عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

ڈی اے آر پی جی نے ماہ ستمبر 2023 کے لیے سی پی جی آر اے ایم ایس پر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کارکردگی پر 14 ویں رپورٹ جاری کی


اترپردیش اور گجرات نے ستمبر 2023 میں سب سے زیادہ شکایات کا ازالہ کیا

ستمبر میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ کل 57,701شکایات کا ازالہ کیا گیا۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں زیر التوا شکایات کی تعداد 1,70,921 ہے

بڑی ریاستوں میں حکومت اترپردیش سرفہرست ہے، اس کے بعد جھارکھنڈ حکومت اور حکومت گجرات

حکومت تلنگانہ 20,000 سے کم شکایات والی ریاستوں میں سب سے اوپر ہے، اس کے بعد چھتیس گڑھ حکومت اور حکومت کیرالہ کا نمبر ہے

شمال مشرقی ریاستوں کے زمرے میں سکم کی حکومت سرفہرست ہے، اس کے بعد آسام حکومت اور اروناچل پردیش کا نمبر ہے

حکومت لکشدیپ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سب سے اوپر ہے، اس کے بعد انڈمان اور نکوبار کی حکومت اور لداخ کی حکومت ہے

Posted On: 10 OCT 2023 6:08PM by PIB Delhi

  انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمہ (ڈی اے آر پی جی) نے سینٹرلائزڈ عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کا نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) کی ماہ ستمبر 2023 کے لیے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے 14 ویں رپورٹ جاری کی۔ مذکورہ رپورٹ عوامی شکایات کی اقسام اور زمروں اور نمٹانے کی نوعیت کا تفصیلی تجزیہ فراہم کرتی ہے۔

ستمبر 2023میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ کل 57،701 شکایات کا ازالہ کیا گیا تھا۔ سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر موصول ہونے والی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی شکایتوں کی تعداد 30 ستمبر تک ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں میں 170،921  ہے۔

اگست 2023کے آخر میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں زیر التوا پی جی معاملوں کی تعداد 69،753 1سے بڑھ کر ستمبر ، 2023کے آخر میں 170،921  پی جی معاملوں تک پہنچ گئی ہے۔ لگاتار 13 مہینوں سےمیں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ماہانہ 50 ہزار معاملوں کو نمٹایا گیا۔

عزت مآب وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 29ستمبر 2023کو آئی آئی ٹی کانپور کے ذریعہ تیار کردہ آئی جی ایم ایس 2.0اور ٹری ڈیش بورڈ پورٹل میں آٹومیٹڈ اینالسس کا افتتاح کیا تھا۔ مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کے ساتھ سی پی جی آر اے ایم ایس کو اپ گریڈ کرنے کے لیے ڈی اے آر پی جی کے ساتھ ایک مفاہمت نامے کے بعد آئی آئی ٹی کانپور نے انٹیلیجنٹ گروینس مانیٹرنگ سسٹم (آئی جی ایم ایس) 2.0 ڈیش بورڈ نافذ کیا ہے۔ یہ ڈیش بورڈ درج کردہ اور نمٹائے گئے شکایات، ریاست وار اور ضلع وار درج کردہ شکایات اور وزارت کے لحاظ سے اعداد و شمار کا فوری تجزیہ فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ڈیش بورڈ سے عہدیداروں کو شکایت کی اصل وجہ کی نشاندہی کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

ڈی اے آر پی جی نے 29 ستمبر، 2023 کو ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری کی موجودگی میں بھارت جی پی ٹی ٹیم کے ساتھ ایک نان ڈسکلوزر ایگریمنٹ (این ڈی اے) پر دستخط کیے ہیں۔ بھارت جی پی ٹی کے پاس بھارتی سیاق و سباق کے اعداد و شمار کا ایک پول بنانے کا وژن ہے جو ہر بھارتی کے لیے اس کے اوپر ایپلی کیشنز تیار کرنے کے لیے دستیاب ہوگا۔ بھارت جی پی ٹی کی ٹیم اب بھاشنی کے ذریعہ چلائے جانے والے بھارت مخصوص لارج لینگویج ماڈلز (ایل ایل ایم) پر کام کرنے کے ابتدائی مرحلے میں ہے۔ این ڈی اے کی سرپرستی میں ڈی اے آر پی جی بھارت جی پی ٹی کے ساتھ اعداد و شمار کا تبادلہ کرے گا جو سی پی جی آر اے ایم ایس کے لیے ایک واضح لارج لینگویج ماڈل پیش کرے گا۔

مئی 2023 سے ڈی اے آر پی جی نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر ان کی کارکردگی کی بنیاد پر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی درجہ بندی کا عمل شروع کیا ہے۔ فی الحال ڈی اے آر پی جی 4 زمروں یعنی شمال مشرقی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی درجہ بندی کرتا ہے ، جبکہ شکایتوں کی وصولی کی تعداد کی بنیاد پر ریاستوں کے لیے دو دیگر زمروں کو تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ درجہ بندی حکومت ہند کی اس کوشش کا حصہ ہے جس کا مقصد ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کے شکایات کے ازالے کے نظام کا جائزہ لینے اور اسے ہموار کرنے میں مدد فراہم کرنا اور دیگر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ تقابلی جائزہ لینا ہے۔ شکایات کے ازالے کے انڈیکس میں 2 طول و عرض اور 4 اشارے شامل ہیں۔

یہ درجہ بندی یکم  جنوری تا ستمبر، 2023کے دوران دو جہتوں (شکایات کے معیار اور بروقت تصفیہ) میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کارکردگی پر مبنی ہے۔4 زمروں میں سرفہرست 3کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقے حسب ذیل ہیں:

نمبر شمار

گروپ

ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے

درجہ 1

درجہ 2

درجہ 3

1

گروپ اے

شمال مشرقی ریاستیں

سکم

آسام

اروناچل پردیش

2

گروپ بی

مرکز کے زیر انتظام علاقے

لکشدیپ

انڈمان اور نکوبار

لداخ

3

گروپ سی

20 ہزار سے زیادہ شکایات والی ریاستیں

اتر پردیش

جھارکھنڈ

گجرات

4

گروپ ڈی

20 ہزار سے کم شکایات والی ریاستیں

تلنگانہ

چھتیس گڑھ

کیرلہ

ستمبر 2023 میں اتر پردیش کو سب سے زیادہ شکایات موصول ہوئی ہیں جن کی تعداد 20،229 ہے۔ اترپردیش اور گجرات نے ستمبر 2023 میں سب سے زیادہ شکایات کو نمٹایا ، جن کی تعداد بالترتیب 15848 اور 7149 تھی۔ ڈی اے آر پی جی نے سیووٹم اسکیم کے تحت ریاستی / مرکز کے زیر انتظام اے ٹی آئی کے ذریعہ منعقد کی جانے والی تربیت کی حقیقی وقت کی صورتحال کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل تیار کیا ہے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 10625



(Release ID: 1966435) Visitor Counter : 93


Read this release in: English , Hindi