پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
مرکزی وزیر ہردیپ ایس پوری نے کرتویہ پتھ، نئی دہلی سے پہلی گرین ہائیڈروجن فیول سیل بس کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا
ہائیڈروجن کے ساتھ،صاف ستھری اور گرین انرجی میں ہندوستان کا قدم انقلابی سے کم نہیں: جناب ہردیپ سنگھ پوری
ہندوستان جلد ہی ہائیڈروجن کی پیداوار اور برآمد کا مرکز بنے گا: جناب ہردیپ سنگھ پوری
Posted On:
25 SEP 2023 4:35PM by PIB Delhi
وزیر اعظم کے اس وژن کو دہراتے ہوئے کہ نہ صرف گرین ہائیڈروجن گرین جابز کے ذریعےصاف ستھری ترقی کی بنیاد بنے گا بلکہ یہ صاف ستھری توانائی کی منتقلی کی طرف دنیا کے لیے ایک مثال بھی قائم کرے گا، پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نےکرتویہ پتھ نئی دہلی سے پہلی گرین ہائیڈروجن فیول سیل بس کو جھنڈی دکھائے جانے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’ دہلی میں تاریخی لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے برقی موبلیٹی ، گیس پر مبنی معیشت اور گرین ہائیڈروجن کو مشن موڈ پر لے کر توانائی کی پیداوار میں خود انحصاری کا اعلان کیاتھا‘‘۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس اور محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سکریٹری جناب پنکج جین، انڈین آئل کے چیئرمین جناب ایس ایم ویدیا بھی اس موقع پرموجود تھے۔
اسکول کے چھوٹے بچوں،افسروں اور میڈیا اہلکاروں کی موجودگی میں پہلی ہائیڈروجن سیل بس کو ہری جھنڈی دکھاتے ہوئے، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے ہائیڈروجن کے تصور اور اسے مستقبل کے لیے ایندھن کے طور پر استعمال کرنے کے فوائد کے بارے میں بتایا،’’فیول سیل بس کو چلانے کے لئے بجلی پیدا کرنے کے واسطے ہائیڈروجن اور ہوا کا استعمال کرتا ہےاور بس کا واحد ضمنی پروڈکٹ پانی ہے اس لیے ڈیزل اور پیٹرول پر چلنے والی روایتی بسوں کے مقابلے میں اسے ممکنہ طور پر سب سے زیادہ ماحول دوست نقل و حمل کا ذریعہ بناتا ہے۔تین گنا زیادہ توانائی کی کثافت اور نقصان دہ اخراج کی عدم موجودگی کے ساتھ، ہائیڈروجن توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک صاف ستھرے، زیادہ موثر انتخاب کے طور پر سامنے آئی ہے ‘‘۔جناب پوری نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ہائیڈروجن سیلس سے چلنے والی بسیں خود کو مکمل طور پر چارج کرنے میں چند منٹ ہی لگاتی ہیں۔
صاف ستھری اور گرین توانائی کے بارے میں حکومت کے شاندار منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ابھرتے ہوئے ایندھن جیسے ہائیڈروجن اور بائیو فیول اگلی دو دہائیوں میں توانائی کی بڑھتی ہوئی عالمی مانگ میں اضافے کا 25 فیصد حصہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’دنیا کے سب سے بڑےسنکرونس گرڈز میں سے ایک ہونے کی صورت میں ہم نے’ون نیشن-ون گرڈ-ون فریکوئنسی‘کا مقصد حاصل کر لیا ہے اور جلد ہی ہائیڈروجن کی پیداوار اور برآمدات میں عالمی چیمپئن بن جائیں گے اور ہندوستان گرین ہائیڈروجن کے مرکز کے طور پر ابھرنے کے لیے تیارہے۔‘‘
ہندوستان کو ایک عالمی پلیٹ فارم پر لے جانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ یہ صاف ستھری ٹیکنالوجیز کے لیے ایک عالمی مرکز بن جائے اور جلد ہی توانائی میں خود انحصاری حاصل کرلے، صنعت اور حکومت کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے وزیر پٹرولیم نے کہا ’’ہمیں دنیا کی پہلی بی ایس6 (مرحلہ II) الیکٹریفائیڈ کے فلیکس فیول گاڑی کے پروٹو ٹائپ کاجس آغاز کرنے کاوقار حاصل ہوا ہے،جو فلیکس فیول انجن کے ساتھ ساتھ ایک الیکٹرک پاور ٹرین دونوں کااحاطہ کرتا ہے، جو بہتر ایندھن کی افادیت کے ساتھ مل کر ایتھنول کے زیادہ استعمال پر ،مبنی ہے۔اب پہلی دو ہائیڈروجن سیل بسوں کو ہری جھنڈی دکھائے جانے سے ہم نے کام کا آغاز کر دیا ہے اور امید کرتے ہیں کہ اس سال کے آخر تک دہلی- این سی آر کی سڑکوں پرایسی مزید 15 بسیں چلیں گی‘‘۔
گرین ہائیڈروجن سے چلنے والی بسوں کو ملک میں سٹی ٹرانسپورٹ کے لیے گیم چینجر قرار دیتے ہوئےجناب ہردیپ سنگھ پوری نے ملک میں فیول سیل اور ہائیڈروجن کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق دیسی سولیوشنز کی ترقی کے لیے ٹاٹا موٹرز کے ساتھ مل کرکام کرنے کے لیے انڈین آئل کی تعریف کی۔ جناب پوری نے مزید کہا’’اس پروجیکٹ کی کامیابی ہندوستان کوفوسل توانائی کے خالص درآمد کار سے صاف ستھری ہائیڈروجن توانائی کا خالص برآمد کار بننے تک لے جا سکتی ہے‘‘۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب رامیشور تیلی نے کہا،’’گرین ہائیڈروجن مشن جس کا مقصد ہندوستان میں ایک گرین ہائیڈروجن ایکو سسٹم قائم کرنا ہے، ترقی اورنشو ونما کی راہ پر گامزن ہے۔ ہائیڈروجن کاربن سے پاک معیشت کی طرف منتقلی میں کلیدی رول ادا کرے گا اورآب و ہوا کی تبدیلی کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔آج جس بس کا آغازکیا گیا ہے اس سے یقینی طور پر ایک صاف ستھرا اور سرسبز ملک بننے کے ہندوستان کے پختہ عزم میں انقلاب آئے گا۔‘‘
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سکریٹری جناب پنکج جین نے کہا کہ ہم ٹیکنالوجی اورموبلیٹی کے ایک اہم موڑ پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج گرین ہائیڈروجن بس کو ہری جھنڈی دکھاکے روانہ کیا جانا اس بات کی علامت ہے کہ ہندوستان نقل و حرکت میں روایتی ایندھن کے استعمال سے کس طرح دور ہو جائے گا۔ہائیڈروجن میں اس انقلابی مہم کے لیے انڈین آئل کی کوششیں قابل ستائش ہیں ‘‘۔ انہوں نے اسکولی بچوں کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی کہ وہ نئی گرین ٹیکنالوجیز کے بارے میں جستجو میں رہیں اور یہ سیکھیں کہ یہ ٹیکنالوجیز ہمیں اندرونی آتش پزیری کے انجنوں سے کیسے دور لے جائیں گی۔
اسی روز اس سے قبل ، انڈین آئل کے چیئر مین جناب ایس ایم ویدیا نے معززین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہائیڈروجن، سال 2070 تک نیٹ-زیرو اخراج کا مقصد حاصل کرنے کی ہندوستان کی شاندارکو شش میں گیم چینجر بننے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے لیے وزیراعظم کے وژن کے مطابق آج جو گرین ہائیڈروجن فیول سیل بسوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا ہےوہ موبیلٹی کے شعبے کوصاف ستھرا بنانے کے لئے پائیدار سولیوشنز وضع کرنے کے لیے انڈین آئل کی ثابت قدمی کا ثبوت ہے۔حکومت ہنداور پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سرگرم تعاون سے حاصل کیئے جانے والا یہ اہم سنگ میل موبیلٹی کے معاملے میں صفر اخراج کی جانب ملک کے سفر میں ایک اہم پیشرفت ہے۔اس پروگرام کے تحت، 15 فیول سیل بسیں دہلی این سی آر خطے میں مخصوص راستوں پر چلائی جائیں گی تاکہ ہندوستان میں بس چلانے کے حالات میں کارکردگی کا ڈیٹا قائم کیا جا سکے۔یہ 15 بسیں مکمل ویلیو چین کی افادیت، کارکردگی اور پائیداری کو قائم کرنے کے لیے مجموعی طور پر 3 لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کریں گی۔
***********
ش ح ۔ ا گ - م ش
U. No.9923
(Release ID: 1960601)
Visitor Counter : 133