پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
ہندوستان مجموعی گھریلو پیداوار میں مینوفیکچرنگ کا حصہ 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کا خواہاں ہے: مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری
پی ایل آئی اسکیم نے 14 اسٹریٹجک شعبوں میں مینوفیکچرنگ میں انقلاب برپا کردیا ہے: جناب ہردیپ سنگھ پوری
پی ایل آئی اسکیموں کی وجہ سے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ایف ڈی آئی میں 76 فیصد کا اضافہ ہوا ہے: جناب ہردیپ سنگھ پوری
Posted On:
29 SEP 2023 5:53PM by PIB Delhi
پیٹرولیم اور قدرتی گیس نیز ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج ایک تقریب میں کہا کہ‘‘عالمی سپلائی چینز دوبارہ تیار ہو رہی ہیں۔ ہندوستان اپنے خام مال، مزدوری کی کم لاگت، بڑھتی ہوئی مینوفیکچرنگ جانکاری اور کاروباری صلاحیت کے پیش نظر ایک متبادل سپلائی ذریعہ کے طور پر ابھر رہا ہے۔’’ وہ پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی ایچ ڈی سی سی آئی) کے 118ویں سالانہ کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
ہندوستان کی مینوفیکچرنگ امنگوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر اس وقت ملک کی جی ڈی پی کا 17 فیصد اور 27.3 ملین سے زیادہ کارکنان پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال عالمی اقتصادی فورم میں ’میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ‘ کے لیے وزیر اعظم کی پرزور اپیل اس بات کا اشارہ ہے کہ ہندوستان 2025 تک مینوفیکچرنگ کے حصہ کو 25 فیصد تک بڑھانے کے لیے تیار اور خواہاں ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اقتصادی اصلاحات اور پالیسیوں جیسے جی ایس ٹی، آئی بی سی، اثاثہ منیٹائزیشن، مزدوروں سے متعلق قانون میں اصلاحات، پی ایل آئی، نیشنل انفراسٹرکچر پائپ لائن اور ملٹی موڈل کنکٹی وٹی کے لیے گتی شکتی مشن نے بہت سے ڈھانچہ جاتی خسارے کو دور کیا ہے۔
ہندوستان کی مضبوط صنعتی بنیاد کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے روشنی ڈالی کہ ہندوستان اسٹیل کی پیداوار کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ اسی طرح بھارت سیمنٹ کی پیداوار کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک اور کوئلے کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں تیار شدہ ماحول کی دوسری سب سے بڑی تعمیر ہے۔ چوتھا سب سے بڑا ریلوے نیٹ ورک؛ اور دوسرا سب سے بڑا روڈ نیٹ ورک ہے۔ آٹوموبائل انڈسٹری کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان دو پہیہ گاڑیوں کا سب سے بڑا پروڈیوسر اور چار پہیوں کا چوتھا سب سے بڑا پروڈیوسر ملک ہے۔
جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پیداوار سے منسلک ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم نے 14 اسٹریٹجک شعبوں میں مینوفیکچرنگ میں انقلاب برپا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایل آئی اسکیموں کی وجہ سے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ایف ڈی آئی میں 76 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اگلے پانچ سال میں پی ایل آئی اسکیموں سے 60 لاکھ اضافی ملازمتیں پیدا ہونے کی امید ہے۔
پی ایل آئی کے تبدیلی کے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ 3 سال کی مدت میں موبائل فون کی تیاری میں 20 فیصد ویلیو ایڈیشن اور اسمارٹ فون کی برآمدات میں 139 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
تقریب کے دوران وزیر موصوف نے حالیہ برسوں میں توانائی کے شعبے میں نظر آنے والی تبدیلی کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بیک وقت ایندھن کی روایتی تلاش اور توانائی کی منتقلی دونوں پر عمل پیرا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کا مقصد 2025 تک اپنے مجموعی جغرافیائی رقبے کو 8 فیصد (0.25 ملین مربع کلومیٹر) سے بڑھا کر 15 فیصد (0.5 ملین مربع کلومیٹر) تک کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان پٹرولیم مصنوعات کا عالمی برآمد کنندہ ملک ہے اور عالمی سطح پر ریفائننگ کی چوتھی سب سے بڑی صلاحیت کا حامل ملک ہے۔
بائیو فیول انقلاب میں حاصل شدہ اہم سنگ میل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایتھنول کی ملاوٹ جو 14-2013 میں 1.53 فیصد تھی جو بڑھ کر 2023 میں 11 فیصد ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے قومی گرین ہائیڈروجن مشن بھی شروع کیا ہے جس کے تحت گرین ہائیڈروجن ایکو سسٹم تیار کرنے کے لیے 19,744 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
ماحولیات کے لئے ساز گار توانائی کی منتقلی کی طرف ہندوستان کے سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ ہندوستان پی ایل آئی کے ذریعے الیکٹرک گاڑیوں کی حمایت کر رہا ہے اور مئی 2024 تک 22,000 ریٹیل آؤٹ لیٹس پر متبادل فیول اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔س ک۔ ف ر
U-10706
(Release ID: 1966936)
Visitor Counter : 84