شہری ہوابازی کی وزارت

شہری ہوابازی کی وزارت مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ


سرگرم طریقہ  کار کی وجہ سے دھند کے دوران پروازوں کی منسوخی اور پروازوں کی منتقلی  میں خاطر خواہ  کمی واقع ہوئی

Posted On: 13 OCT 2023 2:42PM by PIB Delhi

شہری ہوا بازی کی وزارت کی مشاورتی کمیٹی کی آج نئی دہلی میں میٹنگ ہوئی۔ بحث کا موضوع تھا ‘دھند کے موسم کے دوران منصوبہ بندی’۔ اس میٹنگ کی صدارت شہری ہوا بازی اور اسٹیل  کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے کی۔ اس میں شہری ہوابازی کے وزیر مملکت جنرل (ریٹائرڈ) ڈاکٹر وی کےسنگھ ،معزز اراکین پارلیمنٹ، اور شہری ہوا بازی کی وزارت ، ڈی جی سی اے، ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ 

موضوع کا تعارف کرواتے ہوئے، جناب سندھیا نے کہا کہ وزارت، ڈی جی سی اے اور اے اے آئی کی طرف سے سرگرم طریقہ کار نے گزشتہ دو سالوں میں ہوائی جہازوں کی نقل و حرکت کی تعداد میں 22 فیصد اضافے کے باوجود دھند کے دوران پروازوں کی منسوخی اور پروازوں کی منتقلی میں خاطر خواہ  کمی کی ہے۔2021-22 میں، طیاروں کی کل 136374 نقل و حرکت میں سے 124 پروازیں منسوخ ہوئیں، جو منسوخی کی شرح 0.09 فیصد تھی۔ یہ تعداد 2022-23 میں 166927 طیاروں کی کل نقل و حرکت کے لیے 86 منسوخیوں پر آ گئی، جس کی وجہ سے منسوخی کی شرح 0.05 فیصد ہے۔ اسی طرح، 2021-22 میں، دھند کے شکار8اہم  ہوائی اڈوں سے 58 پروازیں منتقل  ہوئیں جو 2022-23 میں کم ہو کر 14 رہ گئیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ دھند ایک موسمی رجحان ہے جو عام طور پر سطح زمین سے چند ہزار فٹ کی بلندی تک محدود ہوتا ہے جس سےزیادہ تر  1000 میٹر سے نیچے کی حد تک بصارت کم ہوتی ہے،  لیکن سردیوں کے موسم میں یہ بھارت  کے شمالی حصوں تک محدود نہیں ہے اور پروازوں کے آپریشن کو متاثر کرتی ہے۔ دھند کے حالات کے دوران، زمین کے قریب ہوا کی تہہ میں پانی کی بوندوں اور دھول کی موجودگی کی وجہ سے حد بصارت بے حد متاثر ہوتی ہے۔ ہر سال 10 دسمبر اور 10 فروری کے درمیانی عرصے کو عام طور پر دھند کا دور سمجھا جاتا ہے۔

جناب سندھیا نے کہا کہ ہر سال ڈی جی سی اے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک مشق کا آغاز کرتا ہے کہ ایئر لائنز اور ایروڈروم آپریٹرز خود کو دھند کے حالات کے لیے پہلے سے تیار کرنے کے لیے اقدامات کریں تاکہ پروازوں کی منسوخی اور موڑ کے معاملے میں خلل اور خدمات کو کم کیا جاسکے۔ اس مقصد کے لیے، ڈی جی سی اے  تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ زمین پر مطلوبہ سپورٹ سسٹمز کی تیاری اور آپریٹرز کے لیے طیاروں کی دستیابی اور سی اے ٹی  II/III حالات میں آپریشنز کے لیے تربیت یافتہ عملے کی تیاری کا جائزہ لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک، سی اے ٹی  II/III کے لیے کوالیفائی کرنے والے 4804 فلائٹ کریو مختلف ایئر لائنز کے پاس دستیاب ہیں جن میں 2979 کیپٹن اور 1825 کو-پائلٹ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 6 ہوائی اڈے ہیں جن میں سی اے ٹی  III لینڈنگ کی سہولت موجود ہے اور پروازیں کم رن وے ویژول رینج کے ساتھ لینڈ کرنے کے قابل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 8 ہوائی اڈوں پر سی اے ٹی  I کی صلاحیت کو فعال کیا جائے گا جبکہ 4 ہوائی اڈوں پر سی اے ٹی  I سے سی اے ٹی  II میں سہولیات کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

وزیر موصوف  نے کہا کہ دھند کے دوران ایئر لائنز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے فلائٹ شیڈول میں تبدیلیاں لائیں تاکہ نان سی اے ٹی  II /سی اے ٹی  III کے مطابق طیاروں کو آپریشن سے ختم کیا جا سکے۔ ایئر لائنز کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مناسب طریقے سے سی اے ٹی   II /سی اے ٹی  III اہل عملے کی شیڈولنگ کو یقینی بنائیں۔

معزز اراکین پارلیمنٹ نے وزارت کو دھند کے حالات کے لیے پہلے سے تیاری کرنے کے اقدامات کے لیے مبارکباد پیش کی تاکہ خدمات میں رکاوٹیں کم سے کم ہوں۔ انہوں نے اس سلسلے میں چند قیمتی تجاویز بھی دیں۔

*************

ش ح۔ ا م ۔

U. No. 10778



(Release ID: 1967360) Visitor Counter : 114


Read this release in: English , Hindi , Telugu