پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

پیٹرولیم کے وزیر ہردیپ ایس پوری نے آج 12 ویں سٹی گیس تقسیم (سی جی ڈی) بولی مرحلے کا آغاز کیا


11ویں سی جی ڈی نیلامی مرحلے کے اختتام پر سی ڈی جی شعبے کے مضمراتی احاطے کو بڑھا کر ملک کی آبادی  کے تقریباً 98 فیصد اور جغرافیائی علاقے  کے 88 فیصد کے بقدر تک کر دیا گیا

حکومت آئندہ برسوں میں بنیادی توانائی مکس میں قدرتی گیس کے حصص کو موجودہ سطح سے بڑھا کر 15 فیصد کرے گی: جناب ہردیپ ایس پوری

Posted On: 12 OCT 2023 6:46PM by PIB Delhi

قدرتی گیس کو ایک ماحول دوست صاف ستھرا حجری ایندھن قرار دیتے ہوئے، پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ اس میں ماحولیاتی چنوتیوں کا حل فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پائیدار طریقہ  سے توانائی کی بڑھتی ہوئی ضرورتوں کو پورا کرنے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔ اسی مناسبت سے، انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے پورے ملک میں قدرتی گیس کے ایندھن / فیڈ اسٹاک کے طور پر استعمال کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ آنے والے برسوں میں بنیادی توانائی مکس میں قدرتی گیس کا حصہ موجودہ سطح سے بڑھا کر 15 فیصد تک کیا جا سکے۔

وزیر موصوف نئی دہلی کے تاج محل ہوٹل میں 12ویں سٹی گیس تقسیم (سی جی ڈی) بولی مرحلے کے آغاز کے موقع پر میڈیا کو اطلاع فراہم کررہے تھے۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس ضابطہ بورڈ (پی این جی آر بی) کے چیئرپرسن، جناب انل کمار جین اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت (ایم او پی اینڈ این جی) جناب پنکج جین بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

 

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ 11ویں سی جی ڈی بولی مرحلے کے کامیاب اختتام نے سی جی ڈی سیکٹر کے ممکنہ احاطے کو تقریباً 98 فیصد آبادی اور ملک کے 88 فیصد جغرافیائی رقبے تک بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج شروع ہونے والا 12واں بولی مرحلہ سی جی ڈی احاطے کو مزید وسعت دینے میں مدد کرے گا۔

وزیر موصوف نے ملک میں گیس کے نقل و حمل کے اقتصادی ذرائع کے طور پر پائپ لائنوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ پائپ لائن نیٹ ورک میں ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پائپ لائن نیٹ ورک میں 2014 سے نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ اس وقت ملک میں تقریباً 23500 کلو میٹر طویل گیس پائپ لائن نیٹ ورک کام کر رہا ہے اور تقریباً 12000 کلو میٹر پائپ لائن منظور شدہ/ زیر تعمیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’وَن نیشن وَن گیس گرڈ‘ کی تصوریت کو 2030 تک مکمل کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے مئی 2014 سے سی جی ڈی نیٹ ورک کی پیش رفت پرروشنی ڈالی۔ انہوں نے اس عرصے کے دوران پی این جی کنکشنوں، اور سی این جی اسٹیشنوں کی تعداد میں اضافہ کے بارے میں بھی بات کی۔

مئی 2014 سے ملک کی سطح  پر سی ڈی جی نیٹ ورک کی پیش رفت مندرجہ ذیل ہے:

پیرامیٹرز

مئی 2014 تک

اگست 2023 تک

% نمو

گیس کے لیے سی جی ڈی نیٹ ورکس کی تعداد

53

300

566

پی این جی کنکشنز

25.4 لاکھ

1.16 کروڑ

457

سی این جی اسٹیشنوں کی تعداد

738

6000

813

سی جی ڈی احاطہ (آبادی کا فیصد)

13.27

98

738

سی جی ڈی احاطہ (علاقہ کا فیصد)

5.58

88

1577

وزیر موصوف نے سی جی ڈی شعبے کے بڑھتے مطالبات کو پورا کرنے اور عوام الناس کو قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے محفوظ رکھنے کے لیے حکومت کے اقدامات کے بارے میں بتایا۔ حکومت نے سی جی ڈی شعبے کی گیس مختص کرنے کے لیے نئے رہنما خطوط جاری کیے جس میں سی جی ڈی اداروں کے لیے گھریلو اے پی ایم گیس کی تخصیص بڑھا دی گئی ، جس نے گیس کا رخ دیگر شعبوں سے موڑ کر سی جی ڈی اداروں کے لیے گیس کی بنیادی لاگت میں تخفیف کی ہے۔

جناب پوری نے کہا کہ حکومت نے ارضیاتی سیاسی واقعات کے نتیجے میں تیل اور گیس کی قیمتوں میں رونما ہوئی حالیہ افراتفری سے عوام الناس کو محفوظ رکھا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے مختلف اقدامات کیے ہیں تاکہ گیس کی بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کا اثر ملک کے صارفین پر مرتب نہ ہو۔‘‘

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے پی این جی آر بی کے صدرنشین، جناب انل کمار جین نے کہا کہ فی الحال پی این جی آر بی کی  توجہ پورے ملک میں ایک فعال اور پائیدار گیس بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے پر مرتکز ہے۔ہمالیائی ریاستوں  کے لیے بولی کے مرحلے کا آغاز ان ریاستوں کے کمزور ایکو نظام میں ایک صاف ستھرے ایندھن کی فراہمی کی جانب ایک قدم ہے۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب پنکج جین نے ملک میں گیس بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے لیے پی این جی آر بی کے ذریعہ کیے جانے والے اقدامات کا خیرمقدم کیا۔

فی الحال، پی این جی آر بی کے ذریعہ منظور شدہ 300 جغرافیائی علاقے موجود ہیں جو ملک کے تقریباً 88 فیصد کے بقدر جغرافیائی علاقے اور ملک کی 98 فیصد کے بقدر آبادی پر احاطے کرتے ہیں۔ پی این جی آر بی نے ملک میں تقریباً 32203 کلومیٹر کے بقدر گیس کی ٹرنک پائپ لائنوں کو بھی منظوری دی جن میں سے تقریباً 22191 کلو میٹر کے بقدر پائپ لائن اس قت کام کر رہی  ہے۔ملک میں قدرتی گیس کی رسائی میں مزید توسیع کی غرض سے، پی این جی آر بی شمال مشرق کی پانچ ریاستوں یعنی اروناچل پردیش، میگھالیہ، منی پور، ناگالینڈ اور سکم اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر اور لداخ پر احاطہ کرتے ہوئے ، 7 جغرافیائی علاقوں (جی اے) کی پیشکش کے ساتھ 12ویں سی جی ڈی بولی مرحلے کے لیے دلچسپی رکھنے والے فریقوں کی جانب سے الیکٹرانک بولیاں وصول کرنے کے مرحلے میں ہے۔

الیکٹرانک بولیاں 13 اکتوبر 2023 سے موصول کی جائیں گی، بولی داخل کرنے کی آخری تاریخ 11 جنوری 2024 ہے اور پی این جی آر بی کی منشا مارچ 2024 تک بولیوں کو حتمی شکل دینا ہے۔

12ویں سی جی ڈی بولی مرحلے کی تکمیل کے بعد، ملک کا تقریباً پورا حصہ، سوائے میزورم کے (کیونکہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان 09 اکتوبر 2023 کو کیا گیا تھا)، انڈمان اور نکوبار جزائر اور لکشدیپ کو سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کے تحت شامل کیا جائے گا جو گھروں کو کھانا پکانے کا صاف ستھرا ایندھن فراہم کرانے کے ساتھ ساتھ ، دیگر صنعتوں اور تجارتی سہولتوں  کو نقل و حمل کے لیے ایندھن فراہم کرے گا۔

اس طرح ملک  کے توانائی مکس میں قدرتی گیس کے حصص میں بہتری کی جانب پی این جی آر بی کے ذریعہ ایک زبرجست چھلانگ لگائی گئی ہے۔ توانائی مکس میں بھارت کا گیس کا موجودہ حصص 5.78 فیصد کے بقدر ہے، جو 2030 تک بڑھ کر 15 فیصد کے بقدر ہوجائے گااور اس طرح گیس پر مبنی معیشت قائم ہوگی۔

**********

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:10753



(Release ID: 1967272) Visitor Counter : 117


Read this release in: English , Hindi