کامرس اور صنعت کی وزارتہ
کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے غیر ملکی تجارتی پالیسی 2023 کے تحت نظام پر مبنی خودکار ‘ اسٹیٹس ہولڈر ’ سرٹیفکیٹس کی شروعات کی
دستیاب الیکٹرانک ڈاٹا کی بنیاد پر ایکسپورٹر اسٹیٹس سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیں گے ، دستی یا آن لائن درخواست کی مزید ضرورت نہیں ہے
انقلابی نوعیت کی پہل سرکاری کام کاج میں تعاون پر زور دیتی ہے
برآمدات کو بااختیار بنانے کے لیے اعتماد پر مبنی آئی ٹی سسٹمز کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے
Posted On:
09 OCT 2023 8:24PM by PIB Delhi
برآمدات کو فروغ دینے سے متعلق کونسلز کے ساتھ ایک میٹنگ میں، کامرس اور صنعت، صارفین کے امور ، خوراک اور عوامی نظامِ تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نےآج غیر ملکی تجارتی پالیسی ( ایف ٹی پی ) 2023 کے تحت نظام پر مبنی خودکار 'اسٹیٹس ہولڈر' سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی ایک اہم پہل کا آغاز کیا ہے ۔ اب برآمد کنندہ کو اسٹیٹس سرٹیفکیٹ کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) کے دفتر میں درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہوگی اور برآمدی شناخت ، دستیاب الیکٹرانک تجارتی برآمدات سے متعلق اعداد و شمار اور دیگر خطرے سے متعلق پیرامیٹرز کی بنیاد پر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمرشل انٹیلی جنس اور شماریات ( ڈی جی سی آئی ایس ) کی بنیاد پر آئی ٹی نظام کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
یہ پہل چیزوں کو کرنے میں ایک مثالی تبدیلی ہے کیونکہ اس سے نہ صرف عمل آوری کے بوجھ کو کم کیا جا سکے گا ، بلکہ کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ حاصل ہوگا اور یہ کہ اس کے تحت سرکاری کام کاج میں تعاون کی ضرورت اور اہمیت کو بھی تسلیم کیا جاتا ہے ۔ فی الحال، برآمد کنندہ کو اسٹیٹس دینے کے لیے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ سے برآمدی سرٹیفکیٹ کے ساتھ آن لائن درخواست دائر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈی جی ایف ٹی کے علاقائی دفاتر کے ذریعے ، وقت کی مقررہ حد کے مطابق 3 دنوں میں سرٹیفکیٹ جاری کئے جاتے ہیں ۔ اس پہل سے ایک نیا اور سہل نظام قائم ہوگا، جس کے تحت برآمد کنندگان سے کوئی درخواستیں طلب نہیں کی جاتی ہیں اور شراکت دار سرکاری ایجنسی یعنی ڈی جی سی آئی ایس کے پاس دستیاب سالانہ برآمدی اعداد و شمار کی بنیاد پر ہر سال اگست میں سرٹیفیکیشن دی جاتی ہے۔
برآمد کنندگان ، جو خدمات کی برآمد سے متعلق اضافی برآمدی ڈاٹا، ڈیمڈ ایکسپورٹ یا کچھ اداروں جیسے ایم ایس ایم ای وغیرہ کو دوہرے ویٹیج کی بنیاد پر اعلیٰ درجہ کے لیے اہل ہیں اور جن کا شمار اس وقت متفرق شکل میں نہیں ہو رہا ہے ، اسٹیٹس میں ترمیم کے لیے بھی بعد کی تاریخ میں آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔
اسٹیٹس ہولڈر سرٹیفیکیشن پروگرام بھارتی برآمد کنندگان کو بین الاقوامی منڈیوں میں جوابدہی فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس میں کچھ دیگر مراعات بھی فراہم کی جاتی ہیں ، جس میں ایف ٹی پی 2023 کے تحت آسان طریقہ کار اور خود سے اعلان کی بنیاد پر ترجیحی کسٹم کلیئرنس، بینکوں کے ذریعے دستاویزات کی لازمی بات چیت سے استثنیٰ، ایف ٹی پی اسکیموں کے لیے بینک گارنٹی دائر کرنے سے استثنیٰ وغیرہ شامل ہیں ۔
اس نئے نظام کے آغاز کے ساتھ، تجارت اور صنعت کی وزارت کا کامرس کا محکمہ، ایف ٹی پی 2023 کے تحت تقریباً ، 20,000 برآمد کنندگان کو اسٹیٹس ہولڈرز کے طور پر تسلیم کرے گا ۔ یہ تعداد پہلے کے 12,518 برآمد کنندگان کی تعداد سے کافی زیادہ ہوگی۔ اسٹیٹس سرٹیفیکیشن میں سب سے زیادہ اضافہ 1 اسٹار زمرہ میں دیکھا گیا ہے، جو کہ سب سے کم سطح کا زمرہ ہے اور اس کے لیے پچھلے 3 مالی سال کے علاوہ ، موجودہ مالی سال کے 3 مہینوں میں کم از کم 3 ملین امریکی ڈالر کی برآمدی کارکردگی کی ضرورت ہے۔ اس کے تحت حکومت چھوٹے پیمانے پر برآمد کرنے والے اداروں کی ایک بڑی تعداد کا بندوبست کرے گی اور ایک متحرک برآمدی ماحولیاتی نظام تشکیل دے گی اور جس سے 2030 ء تک 2 ٹریلین امریکی ڈالر کے ہمارے برآمدی ہدف تک پہنچنے میں مدد حاصل ہو گی۔
ڈیجیٹل انڈیا کی اخلاقیات کے مطابق ، جہاں کسی دستی امتحان یا پروسیسنگ کی ضرورت نہیں ہے ، وہاں مختلف ای – پہل قدمیاں پہلے ہی نافذ کی جا چکی ہیں اور ایف ٹی پی 2023 کے تحت رسک مینجمنٹ نظام اور برآمد کار کے خود کے اعلانات پر مبنی مختلف اجازتیں / اختیارات جاری کئے جاتے ہیں ، جس میں امپوٹر ایکسپورٹر کوڈ نمبر ( آئی ای سی ) کا چوبیس گھنٹے ساتوں دن ایڈوانسڈ آتھرائزیشن کا آن لائن اجراء اور تجدید کیا جانا شامل ہے ۔
*************
ش ح۔ ش م ۔ع ا
U. No.10589
(Release ID: 1966194)
Visitor Counter : 118