وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

سکم تازہ سیلاب: تلاش اور بچاؤ کی کارروائیاں پُر زور  طریقے سے جاری ،  ایل اے سی کے ساتھ کاروائی جاتی صورتِ حال مستحکم

Posted On: 07 OCT 2023 9:41PM by PIB Delhi

مورخہ03-04 اکتوبر کی درمیانی شب شمالی سکم کی جنوبی لہونک جھیل میں، برفانی جھیل کے پھٹنے سے ، شمال مشرقی ریاست سکم میں تباہ کن سیلاب آیا۔ دریائے تیستا میں پانی کی سطح تقریباً 50سے 60 فٹ بلند ہو گئی ہے ، جس کی وجہ سے نشیبی علاقے میں تباہ کن سیلاب کی صورتِ حال پیدا ہو گئی ۔ بنیادی ڈھانچے ، املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان اور انسانی جانوں کے نقصان کی اطلاع ملی ہے۔ ریاستی حکومت کے اندازے کے مطابق کل 142 افراد لاپتہ ہیں  ، جن میں سے  ، اب تک 26 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ خراب موسم اور مسلسل بارش کی وجہ سے نقصان کا صحیح اندازہ ابھی تک نہیں لگایا جا سکا ہے۔

اس علاقے میں تعینات ہندوستانی فوج بھی متاثر ہوئی ہے اور دریائے تیستا کے کنارے اس کے کیمپوں میں سے کچھ کو نقصان پہنچا ہے  یا  بہہ گئے ہیں ۔ سِنگتم کے قریب بُردانگ میں گاڑیوں کی پارکنگ کا علاقہ سیلاب سے متاثر ہوا اور وہ 23 فوجی اور 39 گاڑیاں ، جو رات میں عارضی طور پر ٹرانزٹ  قیام  کر رہی تھیں  ،  کیچڑ  میں ڈوب گئیں یا بہہ گئیں۔

جائے حادثہ پر 30 سے 40 فٹ اونچی گاد اور کیچڑ جمع ہے اور زیادہ تر گاڑیاں نیچے دب گئی ہیں۔ ہندوستانی فوج،  سرحدی سڑکوں کی تنظیم ، این ڈی آر ایف،  قدرتی آفات سے بچاؤ کرنے کی ریاستی ٹیموں،  نیم فوجی دستوں ، پولیس، سول انتظامیہ  اور سکم نیز شمالی بنگال کی مقامی آبادی کے ساتھ مل کر ،  فوری طور پر ایک بڑے پیمانے پر تلاش اور بچاؤ  کی کارروئیاں شروع کی گئیں ۔

مورخہ  4 اکتوبر کی شام، ایک فوجی کو دیہاتیوں نے بُردانگ کے 18 کلومیٹر  نشیبی  علاقے سے بچایا تھا اور وہ شخص اب مستحکم اور اس کی طبی دیکھ بھال کی جا رہی ہے ۔ شمالی بنگال میں دریا کے کنارے کے مختلف علاقوں سے  ، اب تک مجموعی طور پر 26 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور چار لاشیں بنگلہ دیش کی سرحدی فورسز کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ برآمد کی گئی 26 لاشوں میں سے ،  آٹھ کی شناخت ہندوستانی فوجیوں کے طور پر ہوئی ہے۔ علی پور دوار سے تعلق رکھنے والے نائیک بمل اوران کی آخری رسومات 6 اکتوبر  ، 2023 ء  کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں۔ چار فوجیوں کی  نعشیں  ،   07 اکتوبر کو اہل خانہ کی موجودگی میں آخری رسومات کے لیے ،  سروس اور سول ہوائی جہازوں کے ذریعے ان کے آبائی مقامات پر لے جائی جا رہی ہیں۔

دو نعشوں کا پوسٹ مارٹم جاری ہے۔ دریں اثناء باقی 14 فوجیوں کی تلاش جاری ہے۔

ڈوزر اور پلانٹ کے آلات، بُردانگ میں جائے حادثہ کی کھدائی  کا کام کر رہے ہیں۔ 06 اکتوبر 23 سے، ریڈارز (لیو لائف ڈیٹیکٹر ریڈار،  آر ای ای سی او راڈار) اور  فوج کے کتوں کو بھی کام میں لایا گیا ہے۔ اب تک کل 39 لاپتہ گاڑیوں میں سے 15 گاڑیاں برآمد کر لی گئی ہیں۔ مختلف کیمپوں سے ہندوستانی فوج کا کچھ گولہ بارود، دھماکہ خیز مواد اور اسٹورز بہہ کئے تھے۔اس سامان ندی کے کنارے کے بہاؤ پر،مختلف مقامات سے  ملنے کی اطلاع ملی ہے۔ ہندوستانی فوج نے شہری انتظامیہ کے ذریعے ایڈوائزری جاری کی ہے اور ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر تلاش کرنے والی ٹیمیں تعینات کی ہیں، تاکہ مقامی لوگوں کو اس طرح کی اشیاء کو دیکھنے کی اطلاع دینے پر متنبہ کیا جا سکے۔ برآمد ہونے والے دھماکہ خیز مواد کو منظم طریقے سے تلف کرنے کے لیے ،گولہ بارود کے ماہرین کو تعینات کیا گیا ہے۔

قومی شاہراہ 10 (این ایچ 10)،  جو سکم کی لائف لائن ہے ، سڑک کی سطح کو پہنچنے والے نقصانات اور دریائے تیستا کے پار کئی پلوں کی وجہ سے ناقابل استعمال ہو گئی  ہے۔ رنگپو - سنگتم کی سڑک کو کھولنے / چوڑا کرنے کا کام جاری ہے۔

گنگٹوک کے لیے متبادل راستے ،  مشرقی سکم کے  ذریعے  دستیاب ہیں اور مغربی اور جنوبی سکم کے  راستے بھی دستیاب ہیں۔ تاہم، شمالی سکم میں، منگن سے آگے کی سڑکیں فی الحال منقطع ہیں۔ مشرقی کمان کے جی او سی-اِن-سی لیفٹیننٹ جنرل آر پی کلیتا کے ساتھ تریشکتی کور  کے جی او سی لیفٹیننٹ جنرل وی پی ایس کوشک نے 6 اکتوبر ، 2023 ء  کو ایک فضائی سروے کیا تاکہ نقصان کی حد کا اندازہ لگایا جا سکے اور امدادی کوششوں کا منصوبہ تیار کیا جا سکے۔ ڈائریکٹر جنرل بی آر او ،  انڈین آرمی انجینئرز، این ایچ آئی ڈی سی ایل اور ریاستی حکومت کے افسران کے ساتھ نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں اور سڑک کے رابطے کی بحالی کے لیے سروے کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، چنگتھانگ کو فٹ پل سے جوڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ہندوستانی فوج اور ہندوستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر  ، ہنگامی سپلائی اور انخلاء کا کام کر رہے ہیں۔ تاہم خراب موسم اور مسلسل بارش نے فضائی کارروائیوں میں  بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔

تقریباً 1500 سیاح  ،  شمالی سکم میں لاچنگ اور لاچن وادیوں کے علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ بھارتی فوج  ، مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر سیٹلائٹ ٹرمینلز کے ذریعے پھنسے ہوئے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو خوراک، طبی امداد اور ٹیلی فون رابطہ فراہم کر کے مدد فراہم کر رہی ہے۔

ٹیموں نے مختلف ہوٹلوں میں ٹھہرے ہوئے تمام سیاحوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے اور ان میں سے کچھ کو  فوجی  کیمپوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔ ہندوستانی فوج کے تریشکتی کور  کے ہیڈکوارٹر میں خصوصی ہیلپ لائنز قائم کی گئی ہیں اور تمام پھنسے ہوئے سیاحوں کے خاندان کے افراد کو ان کی خیریت سے متعلق  آگاہ کیا گیا ہے۔

ایک جانب  سکم کا اندرونی علاقہ متاثر ہوا ہے، تو دوسری طرف سکم میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ کارروائی جاتی  صورتِ حال مستحکم ہے۔ بارڈر مینجمنٹ پوزیشن کے لیے ذمہ دار فارمیشنز تیاری کی اعلیٰ حرکی حیثیت  کو برقرار رکھے ہوئے ہیں اور پائیدار کارروائی جاتی  لاجسٹکس پلان کے مطابق ،  ان کا ذخیرہ بہترین ہے۔ ہندوستانی فوج ،  تمام ایجنسیوں اور شہری  انتظامیہ کے ساتھ مل کر ، اپنی انتھک تلاش اور بچاؤ کارروائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے ۔ وہ  اسی کے ساتھ ساتھ مواصلات اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی بحالی پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

-----------------------

(ش ح۔  ا ع    ۔ ع ا)

U NO: 10537


(Release ID: 1965849) Visitor Counter : 148


Read this release in: English , Hindi , Nepali