صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی- پی ایم جے اے وائی) کے 5 سال اور آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے دو سال مکمل ہونے پر دو روزہ آروگیہ منتھن کا انعقاد کیا جا رہا ہے
آیوشمان بھارت، آج بھارت میں جاری سب سے اہم سرکاری فلاحی اسکیم ہے: پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل
انہوں نے دہلی، اڈیشہ اور مغربی بنگال سے اپیل کی کہ وہ غریب ترین افراد کے فائدے کے لیے اے بی- پی ایم جے اے وائی اسکیم میں شامل ہوں
پینتالیس (45)کروڑ سے زیادہ آبھا آئی ڈیز بنائے گئے ہیں، 2.19 لاکھ سے زیادہ صحت کی سہولیات رجسٹرڈ ہیں، اور 2.28 لاکھ سے زیادہ ہیلتھ کیئر پروفیشنلز اے بی ڈی ایم کے تحت شامل کئے گئے ہیں: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار
چوبیس اعشاریہ پانچ آٹھ(24.58) کروڑ آیوشمان کارڈ بنائے گئے، اور پی ایم جے اے وائی کے تحت 27,353 اسپتالوں کو فہرست میں شامل کیا گیا
فی منٹ 177 آیوشمان کارڈ بنائے گئے؛ فی منٹ 30 مستفیدین نے خدمات کا فائدہ اٹھایا، پی ایم جے اے وائی کے تحت 48 فیصداسپتال میں داخل خواتین نے فائدہ حاصل کیا
Posted On:
25 SEP 2023 5:31PM by PIB Delhi
آیوشمان بھارت آج بھارت میں جاری سب سے اہم سرکاری فلاحی اسکیم ہے، کیونکہ یہ غریبوں کو بہترین علاج تک رسائی میں مدد دیتی ہے، جیسا کہ امیروں کو، جو پہلے ممکن نہیں تھا۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی- پی ایم جے اے وائی) کے پانچ سال اور آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم ) کےدو سال کا جشن منانے کے لیے منعقد کیے جانے والے آروگیہ منتھن کے افتتاحی اجلاس میں کہی۔
افتتاحی تقریب میں اتراکھنڈ کے وزیر صحت جناب دھن سنگھ راوت، نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سکریٹری جناب سدھانش پنت، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راجیو بہل اور بایو ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت میں سکریٹری ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے نے شرکت کی۔ وگیان بھون، نئی دہلی میں ہونے والا دو روزہ پروگرام (25 اور 26 ستمبر 2023) دونوں اسکیموں سے متعلق چیلنجوں، رجحانات اور بہترین طریقوں پر بصیرت انگیز بات چیت اور غور و خوض سے بھرپور ہوگا۔
مختلف زمروں کے تحت پی ایم-جے اے وائی اور اے بی ڈی ایم کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے ریاستوں کو ایوارڈز دیے گئے اور یہ زمرے صنفی مساوات کی خدمات کی فراہمی، شکایات کا موثر ازالہ، سب سے زیادہ تعداد میں علاج وغیرہ ہیں۔ تعداد کے لحاظ سے سب سے زیادہ علاج کا ایوارڈ کیرالہ، میگھالیہ اور بالترتیب بڑی ریاست، چھوٹی ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے زمرے میں پڈوچیری نے حاصل کیا ہے۔ سروس ڈیلیوری میں صنفی مساوات میں، یہ ایوارڈ بالترتیب بڑی ریاست، چھوٹی ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے زمرے میں کرناٹک، میگھالیہ اور جموں و کشمیر نے جیتے ہیں۔ اس سہولت کا ایوارڈ جس نے سب سے زیادہ آبھا اسکین اور شیئر ٹوکن تیار کیے، ایمس، دہلی کو دیا گیا۔ جیتنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے پروفیسر بگھیل نے کہا کہ فاتحین بڑے جذبے اور حوصلے کے مالک ہیں اور یہ فتوحات ان کی کوششوں کی عکاس ہیں۔
ملک کی سب سے کمزور اور غریب ترین برادریوں کو حاصل ہونے والے فوائد کو اجاگر کرتے ہوئے، پروفیسر بگھیل نے دہلی، اڈیشہ اور مغربی بنگال پر زور دیا کہ وہ اے بی- پی ایم جے اے وائی اسکیم میں شامل ہوں۔
ایک ویڈیو پیغام میں صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہاکہ یہ دونوں اسکیمیں ایک مضبوط ملک کی بنیاد بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ پی ایم جے اے وائی فی خاندان 5 لاکھ سالانہ روپے کی فراہمی کی یقین دہانی کراتا ہے۔ ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کسی پر کوئی مالی بوجھ ڈالے بغیر معیاری صحت کی دیکھ بھال سب کے لیے قابل رسائی ہو۔ ڈاکٹر پوار نے مزید کہا کہ پی ایم-جے اے وائی کے تحت تقریباً 5.59 کروڑ اسپتالوں میں مریضوں کو داخل کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تقریباً 27,343 اسپتالوں کو آیوشمان بھارت کے تحت فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جو کیش لیس اور پورٹیبل علاج کی سہولیات فراہم کرتے ہیں
اے بی ڈی ایم کے بارے میں، وزیر موصوف نے کہاکہ اے بی ڈی ایم ایک مشن موڈ پر کام کر رہا ہے، تاکہ ایک ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم کی تعمیر میں مدد کی جا سکے جو کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر یکجاہونے کیلئے یونیورسل ہیلتھ کوریج کو سپورٹ کرتا ہے، ۔
آج 45 کروڑ سے زیادہ آبھا آئی ڈیز بنائے گئے ہیں، 2,19,546 صحت کی سہولیات کو رجسٹر کیا گیا ہے، اور تقریباً 2,28,794 ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کو اے بی ڈی ایم کے تحت شامل کیا گیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صحت کی خدمات کو ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال کرکے مکمل طور پرفراہم کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیاکہ ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ تمام مستفید افراد کو آیوشمان کارڈز کے استعمال سے قابل رسائی سستی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی حاصل ہو، اور ہمیں اپنے شہریوں کے لیے ایک صحت مند ملک بنانے کی خاطر مل کر کام کرنا جاری رکھنا چاہیے۔
نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال نے کہاکہ آروگیہ منتھن ،ان دو انقلابی اسکیموں کے سفر کا جشن ہے۔ دو روزہ ایونٹ ہمیں ان اسکیموں کو مزید موثر، زیادہ متحرک بنانے اور بہتری کے راستے اجاگر کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ ڈاکٹر پال نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ صحت کی دیکھ بھال کی پالیسیاں پائیدار ترقی کے اہداف کے تحت ٹائم لائنز کو ذہن میں رکھیں، نجی شعبے کی شرکت کی حوصلہ افزائی کریں، اور معاشرے کے سب سے زیادہ کمزور طبقوں کو صحت مند اور مضبوط بنانے کی کوشش کریں۔
اتراکھنڈ کے وزیر صحت ڈاکٹر دھن سنگھ راوت نے کہا کہ پی ایم-جے اے وائی کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ غریبوں کو معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی حاصل ہو، جس میں 5 لاکھ روپے تک فی خاندان کو مفت علاج کی ضمانت دی گئی ہے۔
صحت کے مرکزی سکریٹری جناب سدھانش پنت نے کہاکہ تقریباً 60 فیصد رقم کا استعمال تیسرے درجے کے نگہداشت کے اسپتال میں مریضوں کے داخلے کے لیے کیا گیا ہے، جو کہ پی ایم -جے اے وائی کے آغاز کے وقت کے مقاصد میں سے ایک تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 177 آیوشمان پی ایم جے اے وائی کارڈ فی منٹ بنائے جا رہے ہیں۔ فی منٹ 30 مریض اسپتال میں داخل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال میں داخل ہونے والوں میں 48 فیصد خواتین مستفیدین ہوتی ہیں، جب کہ اوسطاً روزانہ 8 اسپتالوں کو فہرست میں شامل کیا جا رہا ہے۔
نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ اور پی ایم-جے اے وائی اور اے بی ڈی ایم کے لیے مختلف ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں سے بہترین طرز عمل اور اختراعات 23-2022 کو بھی اس تقریب میں لانچ کیا گیا۔
افتتاحی تقریب میں ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایم سرینواس،صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سینئر افسران کے علاوہ نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) کے ایڈیشنل سی ای او ڈاکٹر بسنت گرگ اور این ایچ اے کے مالیاتی مشیر جناب جی یو احمد کے ساتھ ساتھ تمام ریاستوں اوریوٹیز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
**********
(ش ح –ع ح)
U.No:9951
(Release ID: 1960745)
Visitor Counter : 139