ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پنجاب نے دھان کی کٹائی کے موجودہ سیزن کے لیے پرالی جلانے کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ریاستی ایکشن پلان اور ضلع وار ایکشن پلان کمیشن (سی اے کیو ایم) کو جمع کرایا
ایکشن پلانز 2022 کے مقابلے میں اس سال دھان کے پرالی کو جلانے کے واقعات میں مجموعی طور پر 50 فیصد سے زیادہ کمی کا عہد کرتے ہیں
ایکشن پلانز میں پنجاب کے 06 اضلاع میں کھیتوں میں لگنے والی آگ کے خاتمے کا ہدف بھی ہے
سال 2023 کے دوران پنجاب میں تقریباً 20 ملین ٹن (ایم ٹی ) دھان کا بھوسا پیدا ہونے کا تخمینہ ہے جس میں 3.3 ایم ٹی باسمتی کا بھوسا بھی شامل ہے
پنجاب میں اس وقت 1,17,672 سی آر ایم مشینیں ہیں اور تقریباً 23,000 مشینوں کی خریداری جاری ہے
سی اے کیو ایم نے ریاست میں اس مقصد کے لیے قائم کیے گئے 23,792 سی ایچ سیز کے ذریعے سی آر ایم مشینوں کے موثر اور بہترین استعمال کے لیے ریاستی حکومت پنجاب کو تاکید کی ہے
Posted On:
26 SEP 2023 4:34PM by PIB Delhi
فصل کی باقیات کے انتظام (سی آر ایم) مشینوں کے موثر استعمال سمیت ریاستی اور ضلعی ایکشن پلان کے نفاذ کے ذریعے پنجاب میں دھان کی پرالی کو جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی لانے کے مقصد کے ساتھ، این سی آر میں کمیشن برائے فضائی معیار کے انتظام اور ملحقہ علاقوں میں (سی اے کیو ایم) نے 21 ستمبر 2023 کو پنجاب حکومت کی تیاریوں کا جامع جائزہ لیا۔
تازہ ترین میٹنگ کے دوران، محکمہ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود، پنجاب آلودگی کنٹرول بورڈ (پی پی سی بی) اور متعلقہ ضلع کلکٹروں (ڈی سیز) سمیت متعلقہ محکموں کے انچارج ریاستی حکومت کے سیکرٹریوں نے کمیشن کو تمام ضروری اقدامات، کارروائیاں درست طریقے سے کرنے کا یقین دلایا۔ تاکہ موجودہ دھان کی کٹائی کے سیزن کے دوران پرالی جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی لانے کے لیے ریاستی ایکشن پلان اور ضلعی ایکشن پلان کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔ ریاستی ایکشن پلان میں گزشتہ سال کے مقابلے 2023 کے دوران پنجاب میں آتشزدگی کے واقعات میں کم از کم 50 فیصد کمی کا تصور پیش کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ اس سال 06 اضلاع یعنی ہوشیار پور، مالیرکوٹلا، پٹھانکوٹ، روپ نگر، ایس اے ایس نگر (موہالی) اور ایس بی ایس نگر میں دھان کے پرالی کو جلانے کے واقعات کو ختم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
پنجاب کے ریاستی ایکشن پلان کے مطابق، دھان کے تحت کل رقبہ تقریباً 31 لاکھ ہیکٹئر ہونے کا تخمینہ ہے اور اس سال دھان کے بھوسے کی پیداوار تقریباً 20 ملین ٹن (ایم ٹی) متوقع ہے۔ غیر باسمتی فصل سے دھان کے بھوسے کی پیداوار تقریباً 16 ایم ٹی ہے۔ دھان کے بھوسے کو صنعتی اور توانائی پیدا کرنے کے مختلف منصوبوں کے لیے استعمال کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 2023 میں، ریاست نے تقریباً 11.5 ایم ٹی دھان کے بھوسے کا انتظام داخلی مینجمنٹ کے ذریعے اور تقریباً 4.67 ایم ٹی دھان کے بھوسے کو خارجی مینجمنٹ کے ذریعے کرنے کا تصور کیا ہے۔ بھوسے کی کافی مقدار مویشیوں کے چارے کے طور پر بھی استعمال کی جائے گی۔
کمیشن نے دستیاب فصل کی باقیات کے انتظام (سی آر ایم) مشینوں اور ان کے بہترین استعمال اور دستیابی کی تفصیلی نقشہ سازی کے لیے کہا، خاص طور پر چھوٹے/ معمولی کسانوں کے لیے۔ پنجاب میں اس وقت 1,17,672 سی آرایم مشینیں ہیں اور پنجاب میں تقریباً 23,792 کسٹم ہائرنگ مراکز (سی ایچ سیز) قائم کیے گیے ہیں۔ ریاست نے 2023 کے دوران 23,000 سے زیادہ مشینیں خریدنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ مزید برآں، موبائل ایپس جیسے آئی - کھیت (کاشتکاروں کو فصلوں کی باقیات کےداخلی انتظام کے لیے زرعی مشینری/ آلات تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے)، اور "کوآپریٹو مشینری ٹریکر’’ سی آر ایم مشینوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے موجود ہیں۔
خارجی انتظام میں، پیدا ہونے والے دھان کے بھوسے کو اس میں استعمال کیا جانا ہے:
- بریکیٹنگ/پیلیٹنگ پلانٹس [یکم مئی 2023 سے نافذ پنجاب گورنمنٹ اینٹوں کے بھٹے میں دھان کے بھوسے پر مبنی چھروں کے ساتھ 20فیصد کوئلے کو لازمی طور پر فائر کرنے کے لیے ماحولیات (تحفظ) ایکٹ کے 5 کے تحت نوٹیفیکیشن جاری کیے ہیں]
- بائیو ایتھنول پلانٹس؛
- بایوماس پر مبنی پاور پلانٹس؛
- سی بی جی پلانٹس؛
- گتے کے کارخانے وغیرہ
ریاستی حکومت نے بھوسے کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے زمین کے پارسلوں کی بھی نشاندہی کی ہے۔
21 ستمبر 2023 کو ہونے والی جائزہ میٹنگ میں، پنجاب کے ڈی سیز نے یقین دلایا کہ ان کے متعلقہ اضلاع میں داخلی اور خارجی مینجمنٹ کے ذریعے بھوسے کے انتظام کے لیے میکانزم موجود ہے۔ ریاستی حکومت کا دھان کے 8,000 ایکڑ رقبے میں بائیو ڈیکمپوزر کے لاگو کرنے کا منصوبہ ہے۔
موجودہ کٹائی کے سیزن کے دوران دھان کی باقیات کو جلانے میں خاطر خواہ کمی کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کے لیے پنجاب میں آئی ای سی کی مختلف سرگرمیاں کی جا رہی ہیں۔ آئی ای سی کی سرگرمیوں میں دیہاتوں میں نعروں کے ساتھ دیواروں کی پینٹنگ، پرنٹ میڈیا کے اشتہارات، نمایاں جگہوں پر ہورڈنگز اور پینلز، دیہاتوں میں پبلسٹی/بیداری کا پیغام، اسکولوں میں آگاہی/تعلیمی پروگرام، کسانوں کے لیے پمفلٹ اور کتابچے، ریڈیو چینلز پر آگاہی جھنگلز، ڈسپلے بورڈز وغیرہ شامل ہیں۔ ترقی پسند کسانوں کی بھی ہمت افزائی کی جائے گی اور ان سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ دوسرے کسانوں کو حساس بنائیں کہ وہ دھان کے بھوسے کو 'نہ جلانے' کو یقینی بنائیں۔
سال 2022 کے اعداد و شمار کے مطابق، پنجاب کے پانچ اضلاع جہاں فصلوں کو جلانے کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں وہ سنگرور، بھٹنڈہ، فیروز پور، مکتسر اور موگا ہیں، جو ریاست کی کل آتشزدگی کے واقعات کا تقریباً 44 فیصد ریکارڈ کرتے ہیں۔
ایکشن پلان کو مضبوط بنانے اور دھان کی کٹائی کے موجودہ سیزن کے لیے ریاستی اور ضلعی ایکشن پلان کی تیاریوں اور نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے کمیشن کی طرف سے پہلے ہی چار میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ اس سال، سی اے کیو ایم نے ریاستی ایکشن پلان کے ساتھ مخصوص ضلع وار ایکشن پلان بھی طلب کیا ہے۔ کمیشن نے ایکشن پلان پر سختی سے عمل درآمد کے لیے قانونی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
ریاستی حکومت کے نمائندوں بشمول پی پی سی بی اور ڈی سیز نے یقین دلایا ہے کہ ریاست میں پرالی جلانے کے واقعات کو کم کرنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔ دھان کی پرالی کو جلانے پر قابو پانے کے لیے ریاستی ایکشن پلان کے ساتھ ضلعی سطح کے مخصوص منصوبوں کی موجودگی میں یہ توقع کی جاتی ہے کہ پنجاب میں 2023 میں دھان کی پرالی جلانے کے واقعات میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئے گی۔
*************
ش ح۔ا ک۔ ر ب
U-9982
(Release ID: 1960981)
Visitor Counter : 137