مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

2014 سے شہری ترقی میں 18 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے: جناب ہردیپ سنگھ پوری


شہری مقامی بلدیاتی اداروں  (یوایل بی) کو مزید مالی وسائل تک رسائی فراہم کرنے اور صلاحیت سازی اور مشن کو بڑے پیمانے پر آگے بڑھانے کے لیے   اقدامات کئے گئے: جناب ہردیپ ایس پوری

میئرز اور سٹی کونسلوں کو بااختیار بنانے کی ضرورت ہے، انہوں نے مقامی سطح پر عالمی کام کاج کو چلانے کی صلاحیت کا کامیابی سے مظاہرہ کیا ہے: جناب ہردیپ ایس پوری

Posted On: 17 OCT 2023 6:41PM by PIB Delhi

ہاؤسنگ اور شہری امور اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہندوستان میں شہری گورننس پر سالانہ سروے (اے ایس آئی سی ایس) رپورٹ نے ہندوستانی شہروں میں مقامی گورننس  کا پہلا ملک گیر تجزیہ فراہم کیا اور تب سے شہریوں پر مرکوز  سوچ کے ذریعے شہر پر مبنی  تجزیہ اور  میونسپلٹی کارکردگی  کےتشخیص کے دائرہ کو توسیع دی گئی ہے ۔وزیرموصوف نے  آج   نئی دہلی کے ہوٹل امپیریل میں جناگرہ اور رین میٹر فاؤنڈیشن کے ذریعہ مشترکہ طور پر منعقد ایک  پروگرام  میں ہندوستان میں  شہری نظام  کے سالانہ سروے  یعنی ،اے ایس آئی سی ایس  2023 کی رپورٹ کا چھٹے ایڈیشن  جاری کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016KID.jpg

اس رپورٹ کو ایک محتاط اور قابل ستائش کوشش قرار دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اس رپورٹ میں ہندوستان میں شہری ترقی سے متعلق ڈیٹا سیٹ میں 82 میونسپل قوانین ، 44 شہر اورملکی منصوبہ بندی ایکٹ، 176 متعلقہ ایکٹ، ضابطے اور  نوٹیفیکیشن، 32 دیگر پالیسی/ اسکیم دستاویز اور 27 اضافی ڈیٹاسیٹ شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002WS7K.jpg

اس رپورٹ میں کی گئی 10 اہم سفارشات کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا کہ ’ تبدیلی کے یہ 10 وسائل‘ شہری گورننس میں  غیرمرکزی بنانے اور منتقلی کے اصولوں کو مزید گہرا کر سکتے ہیں اور 74ویں آئینی ترمیمی ایکٹ کی روح کو بھی  مضبوطی فراہم کر سکتے ہیں۔

جناب پوری نے کہا کہ رپورٹ میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں حکومت کی جانب سے شہری نظم و نسق میں غیرمرکزی بنانے اور منتقلی کے اس ایجنڈے کی سمت کام کرنے کے لیے کیے گئے بے مثال کام کا اعتراف کیا گیا ہے۔ انہوں نے شہری مقامی بلدیاتی اداروں (یو ایل بی) کو مالیاتی کمیشن کی گرانٹس میں 13ویں مالیاتی کمیشن سے 15ویں مالیاتی کمیشن تک چھ گنا اضافے کا ذکر کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 15ویں مالیاتی کمیشن نے 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہری گروپوں اور دیگر شہروں کے درمیان فرق کیا ہے، جس میں ہوا کے معیار، پانی کی فراہمی اورصفائی ستھرائی کے لئے ترغیب کے ساتھ 50 شہری گروپوں کو تقریباً 38,196 کروڑ روپے کا 100 فیصد نتیجہ پر مبنی مالی اعانات فراہم کرائی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امرُت (اے ایم آر یو ٹی) پروگرام نے شہری مقامی بلدیاتی اداروں  (یو ایل بی) میں 11 لازمی اصلاحات مرتب کی ہیں جن میں شہروں کی ساکھ کو بہتر بنانا، میونسپل بانڈز کو فعال کرنا اور میونسپل کیڈر کی پیشہ ورانہ کاری شامل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 12 شہر پہلے ہی میونسپل بانڈز کے ذریعے 4,384 کروڑ روپے سے زیادہ اکٹھے کر چکے ہیں۔

 حکومت نے عمارت کے   قوانین کو جدیدبنانے جیسے  شہری منصوبہ بندی کی اصلاحات شروع کرنے ، ٹرانزٹ پر مبنی ترقی، قابل منتقلی ترقیاتی حقوق کو اپنانے، فطرت پر مبنی حل کے ذریعے  بلیو اینڈگرین انفراسٹرکچر کا انضمام، اسی مقام پر بازآبادکاری کے ذریعے  سستے مکانات ، جی آئی ایس پر مبنی ماسٹر پلاننگ او ر بلڈنگ پرمیشن کا آن لائن نظام   (او بی پی ایس)   کے لئے غیرمعمولی    فنڈز تقسیم کیا گیا ہے۔

ہمارے شہروں کو چیلنج کے بجائے ایک موقع کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے  جناب پوری نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہندوستان کی شہری ترقی کے  منظرنامہ میں  میں ایک انقلاب  برپا کیا  ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمارے شہروں اور قصبوں کی تبدیلی میں 2014 سے اب تک 18 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ 2014 سے حکومت نے دنیا میں کہیں بھی سب سے زیادہ جامع اور منصوبہ بند شہر کاری کا پروگرام شروع کیا ہے۔ انہوں نے پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی- شہری)، سوچھ بھارت مشن – شہری، امرُت، اسمارٹ سٹیز مشن، پردھان منتری (پی ایم) سوانیدھی مشن اور دین دیال انتودیا یوجنا – قومی روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی- این یو ایل ایم) جیسے اقدامات/مشنوں کے بارے میں بات کی، جو کہ شہری علاقوں کی ترقی اور فروغ میں تبدیلی لانے والے ثابت ہوئے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ پی ایم اے وائی (شہری) کے تحت تقریباً 1.19 کروڑ مکانات کو منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1.13 کروڑ سے زیادہ مکانات کی  پہلے ہی تعمیر کی جاچکی  اور 77 لاکھ ڈیلیور کر دیے گئے ہیں۔

وزیر موصوف نے سوچھ بھارت مشن – شہری کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ  اس مشن  نے سوچھتا کے تئیں ملک گیر سطح پر رویہ میں تبدیلی پیدا کی ہے۔ٹھوس  کچرے کی پروسیسنگ 2014 میں 17 فیصد سے بڑھ کر آج 76 فیصد ہوگئی ہے۔ انہوں نے  یقین ظاہر کیا کہ آنے والے برسوں میں کچرے کی پروسیسنگ 100 فیصد ہوجائے گی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ امرُت نے 500 شہروں میں 1.72 کروڑ سے زیادہ پانی کے کنکشن اور 1.35 کروڑ سیوریج کنکشن فراہم کرکے بنیادی سماجی انفراسٹرکچر جیسے پانی اور سیوریج کے مسئلے کو حل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب، امرت 2.0 ہمارے شہروں کو’واٹر سیکیور‘بنانے کی خواہش کے ساتھ مزید آگے بڑھنے کا ہدف رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسمارٹ سٹیز مشن کے تحت 1.1 لاکھ کروڑ روپئے مالیت کے ، 6,069 پروجکٹس  مکمل کئے گئے ہیں۔

وزیر موصوف نے نمایاں کیا کہ اس وقت ہمارے پاس دنیا کا پانچواں سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک ہے جس میں تقریباً 871 کلومیٹر میٹرو لائنیں بچھائی گئی ہیں اور مزید 905 کلومیٹر میٹرو نیٹ ورک کی تعمیر کے بعد ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک بن جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ’’ ڈی اے وائی- این یو ایل ایم  مشن کے تحت 34.2 لاکھ سے زیادہ  ذریعہ معاش پیدا کئے گئے ہیں ۔ اس مشن نے 14.9 لاکھ امیدواروں کو ہنرمندی کی تربیت دی ‘‘۔

وزیرموصوف نے شہری علاقوں کو امنگوں  اور مواقع کی جگہ کے طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہر معاشی  ترقی اور اختراع کے مراکز ہیں۔ ہندوستان کی معاشی ترقی کا زیادہ تر حصہ اس کے شہروں کی پیداواری صلاحیت پر منحصر ہے۔ ہمارے شہروں میں موجود زیادہ ترقی کے امکانات کو بروئے کار لانے کے تعلق سے  انہوں نے کہا کہ ہمیں یو ایل بی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو ہمارے شہریوں کے لیے گورننس کا بنیادی انٹرفیس ہیں۔ انہوں نےکہا کہ یو ایل بی شہریوں کو اپنے مسائل اٹھانے کا سیاسی  موع  فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جہاں کہیں بھی مقامی منتخب  رہنما، میئرز، میونسپل کمشنرز اور ریاستی حکومتوں نے مل کر کام کیا ہے، ہمیں غیرمعمولی نتائج ملے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ، ’’سوچھ بھارت مشن میں، میئرز کو ملک بھر کے ہر وارڈوں  اور کالونیوں میں   بیداری مہم کی قیادت کرتے دیکھا گیا‘‘۔

وزیرموصوف نے کہا، ’’ہمیں اپنے  میئرز اور سٹی کونسلوں کو بااختیار بنانے کی ضرورت ہے، وہ مقامی سطح پر عالمی کام کاج کو چلانے کی صلاحیت  رکھتے ہیں ۔ ‘‘انہوں نے دسمبر 2021 میں وارانسی میں منعقد ہوئی اپنی نوعیت کی  پہلی میئرز کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے اسے اعتمادسازی کا ایک قدم قرار دیا۔

************

ش ح۔ ف ا    ۔ م  ص

 (U: 10939)


(Release ID: 1968659) Visitor Counter : 90


Read this release in: Hindi , English , Tamil