جل شکتی وزارت

قومی مشن برائے صاف گنگا کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 285 کروڑ روپے کے سات پروجیکٹوں کو منظوری دی

Posted On: 12 OCT 2023 6:09PM by PIB Delhi

نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کی 51ویں میٹنگ 12 اکتوبر 2023 کو نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) کے ڈائریکٹر جنرل جناب جی اشوک کمار کی صدارت میں منعقد ہوئی۔

جناب ایس پی وششٹھ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ایڈمن)، این ایم سی جی، جناب بھاسکر داس گپتا، ایگزیکٹو ڈائریکٹر (فنانس)، این ایم سی جی، جناب ڈی پی متھوریہ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ٹیکنیکل)، این ایم سی جی، جناب نوین سریواستو، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، این ایم سی جی اور محترمہ رچا مشرا، جوائنٹ سکریٹری اور مالیاتی مشیر، آبی وسائل، دریاؤں کی  ترقی اور گنگا کی بحالی، وزارت جل شکتی، متعلقہ ریاستوں کے سینئر افسران  نے  بھی میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں تقریباً 285 کروڑ روپے کے سات پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔

سیوریج کے انتظام کے لیے، تین پروجیکٹوں کومنظوری دی گئی ۔جن میں دو مغربی بنگال اور ایک اتراکھنڈ میں ہیں  ۔اس میں  ایک 13.8 ایم ایل ڈی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی)  شامل ہے جو 18.52 کے ایل ڈی سپٹیج اور اس سے منسلک کاموں  پر مشتمل ہے اور جس کا مقصدکرشن نگر میونسپل ٹاؤن میں دریائے جلنگی میں انٹریٹڈ اخراج کو روکنا ہے۔اس کی تخمینہ لاگت  92.83 کروڑ روپے ہے ۔ دوسرا پروجیکٹ بانسبیریا میونسپلٹی کے لیے 15 کے ایل ڈی  صلاحیت کا فیکل سلج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایف ایس ٹی پی) بنا کر مربوط سپٹیج مینجمنٹ  تیار کرنے سے متعلق ہے۔ 50 کے ایل ڈی  کا ایک اور ایف ایس ٹی پی بہادرآباد، ہریدوار، اتراکھنڈ کیلئے  منظور کیا گیا جس کی میں کل لریعے اگت 12.65 کروڑ ہے۔

ای سی نے دریائے گنگا کی بحالی میں مدد جاری رکھنے کے لیے کمپوزٹ ایکولوجیکل ٹاسک فورس (گنگا ٹاسک فورس) کی توسیع کو بھی منظوری دی۔ اس کے علاوہ، جی ٹی ایف کو علاقائی فوج کی ایک کمپنی کو دریائے گنگا کی معاون دریا گومتی کی بحالی کے لیے بھی منظوری دی گئی۔ منصوبے کی کل لاگت 134.86 کروڑ روپے ہے۔ جی ٹی ایف شجرکاری، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے حساس دریا کے علاقوں میں گشت، کشتیوں کے ریعے  اور پیدل دریا کے کنارے گشت، گھاٹوں پر گشت، دریا کی آلودگی کی نگرانی، عوامی آگاہی/شرکت کی مہم کا انتظام، قدرتی آفت اورسیلاب کے دوران مدد جیسی سرگرمیاں انجام دے گا۔

نمامی گنگا پروگرام کے تحت آئی سی اے آر-سنٹرل ان لینڈ فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی آئی ایف آر آئی) کے ذریعہ نافذ "ہلسا سمیت مچھلیوں کے ذخیرے میں اضافہ اور دریائے گنگا میں پائیدار ماہی گیری اور تحفظ کے لئے ذریعہ معاش میں بہتری" سے متعلق پروجیکٹ کو بھی بڑھایا گیا تھا اور اس کی تخمینہ لاگت پچھلے کچھ سالوں میں کامیابی کو دیکھتے ہوئے 31.38 کروڑ روپے کی گئی تھی۔  نیا پروجیکٹ پورے گنگا طاس میں مچھلیوں، خاص طور پر ہلسا کے پالنے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ اس پروجیکٹ کا مقصد دریائے گنگا کے طاس میں مچھلیوں کے تحفظ کو بڑھانا اور ماہی گیروں کی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ اس میں گنگا طاس کی تجارتی لحاظ سے اہم دیسی اور مشہور مچھلیوں کی انواع کی افزائش اور اسٹاک میں اضافہ شامل ہے جیسے کہ آئی ایم سی، ہلسا اور مہشیر کی اقسام۔ یہ پروجیکٹ آبی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور ماہی گیروں کی معاش میں بہتری کے لیے کمیونٹی کی حساسیت پر بھی توجہ مرکوز کرتا ہے۔

ویٹ لینڈ کے تحفظ کے لیے، مظفر نگر میں کالے والا جھیل، پریاگ راج میں نمیا داہی جھیل (کھیدووا تال) اور بلیا ضلع میں دہتل ریوتی ویٹ لینڈ کے موثر انتظام کی تجویز کو بھی منظوری دی گئی۔ یہ تجاویز دریا کے طاس کے تحفظ اور ان اہم ویٹ لینڈز کی ترقیاتی منصوبہ بندی میں حیاتیاتی تنوع اور ماحولیاتی نظام کی خدمات کے اقدار کے انضمام کی راہ ہموار کریں گی ۔ اس پروجیکٹ میں ویٹ لینڈ کیچمنٹ کے ساتھ ہائیڈرولوجیکل کنیکٹیوٹی کو برقرار رکھنا، اچھے زرعی طریقوں کو فروغ دینا، ساحلوں کی قدرتییت کو برقرار رکھنا، آبی زمین پر منحصر انواع کے تنوع کو سپورٹ کرنے کے لیے رہائش کے معیار کو برقرار رکھنا اور بہتر بنانا، حصص داروں کے درمیان ویٹ لینڈز کے حیاتیاتی تنوع اور ایکو سسٹم کی خدمات کے بارے میں آگاہی کو بڑھانا اور مقامی لوگوں کو ترقی دینا شامل ہے۔

51ویں ای سی میٹنگ میں اتراکھنڈ کے ڈھل والا میں گنگا واٹیکا پارک کو ترقی دینے کی ایک دیگر تجویز کو بھی منظوری دی گئی۔

 

******

ش ح۔م م ۔ م ر

U-NO. 10751



(Release ID: 1967275) Visitor Counter : 83


Read this release in: English , Hindi , Telugu