کوئلے کی وزارت

جھریا ماسٹر پلان: کوئلے کی وزارت کی کوششوں سے سطح کی آگ کو کم کرنے کے لئے 77سے27 مقامات کی شناخت کی گئی ہے


سائنسی اقدامات کے نفاذ سے آگ والی سطح کا رقبہ 17.32 مربع کلو میٹر سے کم ہوکر 1.80 مربعہ کلو میٹر ہوا

متاثرہ خاندانوں کی کامیاب منتقلی اور بازآبادکاری کی گئی

کوئلے نکالنے کے عمل میں مسلسل پیشرفت ہوئی

Posted On: 25 SEP 2023 5:14PM by PIB Delhi

جھریا کوئلہ علاقے کی کوئلہ کانیں 1916 سے ہیں جب آگ لگنے کا پہلا واقعہ سامنے آیا تھا ۔تب سے اوور برڈن ملبے کے اندر کئی بار آگ لگی ہے۔قومیائے جانے سے پہلے یہ کانیں نجی ملکیت میں تھیں اور منافع کمانے کے نظریہ سے چلائی جاتی تھیں اور کان کنی کے طریقے سیفٹی ، تحفظ اور ماحولیات کے اعتبارسے کسی فکر کے بغیر غیر سائنسی  تھے۔اس کے نتیجے میں مٹی کی زرخیزی کم ہوگئی،زمین دھنس گئی  ، کوئلہ کانوں میں آگ اور دیگر سماجی اور ماحولیاتی مسائل پیدا ہوئے ۔

قومیائے جانے کے بعد جھریا کوئلہ آگ کے بحران کا مطالعہ کرنے کے لئے 1978 میں پولینڈ کی ٹیم اور ہندوستانی ماہرین کو مقرر کیا گیا تھا ۔جانچ کے مطابق بی سی سی  ایل کی 41 کولیریوں  میں 77آگ کے واقعات کی شناخت کی گئی ۔ 1996 میں حکومت ہند نے جے سی ایف میں آگ اور زمین دھنسنے کے مسائل کے جائزے کے لئے کوئلے کی وزارت کے سکریٹری کی چیئر مین شپ میں ایک اعلیٰ اختیار والی کمیٹی قائم کی ۔ان آگ سے نمٹنے اور آس پاس کے باشندوں کی باز آبادکاری کے لئے 1999 میں دو ماسٹر پلان تیار کئے گئے جنہیں بعد میں 2004 میں ترمیم اور اپڈیٹ کیا گیا،جو بی سی سی ایل اور کوئلے کی وزارت کی آگ سے نمٹنے کی اضافی کوششوں پر مبنی تھا۔یہ جامع ماسٹر پلان 2 پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے ۔ سب سے پہلے آگ کے بندوبست پر توجہ مرکوز کرنے جس میں آگ والے علاقوں کی شناخت ، آگ سے نمٹنے کے لئے ٹیکنالوجی کا انتخاب ،اور عارضی  فنڈ کا ضرورت کے مطابق نفاذ اور جائزہ  کو ترجیح دینا اور دوسرا آگ اور زمین دھنسنے کی وجہ سے متاثر لوگوں کی شناخت کی ساتھ ساتھ ان کی باز آبادکاری ، متاثر جگہ ، باز آبادکاری کی جگہ اور عارضی فنڈ کی ضرورت کا جائزہ شامل ہے۔

بالآخر ،آگ ، زمین دھنسنے اور بازآبادکاری سے نمٹنے کے لئےجھریا ماسٹر پلان (جے ایم پی)کو 12 اگست 2009 کو حکومت ہند کے ذریعہ دس سال کے نفاذ کی مدت اور دو سال کی نفاذ سے قبل کی مدت کے ساتھ 7112.11 کروڑ روپے کی تخمینہ سرمایہ کاری کے ساتھ منظوری دی گئی تھی ۔ماسٹر پلان نے 25.70 مربع کلو میٹر رقبے کا احاطہ کرتے ہوئے 595مقامات کی شناخت کی ۔جن کی بحالی ضروری تھی ۔

کوئلے کی وزارت آگ کے واقعات اور باز آباد کاری کی کوششوں کی باریکی سے نگرانی کررہی ہے ۔جھریا ماسٹر پلان کی پیشرفت کی نگرانی کے لئے کوئلے کی وزارت کے سکریٹری کی چیئر مین شپ میں اعلیٰ اختیار والی سینٹر ل کمیٹی (ایچ پی سی سی) کی میٹنگیں منعقد کی گئیں ۔ 2021 میں کئے گئے سروے کے مطابق آگ سے متاثرہ   علاقہ 17.32 مربع کلو میٹر کا احاطہ کرنے والی  77 سائٹوں (قومیائے جانے سے قبل) سے کم ہوکر 67 سائٹ (جھریا ماسٹر پلان 2009 کے مطابق) سے کم ہوکر 1.8 مربع کلو میٹر کا احاطہ کرنے والی 27 سائٹ ہوگئی ہے۔اب تک تقریباً21 اعلیٰ اختیار والی کمیٹی کی میٹنگیں ہوچکی ہیں۔ بی سی سی ایل نے آگ سے نمٹنے کے لئے اہم کوششیں کیں ۔آگ سے متعلق 27 پروجیکٹوں کی نافذ کیا،جس میں بہترین دستیاب تکنیک کا استعمال کیا گیا ۔ان کوششوں میں سطح کو سیل کرنا ، کھدائی کرنا ، ٹرینچنگ ،انرٹ گیس ڈالنا اور رموٹ  ریت- بینٹونائٹ  مکسچر فلشنگ جیسی تکنیکی شامل ہیں ۔

جے ایم پی کے مطابق ، ہنر مندی کے فروغ ، روزگار کے مواقع اور شمولیات پر مبنی منتقلی پر مناسب توجہ دینے کے ساتھ ، ہاؤسنگ بازآباد کاری نے ایک اہم عنصر کی شکل میں ابھری ہے ۔آبادی کے تین زمروں کو بازآبادکاری کی ضرورت ہے :قانونی مالکانہ حق رکھنے والے ، غیر قانونی مالکانہ حق رکھنے والے اور بی سی سی ایل ملازمین کے خاندان ۔ ابتدا میں بی سی سی ایل کو 25 ہزار مکانات بنانے تھے لیکن ریٹائر منٹ اور دیگر وجوہات سے ضروری گھروں کی تعداد کم ہوکر 15713 رہ گئی۔ بی سی سی ایل نے ابھی تک 11798 مکانات کی تعمیر کی ہے اور باقی زیر تعمیر ہیں۔15713 مکانات میں سے 8ہزار مکانات جے آر ڈی اے کے ذریعہ قانونی مالکانہ حق رکھنے والے خاندانوں کو الاٹ کئے جائیں گے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001XZSG.jpg

 

منظور شدہ جھریا ماسٹر پلان پر عمل درآمد میں کئی چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے کوئلے کی وزارت نے ان سے نمٹنے کے لئے پختہ ارادے اور لگن کا مظاہرہ کیا ہے۔پیچیدگیاں زیر زمین آگ کا جائزہ لینے میں تکنیکی حدوں سے لےکر متاثرہ خاندانوں کے بیچ اس تاثرکی حد تک تھی کہ یہ منصوبہ  کا مقصد آگ اور زمین دھنسنے کے خطروں کو دور کرنے کے بجائے  کوئلے کی کان کانی کے لئے زمین کا حصول تھا ۔زمین مالکوں کے ذریعہ بازآبادکاری کے پیکج کو تسلیم نہ کرنا ، جے آر ڈی اے کو زمین کے حقوق کی منتقلی کے لئے قانونی ڈھانچے کے نہ ہونے سے باز آباد کاری کے عمل کو پیچیدہ بنادیا۔

کئی چیلنجوں کے باوجود ، کوئلے کی وزارت نے ہر رکاوٹ دور کرنے کے لئے انتھک کوششیں کیں اور قابل ذکر لچیلے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے اہم پیشرفت حاصل کی ۔اس کے علاوہ بازآبادکاری اور بازآبادکاری کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے ،جامع منصوبہ بنایا گیا جس میں ریل ، سڑک اور سطح کے بنیادی ڈھانچے کی تبدیلی شامل تھی  ۔نئے مکانات کی تعمیر میں اہم پیشرفت کے ساتھ ، متاثری خاندانوں کی مدد کے لئے جامع پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) تیار کی گئی ۔ ان کوششوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے آگ کے بندوبست اور بازآبادکاری کے لئے وافر رقم مختص کی گئی ۔

 اگست 2021 میں  جھریا ماسٹر پلان کے اختتام کے بعد بھی ، کوئلہ کی وزارت بی سی سی ایل اور جے آر ڈی اے کے ذریعہ کی گئی سرگرمیوں کی پیشرفت کا جائزہ دو ہفتے میں اور ماہانہ کی بنیاد پر جاری رکھتی ہے۔اس کے علاوہ وزارت  ریاستی حکومت کی صلاح اور تال میل سے آگ بجھانے اور بازآبادکاری کے لئے جھریا ماسٹر پلان کے اختتام کے دوران شروع کئے گئے، جاری پروجیکٹوں کو مالی مدد کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔آگ سے نمٹنے ، متاثرہ خاندانوں کی بازآبادکاری اور کوئلے کی مسلسل نکاسی  کو یقینی بنانے میں کوئلے کی وزارت کی کوششوں نے  ایک روشن مستقبل کی بنیاد رکھی ہے۔

آگ بجھانے ، متاثرہ خاندانوں کی بازآبادکاری اور آگے کی راہ تجویز کرنے پر توجہ دینے کے ساتھ جھریا ماسٹر پلان کا جائزہ لینے کے لئے 2022 میں کوئلے کے سکریٹری کی  سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی ۔اس کمیٹی نے  کارروائی کا ایک منصوبہ تیار کیا ، جسے بعد میں سکریٹریوں کی کمیٹی کے ذریعہ منظوری دی گئی ۔ سکریٹریوں کی کمیٹی کی میٹنگ کے دوران اہم فیصلے کئے گئے جن میں خاص طور سے کٹ -آف ڈیٹ کے تعلق سے فیصلہ کیا گیا ۔آئندہ مکانات کی تعمیر کے عوض نقد معاوضہ دیا جائے گا اور متاثرہ خاندانوں کو مالکانہ حق دیا جائے گا۔اس کے علاوہ ان گھروں کے لئے اسکول ، ڈسپینسری ، سڑک ، پانی کی سپلائی اور صفائی ستھرائی جیسی ضروری سہولیات کو فروغ دیا جائے گا جو پہلے سے ہی تیار ہیں یا زیر تعمیر ہیں ۔

بازآبادکاری کی جاری کوششوں کے درمیان ،کوئلہ  نکالنے کا پروجیکشن ترجیح بنا ہوا ہے ۔جون 2023 تک 16 مقامات پر   تخمیناً 107 ایم ٹی کوئلے میں سے تقریباً14ہزار کروڑ روپے کی مالیت کا 43 میٹرک ٹن کوئلہ نکالا جاچکا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002G4A4.jpg

 

مشکل چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے کوئلے کی وزارت جھریا میں مثبت تبدیلی لانے کےلئے پر عزم رہی ۔ بازآبادکاری اور بازآبادکاری کا کام منظم طریقے سے مرحلوں میں جاری ہے ۔ ابتدا میں زمین مالکوں کو ان کی زمین کے لئے معاوضہ ملے گا یا انہیں مناسب ہاؤسنگ کا متبادل دیا جائے گا۔اس کے بعد کوئلہ نکالنے کے لئے زمین حاصل کی جائے گی اور جب پورے علاقے میں کوئلہ نکالنے کا عمل کامیابی کے ساتھ مکمل ہوجائے گا تو اسے سائنسی طریقے سے بند کردیا جائے گا۔اس کے بعد پورے علاقے کو ڈی- کولنگ کے عمل سے گزرنا ہوگا۔

کوئلے کی وزارت کے عزم اور سخت محنت سے اہم پیشرفت ہوئی ہے جس میں آگ کے مقامات میں خاطر خواہ کمی ، متاثرہ خاندانوں کی کامیابی کے ساتھ منتقلی اور بازآبادکاری اور کوئلہ نکالنے میں مسلسل پیشرفت شامل ہے ۔یہ حصولیابیاں جھریا کے لوگوں کے لئے ایک روشن اور محفوظ مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے وزارت کے سرگرم  موقف اور پختہ ارادے کا ثبوت ہیں ۔وزارت کی کوششوں نے ایک وقت بحران سے دوچار علاقے کو ترقی اور خوشحالی کی علامت میں بدلنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔

 

**********

ش ح ۔  ف ا - م ش

U. No.9950



(Release ID: 1960777) Visitor Counter : 86


Read this release in: English , Hindi