شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
متواتر لیبر فورس سروے(پی ایل ایف ایس) کی سالانہ رپورٹ 2022-2023 جاری
لیبر فورس کی شرکت کی شرح اور ورکر آبادی کے تناسب میں اضافے کارجحان
بے روزگاری کی شرح میں مسلسل کمی
Posted On:
09 OCT 2023 9:29PM by PIB Delhi
زیادہ بار بار ہونے والے وقفوں پر لیبر فورس کے اعداد و شمار کی دستیابی کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے، قومی نمونہ جاتی جائزے کا دفتر(نیشنل سیمپل سروے آفس) (این ایس ایس او) نے اپریل 2017 میں متواتر لیبر فورس سروے(پی ایل ایف ایس) شروع کیا تھا۔
پی ایس ایل ایف کا مقصد بنیادی طور پر دو حصوں پر مشتمل ہے:
- صرف شہری علاقوں کے لیے تین ماہ کے مختصر وقت کے وقفے میں روزگار اور بے روزگاری کے اہم اشاریوں (جیسے مزدور آبادی تناسب )، لیبر فورس کی شرکت کی شرح، بے روزگاری کی شرح) کا اندازہ لگانے کے لیے ‘موجودہ ہفتہ وار اسٹیٹس’ (سی ڈبلیو ایس) میں۔
- سالانہ دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں ‘معمولی حیثیت‘(پی ایس پلس ایس ایس) اور سی ڈبلیو ایس دونوں میں روزگار اور بے روزگاری کے اشارے کا تخمینہ لگانے کے لیے۔
پانچ سالانہ رپورٹیں جو دیہی اور شہری دونوں علاقوں کا احاطہ کرتی ہیں جو معمول کی حیثیت (پی ایس پلس ایس ایس) اور موجودہ ہفتہ وار حیثیت (سی ڈبلیو ایس) دونوں میں روزگار اور بے روزگاری کے تمام اہم پیرامیٹرز کا تخمینہ دیتی ہیں۔ یہ پانچ سالانہ رپورٹیں جولائی 2017-جون 2018، جولائی 2018-جون 2019، جولائی 2019-جون 2020، جولائی 2020-جون 2021 اور جولائی 2021-جون 2022 کے دوران پی ایل ایف ایس میں جمع کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر سامنے لائی گئی ہیں۔
اب چھٹی سالانہ رپورٹ این ایس ایس او کے ذریعہ جولائی 2022-جون 2023 کے دوران کئے گئے متواتر لیبر فورس سروے کی بنیاد پر پیش کی جا رہی ہے۔
جولائی 2022 - جون 2023 کے دوران پی ایل ایف ایس فیلڈ ورک
جولائی 2022 - جون 2023 کی مدت کے لیے مختص کیے گئے نمونوں کے سلسلے میں معلومات اکٹھا کرنے کا فیلڈ ورک، پہلے دورے کے ساتھ ساتھ دوسرے دورے کے نمونوں کے لیے بروقت مکمل کیا گیا، سوائے منی پور ریاست کے لیے پہلے دورے کے 51اور دوسرے دورے کے68 ایف ایس یوز کے جنہیں گزشتہ سہ ماہی یعنی اپریل-جون 2023 میں الاٹ کیا گیا، جنہیں فیلڈ کی خراب صورتحال اور انٹرنیٹ خدمات کی عدم دستیابی کی وجہ سے نقصانات میں شامل کیا گیا۔
نظرثانی کے نظام الاوقات کی منصوبہ سازی(کینوسنگ) زیادہ تر ٹیلی فونک موڈ میں جون 2020 سے کی جاتی ہے جب کووڈ-19 وبائی امراض کی وجہ سے معطلی کے بعد فیلڈ ورک دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔
پی ایل ایف ایس کا نمونہ ڈیزائن
- شہری علاقوں میں گردشی پینل کے نمونے لینے کا ڈیزائن استعمال کیا گیا ہے۔ اس گردشی پینل اسکیم میں، شہری علاقوں میں ہر ایک منتخب گھرانے کا چار بار دورہ کیا جاتا ہے، شروع میں ‘پہلے وزٹ شیڈول’ کے ساتھ اور تین بار بعد میں ‘دوبارہ ملاقات کے شیڈول’ کے ساتھ۔ شہری علاقوں میں، ہر سطح کے اندر ایک پینل کے نمونے دو آزاد ذیلی نمونوں کی شکل میں تیار کیے گئے تھے۔ گردش کی اسکیم اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ 75فیصد پہلے مرحلے کے نمونے لینے والے یونٹس(ایف ایس یوز) لگاتار دو دوروں کے درمیان مماثل ہوں۔ دیہی نمونوں میں کوئی نظرثانی نہیں ہوئی۔ دیہی علاقوں کے لیے، طبقہ / ذیل طبقہ کے نمونے تصادفی طور پر دو آزاد ذیلی نمونوں کی شکل میں تیار کیے گئے تھے۔ دیہی علاقوں کے لیے، سروے کی مدت کی ہر سہ ماہی میں، سالانہ مختص کے 25فیصد ایف ایس یوز کا احاطہ کیا گیا تھا۔
نمونے لینے کا طریقہ
- سالانہ رپورٹ کے لیے دیہی اور شہری علاقوں میں جولائی 2022-جون 2023 کے دوران پہلے دورے کے لیے نمونہ کا سائز: جولائی 2022 کے دوران آل انڈیا سطح پر سروے کے لیے مختص کیے گئے( 7,024ایف ایس یوز گاؤں اور 5,776 یو ایف ایس بلاکس) 12,800 میں سے - جون 2023، پی ایل ایف ایس شیڈول (شیڈول 10.4) کی منصوبہ سازی کے لیے کل 12,714 (6,982 ایف ایس یوز گاؤں اور 5,732 شہری بلاکس) کا سروے کیا گیا۔ سروے کیے گئے گھرانوں کی تعداد 1,01,655 تھی (دیہی علاقوں میں 55,844 اور شہری علاقوں میں 45,811) اور سروے کیے گئے افراد کی تعداد 4,19,512 تھی (دیہی علاقوں میں 2,43,971 اور شہری علاقوں میں 1,75,541)۔ سروے کیے گئے افراد میں، 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کی کل تعداد 3,20,260 تھی (1,81,049 دیہی علاقوں میں اور 1,39,211 شہری علاقوں میں)۔
- روزگار اوربے روزگاری کے کلیدی اشاریوں کا تصوراتی فریم ورک: متواتر لیبر فورس سروے(پی ایل ایف ایس) کلیدی روزگار اور بے روزگاری کے اشاریوں کا تخمینہ دیتا ہے جیسے، لیبر فورس کی شرکت کی شرح (ایل ایف پی آر) ، ورکر آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر) ، بے روزگاری کی شرح (یو آر) ، وغیرہ۔ ان اشاروں، اور ‘معمولی حیثیت’ اور ‘موجودہ ہفتہ وار حیثیت’ کی وضاحت اس طرح کی گئی ہے:
- لیبر فورس کی شرکت کی شرح ایل ایف پی آر:( ایل ایف پی آر) کی تعریف آبادی میں لیبر فورس (یعنی کام کرنے والے یا تلاش کرنے والے یا کام کے لیے دستیاب) افراد کے فیصد کے طور پر کی جاتی ہے۔
- ورکر پاپولیشن ریشو( ڈبلیو پی آر): ڈبلیو پی آر کی تعریف آبادی میں ملازم افراد کی فیصد کے طور پر کی جاتی ہے۔
- بے روزگاری کی شرح (یو آر): یو آر کی تعریف مزدور نفری میں موجود افراد کے درمیان بے روزگار افراد کے فیصد کے طور پر کی جاتی ہے۔
- سرگرمی کی حیثیت- معمول کی حیثیت: کسی شخص کی سرگرمی کی حیثیت کا تعین مخصوص حوالہ کی مدت کے دوران اس شخص کی طرف سے کی جانے والی سرگرمیوں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ جب سرگرمی کی حیثیت کا تعین سروے کی تاریخ سے پہلے کے آخری 365 دنوں کی حوالہ مدت کی بنیاد پر کیا جاتا ہے، تو اسے شخص کی معمول کی سرگرمی کی حیثیت کے طور پر جانا جاتا ہے۔
- سرگرمی کی حیثیت- موجودہ ہفتہ وار حیثیت(سی ڈبلیو ایس): سروے کی تاریخ سے پہلے کے آخری 7 دنوں کے حوالہ کی مدت کی بنیاد پر طے شدہ سرگرمی کی حیثیت کو شخص کی موجودہ ہفتہ وار حیثیت (سی ڈبلیو ایس) کہا جاتا ہے۔
پی ایل ایف ایس 2022-23 کی سالانہ رپورٹ وزارت کی ویب سائٹ (https://mospi.gov.in) پر دستیاب ہے۔ اہم نتائج منسلک بیانات میں دیئے گئے ہیں۔
پی ایل ایف ایس کے کلیدی نتائج، سالانہ رپورٹ 2022-2023
- معمول کی حیثیت میں اہم لیبر مارکیٹ کے اشارے کا تخمینہ (پی ایس پلس ایس ایس)
- 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے لیبر فورس کی شرکت کی شرح (ایل ایف پی آر) میں اضافے کا رجحان
دیہی علاقوں میں ایل ایف پی آر 2017-18 میں 50.7 فیصد سے بڑھ کر 2023-2022 میں 60.8 فیصد ہو گیا جبکہ شہری علاقوں میں یہ 47.6 فیصد سے بڑھ کر 50.4 فیصد ہو گیا۔ ہندوستان میں مردوں کے لیے ایل ایف پی آر 2017-18 میں 75.8فیصد سے بڑھ کر 2023-2022 میں 78.5فیصد ہو گیا اور خواتین کے لیے ایل ایف پی آر میں اسی طرح کا اضافہ 23.3فیصد سے 37.0فیصد ہو گیا۔
|
جدول 1: 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے معمول کی حیثیت (پی ایس پلس ایس ایس ) میں لیبر فورس کی شرکت کی شرح (ایل ایف پی آر )
آل انڈیا
|
جائزے کی مدت
|
دیہی
|
شہری
|
شہری + دیہی
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
(1)
|
(2)
|
(3)
|
(4)
|
(5)
|
(6)
|
(7)
|
(8)
|
(9)
|
(10)
|
2022-23
|
80.2
|
41.5
|
60.8
|
74.5
|
25.4
|
50.4
|
78.5
|
37.0
|
57.9
|
2021-22
|
78.2
|
36.6
|
57.5
|
74.7
|
23.8
|
49.7
|
77.2
|
32.8
|
55.2
|
2020-21
|
78.1
|
36.5
|
57.4
|
74.6
|
23.2
|
49.1
|
77.0
|
32.5
|
54.9
|
2019-20
|
77.9
|
33.0
|
55.5
|
74.6
|
23.3
|
49.3
|
76.8
|
30.0
|
53.5
|
2018-19
|
76.4
|
26.4
|
51.5
|
73.7
|
20.4
|
47.5
|
75.5
|
24.5
|
50.2
|
2017-18
|
76.4
|
24.6
|
50.7
|
74.5
|
20.4
|
47.6
|
75.8
|
23.3
|
49.8
|
نوٹ:(پی ایس پلس ایس ایس) نے بنیادی سرگرمی کی حیثیت اور ذیلی اقتصادی سرگرمی کی حیثیت دونوں پر غور کیا ہے۔
سال 2023-2022 سے مراد جولائی 2022 - جون 2023 کی مدت ہے اور اسی طرح 2021-22، 2020-21، 2019-20، 2018-19 اور 2017-18 کے لیے
15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے مزدور آبادی تناسب ( ورکر پاپولیشن ریشو)(ڈبلیو پی آر) میں اضافے کا رجحان
دیہی علاقوں میں ڈبلیو پی آر 2018-2017 میں 48.1 فیصد سے بڑھ کر 2023-2022 میں 59.4 فیصد ہو گیا جبکہ شہری علاقوں میں یہ 43.9 فیصد سے بڑھ کر 47.7 فیصد ہو گیا۔ ہندوستان میں مردوں کے لیے 2018-2017 ڈبلیو پی آر میں 71.2فیصد سے بڑھ کر 2023-2022 میں 76.0فیصد ہو گیا اور خواتین کے لیے ڈبلیو پی آر میں اسی طرح کا اضافہ 22.0فیصد سے 35.9فیصد ہو گیا۔
|
جدول 2: 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے زیادہ تعداد (پی ایس پلس ایس ایس ) میں ورکر آبادی کا تناسب(ڈبلیو پی آر)
آل انڈیا
|
اشاریہ
|
دیہی
|
شہری
|
شہری + دیہی
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
(1)
|
(2)
|
(3)
|
(4)
|
(5)
|
(6)
|
(7)
|
(8)
|
(9)
|
(10)
|
2022-23
|
78.0
|
40.7
|
59.4
|
71.0
|
23.5
|
47.7
|
76.0
|
35.9
|
56.0
|
2021-22
|
75.3
|
35.8
|
55.6
|
70.4
|
21.9
|
46.6
|
73.8
|
31.7
|
52.9
|
2020-21
|
75.1
|
35.8
|
55.5
|
70.0
|
21.2
|
45.8
|
73.5
|
31.4
|
52.6
|
2019-20
|
74.4
|
32.2
|
53.3
|
69.9
|
21.3
|
45.8
|
73.0
|
28.7
|
50.9
|
2018-19
|
72.2
|
25.5
|
48.9
|
68.6
|
18.4
|
43.9
|
71.0
|
23.3
|
47.3
|
2017-18
|
72.0
|
23.7
|
48.1
|
69.3
|
18.2
|
43.9
|
71.2
|
22.0
|
46.8
|
نوٹ: (پی ایس پلس ایس ایس) نے بنیادی سرگرمی کی حیثیت اور ذیلی اقتصادی سرگرمی کی حیثیت دونوں پر غور کیا ہے۔
سال 2023-2022 سے مراد جولائی 2022 - جون 2023 کی مدت ہے اور اسی طرح 2022-2021 ، 2021-2020 ، 2020-2019 ، 2019-2018 اور 2018-2017 کے لیے
15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے بے روزگاری کی شرح(یو آر) میں کمی کا رجحان
دیہی علاقوں میں، یو آر 2017-18 میں 5.3فیصد سے کم ہو کر 2023-2022 میں 2.4فیصد ہو گیا جبکہ شہری علاقوں میں یہ 7.7فیصد سے کم ہو کر 5.4فیصد ہو گیا۔ ہندوستان میں مردوں کے لیے یو آر 2017-18 میں 6.1فیصد سے کم ہو کر 2023-2022 میں 3.3فیصد ہو گیا اور خواتین کے لیے یو آر میں اسی طرح کی کمی 5.6فیصد سے 2.9فیصد ہو گئی۔
|
جدول 3: 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے معمول کی حیثیت(پی ایس پلس ایس ایس) میں بے روزگاری کی شرح(یو آر)
آل انڈیا
|
اشاریہ
|
دیہی
|
شہری
|
شہری + دیہی
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
(1)
|
(2)
|
(3)
|
(4)
|
(5)
|
(6)
|
(7)
|
(8)
|
(9)
|
(10)
|
2022-23
|
2.7
|
1.8
|
2.4
|
4.7
|
7.5
|
5.4
|
3.3
|
2.9
|
3.2
|
2021-22
|
3.8
|
2.1
|
3.2
|
5.8
|
7.9
|
6.3
|
4.4
|
3.3
|
4.1
|
2020-21
|
3.8
|
2.1
|
3.3
|
6.1
|
8.6
|
6.7
|
4.5
|
3.5
|
4.2
|
2019-20
|
4.5
|
2.6
|
3.9
|
6.4
|
8.9
|
6.9
|
5.0
|
4.2
|
4.8
|
2018-19
|
5.5
|
3.5
|
5.0
|
7.0
|
9.8
|
7.6
|
6.0
|
5.1
|
5.8
|
2017-18
|
5.7
|
3.8
|
5.3
|
6.9
|
10.8
|
7.7
|
6.1
|
5.6
|
6.0
|
نوٹ(پی ایس پلس ایس ایس): نے بنیادی سرگرمی کی حیثیت اور ذیلی اقتصادی سرگرمی کی حیثیت دونوں پر غور کیا ہے۔
سال 2023-2022 سے مراد جولائی 2022 - جون 2023 کی مدت ہے اور اسی طرح 2022-2021، 2021-202 ، 2020-2019 ، 2018-2019 اور 2018-2017 کے لیے
|
اصل سرگرمی کی حیثیت(پی ایس) - سرگرمی کی حیثیت جس پر ایک شخص نے سروے کی تاریخ سے پہلے کے 365 دنوں کے دوران نسبتا طویل وقت (بڑا وقت کا معیار) گزارا، اس شخص کی معمول کی سرگرمی کی حیثیت سمجھا جاتا تھا۔
ذیلی اقتصادی سرگرمی کی حیثیت(ایس ایس) - سرگرمی کی حیثیت جس میں کوئی شخص اپنی معمول کی اصل حیثیت کے علاوہ، سروے کی تاریخ سے پہلے 365 دنوں کی حوالہ مدت کے لیے 30 دن یا اس سے زیادہ کے لیے کچھ اقتصادی سرگرمی انجام دیتا ہے، تو اسے اس شخص کی ذیلی اقتصادی سرگرمی کی حیثیت تصور کیا جاتا تھا۔
موجودہ ہفتہ وار حیثیت (کرنٹ ویکلی سٹیٹس) (سی ڈبلیو ایس) میں لیبر مارکیٹ کے کلیدی اشارے کا تخمینہ
15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے لیبر فورس کی شرکت کی شرح (ایل ایف پی آر) میں اضافے کا رجحان
دیہی علاقوں میں، ایل ایف پی آر 2017-18 میں 48.9فیصد سے بڑھ کر 2023-2022 میں 56.7فیصصد ہو گیا جبکہ شہری علاقوں میں یہ 47.1فیصد سے بڑھ کر 49.4فیصد ہو گیا۔ ہندوستان میں مردوں کے لیے ایل ایف پی آر ایل2017-18 میں 75.1فیصد سے بڑھ کر 2023-2022 میں 77.4فیصد ہو گیا اور خواتین کے لیے ایل ایف پی آر میں اسی طرح کا اضافہ 21.1فیصد سے 31.6فیصد ہو گیا۔
|
جدول 4: 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے موجودہ ہفتہ وار حیثیت(سی ڈبلیو ایس) میں لیبر فورس کی شرکت کی شرح (ایل ایف پی آر)
آل انڈیا
|
جائزہ کی مدت
|
دیہی
|
شہری
|
دیہی+شہری
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
(1)
|
(2)
|
(3)
|
(4)
|
(5)
|
(6)
|
(7)
|
(8)
|
(9)
|
(10)
|
2022-23
|
78.8
|
34.6
|
56.7
|
73.9
|
24.0
|
49.4
|
77.4
|
31.6
|
54.6
|
2021-22
|
76.7
|
29.2
|
53.0
|
74.2
|
22.1
|
48.6
|
75.9
|
27.2
|
51.7
|
2020-21
|
76.7
|
30.0
|
53.4
|
73.8
|
21.7
|
48.0
|
75.8
|
27.5
|
51.8
|
2019-20
|
76.7
|
28.3
|
52.5
|
73.8
|
22.1
|
48.2
|
75.8
|
26.3
|
51.2
|
2018-19
|
75.5
|
22.5
|
49.1
|
73.7
|
19.7
|
47.1
|
74.9
|
21.6
|
48.5
|
2017-18
|
75.6
|
21.7
|
48.9
|
74.1
|
19.6
|
47.1
|
75.1
|
21.1
|
48.4
|
نوٹ سی ڈبلیو ایس : سرگرمی کی حیثیت کا تعین سروے کی تاریخ سے پہلے کے آخری 7 دنوں کے حوالہ کی مدت کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
سال 2023-2022 سے مراد جولائی 2022 - جون 2023 کی مدت ہے اور اسی طرح 2022-2021 ، 2021-2020، 2020-2019 ، 2019-2018 اور 2018-2017 کے لیے
|
15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیےمزدور آبادی تناسب( ورکر پاپولیشن ریشو)(ڈبلیو پی آر) میں اضافے کا رجحان
دیہی علاقوں میں ڈبلیو پی آر 2017-18 میں 44.8 فیصد سے بڑھ کر 2023-2022 میں 54.2 فیصد ہو گیا جبکہ شہری علاقوں میں یہ 42.6 فیصد سے بڑھ کر 46.0 فیصد ہو گیا۔ ہندوستان میں مردوں کے لیے ڈبلیو پی آر 2017-18 میں 68.6فیصد سے بڑھ کر 2023-2022 میں 73.5فیصد ہو گیا اور خواتین کے لیے ڈبلیو پی آر میں اسی طرح کا اضافہ 19.2فیصد سے 30.0فیصد ہو گیا۔
|
جدول 5: 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے موجودہ ہفتہ وار حیثیت (سی ڈبلیو ایس) میں مزدر آبادی تناسب( ورکر پاپولیشن ریشو)(ڈبلیو پی آر)
آل انڈیا
|
اشاریہ
|
دیہی
|
شہری
|
دیہی+شہری
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
(1)
|
(2)
|
(3)
|
(4)
|
(5)
|
(6)
|
(7)
|
(8)
|
(9)
|
(10)
|
2022-23
|
75.2
|
33.2
|
54.2
|
69.3
|
21.8
|
46.0
|
73.5
|
30.0
|
51.8
|
2021-22
|
71.7
|
27.9
|
49.9
|
68.4
|
19.9
|
44.6
|
70.7
|
25.6
|
48.3
|
2020-21
|
71.2
|
28.6
|
50.0
|
66.8
|
19.0
|
43.1
|
69.9
|
25.7
|
47.9
|
2019-20
|
70.1
|
26.7
|
48.4
|
66.0
|
19.4
|
43.0
|
68.8
|
24.4
|
46.7
|
2018-19
|
69.0
|
20.9
|
45.0
|
67.2
|
17.4
|
42.7
|
68.4
|
19.8
|
44.3
|
2017-18
|
69.1
|
20.1
|
44.8
|
67.7
|
17.1
|
42.6
|
68.6
|
19.2
|
44.1
|
نوٹ: سی ڈبلیو ایس : سرگرمی کی حیثیت کا تعین سروے کی تاریخ سے پہلے کے آخری 7 دنوں کے حوالہ کی مدت کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
سال 2023-2022 سے مراد جولائی 2022 - جون 2023 کی مدت ہے اور اسی طرح 2022-2021 ، 2021-2020، 2020-2019 ، 2019-2018 اور 2018-2017 کے لیے
|
15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے بے روزگاری کی شرح (یو آر) میں کمی کا رجحان
دیہی علاقوں میں، یو آر 2017-18 میں 8.4فیصد سے کم ہو کر 2023-2022 میں 4.4فیصد ہو گیا جبکہ شہری علاقوں میں یہ 9.5فیصد سے 7.0فیصد تک کم ہو گیا۔ ہندوستان میں مردوں کے لیے یو آر 2017-18 میں 8.7فیصد سے کم ہو کر 2023-2022 میں 5.1فیصد ہو گیا اور خواتین کے لیے یو آر میں اسی طرح کی کمی 9.0فیصد سے 5.1فیصد ہو گئی۔
|
جدول 6: 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے موجودہ ہفتہ وار حیثیت (سی ڈبلیو ایس) میں بے روزگاری کی شرح(یو آر)
آل انڈیا
|
اشاریہ
|
دیہی
|
شہری
|
دیہی+شہری
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
مرد
|
خواتین
|
شخص
|
(1)
|
(2)
|
(3)
|
(4)
|
(5)
|
(6)
|
(7)
|
(8)
|
(9)
|
(10)
|
2022-23
|
4.6
|
4.0
|
4.4
|
6.3
|
9.1
|
7.0
|
5.1
|
5.1
|
5.1
|
2021-22
|
6.5
|
4.5
|
6.0
|
7.8
|
9.9
|
8.3
|
6.9
|
5.8
|
6.6
|
2020-21
|
7.1
|
4.8
|
6.5
|
9.4
|
12.2
|
10.1
|
7.8
|
6.6
|
7.5
|
2019-20
|
8.7
|
5.5
|
7.8
|
10.5
|
12.4
|
11.0
|
9.3
|
7.3
|
8.8
|
2018-19
|
8.6
|
7.3
|
8.3
|
8.8
|
12.1
|
9.5
|
8.7
|
8.7
|
8.7
|
2017-18
|
8.7
|
7.5
|
8.4
|
8.7
|
12.7
|
9.5
|
8.7
|
9.0
|
8.7
|
نوٹ: سی ڈبلیو ایس : سرگرمی کی حیثیت کا تعین سروے کی تاریخ سے پہلے کے آخری 7 دنوں کے حوالہ کی مدت کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
سال 2023-2022 سے مراد جولائی 2022 - جون 2023 کی مدت ہے اور اسی طرح 2022-2021 ، 2021-2020، 2020-2019 ، 2019-2018 اور 2018-2017 کے لیے
|
نوٹ: تفصیلی نتائج وزارت کی ویب سائٹ (www.mospi.gov.in.) پر دستیاب ہیں۔
*************
ش ح۔ س ب۔ رض
U. No.10587
(Release ID: 1966193)
Visitor Counter : 322