جنگ کی مہارتوں اور ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی کو مضبوط کرتے رہنا چاہیے تاکہ جہاں کہیں بھی ضرورت ہو مؤثر طریقے سے کام کر سکیں ۔ قوم کو اپنی فوج پر فخر ہے اور حکومت اصلاحات اور صلاحیت کو جدید بنانے کے راستے پر فوج کو آگے بڑھنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔
*************
ش ح ۔ ا ک ۔ ت ح
U- 10967
(Release ID: 1968815)
Visitor Counter : 122