وزارت دفاع

مسلح افواج  (ای آر)  2023 کیلئے  اہلیت کی پنشن اور معذوری کے معاوضے کے ایوارڈ اور طبی افسران کیلئے گائیڈ (ملٹری پنشن)جی ایم او، 2023سے متعلق پریس بریفنگ

Posted On: 06 OCT 2023 7:00PM by PIB Delhi

· مسلح افواج (ای آر) اور گائیڈ ٹو میڈیکل آفیسرز (ملٹری پنشن) جی ایم او  کیلئے کیزولٹی پنشن اور معذوری کے معاوضے کے ایوارڈز کے مجاز ہونے کے اصول آخری مرتبہ 2008 میں جاری کئے گئے تھے۔ اس کے بعد سے حکومت ہند نے متعدد پالیسی اقدامات شروع کیے جن سے حالات نمایاں طور پر تبدیل ہوئے۔ ان میں جنگ میں  زخمی ہونے والوں، معذور اہلکاروں، بیواؤں اور شہید جوانوں کے بیواؤں کو دیے جانے والے موت/معذوری معاوضے کی اہلیت،ان کے  مجاز ہونے اور شرحیں شامل ہیں۔ لہذا موجودہ قواعد اور طبی رہنما خطوط کو واضح کرنے اور ان کو مضبوط کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی۔ اس معاملے کو سی اے جی نے پارلیمنٹ میں اپنی رپورٹ میں بھی نمایاں طور پر شامل کیا۔ درج بالا کے مطابق، فوج، بحریہ، فضائیہ، سابق فوجیوں کی بہبود کے محکمہ اور (فنانس) کے اراکین پر مشتمل ایک اسٹڈی گروپ اس موضوع سے متعلق تمام پالیسی دفعات کا جائزہ لینے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

· کمیٹی نے اپنی اسٹڈی رپورٹ پیش کی اور وسیع غور و خوض اور بحث کے بعد ای آر کو سی سی ایس (ایکسٹرا آرڈینری) پنشن رولز، 2023 کی دفعات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی سفارش کی۔ جب کہ مسلح افواج کے اہلکاروں کو موت؍معذوری کے معاوضے سے متعلق اصولوں اور رہنما خطوط کو برقرار رکھتے ہوئے، جو کہ پانچویں نمبر پر رکھی گئی ہے۔ 2001 میں سی پی سی میں چھٹی اور ساتویں  سی پی سی کے بعد مزید ترمیم کی گئی۔

· وہ اہم پہلو جو توجہ کے لائق ہیں درج ذیل ہیں:-

· نظر ثانی شدہ ای آر میں کوئی پالیسی یا استحقاق سے متعلق تبدیلیاں نہیں کی گئی ہیں۔

· قانونی چارہ جوئی سے بچنے کے لیے بغیر کسی ابہام کے تشخیص اور استحقاق کے لیے اپنائے گئے طریقہ کار کو ہموار کرنے کے مقصد کے ساتھ ای آر پرنظر ثانی کرکے اسے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔

· 21.09.2023 کے بعد رپورٹ کردہ  اور ریکارڈ کردہ  تمام اموت اور معذوری  کے معاملات  ای-آر  2023 اور جی ایم او  2023 کے زیر انتظام ہوں گے۔

· ای آر  اور جی ایم او، 2023 کسی بھی طرح سے ماضی کے پنشنرز/ فیملی پنشنرز کو متاثر نہیں کرتے جنہیں  پہلے سے ہی موت/ معذوری کے معاوضے/ فیملی پنشن مل رہے ہیں۔

· صرف وہ اہلکار جو طبی بنیاد پر اپنی     سروس  کی میعاد پوری کرنے سے پہلے الگ کر دیئے جاتےہیں اورانہیں غیر مجاز سمجھا جا تا ہے، وہ معذوری پنشن کے اہل ہیں جو کہ ایک جامع ماہانہ پنشن ہے جس میں سروس عنصر اور معذوری کا عنصر شامل ہوتا ہے۔ پی بی او آرز اور اس کے مساوی افراد جنہیں مستقل طور پر کم طبی زمرے میں رکھا گیا ہے اور ان کو اس وجہ سے فارغ کر دیا گیا ہے کہ انہیں ان کے طبی زمرے کے مطابق کوئی متبادل ملازمت فراہم نہیں کی جا سکتی ہے یا مناسب متبادل ملازمت فراہم کرنے کے بعد اپنی مصروفیت کی شرائط کو مکمل کرنے سے پہلے ہی فارغ کر دیا گیا ہے،یہ شق افسران پر لاگو نہیں ہوتی۔

· مسلح افواج کے اہلکار جو معذوری کے باوجود سروس میں برقرار ہیں وہ 'کیپٹلائزڈ امپیرمنٹ ریلیف' سے نوازے جانے  اور  ماہانہ ایوارڈ کے اہل ہو جاتے ہیں۔ یہ 'نقصان ریلیف' ریٹائرنگ پنشن/گریچوٹی (افسروں) یا سروس پنشن/گریچوٹی (PBORs) کے علاوہ، ان کی اہلیت کی خدمت کی مدت کے مطابق ادا کی جا سکتی ہے۔ 'معذوری ریلیف' وہی ہے جو سابقہ 'معذوری عنصر' ہے جو فی الحال ریٹائر ہونے والے/ ریلیز ہونے والے/ فارغ کیے جانے والے اہلکاروں کو دیا جاتا ہے۔ 'معذوری پنشن' کے نام کو 'معذوری عنصر' سے ممتاز کرنے کے لیے تبدیل کر دیا گیا ہے، جو سروس سے غیر مجاز اہلکاروں کو دیا جاتا ہے۔ 'معذوری عنصر' کے مقابلے میں 'معذوری ریلیف' کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں  ہوئی ہے۔

· موت/معذوری کے معاوضے  کی کسی بھی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔

· ای آر اور جی ایم او، 2023 کی بنیاد پر کسی وصولی کا منصوبہ نہیں بنایا گیا ہے۔

· ایک اسٹڈی گروپ کیڈٹس کو دیے جانے والے معاوضے کے پہلو کا تجزیہ کر رہا ہے۔

· نامجاز  پنشن کے لیے اہل بننے کے لیے 10 سال کی شق۔ نامجاز پنشن دینے کے لیے اہلیت کو کنٹرول کرنے والے قواعد موجودہ احکامات کے مطابق چلتے رہتے ہیں۔

· چیک اینڈ بیلنس کو مزید تقویت دینے کے لیے مجاز اتھارٹیز میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، تاہم یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام منظور شدہ کیسوں کی تصدیق مخصوص مجاز اتھارٹی سے ایک درجے اوپر کی جائے۔

· انکم ٹیکس ریلیف سے متعلق معاملات زیر سماعت ہیں اس لیے ان پر تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔

· عام شہریوں کے ساتھ موازنہ۔ عام شہری معذوری پنشن کے مجاز ہیں اگر انہیں سروس سے ناکارہ کیا جاتا ہے اور اگر سروس میں برقرار رکھا جاتا ہے تو معذوری کے عنصر کے بدلے یکمشت معاوضہ دیا جاتا ہے۔ دوسری طرف، سروس پرسنل معذور پنشن کے مجاز ہیں اگر اُنہیں سروس سے ناکارہ کر دیئےجانے کے باوجود سروس میں برقرار رکھا جاتا ہے ۔

· متعارف کرائی گئی تبدیلیوں کا خلاصہ درج ذیل ہے:-

· الجھنوں سے بچنے کے لیے اصطلاحات کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔

· 'استحقاق'، 'تشخیص' اور 'نامجاز ہونے کی' واضح طور پر تشریح کی گئی ہے۔

· 31.01.2001 کے خط میں بیان کردہ زمرہ جات سے متعلق استحقاق کو ریٹینشن کم امپیرمنٹ اسسمنٹ بورڈ (آر آئی اے بی)  اب تک برقرار رکھا گیا ہے۔

· منظور شدہ کیسز کی ایک مرتبہ  کی تصدیق۔

· جدید ترین طبی/سائنسی علم ،  میڈیکل کنڈیشن کی ڈیولپمنٹ مینجمنٹ اور عالمی سطح پر منظور شد ہ معیار کی  روشنی میں جی ایم او پر نظر ثانی۔ اس کا مقصد معذوری کی شرح کا معروضی طور پر پتہ چلانا ہے۔

***

ش ح ۔  ع س   ۔ ک ا

U.NO.10610

 



(Release ID: 1966298) Visitor Counter : 128


Read this release in: English , Hindi