الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

”کمزور 5“ سے لے کر آج ”سرکردہ 5“ معیشتوں تک، وزیر اعظم مودی نے ضمانت دی ہے کہ ہم جاپان اور جرمنی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 2025-26 تک ”سرکردہ 3“ میں پہنچ جائیں گے: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر


سال 2014 سے پہلے، اسٹارٹ اپ کی ترقی کے لیے کوئی اقتصادی جگہ نہیں تھی: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

پہلی بار ہمارے نوجوان ہندوستانیوں کے عزائم اور ترقی کی کوئی حد نہیں ہے: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

وزیر راجیو چندر شیکھر نے بنگال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام ”انڈیا اکنامک کنکلیو“ کے چھٹے ایڈیشن سے خطاب کیا

Posted On: 29 SEP 2023 6:16PM by PIB Delhi

ہنر کی ترقی اور صنعت کاری اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج بنگال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام انڈیا اکنامک کنکلیو کے چھٹے ایڈیشن سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں، وزیر موصوف نے جاپان اور جرمنی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے، دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف تیزی سے بڑھنے پر زور دیتے ہوئے، 2014 سے ہندوستان میں ہونے والی تبدیلیوں کا ذکر کیا۔

جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا، ”ہم نے ”کمزور 5“ سے لے کر اب دنیا کی ”سرکردہ 5“ معیشتوں تک کا سفر طے کر لیا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم نے ضمانت دی ہے کہ ہم جاپان اور جرمنی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اگلے تین سالوں میں سرکردہ 5 سے سرکردہ 3 میں پہنچ جائیں گے۔ ہم چین اور امریکہ کی لیگ میں ہوں گے۔ حکومت نے آج وسائل پیدا کیے ہیں، ہمارے جی ایس ٹی نمبر اس کا ثبوت ہیں۔ ہمارے ملک میں اقتصادی ترقی محض اعدادوشمار نہیں ہے، یہ حکومت کے لیے بنیادی ڈھانچے میں، صحت، تعلیم جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے اور ہمارے نوجوان ہندوستانیوں کے لیے مواقع پیدا کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ وسائل پیدا کر رہی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے بنیادی ڈھانچے کے اخراجات کے لیے اب تک کے سب سے زیادہ فنڈ مختص کیے ہیں۔

وزیر موصوف نے 2014 کے بعد سے ہندوستان کے معاشی منظر نامے میں نمایاں تبدیلی کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی، جہاں اسٹارٹ اپس نے توسیع کی مزید گنجائش حاصل کی ہے۔ اس مدت سے پہلے، معیشت پر زیادہ تر پبلک سیکٹر، ریاست اور چند کارپوریٹ گھرانوں کا غلبہ تھا، جس سے نوجوان کاروباری افراد کے لیے مواقع محدود تھے۔

وزیر موصوف نے ہندوستان کی حکمرانی کے حوالے سے عالمی تاثر میں تبدیلی پر بھی توجہ مبذول کرائی۔ "کئی دہائیوں سے، ہندوستان کو اس عظیم ملک کے طور پر جانا جاتا تھا جس میں بے پناہ صلاحیت ہے۔ تاہم، اسے غیر فعال حکمرانی کے لیے بھی جانا جاتا تھا۔ خاص طور پر چین جیسے آمرانہ ملک میں، ایک عالمی تاثر یہ تھا کہ ہندوستان میں جمہوریت کبھی بھی ٹھیک سے کام نہیں کر سکتی۔ یہ داستان کئی سالوں تک برقرار رہی۔ 2015 میں، ہمارے وزیر اعظم نے تبدیلی لانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس تصور میں تبدیلی کی شروعات کی۔

بنگال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام انڈیا اکنامک کنکلیو نے دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کی طرف ہندوستان کے عروج اور انڈو پیسیفک کوریڈور میں اس کے اہم کردار پر بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کا کام کیا۔

                                           **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

29-09-2023

U: 10132



(Release ID: 1962248) Visitor Counter : 75


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Bengali