وزارت دفاع

انڈو پیسیفک آرمی چیفس کانفرنس (آئی پی اے سی سی)،


انڈو پیسیفک آرمیز مینجمنٹ سیمینار (آئی پی اے ایم ایس)،

سینئر انلسٹڈ لیڈرز فارم (سیلف) - 2023 اختتام پذیر

Posted On: 27 SEP 2023 5:38PM by PIB Delhi

تین روزہ پروگرام، آئی پی اے سی سی، آئی پی اے ایم ایس اور سیلف 2023 آج نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوا۔ اس کا اہتمام ہندوستانی فوج نے امریکی فوج کے ساتھ مشترکہ میزبان کے طور پر کیا تھا۔ تقریب میں 30 ممالک نے شرکت کی۔ 18 ممالک کی نمائندگی ان کی متعلقہ افواج کے سربراہان نے کی اور 12 ممالک کی نمائندگی وفود کے سربراہان نے کی۔

اس تقریب نے مندوبین کو سلامتی اور باہمی دلچسپی کے دیگر عصری مسائل پر خیالات اور نظریات کا تبادلہ کرنے کا موقع فراہم کیا۔ ہند-بحرالکاہل خطے میں 'امن اور استحکام' کو فروغ دینے کی بنیادی کوششوں کی ہدایت کی گئی۔

تقریب کا آغاز 25 ستمبر 2023 کو امریکی فوج کے چیف آف اسٹاف (سی او ایس) جنرل رینڈی جارج کی طرف سے ہندوستانی فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل منوج پانڈے سے ملاقات کے ساتھ ہوا۔ دونوں سربراہان نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور عصر حاضر کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

 

26 ستمبر 2023 کو سربراہان اور وفود کے سربراہوں نے ہمارے شہید ہونے والے سورماوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے قومی جنگی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ اس کے بعد سی او اے ایس انڈین آرمی اور امریکی آرمی کے سی او ایس نے مشترکہ پریس بریفنگ کی۔ سی او اے ایس انڈین آرمی نے کہا کہ یہ خطہ نہ صرف ثقافتوں، تاریخوں، وسائل اور مواقع کا گڑھ ہے بلکہ پیچیدگیوں اور چیلنجوں کا تھیٹر بھی ہے۔

امریکی فوج کے سی او ایس نے برّی طاقت کے کردار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ نہ صرف خطے کی مشترکہ سلامتی میں کردار ادا کرتی ہے بلکہ یہ بحرانوں سے نمٹنے میں فیصلہ کن قوت بھی ہے۔

مشترکہ پریس بریفنگ کے بعد افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس کی عزت مآب وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے اپنی موجودگی سے رونق برھائی۔ اس موقع پر چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان موجود تھے۔ تقریب کے دوران آئی پی اے سی سی اور آئی پی اے ایم ایس کے جھنڈے لہرائے گئے جس کے بعد امریکہ اور ہندوستان کے قومی ترانے بجائے گئے۔ سی او ایس انڈین آرمی اور یو ایس آرمی کے سی او ایس نے تمام شرکاء کا خیر مقدم کیا۔

عزت مآب وزیر دفاع نے اپنے افتتاحی خطبے میں ہند-بحرالکاہل خطے کی پیچیدگیوں اور ناقابل استعمال صلاحیتوں پر زور دیا اور کہا کہ خطہ ایک خوشحال، محفوظ اور جامع مستقبل کے لیے مشترکہ کوششوں کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہندوستان ایک آزاد، کھلے، جامع اور قواعد پر مبنی ہند-بحرالکاہل کے حق میں ہے‘‘۔ انہوں نے دہرایا کہ "دوست ممالک کے ساتھ مضبوط فوجی شراکت داری قائم کرنے کی ہماری کوششیں قومی مفادات کے تحفظ اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے ہمارے عزم کو واضح کرتی ہیں۔" عزت مآب وزیر دفاع نے ایک یادگار جریدے کا اجرا بھی کیا۔

13ویں آئی پی اے سی سی کے حصے کے طور پر ایک چیف کی گول میز کانفرنس "امن کے لیے ایک ساتھ: ہند بحرالکاہل خطے میں پائیدار امن اور استحکام کو برقرار رکھنا" کے موضوع پر منعقد ہوئی۔ ریٹائر لیفٹیننٹ جنرل راج شکلا نے گول میز کانفرنس کی نظامت کی۔ امریکی فوج سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ جنرل زیویئر ٹی برنسن نے "تعاون اور باہمی تعاون کو بڑھانے" کے موضوع پر گفتگو کی۔ سنگاپور سے میجر جنرل ٹین چینگ کوی نے "بحرانوں کو کم کرنے میں فوجی سفارت کاری کے کردار" کے بارے میں بات کی۔ ریٹائر لیفٹیننٹ جنرل سبرت ساہا نے "جدید فوجوں کے لیے خود انحصاری کی ضرورت" کے موضوع پر اظہارِ خیال کیا۔ تمام سربراہوں کے اطہار خیال میں موضوع کی بازگشت تھی اور علاقے کی تمام اقوام کے جذبات کی عکاسی کی گئی۔ سربراہان اور وفود کے سربراہان نے ایک کھلے اور جامع ہند-بحرالکاہل خطہ کی ضرورت پر آزادانہ اور صاف بات چیت کی جو قوانین پر مبنی عالمی نظام کی پیروی کرتا ہے۔ ان لوگوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہند-بحرالکاہل میں کئی سطحوں پر تنوع ہے اور سبھوں نے خطے میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے سے اتفاق کیا۔

ہندوستانی فوج کے سی او اے ایس نے شرکت کرنے والے ممالک کی افواج کے سربراہان کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔ انہوں نے جنرل موریشیتا یاسونوری (جاپان)، لیفٹیننٹ جنرل سائمن اسٹیورٹ (آسٹریلیا)، لیفٹیننٹ جنرل میگین ڈوان انہ (ویتنام)، لیفٹیننٹ جنرل پیٹر مبوگو نجیرو (کینیا)، پرسیدھا پربل جنیسواشری جنرل پربھو رام شرما (نیپال)، جنرل شیخ محمد شفیع الدین احمد (بنگلہ دیش)، میجر جنرل جان بوسویل (نیوزی لینڈ)، جنرل سر پیٹرک سینڈرز (یو کے)، لیفٹیننٹ جنرل ماو سوفن (کمبوڈیا)، جنرل جنگ ہوان پارک، جمہوریہ کوریا، جنرل پیئر شل (فرانس) اور جنرل داتوک محمد حفیظ الدین بن جنتان (ملائیشیا) کے ساتھ بالمشافہ بات چیت کی۔ فوج کے نائب سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سچندرا کمار نے بھی برازیل، سنگاپور، منگولیا اور تھائی لینڈ کے وفود کے سربراہوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔

47 ویں آئی پی اے ایم ایس کے مکمل سیشن تین موضوعات پر منعقد کیے گئے۔ پہلا موضوع "ہند پیسیفک میں پائیدار امن اور سلامتی کے لیے شراکت داری" تھا۔ دوسرا "انٹرآپریبلٹی کو بڑھانے کے لیے تعاون" تھا اور آخری موضوع "انسانی امداد اور آفات سے نجات (ایچ اے ڈی آر)  بحرانوں سے نمٹنے کے لیے تیار کردہ میکانزم" تھا۔ منگولیا، نیپال، جاپان، آسٹریلیا، فلپائن، ٹونگا، امریکہ اور ہندوستان کے سینئر افسران نے موضوعات پر بات کی اور تمام شرکاء کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مباحثے کی نظامت لیفٹیننٹ جنرل پی ایس راجیشور (ریٹائرڈ)، لیفٹیننٹ جنرل سنیل سریواستو (ریٹائرڈ) اور لیفٹیننٹ جنرل ارون کمار ساہنی (ریٹائرڈ) نے کی۔ بات چیت کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اقوام کو اجتماعی ردعمل کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ مشترکہ کوشش راتوں رات نہیں کی گئی اور اسی لیے آئی پی اے ایم ایس نے مستقبل کے لیے رابطہ، اعتماد اور عزم پیدا کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔

9ویں سیلف کا انعقاد تین سیشنز میں کیا گیا۔ موضوعات میں "انڈو پیسیفک آرمیز کے درمیان انٹرآپریبلٹی"، "جدید جنگ کے میدان کے لیے جونیئر لیڈروں کو تیار کرنا" اور "بیونڈ دی بیرکس- سینئر انلسٹڈ لیڈرز کنسرنز کو ایڈریس کرنا شامل تھے"۔ یہ ایک منفرد فورم تھا جہاں فنکشنل سطح پر جونیئر لیڈروں نے اپنے خیالات اور خیالات کا تبادلہ کیا۔

میاں بیوی کے لیے ایک خصوصی پلینری "بیونڈ دی بیرک: ملٹری کمیونٹیز کو فروغ دینے اور بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے میں کردار اور چیلنجز" کے موضوع پر بھی منعقد کی گئی۔ سیشن کا آغاز آرمی وائیوز ویلفیئر ایسوسی ایشن (اے ڈبلیو ڈبلیو اے) کی صدر محترمہ ارچنا پانڈے اور امریکی فوج کی سی او ایس کی اہلیہ محترمہ پیٹی جارج کے افتتاحی خطاب سے ہوا۔ میاں بیوی نے نیشنل وار میموریل کا دورہ بھی کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ شرکاء کو ایک اے ڈبلیو ڈبلیو اے نمائش بھی دکھائی گئی جس میں ہندوستانی فوجی اہلکاروں کی شریک حیات کی کاروباری کامیابی کو اجاگر کیا گیا۔ اس کے بعد 'آہوان' کا دورہ کیا گیا، جس میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اے ڈبلیو ڈبلیو اے کی جانب سے کیے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔

تقریب کے دوران ’آتم نر بھر بھارت‘ آلات کی نمائش نے ہندوستانی صنعت کی عالمی معیار کے فوجی سازوسامان کو مقامی طور پر تیار کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کیا۔ نمائش میں 31 کارپوریٹس نے شرکت  نے شرکاء میں کافی دلچسپی پیدا کی۔ اہم جھلکیاں ڈرونز، کاؤنٹر ڈرون سسٹمز، ماڈیولر فائرنگ رینجز، سمال آرمز، این اے وی آئی سی پر مبنی ڈیوائسز، سرویلنس سسٹمز، حفاظتی پوشاک، خود سے چلنے والی آرٹلری گنز، ملٹری وہیکلز وغیرہ تھیں۔

تمام شرکاء کے لیے گاندھی اسمرتی کا گائیڈڈ ٹور کرایا گیا۔ اس کے علاوہ ہندوستان کی بھرپور ثقافت کے لیے وقف ایک شام کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس میں ہندوستانی فوج کے سمفنی بینڈ کی پرفارمنس اور رقص کی شکلیں شامل تھیں جن میں ہندوستان کی متحرک روایات اور فن کی نمائش کی گئی جس کا عنوان تھا ’ہندوستان کے رنگ‘۔

27 ستمبر 23 کو مانیک شا سینٹر، دہلی کینٹ میں اختتامی تقریب کے ساتھ ایک ہمہ جہت تقریب کا اختتام ہوا۔ عزت مآب مملکتی وزیر دفاع جناب اجے بھٹ نے اختتامی خطاب کیا اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ پرچم کشائی کی تقریب کے ساتھ کانفرنس کا اختتام ہوا۔آئی پی اے سی سی اور آئی پی اے ایم ایس کے جھنڈے ہندوستانی فوج نے امریکی فوج کے حوالے کیے تھے۔

سربراہوں، وفود کے سربراہان، سینئر افسروں، جونیئر لیڈروں اور ان کی شریک حیات کے درمیان ہونے والی شدید بات چیت اور مصروفیات نے فوجوں کے درمیان تعلقات استوار کرنے میں مدد کی۔ فورم نے تمام شرکاء کو ممتاز مقررین کو سننے اور وسیع موضوعات پر مبنی مباحثوں میں حصہ لینے کا موقع فراہم کیا۔ تمام شریک ممالک نے مدعو کرنے کے لیے شریک میزبانوں اور ہندوستانی فوج کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی گرمجوشی سے مہمان نوازی کی گئی۔

******

 

 

U.No:10041

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1961418) Visitor Counter : 72


Read this release in: English , Hindi