وزارت آیوش

روایتی ادویات میں بھارت کے عالمی اثرات میں توسیع


افریقی سفیروں، ہائی کمشنروں نے  آیوروید کے فوائد  کے تجربے  کے لئے اے آئی آئی اے کا دورہ کیا

روایتی ادویات کو  اصل حفظان صحت میں شامل کرنے سے پوری دنیا  میں   لاکھوں لوگوں کی رسائی  میں خلیج  کو پُر کیا جاسکتا ہے :سربانند سونووال

افریقی وفد  نے بذات خود مشاہدہ کیا کہ اے آئی آئی اے  آیوروید  کے ذریعہ جدید  سائنس اور ٹیکنالوجی کو  جامع صحت  کے لئے نافذ کر رہا ہے

Posted On: 26 SEP 2023 4:29PM by PIB Delhi

بھارت کی 2023  کی  صدارت کے تحت  جی  - 20  بلاک میں شامل ہونے کے بعد افریقی ممالک  روایتی ادو یات  کے بھارتی نظام اور  مربوط  حفظان صحت  کی قوت  کا پتہ لگانے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ منگل کے روز  مشرقی اور جنوبی افریقی ملکوں کے  ہائی کمشنروں  اور سفیروں  کے  ایک  15  رکنی  گروپ نے  نئی دہلی میں  آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف  آیوروید (اے آئی آئی اے)  کا دورہ کیا اور  آیور وید  اور  مربوط حفظان صحت  کے شعبے  میں  اے آئی آئی اے کی جدید ترین سائنس  اور تکنیکی اقدامات  کا پتہ لگایا۔ آیوش  اور  بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کے مرکزی وزیر  جناب سربا نند سونو وال نے  ایک ویڈیو  پیغام  کے ذریعہ افریقی  وفد کا خیر مقدم  کیا  اور کہا کہ  ان کا  یہ دورہ بھارت کے  روایتی ادویات کے نظام  کی  صلاحیت کے ذریعہ  افریقی ممالک  سبھی کے لئے صحت  کی فراہمی  کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔

جناب سربا نند سونو وال  نے  بھارت  کے  آیور وید  اور دیگر روایتی طبی نظام  کے رول کو  اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ  ‘‘روایتی ادویات  میں  حفظان صحت کی عالمی ضروریات کو پورا  کرنے میں  ہمیشہ  اہم رول ادا  کیا ہے۔ عالمی صحت تنظیم بھی اس کے امکانات کو  تسلیم کرتی ہے۔ روایتی ادویات  کو  اصل  حفظان صحت  میں  شامل کرنے سے  پوری دنیا میں  لاکھوں لوگوں کی  رسائی  میں خلیج کو پر کیا جاسکتا ہے اور یہ  عوام پر مرکوز  اور  صحت و تندرستی کے لئے جامع طریقہ کار کی جانب ایک اہم قدم ہوگا۔’’

افریقی وفد نے ،   اے آئی آئی اے کے ذریعہ بھارتی روایات کے مطابق  شاندار طریقے سے  خیر مقدم کئے جانے کے بعد اے آئی آئی اے اسپتال، او پی ڈی وغیرہ کا دورہ کیا  اور بذات  خود  آیوروید  میں  کئے گئے  جدید  اقدامات  اور   ابتدائی  اور ثانوی حفظان صحت ، مختلف قسم کی تھریپی وغیرہ  کا مشاہدہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001I7RK.jpg

آیوش کی وزارت کے تحت  اعلیٰ ادارہ ، اے آئی آئی اے  بہترین کار کردگی  کا ایک مرکز بن گیا ہے، جو  آیور وید   کے روایتی علم  اور  جدید  تشخیصی  آلات  اور ٹیکنالوجی  کے درمیان تال میل پیدا کر رہا ہے۔ اے آئی آئی اے ، جو  پورے  بھارت میں پہلا  آیور وید  کا  اے پلس پلس این اے سی سی ادارہ  ہے اور  اس کا  این اے بی ایچ  سے  الحاق  شدہ  جدید  ترین  منفرد  ثانوی حفظان صحت کا اسپتال  آیوش  کی مربوط  او پی ڈی  خدمات ،  30  جنرل اور  سپر اسپیشلٹی او  پی ڈی   اور  جوڑوں کے درد، دانتوں اور رسولیوں سے متعلق خصوصی او پی ڈی شامل ہیں۔

افریقی وفد  نے   اے آئی آئی  اے کے مختلف پہلوؤں کا بذات  خود مشاہدہ کیا اور اس کے فوائد  سے بہت زیادہ متاثر ہوئے۔ اس  تاریخی  دورے کے دوران  اے آئی آئی  اے کے ڈائریکٹر  ڈاکٹر تنوجا نثاری نے  گروپ  کو  اے آئی آئی  اے  کی قوت  کی وضاحت کی اور کہا کہ ‘‘اے آئی آئی اے آیوروید  کو  عالمی برادری تک لے جانے کے لئے ہر ممکن کو شش کر رہا ہے اور اس نے  50  سے زیادہ تحقیقی اداروں ، معروف  اداروں / یونیورسٹیوں کے ساتھ  مفاہمت نامے  کئے ہیں، جن میں 17  بین الاقوامی سطح پر معروف  ہیں۔’’

یہ بات  قابل ذکر ہے کہ اس مہینے کی 9  اور 10  تاریخ کو نئی دہلی میں منعقدہ جی  - 20  لیڈروں کی کامیاب  سربراہ کانفرنس  کے بعد  یہ پہلا موقع ہے  کہ  افریقی ممالک کے ایک اعلی ٰ وفد  نے  بھارت کا دورہ کیا ہے۔ بھارت  کی  جی – 20  کی  2023  کی صدارت کا موضوع ہے ‘واسو دیوا کٹم بکم’  اور یہ بھارت کے  وزیراعظم  جناب نریندر مودی کے ویژن  ایک زمین، ایک خاندان ، ایک مستقبل کی عکاسی کرتا ہے اور  بھارت کی  مالا مال ثقافت  اور متنوع  روایات  کو اجاگر کرتا ہے۔ جی – 20  لیڈروں کے  اعلانئے نے نہ  صرف بھارت کے  روایتی طبی نظاموں  کی اہمیت  کو تسلیم کیا ہے ، بلکہ  صحت میں  روایتی ادویات  کی  شواہد  پر مبنی  اہم رول پر زور دیا ہے۔  اس سے پہلے  گجرات  کے  گاندھی نگر  میں  17  اور  18  اگست  2023  کو منعقدہ  ڈبلیو ایچ او  کے  روایتی  طبی نظام پر  عالمی سربراہ کانفرنس میں بھی   اور   جی – 20  کے وزرائے صحت  اور  آیوش  کی وزارت  کے درمیان  روایتی ادویات  کی  مقبولیت  میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ افریقی  وفد  کا دورہ  اس کا ایک تسلسل سمجھا جا رہا ہے اور  اے آئی آئی اے کو  میڈیکل ویلیو ٹریول  کے لئے  ایک  اہم مرکز کے  طور پر پیش کرنے  اور  مشرقی و جنوبی  افریقی ممالک کے ساتھ  روایتی ادویات  میں  اہم اشتراک کو بڑھانے  کے طور پر  دیکھا جا رہا ہے۔

اس  اعلیٰ سطحی وفد  میں برونڈی کے  سفیر  محترم بریگیڈیئر جنرل الائز بزی داوی،  ایتھو پیا کے سفیر محترم  جناب دیمیکی اتنافو امبولو،  زمبابوے  کے سفیر  ڈاکٹر گوڈفرے مجونی چپارے،  لیسوتھو  کی محترمہ تھبانگ لینس کھو لومو کڈا،  ملاوی  کے ہائی کمشنر  محترم جناب لیونارڈ مین گیزی،  نمیبیا کے ہائی کمشنر  جناب  گبرئیل سنمبو،  روانڈہ کی ہائی  کمشنر  محترمہ  جیکولین مکانگیرا،  جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر  جناب  سیبوسیسو این ڈبیلے،  یوگانڈہ کی ہائی کمشنر پروفیسر محترمہ جوائس کاکورماستی کیکاسم فونڈا،  زامبیا کی  کارگزار ہائی کمشنر محترمہ دیلیوے ممبے شامل تھیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- وا - ق ر)

U-9977



(Release ID: 1960962) Visitor Counter : 48


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu