حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

انڈیا-یورپی یونین ٹریڈ اینڈ ٹیکنالوجی کونسل ورکنگ گروپ 2 نے گرین اینڈ کلین انرجی ٹیکنالوجیز پر دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ کا انعقاد کیا

Posted On: 11 OCT 2023 11:05PM by PIB Delhi

انڈیا-یورپی یونین (ای یو) ٹریڈ اینڈ ٹیکنالوجی کونسل(ٹی ٹی سی) ورکنگ گروپ 2(ڈبلیو جی2) نے 10-11 اکتوبر 2023 کے دوران ‘‘گرین اینڈ کلین انرجی ٹیکنالوجیز’’ پر ایک دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ منعقد کی۔ حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر کا دفتر اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) کے زیر اہتمام ہائبرڈ موڈ میں ورکشاپ کا ا نعقاد کیا گیا تھا ۔

انڈیا- یورپی یونین (ای یو)  ٹی ٹی سی  ہندوستان اور یورپ کے درمیان تجارت اور ٹیکنالوجی پر اسٹریٹجک باہمی تعاون اور رابطہ کاری ہے۔ اس کا باضابطہ طور پر اعلان 25 اپریل 2022 کو ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور یورپی کمیشن کے صدر ارسلا وان ڈیر لیین کے درمیان دو طرفہ تعاون کی میٹنگ کے بعد کیا گیا۔ ٹی ٹی سی کے فریم ورک کے اندر، تین ورکنگ گروپس قائم کیے گئے ہیں۔ سبز اور صاف توانائی ٹیکنالوجیز پر ورکنگ گروپ 2 کی صدارت پروفیسر اجے کمار سود، پرنسپل سائنٹیفک ایڈوائزر(پی ایس اے) حکومت ہند کی طرف سے کر رہے ہیں اور جناب  مارک لیمایٹرے، ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے تحقیق اور اختراع۔ ‘، یورپی کمیشن، برسلز’یورپی یونین کی طرف سے  کررہے ہیں۔

پروفیسر سود نے ورکشاپ میں اپنے افتتاحی خطاب میں، ہندوستان-یورپ تجارتی اور ٹیکنالوجی تعلقات کو فروغ دینے میں ہندوستان- یورپی یونین، ٹی ٹی سی شراکت داری کے رول پر زور دیا۔ انہوں نے ورکشاپ کے مقاصد کا خاکہ پیش کیا، جس میں پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک کے بارے میں معلومات کا  تبادلہ، جدید ترین سبز ٹیکنالوجیز کی نشاندہی، تعاون کے مواقع اور خامیوں  کی نشاندہی کرنا، ٹیکنالوجیز کی مشترکہ ترقی کو فروغ دینا، اور ادارہ جاتی تعاون کے اقدامات کا قیام شامل ہے۔

(پی ایس اے پروفیسر اجے کمار سود انڈیا- ای یو ۔ ٹی ٹی سی  ڈبلیو جی 2 ورکشاپ میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے)

ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ورکشاپ میں شامل ہونے والے  جناب  لیماٹرے نے سبز اور صاف توانائی کی ٹیکنالوجی کی ترقی کو تیز کرنے میں تحقیق اور ضابطہ سازی کے محوری  کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ایک پائیدار مستقبل کے  حصول کی غرض سے  مشترکہ وژن کے لیے ہندوستان-یورپی یونین کے تعاون کی اہمیت پر مزید زور دیا اور مستقبل کے اہداف کو حاصل کرنے کی راہ ہموار کرتے ہوئے ایک کلیدی اقدام  کے طور پر برقی وسائل کو بھی اُجاگر کیا۔

( جناب  مارک لیماٹرے انڈیا- ای یو ۔ ٹی ٹی سی ڈبلیو جی 2  ورکشاپ میں ورچوئل موڈ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے)

ورکشاپ چار بصیرت انگیز اجلاسوں  پر مشتمل تھی:

پہلے سیشن ‘ کچرے سے سبز  ہائیڈروجن تک ’  کی صدارت ڈاکٹر ارون ترپاٹھی، (مشیر، ایم این آر ای، انڈیا) نے کی اور اس کی شریک صدارت محترمہ ہیلین چرائے (ہیڈ آف یونٹ، ڈی جی آر اینڈ آئی ڈائریکٹوریٹ  سی آئی - یونٹ آن کلین انرجی ٹرانزیشن، ای یو) نے کی۔ سیشن میں ہائیڈروجن سٹوریج، نقل و حمل، حفاظتی معیارات، اور ریگولیٹری فریم ورک پر ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان تعاون کے ممکنہ طریقوں پر متعدد پیشکشوں کا مشاہدہ کیا گیا۔ کچرے کو گرین ہائیڈروجن میں تبدیل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی،  تدابیر  اور مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دوسرے سیشن ‘سمندری  پلاسٹک کچرا اور مستعمل پانی’ کی صدارت محترمہ سلیویا نیمتھ (ڈپٹی ہیڈ آف یونٹ، ڈائریکٹوریٹ بی4 آن ہیلتھی اوشینز اینڈ سیز، ای یو) نے کی اور اس کی شریک صدارت جناب ایم وی رمنا مورتی (مشن ڈائریکٹر، ڈیپ اوشین مشن، ارتھ سائنسز کی وزارت، انڈیا) نے کی۔ زیر بحث موضوعات میں سمندری پلاسٹک کی آلودگی میں کمی اور سمندری پلاسٹک کے بحران اور شہری پانی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے گندے پانی کی صفائی کی حکمت عملی شامل ہیں۔

تیسرے سیشن کو دو ذیلی اجلاسوں  میں تقسیم کیا گیا۔ ‘ای-موبیلٹی: بیٹریوں کے گردشی پہلوؤں’ پر سیشن 3(اے) کی صدارت سدھیندو جیوتی سنہا (مشیر، انفراسٹرکچر، کنیکٹیویٹی اور ای-موبیلٹی، نیتی آیوگ) نے کی اور شریک صدارت فلپ فروسارڈ (ڈی جی آر اینڈ آئی- ہیڈ آف یونٹ۔ ڈائریکٹوریٹ سی2 آن فیوچر اربن اینڈ موبیلٹی سسٹمز) نے کی۔ بیٹری کی گردش کے تحفظات اور ای وی اور بیٹری ری سائیکلنگ کے شعبے کی صلاحیتوں کے بارے میں معلومات  پیش کی گئیں۔

اشوک راجپوت، (ممبر (پاور سسٹم)، سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے) کی زیر صدارت اور جے آر سی۔ آئی ایس پی آر اے میں موبلٹی لیب کے سربراہ ہیرالڈ شولز کی شریک صدارت میں ‘ چاجیز کے بنیادی ڈھانچے میں  باہم کارکردگی’ پر سیشن 3 (بی) میں  ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان چارجنگ انفراسٹرکچر ٹیکنالوجیز کی مشترکہ ترقی کے امکانات پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔ مزید برآں، سیشن کے دوران  آٹوموٹیو ریسرچ ایسوسی ایشن آف انڈیا (اے آر اے آئی) اور جوائنٹ ریسرچ سینٹر  ای یو(جے آر سی) کے درمیان معیارات، جانچ کے طریقہ کار، اور اصلاح کے لیے تعاون کا جائزہ لیا گیا۔

چوتھے سیشن ‘ معیارات ’ کی صدارت محترمہ کرسی ہاویسٹو (ڈی جی آر اینڈ آئی - ویلیوریائزیشن پالیسیوں اور آئی پی آر پر ڈائریکٹوریٹ سی آئی میں یونٹ کی سربراہ) نے کی اور اس کی شریک صدارت  جناب  پرمود  کے آر  تیواری (ڈی جی- بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس ) نے کی۔ سیشن میں ڈیٹا اور سائنسی معلومات  کو استعمال کرنے کی اہمیت پر گہری بات چیت ہوئی تاکہ معیارات کی تشکیل کی جا سکے اور آر اینڈ آئی اور معیارات کو نئی ٹیکنالوجی ریسرچ کے مراحل میں شروع کیا جا سکے۔ معیاری کاری کے ممکنہ ضابطہ اخلاق پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

 جناب  ہروی ڈیلفن، ہندوستان میں یورپی یونین کے نامزد سفیر نے ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان جاری بات چیت اور تکنیکی تعاون کی اہم ضرورت پر زور دیا۔

(ڈاکٹر پرویندر مینی، سائنٹیفک سکریٹری، دفتر پی ایس اے جناب  ہیرو ڈیلفن، ہندوستان میں یورپی یونین کے نامزد سفیر کے ساتھ)

ڈاکٹر پرویندر مینی (سائنسی سکریٹری، دفتر پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر ٹو گورنمنٹ آف انڈیا) نے سیشن I اور III پر اہم نکات کا اشتراک کیا، جس میں لیتھیم آئن بیٹریوں اور ری سائیکلنگ ٹیکنالوجیز پر تحقیق و ترقی ، یکساں فضلہ اکٹھا کرنے کے نظام کو باقاعدہ بنانا، اور مکمل ویلیو چین کے لیے کاروباری  ماڈل کی تیاری شامل تھی ۔

محترمہ کرسٹینا روسو (ڈائریکٹر، گلوبل اپروچ اینڈ انٹرنیشنل کوآپریشن ان ای یو، آر اینڈ آئی) نے سیشن II اور IV پر اہم نکات کا اشتراک کیا۔ انہوں نے پلاسٹک کی گندگی سے نمٹنے کے لیے ایک ہم آہنگ طریقہ کی ضرورت پر زور دیا۔ اگلے اقدامات کے طور پر، ا نہوں نے ہر موضوعی عنوان کے تحت مخصوص ٹیکنالوجیز کے لیے معیارات تیار کرنے کی تجویز پیش کی۔

ڈاکٹر مینی نے ہر سیشن میں موجود  صدر نشینوں ، شریک صدر نشینوں اور نمائندگان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ورکشاپ کا اختتام کیا۔ انہوں نے  ۔ ورکشاپ کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کرنے میں ان کے تعاون کے لیےتمام  شراکت دار ، وزارتوں کا بھی شکریہ ادا کیا جس میں ایم این آر ای، وزارت خارجہ، وزارت بھاری صنعت، وزارت ارتھ سائنس، بی آئی ایس، سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت،اور وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی شامل ہیں ۔

*************

 

ش ح۔ س ب۔ رض

U. No.10705


(Release ID: 1966925) Visitor Counter : 170


Read this release in: English , Hindi