بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

 جناب شانتنو ٹھاکر نے مغربی بنگال میں  قومی آبی گزرگاہ -44، ایچا متی ندی  پر ڈریجنگ کے  کام کا افتتاح کیا


ایک اعشاریہ  پانچ میٹر کی نیوی گیشن  گہرائی کو حاصل کرنے کے لئے تینتلیا سے کلانچی تک 23.38  کلومیٹر تک کے لئے  ڈریجنگ کا کام شروع کیا جارہا ہے

مارچ 2023 تک ڈریجنگ  اور دیگر متعلقہ اخراجات کی تکمیل کے لئے 3.77 کروڑروپے کا بجٹ منظور کیا گیا ہے اور آگے ضرورت  کے مطابق  24-2023 کے لئے نئی اسکیم کی منظوری دی جائے گی

Posted On: 04 OCT 2023 6:08PM by PIB Delhi

بندرگاہوں اور آبی گزرگاہوں کی وزارت ،اپنی مسلسل کوششوں سے نقل وحمل کو زیادہ  کفایتی  اور ماحول دوست  بنانے کی خاطر اندرونی آبی ٹرانسپورٹ  کوفروغ دینے کے لئے  قوم شاہراہوں   کو ترقی اور انہیں جدید بنارہی ہے۔بندرگاہوں ، جہازرانی اورآبی گزر گاہوں کے وزیر مملکت  جناب شانتنو ٹھاکرنے آج مغربی بنگال میں قومی آبی شاہراہ  (دریائے ایچا متی )پرڈریجنگ کے کا م کا افتتاح کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001XS8D.jpg

اس موقع پر جناب شانتنو ٹھاکر نے کہا کہ ایک بار وزیراعظم جناب نریندرمودی نے کہا تھا کہ  اندرونی آبی گزرگاہیں ، ہندوستان کی معیشت کی ترقی کو طاقت دے رہی ہیں، اب ان کی قیادت میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت  پہلی مرتبہ  قومی آبی گزرگاہوں کی ترقی کے لئے  کام کررہی ہے، جو  پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔سرکاری احکامات کے مطابق 1.5میٹر (1.2 میٹر + 0.3 میٹر ٹولرینس ) کی نیوی گیشن گہرائی کو حاصل کرنے  اور ندی میں  سمندری  اثرات کو بڑھانے کے لئے تینتلیا سے کلانچی تک 23.38 کلومیٹر کے لئے ڈریجنگ کا کام شروع کیا جارہا ہے۔ مارچ 2023 تک ڈریجنگ اور اس سے متعلق دیگر اخراجات   کو پورا کرنے کے لئے 3.77 کروڑروپے کو بجٹ کو منظوری دی گئی ہے اور  آگے مزید ضرورت کے مطابق 24-2023 کے لئے نئی اسکیم کی منظوری دی جائے گی اور اس شروعاتی ڈریجنگ    کےکام کے نتائج کے بعد اعلیٰ صلاحیت والے ڈریجر کو تعینات کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EGCC.jpg

نیوی گیشن کی صلاحیت میں بہتری لانے کے لئے تینتلیا سے  (سی ایچ 40 کلومیٹر) کلانچی (سی ایچ  63.38 کلومیٹر ) تک  جل کھنبی ، کھرپتوار کے علاوہ  پلاسٹک   اور غیر پلاسٹک اشیاء ،قدرتی اور مصنوعی  (ڈمپ  کی گئی اشیاء) کو صاف کیا گیا اور ڈریجنگ کی مقدار کا اندازہ لگایا گیا۔پہلے مرحلے میں  تارنی پور (سی ایچ  60.9 کلومیٹر )پُل کی تعمیر  ، مغربی بنگال کی حکومت کے ذریعہ  ڈپوزٹ ورک کی بنیاد پر  بندرگاہوں  ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت   کی ساگر مالا پروجیکٹ کے تحت  136.20 کروڑروپے کی مالی اعانت کے لئے  معاملہ زیر غور ہے۔آئی ڈبلیو اے آئی  نے  موجودہ عارضی بانس کے  پُل کو  بدلنے کے لئے بھی قدم اٹھائے ہیں،جس کے لئے کولکتہ کی جادو پوریونیورسٹی  کوسوروپ نگر میں عارضی   بانس کے پل کو تبدیل کرنے کے لئے مطالعہ / ڈیزائن ، ڈرائنگ  اور لاگت  کا تخمینہ لگانے کا کام سونپا گیا۔

بین الاقوامی کنکٹوٹی (بنگلہ دیش کے ساتھ)

گھوجا ڈانگا  - اومرا  اور پیٹراپول – بینا پول  انٹی گریٹیڈ چیک پوسٹ  ( آئی سی پی )سے آمدورفت کی بھیڑ کو کم کرنے کےلئے ایچا متی دریا  کی نیوی گیشن  اور اندرونی آبی ٹرانزٹ  اور تجارت  سے متعلق  پروٹوکول میں شامل  کرنے کے مطالعہ  کا اندازہ  کرنے کے لئے ہیم نگر – کلانچی – کھیڑا  پاڑہ (170.38 کلومیٹر ) سے نئے بھارت بنگلہ دیش  پروٹو کول  روٹ کے لئے بھارت – بنگلہ دیش کے اراکین  پر مشتمل ایک مشترکہ  تکنیکی کمیٹی  تشکیل دی گئی ہے ۔

  1. ہیم نگر سے بنس جھاری ،  ملک پور      : 82 کلومیٹر مجوزہ آئی بی پی روٹ
  2. بنس  جھاری ، ملک پور سے کلانچی      : 63.38 کلومیٹر –این ڈبلیو -44
  • iii. کلانچی سے کھیڑا پاڑہ                         : 25کلومیٹر – مجوزہ آئی بی پی روٹ

مجموعی تعداد                             : 170.38 کلومیٹر 

ہندوستان میں آبی گزرگاہوں کی ترقی ایک جاری عمل ہے۔جس میں  قلیل  مدتی اور طویل مدتی منصوبہ بندی اور نفاذ دونوں شامل ہیں ۔ یہ نقل وحمل  کی لاگت کوکم کرنے تجارت  کو فروغ دینے اور سڑکوں اور ریلوے  پر بھیڑ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

*************

  ش ح۔ع ح۔رم

U-10395      



(Release ID: 1964549) Visitor Counter : 75


Read this release in: English , Hindi , Telugu