کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارت اور تنزانیہ افریقہ اور بھارت کی اجتماعی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گے: بھارت-تنزانیہ سرمایہ کاری فورم میں جناب پیوش گوئل کا اظہار خیال


وزیر اعظم جناب مودی نے گلوبل ساؤتھ کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کا کام کیا، اور افریقی یونین کے جی20 کا مکمل رکن بننے کو یقینی بنایا ہے: جناب گوئل

بھارت اور تنزانیہ باہمی خوراک سلامتی، ادویہ اور خلائی شعبوں میں مل جل کر کام کر سکتے ہیں: جناب گوئل

Posted On: 10 OCT 2023 7:09PM by PIB Delhi

آج نئی دہلی میں بھارت – تنزانیہ سرمایہ کاری فورم کی میٹنگ میں تنزانیہ کی صدر محترمہ سامیہ صلوحو حسن کا استقبال کرتے ہوئے صنعت و تجارت، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم  اور کپڑے کی صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو اب تزویراتی شراکت داری کی سطح تک بڑھا دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان عوام سے عوام کے درمیان شاندار تعلقات اور کاروباری روابط آنے والے برسوں میں مزید مضبوط ہوں گے۔

جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی گلوبل ساؤتھ کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے بڑے حمایتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں بھارت-افریقہ شراکت داری پروان چڑھی ہے اور وزیر اعظم جناب مودی نے افریقی یونین کو جی 20 کا مکمل رکنے بنانے کی غرض سے اتفاق رائے ہموار کرنے کی جو کوشش کی، وہ بالآخر کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچی ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی دو جدید اور فعال ممالک کے درمیان اس شراکت داری کو ایک ازحد فیصلہ کن اور اہم رشتے کے طور پر دیکھتے ہیں جو مبنی بر شمولیت اور ہمہ گیر نمو کے لیے افریقہ اور بھارت کے دو بلین لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرے گی۔

جناب گوئل نے بتایا کہ دونوں ممالک کی مالامال تاریخ رہی ہے اور ہمارے تعلقات دہائیوں پرانے ہیں ۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ مہاتما گاندھی نے اپنا پہلا سبق افریقہ سے ہی سیکھا تھا، جناب گوئل نے کہا کہ ہماری جدوجہد آزادی میں کافی یکسانیت ہے، ہم نے غیر جانبدار ممالک  کے طور پر آپس میں مل کر کام کیا ہے اور ہم نے اپنی اپنی معیشتوں کو کامیابی  کے ساتھ نوآبادیات سے آزادی دلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ایک دوسرے کے ساتھ ہمارے اہم روابط ہیں اور ہم سرمایہ کاری سے لے کر اسٹارٹ اپس تک، صحتی خدمات کے شعبے سے لے کر کاروبار اور تجارت تک پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں وسیع امکانات موجود ہیں اور ہمارے کاروبار ی ادارے اس رشتے کو آگے بڑھانے، توسیع سے ہمکنار کرنے اور دونوں ہی ممالک میں نوکریوں اور صنعت کاروں کے لیے حقیقت میں مواقع فراہم کرنے کی اپنی عہدبندگی سے دونوں ممالک کو فخر کا احساس کرائیں گے۔

جناب گوئل نے کہا کہ بھارت تنزانیہ کے ساتھ تعلیم، ہنرمندی کی ترقی، صلاحیت سازی، ثقافت، توانائی، موسمیاتی کاروائی، مقامی کرنسیوں میں تجارتی تصفیہ اور تکنالوجی جیسے مختلف شعبوں میں شراکت داری کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے تنزانیہ میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور یوٹیلٹیز کی تخلیق کو کو یقینی بنانے کے لیے کریڈٹ لائنس کی پیشکش کی ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ تنزانیہ پورے افریقہ میں بھارت کی سب سے بڑی برآمداتی منزل ہے اور ہم اسے ایک اور تیزی سے بڑھتی نمو کی داستان بنانے کے خواہاں ہیں۔ جناب گوئل نے کہا کہ ہم باہمی خوراک سلامتی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ فارما شعبے اور نئے اور ابھرتے ہوئے خلائی شعبے میں آپس میں مل کر کام کر سکتے ہیں۔

**********

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:10636



(Release ID: 1966485) Visitor Counter : 81


Read this release in: English , Khasi , Marathi , Hindi