امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

بی آئی ایس نے ڈرافٹ ڈیولپمنٹ اینڈ بلڈنگ ریگولیشنز کو مقبول بنانے کے لیے دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا

Posted On: 28 SEP 2023 6:48PM by PIB Delhi

ی دہلی میں 26-27 ستمبر 2023 کو ہندوستان کے قومی معیارات کے ادارے بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) کے ذریعہ قومی راجدھانی خطہ دہلی کے لیے ڈرافٹ ڈویلپمنٹ اینڈ بلڈنگ ریگولیشنز، 2022 پر ایک دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کا مقصد یہ تھا:

الف) نیشنل بلڈنگ کوڈ آف انڈیا 2016 (این بی سی2016) کے ساتھ ساتھ  بی آئی ایس کے تیار کردہ ڈرافٹ ڈیولپمنٹ اینڈ بلڈنگ ریگولیشنز کو پھیلانا اور ساتھ ہی ساتھ بہتر، مؤثر اور شفاف بلڈنگ ریگولیشن کے لیے قومی اور بین الاقوامی طور طریقوں کو آگے بڑھانا۔

ب)   مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ان کے متعلقہ اداروں کی کسی مخصوص/منفرد علاقے کی مخصوص ضرورت کو قربان کیے بغیر ضوابط میں دفعات کے ساتھ ساتھ کلیدی منظوری کے عمل کی ساخت اور تفصیل میں یکسانیت لانا۔

ج)   منظم ترقی کی راہ ہموار کرنا اور عمارتوں اور تعمیر شدہ ماحول میں حفاظت، پائیداری، استحکام اور رسائی کو یقینی بنانا۔

ڈرافٹ ڈیولپمنٹ اینڈ بلڈنگ ریگولیشنز کو سادہ فہمی اور متعدد تشریحات کی گنجائش سے بچنے کے لیے ایک منظم اور مربوط انداز میں مرتب کیا گیا ہے، جب ریاستوں/شہری مقامی اداروں کے ذریعہ اسے اپنایا جائے گا تو متعلقہ حصص داروں بالخصوص عمارت کے پیشہ ور افراد کے ذریعہ ان کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنائے گا۔ دستاویز کی تیاری کے لیے اختیار کیے گئے طریقہ کار میں موجودہ ریگولیٹری/قانونی میکانزم، ملک میں زمین کی ترقی اور عمارت کی تعمیر کو کنٹرول کرنے والے قواعد و ضوابط کا ایک جامع مطالعہ اور این بی سی  2016 میں دستیاب دفعات کے مطابق ان کا نقشہ بنانا  اور معیاری ترقی اور عمارت کے ضوابط میں مختلف دفعات تک پہنچنے کے لیے دیگر بہترین قومی اور بین الاقوامی طرز عمل کو اپنانا شامل ہے۔معیاری دستاویز کی بنیاد پر، ہر ایک ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے ایک دستاویز تیار کی گئی ہے تاکہ اسے پھیلایا جا سکے اور اسے اپنانے کے لیے غور کیا جا سکے۔

ورکشاپ میں حکومت قومی راجدھانی خطہ دہلی (جی این سی ٹی ڈی)، گروگرام اور متعلقہ مرکزی وزارتوں جیسے نئی دہلی میونسپل کمیٹی، دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی، میونسپل کارپوریشن آف دہلی، دہلی فائر سروسز، ڈپارٹمنٹ آف  آرکیالوجی، میونسپل کارپوریشن آف گروگرام، گروگرام میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی، وزارت ریلوے، وزارت بجلی، وزارت ماحولیات، جنگلات و موسمیاتی تبدیلی، معذور افراد کو بااختیار بنانے کا محکمہ، سنٹرل الیکٹری سٹی اتھارٹی، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا، دہلی میٹرو ریل کارپوریشن، ہریانہ ماس ریپڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن، بیورو آف انرجی ایفیشنسی، آئی آر آئی سی ای این یلویز)، سنٹرل پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ، این بی سی سی (انڈیا) لمیٹڈ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرز اور اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹکچر نے شرکت کی۔

حاضرین نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور کچھ مفید تجاویز بھی پیش کیں، جن میں کسی خاص عمارت کے لیے قبضے کی قسم کی بنیاد پر فراہم کی جانے والی پارکنگ کے رقبے کی زیادہ سے زیادہ حد کی وضاحت کرنا، اس اتھارٹی کا ذکر کرنا جو بفر زون کا نگراں ہوگا، عمارتوں میں آگ اور زندگی کی حفاظت کے لیے آئی او ٹی پر مبنی نئی ٹیکنالوجیز کو حل کرنا وغیرہ شامل ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل، بی آئی ایس، جناب پرمود کمار تیواری نے کہا کہ جب دستاویز کو اپنایا جائے گا تو متعلقہ حکام کو ان کی منظوری کے عمل کو ہموار کرنے میں مدد ملے گی اور محفوظ اور پائیدار ترقی کے لیے ضوابط میں مختلف دفعات کے مناسب نفاذ کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ بلڈنگ پروفیشنلز اور اتھارٹی کے افسران بالخصوص ٹاؤن اینڈ کنٹری پلاننگ ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں کی استعداد کار میں اضافے کی ضرورت پر بھی زور دیا، تاکہ وہ ان کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے معیارات اور ضابطوں میں باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیے جانے سے بخوبی واقف ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس بھی ایسی تمام سرگرمیوں کی حمایت کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس میں ٹاؤن اینڈ کنٹری پلاننگ کے موضوع کو معیاری بنانے پر توجہ دی جائے گی تاکہ ملک بھر میں اپنائے جانے والے طور طریقوں میں یکسانیت لائی جاسکے۔ ڈی جی، بی آئی ایس نے مندوبین پر زور دیا کہ وہ مسودہ ضوابط کی جانچ پڑتال کے لیے فراہم کیے گئے موقع سے بھرپور استفادہ کریں اور اگر اس میں مزید بہتری سے متعلق کوئی تجویز ہو تو اسے پیش کریں۔

نیشنل بلڈنگ کوڈ سیکشنل کمیٹی، سی ای ڈی 46 کے چیئرمین اور این بی سی پروموشن پروجیکٹ کی ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین جناب وی سریش جنہوں نے ورکشاپ کے دوران کلیدی خطبہ دیا، نے متعلقہ حکام کے ذریعہ بی آئی ایس کی طرف سے تیار کردہ اسٹینڈرڈائزڈ بلڈنگ ریگولیشنز کے التزامات کے اطلاق کی ضرورت پر زور دیا۔

******

ش  ح۔م م ۔ م ر

U-NO. 10085



(Release ID: 1961833) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Hindi , Tamil