سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

دنیا کے سب سے پرانے اور مشہور ’’نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن‘‘ کے ایڈیٹر ان چیف اور مائکرو بائیولوجی اور متعدی امراض کے معروف امریکی پروفیسر ڈاکٹر ایرک جے روبن، جو اس وقت ہندوستان کے دورے پر ہیں، نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی


ڈاکٹر روبن اور  ایک مشہور ذیابیطس کے ماہر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کے دو اہم مسائل، تپ دق اور ذیابیطس پر خصوصی توجہ کے ساتھ طبی تحقیق کے مستقبل کے تناظر پر تبادلہ خیال کیا

یہ بات خوش آئند ہے کہ عالمی سطح پر ہمارے زمانے کی نمبر ایک مہلک بیماری کی تشخیص اور علاج میں نئی کامیابیاں سامنے آ رہی ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 02 OCT 2023 4:58PM by PIB Delhi

دنیا کے سب سے پرانے اور مشہور ’’نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن‘‘ کے ایڈیٹر ان چیف اور مائکرو بائیولوجی اور متعدی امراض کے مشہور امریکی پروفیسر ڈاکٹر ایرک جے روبن، جو اس وقت ہندوستان کے دورے پر ہیں، نے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، جوہری توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو خود بھی ایک معروف ذیابیطس کے ماہر اور میڈیسن کے پروفیسر ہیں، سے ملاقات کی۔

دونوں طبی ماہرین نے ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال سے متعلق دو اہم مسائل، ذیابیطس اور تپ دق پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے طبی تحقیق کے مستقبل کے تناظر پر تبادلہ خیال کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018CUB.jpg

ذیابیطس پر تحقیقی شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اب یہ بات بلا شبہ ثابت ہو چکی ہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک میں کئی نسلوں سے رہنے والے ہندوستانی نژاد افراد اب بھی ٹائپ 2 ذیابیطس کے مرض میں سب سے زیادہ مبتلا ہیں حالانکہ وہ اب ہندوستان میں نہیں رہتے ہیں اور فی الحال وہ جس ماحولیاتی حالات میں رہ رہے ہیں، وہ یہاں سے مختلف ہے۔

ہندوستانیوں میں پائے جانے والے کچھ اہم خطرے کے عوامل کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ موٹاپا سے جڑا ہمارا بنیادی مسئلہ بھی دوسروں سے مختلف ہے۔ مثال کے طور پر، ہندوستان میں، مرکزی موٹاپے کا پھیلاؤ زیادہ ہے اور مردوں اور عورتوں دونوں میں تقریباً برابر ہے جب کہ مغربی آبادی میں، فرد بظاہر موٹا دکھائی دے سکتا ہے لیکن اس کی آنت میں چربی کم ہوتی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ عالمی سطح پر ہمارے زمانے کی نمبر ایک مہلک بیماری کی تشخیص اور علاج میں نئی کامیابیاں سامنے آ رہی ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ جاپان میں ریکن سینٹر فار انٹیگریٹیو میڈیکل سائنسز (آئی ایم ایس) میں ہیروشی اوہنو کی قیادت میں محققین نے گٹ بیکٹیریا کی ایک قسم دریافت کی ہے جو انسولین کے خلاف مزاحمت کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتے ہیں اور اس طرح موٹاپے اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کی نشوونما سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ سائنسی جریدہ ’نیچر‘ میں 30 اگست کو شائع ہونے والی اس تحقیق میں انسانی فضلے کے مائکرو بایوم کا جینیاتی اور میٹابولک تجزیہ اور پھر موٹے چوہوں میں تجربات کی تصدیق شامل ہے۔ یہ نتائج انسانی مریضوں کے نتائج کے ساتھ مطابقت رکھتے تھے اور ان میں تشخیص اور علاج کے لیے مضمرات شامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002F2AT.jpg

پروفیسر روبن نے 29 ستمبر 2023 کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف امیونولوجی میں بائیو ٹیکنالوجی کے شعبہ کی جانب سے ’محفوظ لیکن بہت زیادہ محفوظ نہیں – ٹی بی میں انسانی چیلنج‘ پر ایک عوامی لیکچر دیا۔

ڈاکٹر ایرک جے روبن ایک امریکی مائکرو بائیولوجسٹ، متعدی امراض کے ماہر ہیں، اور اس وقت نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن کے چیف ایڈیٹر ہیں۔ وہ امیونولوجی اور متعدی امراض کے ایک منسلک پروفیسر بھی ہیں اور اس سے قبل ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ میں امیونولوجی اور متعدی امراض کے شعبے کے آئرین ہینز گیوین پروفیسر اور صدر شعبہ تھے۔ ان کی تحقیقی لیباریٹری مائکوبیکٹیریم تپ دق، نان ٹیوبرکولس مائکوبیکٹیریا (این ٹی ایم)، اور ان مرض پیدا کرنے والے عضویوں کی بنیادی حیاتیات کا مطالعہ کرنے کے لیے بیکٹیریل جینیات کے آلات کی تعمیر اور استعمال پر کام کرتی ہے۔ انہوں نے اسکول آف میڈیسن سے ایم ڈی کے ساتھ ساتھ ٹفٹس یونیورسٹی کے گریجویٹ اسکول آف بائیو میڈیکل سائنسز سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ ان کی تحقیق بنیادی طور پر تین شعبوں پر مرکوز ہے۔ حیاتیات کے بنیادی خلیوں کی حیاتیات کا مطالعہ، بشمول مرکزی عمل جیسے سیل وال میٹابولزم، خلیہ کی نشوونما اور تبدیلی۔ اینٹی بائیوٹکس کی تحقیقات – یہ کیسے کام کرتی ہیں اور ہم نئی کیسے بنا سکتے ہیں۔ وٹرو میں اور انفیکشن کے دوران مائکوبیکٹیریا کا مطالعہ کرنے کے لیے آلات کی تعمیر۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 10267



(Release ID: 1963491) Visitor Counter : 63


Read this release in: English , Hindi , Telugu