نیتی آیوگ

بھارت کی مستقل اختراعی مہارت: بھارت نے عالمی اختراعی اشاریہ 2023 کی درجہ بندی میں 40 ویں مقام کو برقرار رکھا

Posted On: 29 SEP 2023 3:10PM by PIB Delhi

نیتی آیوگ نے بھارتی صنعت کے  کنفیڈریشن (سی آئی آئی ) اور دانشورانہ املاک کی عالمی تنظیم (ڈبلیو آئی پی او )، جنیوا  کے اشتراک سے  بھارت  میں عالمی اختراعی اشاریہ (جی آئی آئی 2023) کے جاری ہونے کا جشن منایا۔  بھارت  نے 132 معیشتوں میں 40 ویں مقام کو برقرار رکھنے کے ساتھ کئی اختراعی  پیمانوں میں ملک کی مسلسل بہتری کی توثیق کی ہے۔ بھارت  2015 میں عالمی اختراعی اشاریہ میں 81 ویں مقام پر تھا، جو اب بہتر ہوکر 40 ویں مقام پر آگیا ہے۔ اس سے ملک کے شاندار سفر کی عکاسی ہوتی ہے۔

عالمی اخترای اشاریہ 2023 کے اجرا کی تقریب میں نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین جناب سمن بیری؛ نیتی آیوگ کے سائنس و ٹکنالوجی کے رکن  ڈاکٹر وی کے سرسوت،؛ نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) جناب بی وی آر سبھرامنیم؛ ڈبلیو آئی پی او  کے ڈائریکٹر جنرل جناب  ڈیرن تانگ؛ جی آئی آئی کے شریک مدیر اور اقتصادیات اور شماریات  کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر ساچا ونسچ-ونسنٹ؛  انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، بنگلور کے ڈائریکٹر پروفیسر رشی کیش کرشنن؛ ٹیکنالوجی، اختراع اور تحقیق سے متعلق سی آئی آئی  کی قومی کمیٹی کے شریک چیئرمین اور جی ای انڈیا ٹیکنالوجی سینٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جناب آلوک نندا سمیت متعدد معززین نے شرکت کی۔

ڈاکٹر ساچا ونسچ ونسنٹ نے اپنے وسیع خطاب میں اختراعی اشاریہ کی عالمی درجہ بندی میں ملک کے مسلسل آگے بڑھنے کے لیے بھارت ، خاص طور پر نیتی آیوگ کی ستائش کی۔ انہوں نے بھارت  کی مثالی ڈیٹا پر مبنی اختراعی پیشرفت اور قومی سطح کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ متوسط آمدنی والے ممالک میں گزشتہ پانچ سال کے دوران بھارت  کی مسلسل اختراعی ترقی، جس کی وجہ موثر پالیسیاں اور ہم آہنگی ہے، پوری طرح نمایاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت  مستقبل کے ایک دلچسپ اختراعی سفر کے لیے ایک ‘‘خوبصورت مقام’’ بن گیا ہے۔ بھارت، خاص طور پر اپنے مضبوط، اعلیٰ تعلیم یافتہ، کاروباری ذہن رکھنے والے افراد  اور دانشورانہ املاک کا علم رکھنے والے نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کر رہا ہے۔

عالمی اختراعی اشاریہ 2023 کی اہم جھلکیاں:

  1. بھارت  کا مسلسل عروج: عالمی اختراعی اشاریہ میں بھارت  کی مسلسل بہتری ، 2015 میں 81 ویں مقام سے موجودہ 40 ویں مقام کو برقرار رکھنے تک، جدت طرازی کے لیے ملک کے غیر متزلزل عزم کو واضح کرتی ہے۔ یہ اوپر کی جانب جانے کے آتم نربھر بھارت کے  نظریے کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے، جس کا تصور وزیر اعظم نریندر مودی نے  کیا۔ انہوں نے اختراع کے ذریعے خودکفالت اور استحکام پر زور دیا۔
  2. ساتھی ملکوں کے درمیان قیادت: بھارت  37 کم درمیانی آمدنی والے گروپ کی معیشتوں میں پہلا مقام حاصل کرنے والے کے طور پر ابھرا ہے اور وسطی اور جنوبی ایشیا کی 10 معیشتوں میں جدت طرازی کرنے والے نمبر ایک ملک کے طور پر کھڑا ہے۔
  3. اختراع میں مسلسل  عمدہ کارکردگی: بھارت  اپنی ترقی کی سطح کے سلسلے میں توقعات کو پیچھے چھوڑ کر مسلسل 13ویں سال ایک جدت حاصل کرنے والے ملک کے طور پر اپنی پوزیشن کو برقرار رکھتے ہوئے متاثر کرتا ہے۔
  4. طاقت اور توجہ کے حامل شعبے: مارکیٹ کی نفاست (ان پٹ ستون) اور نالج اینڈ ٹکنالوجی آؤٹ پٹ (آؤٹ پٹ ستون) کے زمروں میں بھارت  سب سے اوپر ہے۔ یہ انفراسٹرکچر اور اداروں کے ستونوں (ان پٹ ستونوں) میں سرفہرست  10 ملکوں   میں شامل ہے۔
  5. اعلیٰ درجہ بندی والے اشارے: بھارت  نے ‘‘گھریلو مارکیٹ پیمانہ، پی پی پی بلین امریکی ڈالر’’  اشارے میں سب سے اوپر مقام حاصل کیا ہے۔ مزید برآں، بھارت  چھ اضافی اشاریوں میں سرفہرست 10  ملکوں میں شامل ہے: ‘‘آئی سی ٹی خدمات کی برآمدات، فیصد کل تجارت،’’ ‘‘وینچر کیپیٹل موصولہ قدر،  جی ڈی پی فیصد،’’ ‘‘اسٹارٹ اپس اور اسکیل اپس کے لیے مالیات،’’ ‘‘گھریلو صنعت کا تنوع،’’ ‘‘یونیکون کی قدر کا تعین ، جی ڈی پی فیصد  اور ‘‘غیر محسوس اثاثہ کی شدت، سر فہرست 15، فیصد۔’’
  6. اختراعی آؤٹ پٹس: بھارت ، فخر کے ساتھ اختراعی آؤٹ پٹس میں 35 ویں  مقام پر ہے جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں بہتری کی نشاندہی کرتا ہے۔
  7. سائنس اور انجینئرنگ میں اعلیٰ گریجویٹس: بھارت  نے 2021 میں سائنس اور انجینئرنگ میں کل گریجویٹس کا 34فیصد ریکارڈ کیا، جو اس اشارے میں 11ویں نمبر پر ہے۔
  8. اسٹارٹ اپ فنانس کی پہچان: اسٹارٹ اپس اور اسکیل اپس کے لیے بھارت  کی مالیات اسے اس زمرے میں 9ویں پوزیشن پر رکھتی ہے، جبکہ وینچر کیپٹل کارکردگی ، اگرچہ پچھلے سال کے مقابلے قدرے کم ہے، پھر بھی چھٹی پوزیشن حاصل کرتی ہے۔
  9. متنوع گھریلو صنعتیں: بھارت  نے گھریلو صنعت کے تنوع میں ترقی کا مظاہرہ کیا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 0.46فیصد اضافہ کی عکاسی کرتا ہے، اور اس اشارے میں 10ویں مقام پر ہے۔
  10. پیٹنٹ اور قابل قدر دستاویزات: بھارت  نے اصل کے لحاظ سے پیٹنٹ میں خاطر خواہ ترقی کی ہے، عالمی سطح پر وہ  28 ویں مقام پر ہے۔ مزید برآں،  بھارت نے 2022 میں قابل ذکر دستاویزات ہائی - انڈیکس میں 20 واں درجہ حاصل کیا ہے۔
  11. یونیکورن  کی قدر کا تعین: بھارت  کی یونیکورن قدر 2023 میں مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی ) کے 5.04فیصد پر ہے۔ اس اشارے میں بھارت نے 9 ویں پوزیشن حاصل کی ہے۔
  12. ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ: ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ نے 2019 میں کل مینوفیکچرنگ آؤٹ پٹ میں 34.23 فیصد حصہ ڈالا، اس زمرے میں بھارت  35 ویں مقام پر ہے۔
  13. غیر محسوس اثاثہ کی تیزی: بھارت  نے غیر محسوس اثاثہ کی تیزی میں ایک متاثر کن 8 ویں پوزیشن حاصل کی ہے اور 2023 میں 210.907 بلین امریکی ڈالر کی عالمی برانڈ ویلیو کو برقرار رکھا ہے۔  عالمی سطح پر  بھارت 31 ویں  مقام پر ہے۔
  14. ثقافتی اور تخلیقی برآمدات: بھارت  کی ثقافتی اور تخلیقی خدمات کی برآمدات میں 2021 میں اضافہ ہوا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 21.4 فیصد زیادہ ہے۔ بھارت نے اس ترقی پذیر شعبے میں 18 واں مقام حاصل کیا۔

بھارت  میں عالمی اختراعی اشاریہ  2023 کا آغاز اختراع کے تئیں ملک کی غیر متزلزل وابستگی اور عالمی سطح پر اختراعی قاعد بننے کی طرف اس کے شاندار سفر کی عکاسی کرتا ہے۔ چونکہ بھارت  مسلسل توقعات سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے اور مختلف اشاریوں میں سبقت حاصل کرتا ہے، لہذا یہ اقتصادی ترقی، استحکام کو فروغ دینے اور اختراع کے ذریعے خود کفالت کو اپنانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

عالمی اختراعی اشاریہ  2023 سے متعلق مزید معلومات اور تفصیلی جانکاری حاصل کرنے کے لیے ، براہ کرم اس لنک پر جائیں : https://www.wipo.int/global_innovation_index/en/2023/

 

***********

ش ح۔م ع۔ت ح

(29.09.2023)

(U: 10117)

 



(Release ID: 1962044) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Hindi , Marathi