ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

سی اے کیو ایم نے قومی راجدھانی خطے این سی ٹی کی آنے والے موسم سرما میں آلودگی کی روک تھام، کنٹرول اور خاتمے کے لئے مطلوبہ اقدامات کی سیکٹروں کے اعتبار سے تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا


خصوصی توجہ ٹرانسپورٹ ، سڑکوں اور تعمیراتی دھول، پٹاخوں سے ہونے والی آلودگی پر قابو پانے پر دی گئی اور تیرہ زیادہ آلودگی والے علاقوں کی نشاندہی کی گئی

مختلف شعبوں میں جی آر اے پی پر عملدرآمد پر زور دیا گیا کیونکہ جی آر اے پی ایک تفصیلی دستاویز ہے جس میں ہوا کے معیار کو دیکھتے ہوئے آلودگی پر کنٹرول کے تمام بڑے قابل عمل اقدامات مندرج ہیں

پٹاخوں سے متعلق حکومت / عدالت احکامات کی عمل آوری پر خاص طور سے توجہ دی گئی، کیونکہ اس سال بہت سے تہوار شمالی بھارت میں دھان کی کٹائی کے اہم دنوں میں آرہے ہیں

Posted On: 27 SEP 2023 5:41PM by PIB Delhi

دہلی میں موسم سرما کے دوران ہو اکی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے سخت اقدامات کرنے کے مقصد سے جب کہ ہوا کی آلودگی عروج پر ہوتی ہے، این سی آر اور اطراف میں ہوا کی آلودگی کے بندوبست کے کمیشن سی اے کیو ایم نے 26 ستمبر 2023 کو چیف سکریٹری دہلی، چیئرپرسن ایم ڈی ایم سی، پرنسپل سکریٹری ماحولیات ، کمشنر ایم سی ڈی، کمشنر ٹرانسپورٹ اور ڈی پی سی سی سمیت این سی ٹی دہلی کی حکومت کے دیگر اعلیٰ افسران کے ساتھ جائزہ میٹنگ کی۔

سی اے کیو ایم نے جولائی 2023 میں نظر ثانی شدہ جی آر اے پی شائع کردیئے تھے، جس میں دہلی میں ہوا کی آلودگی کو دیکھتے ہوئے آلودگی کا سبب بننے والے مختلف شعبوں کے لئے مطلوبہ اقدامات شامل تھے۔

جی آر اے پی میں 27 اقدامات شامل ہیں جن میں دیگر کے علاوہ یہ اقدامات شامل ہیں۔ مشینی جھاڑو لگانا، اینٹی اسموگ گن کا استعمال، پانی کا چھڑکاؤ ، گاڑیوں کے لئے پی یو سی ضابطوں کو لاگر کرنا، ڈی جی سیٹ کے استعمال کو کنٹرول اور منضبط کرنا، DISCOMS کے لئے بجلی کی مسلسل سپلائی، پرنای گاڑیوں کے استعمال کی روک تھا، اور بی ایس-3 اور بی ایس چار گاڑیوں کے استعمال پر بندشیں لاگو کرنا۔

جی این سی ٹی آف دہلی میں 7041 بسیں ہیں۔ جن میں سے 4088 ڈی ٹی سی بسیں اور 2953 کلسٹر بسیں ہیں جن میں 456 ای۔ بسیں اور 94 منی الیکٹرک بسیں شامل ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کو بڑھانے کے لئے ستمبر 2023 تک 850 بسیں شامل کی جائیں اور مارچ 2024 تک مزید 650 بسیں شامل ہوں گی۔

دہلی میں 22 ستمبر 2023 تک دو اعشاریہ اڑتیس لاکھ ای وی رجسٹرڈ ہیں۔ دہلی میں اس وقت 3100 چارجنگ اسٹیشن ہیں، 4793 چارجنگ پوائنٹ ہیں اور 318 سویپنگ اسٹیشن ہیں اور 2025 تک نشانہ مقرر کیا گیا ہے کہ اٹھارہ ہزار پبلک اور 30 ہزار پرائیویٹ / سیمی پبلکک چارجنگ اسٹیشن قائم کئے جائیں گے۔

جی آر اے پی پہلے دوسرے اور تیسرے مرحلے میں بالترتیب دس، پانچ اور چھ قابل عمل پوائنٹس بھی مہیا کرتی ہے جو سٹیزن چارٹر کا حصہ ہیں۔ جو آلودگی کے کنٹرول کے اقدامات میں مددگارہیں۔ این سی ٹی دہلی کی حکومت کو صلاح دی گئی ہے کہ جی آر اے پی اور سٹیزن چارٹرکی  زیادہ تشہیر کی جائے۔

دھول پر قابو پانے کے اقدامات کے حصے کے طور پر ہدلی میں مشینوں کے ذریعہ جھاڑو لگانے لئے 83 مشینی روڈ سویپنگ(ایم آر ایس) موجود ہیں۔روزآنہ اوسطا 2700 کلو میٹر سڑکوں پر مشینی طریقے سے جھاڑو لگائی جاتی ہے۔ پانی چھڑکاؤ کی 320 گاڑیاں ہیں۔

فی الحال 389 اینٹی اسموگ گن دھول پر قابو پانے کے لئے لگائے ہیں۔ دہلی میں 90 کثیر منزلہ عمارتوں کی اے ایس جی لگانے کے لئے نشاندہی کی گئی ہے۔ 47 سرکاری عمارتوں اور 43 پرائیویٹ کثیر منزلہ عمارتوں پر اے ایس جی لگائے گئے ہیں۔ میٹنگ میں مطلع کیا گیا کہ سرکاری محکموں بشمول ایم سی ڈی ڈی سی بی، ڈی ڈی اے، این ڈی ایم سی، پی ڈبلیو ڈی، این ایچ اے آئی، سی پی ڈبلیو ڈی وغیرہ کو ہدیات دی گئی ہے کہ وہ مزید کثیر منزلہ عمارت کی نشاندہی کریں جہاں اے ایس جی نصب کئے جاسکیں۔

پٹاخوں کو استور کرے یا استعمال کرنے سے متعلق حکومت کے یا عدالتوں کے احکامات پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا کیونکہ اس سال بہت سے تہوار شمالی ہندوستان میں دھان کی کٹائی کے معروف سیزن کے ساتھ ساتھ آرہے ہیں۔

دہلی سرکار نے تیرہ اہم جگہوں کی نشاندہی کی ہے جہاں آلودگی پر قابوپانے کی سخت ضرورت ہے۔ یہ مقامات ہیں۔ آنند وہار، مندرکا، وزیر پور، جہاں گیر پوری، آر کے پورم، روہنی، پنجابی باغ، اوکھلا، بوانہ، وویک وہار، نریلا، اشوک وہار اور دوارکا شامل ہیں۔ صلاح دی گئی ہے کہ نوڈل افسران کو خصوصی طور سے منصوبہ عمل کے حصے کے طور پر آلودگی کے ان علاقوں مین ہوا کی آلودگی کے اقدامات کی نگرانی کے لئے تعینات کیا جائے۔

میٹنگ میں یقین دلایا گیا کہ نفاذ کرنے والی مختلف ایجنسیاں آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات کا باقاعدگی سے جائزہ لیں گی اور اس کے لئے مختلف سیکٹروں میں مؤثر اور سخت کارروائی کی جائے گی اور جی آر اے پی میں مندرج اقدامات پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔

******

 

 

U.No:10043

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1961426) Visitor Counter : 54


Read this release in: English , Hindi