وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

محکمہ کے پروگراموں/ اسکیموں پر عمل آوری کی پیشرفت پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے آج وگیان بھون میں مویشی اور ڈیری  کی سکریٹری کی صدارت میں علاقائی جائزہ میٹنگ منعقد ہوئی


مویشیوں کا شعبہ 15-20214 سے 22-2021 کے دوران 7.67 فیصد کی اعلیٰ کمپاؤنڈ سالانہ ترقی کی شرح سے مسلسل ترقی کر رہا ہے:محترمہ الکا اپادھیائے

محترمہ الکا اپادھیائے نے فیڈ اور چارے کی دستیابی پر زور دیا اور ریاستوں سے کہا کہ وہ متوازن راشن کی آسانی سے دستیابی کو پورا کرنے کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دیں

Posted On: 12 OCT 2023 4:23PM by PIB Delhi

 (اے ایچ ڈی) کی سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے  کی صدارت میں ایک علاقائی جائزہ میٹنگ آج وگیان بھون، نئی دہلی میں ایڈیشنل چیف سکریٹری/ پرنسپل سکریٹری/ سکریٹری، مویشی پروری اور  مغربی ریاستوں کے  محکمہ متعلقہ ڈائریکٹروں کے ساتھ  محکمہ کے پروگراموں/ اسکیموں کے نفاذ کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کی غرض سے منعقد ہوئی۔ جائزہ میٹنگ میں ایڈیشنل سکریٹری،مویشی پروری کے کمشنر، جوائنٹ سیکرٹریز، چیف کنٹرولر آف اکاؤنٹس اور محکمہ مویشی پروری  اور ڈیری کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001V5UU.jpg

محترمہ الکا اپادھیائے نے روشنی ڈالی کہ مویشیوں کا شعبہ15-2014 سے 22-2021 کے دوران(مستقل قیمتوں پر) 7.67 فیصد کی اعلیٰ کمپاؤنڈ سالانہ ترقی کی شرح ( سی اے جی آر) سے مسلسل ترقی کر رہا ہے جس کی وجہ مویشیوں کے شعبہ  کے معیارات جیسے ڈیری، بوائن، پولٹری، بکری/سور وغیرہ ہیں۔ مزید برآں، مویشیوں کے شعبے نے 22-2021 کے دوران کل زراعت اور اس سے منسلک شعبےجی وی اے (مستقل قیمتوں پر) میں تقریباً 30.19 فیصد کا تعاون پیش کیا ہے۔

میٹنگ میں، انہوں نےحکومت ہند کی طرف سے ریاستوں میں لاگو کئے جارہے  راشٹریہ گوکل مشن ( آر جی ایم)، نیشنل لائیواسٹاک مشن (این ایل ایم) کے تحت انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ، نیشنل اینیمل ڈیزیز کنٹرول پروگرام ( این اے ڈی سی پی)، ڈیری پروسیسنگ اور انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ  فنڈ (ڈی آئی ڈی ایف)،نیشنل پروگرام برائے ڈیری ڈیولپمنٹ (این پی ڈی ڈی)، مویشی پروری بنیادی ڈھانچہ جاتی ترقی فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف)سمیت تمام مویشی پروری اور ڈیری کی اسکیموں کی حقیقی اور مالی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ مرکزی سکریٹری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وراثت کے ڈیٹا کی تازہ کاری، بھارت کوش کے ذریعے ادائیگی پر سود وغیرہ سے متعلق مسائل کو موجودہ مالی سال کے دوران ریاستوں کو فنڈ جاری کرنے کی غرض سے حکومت ہند کو فعال کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نےملک بھر میں ایف ایم ڈی اور بروسیلا کے خلاف ٹیکہ کاری کی صورتحال، موبائل ویٹرنری یونٹس (ایم وی یوز) کے آپریشنلائزیشن، دودھ کی صورتحال، چارے کی صورتحال وغیرہ کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ ہر ریاست مزید کارروائیوں کے لیے مائیکرو پلان تیار کرے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023SXI.jpg

محترمہ الکا اپادھیائے نے خوراک  اور چارے کی دستیابی پر زور دیا اور ریاستوں سے کہا کہ وہ متوازن راشن کی آسانی سے دستیابی کو پورا کرنے کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے ذریعے مویشیوں کی حفاظت  اور تحفظ محکمہ کے لیے ایک اور اہم میدان عمل ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ریاستوں کو ایف ایم ڈی، بروسیلا اور پی پی آر ٹیکہ کاری کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی اصرار کیا کہ مویشیوں اور ڈیری کسانوں  تک اسکیم کے فوائد کی بہتر رسائی کے لیے مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں اور ضلعی عہدیداروں کی فعال شرکت کے ساتھ ریاست بھر میں گرام پنچایت سطح پر بیداری مہم چلائی جانی چاہیے۔

 

******

 

ش ح ۔ اک ۔ ع ر

U. No.10735


(Release ID: 1967136) Visitor Counter : 78


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil