سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مراکز کے درمیان علم کا تبادلہ سائبر فزیکل سسٹمز کو سینسر، کمیونیکیشن کو فروغ دینے والے نئے ڈومینز میں تبدیل کر سکتا ہے: ماہرین

Posted On: 05 OCT 2023 3:20PM by PIB Delhi

کانپور میں سائبر فزیکل سسٹمز  میں ٹیکنالوجی کی اختراع (ٹی ایس پی ایس) پر تیسری  قومی ورکشاپ میں  ماہرین نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے  کہ صنعت اور معاشرے میں سائبر فزیکل سسٹمز کا اطلاق ٹیکنالوجی کو نئے ڈومینز میں تبدیل کر سکتا ہے، جس سے سینسرز اور کمیونیکیشن جیسے شعبوں میں اس کے استعمال میں مدد مل سکتی ہے اور ٹیکنالوجی کے مراکز بہترین طریقہ کار کے تبادلے اور ایک دوسرے سے سیکھ کر ایسا کر سکتے ہیں۔

نیتی آیوگ  کے  ممبر سائنس ڈاکٹر وی کے سارسوت نے انڈسٹری 4.0 اور سوسائٹی 5.0 سے آگے سائبر فزیکل سسٹمز کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا ‘‘اگر دونوں کو ملایا جائے تو سائبر فزیکل سسٹمز سائبر سوشل سسٹمز، سائبر بائیولوجیکل سسٹمز اور سائبر انٹرپرائزز سسٹم جیسے نئے شعبوں میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ اس طرح کے تمام سسٹمز میں مشترکہ عنصر سینسرز، کمیونیکیشن اور الگورتھم ہیں اور مراکز کو ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

مراکز  کے کام اور ان میں خواتین کی شرکت کو سراہتے ہوئے، ڈاکٹر سارسوت نے اس بات پر زور دیا کہ سائبر فزیکل سسٹمز پر تحقیق اور ترقی اور اس کی تبدیلی ایکو سسٹم  کو بڑھانے کے لیے مشن موڈ پر ہونا چاہیے۔ ڈاکٹر سارسوت نے یہ بات اس تقریب میں کہی جس کا اہتمام این ایم- آئی سی پی ایس مشن آفس، اس کی ماہرین کمیٹی کے اراکین، اور ٹی آئی ایچ کے درمیان براہ راست بات چیت کی سہولت فراہم کرانے کے لئے کیا گیا تھاجس کا مقصد تعاون اور علم کے تبادلے کو فروغ دینا تھا۔

سائبر فزیکل سسٹمز میں ٹیکنالوجی کی اختراع  (ٹی ایس پی ایس) پر تیسری قومی ورکشاپ کا انعقاد حکومت ہند کے سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے محکمہ کے ذریعہ نیشنل مشن آن انٹر ڈسپلنری سائبر فزیکل سسٹمز (این ایم- آئی سی پی ایس) کے تحت کیا اور اس کی میزبانی  سی 3 آئی ہب نے کی جو کہ  ایک سائبر سیکیورٹی ٹیکنالوجی انوویشن ہب ہے۔اس ورکشاپ کا اہتمام آئی آئی ٹی  کانپور میں 5 سے 6 اکتوبر 2023 تک کیا جارہا ہے۔

این ایم- آئی سی پی ایس کی مشن گورننگ باڈی (ایم جی بی) کے چیئرمین ڈاکٹر کرس گوپال کرشنن نے  کہا  کہ تحقیق کو ایسی ٹیکنالوجی پیدا کرنی چاہیے جو معاشرے پر اثر انداز ہو اور جس کو تجارت کے قابل  بھی بنایاجا سکے۔

انہوں نے کہا ‘‘اس کے علاوہ، کیا حاصل کرنا ہے اس کے روڈ میپ کو ذہن میں رکھتے ہوئے، متعدد آمدنی کے سلسلے کے ذریعے  مرکز کی سرگرمیوں کی پائیداری کو یقینی بنایا جانا چاہیے’’۔

ڈی ایس ٹی کے  سینئر ایڈوائزر ڈاکٹر اکھلیش گپتا اور ایس ای آر بی کے سکریٹری نے وضاحت کی کہ این ایم- آئی سی پی ایس مشن کےذریعہ 550 ٹیکنالوجیز تیار کی گئی ہیں، 12,000 ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں، 100 تعاون شروع کیے گئے ہیں، جبکہ اس کی وجہ سے 1400 اشاعتیں کی گئی ہیں اور 50,000 لوگوں کو تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘استحکام اور معقولیت کی ضرورت ہے۔ اس سمت میں ہم نے جو پہلا قدم اٹھایا ہے وہ یہ تھا کہ اس ورکشاپ کو 5 موضوعاتی شعبوں - انفراسٹرکچر، زراعت، صحت، دفاع اور ماحولیات کے ساتھ منعقد کیا جائے۔’’

معززین نے اس ایکسپو کا افتتاح کیا جس میں 25 ٹیکنالوجی انوویشن ہب (ٹی آئی ایچ) اپنی جدید ٹیکنالوجی اور تحقیقی پیشرفت کی نمائش کر رہے ہیں۔

آئی آئی ٹی  کانپور کے قائم مقام ڈائریکٹر پروفیسر ایس گنیش، این ایم- آئی سی پی ایس،  ڈی ایس ٹی کی  مشن ڈائریکٹر ڈاکٹر ایکتا کپور کے ساتھ ساتھ تمام 25 مراکز کے ماہرین اور نمائندوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔

بین موضوعاتی سائبر فزیکل سسٹمز پر نیشنل مشن (این ایم- آئی سی پی ایس) کو دسمبر 2018 میں مرکزی کابینہ نے پانچ سال کی مدت کے لیے منظوری دی تھی۔ اس مشن کی سربراہی سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ  (ڈی ایس ٹی) کر رہا ہے اور اس کا مقصد تحقیق، اختراع اور تعاون کے ذریعے ہندوستان میں سائبر فزیکل سسٹمز (سی پی ایس) کے شعبے کو آگے بڑھانا ہے۔

این ایم- آئی سی پی ایس کے نفاذ کے ایک حصے کے طور پر، ملک کے معروف اداروں میں 25 ٹیکنالوجی انوویشن ہب (ٹی آئی ایچ) قائم کیے گئے ہیں۔ یہ ٹی آئی ایچ ٹیکنالوجی کی ترقی اور تبدیلی، انسانی وسائل اور مہارت کی ترقی، انٹرپرینیورشپ اور اسٹارٹ اپس کی ترقی اور بین الاقوامی تعاون پر مبنی تحقیق پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے  مشن کی کامیابی میں ایک اہم رول ادا کرتے ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-10410


(Release ID: 1964667) Visitor Counter : 92


Read this release in: English , Hindi