سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
جموں و کشمیر، اب قومی اور بین الاقوامی طبی اور دیگر تعلیمی کانفرنسوں کی میزبانی کے لیے ایک ترجیحی مقام کے طور پر ابھر رہا ہے، جو مزاج کی تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
سری نگر میں جی- 20 میٹنگ کی کامیابی واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں کشمیر تیزی سے بدل رہا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
حفظان صحت کی مؤثر کمیونی کیشن اس پیشے کاایک ایسا پہلو ہے، جس پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
23 SEP 2023 8:24PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیراعظم کا دفتر، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا، جموں و کشمیر بشمول سری نگر، اب قومی اور بین الاقوامی طبی اور دیگر تعلیمی کانفرنسوں کی میزبانی کے لیے ایک ترجیحی مقام کے طور پر ابھر رہا ہے، خاص طور پر سرینگر میں جی 20 کے انتہائی کامیاب اجلاس کے بعد۔
انہوں نے کہا کہ یہ خطے میں مزاج کی تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ سرینگر میں نیشنل بورڈ آف ایگزامینیشن ان میڈیکل سائنسز کے زیر اہتمام حفظان صحت میں کمیونی کیشن پر ایک ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے۔
اپنے خطاب کے دوران، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، سری نگر میں جی- 20 میٹنگ (تیسری ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ) کی کامیابی واضح طور پر یہ ظاہر کر رہی ہے کہ کشمیر، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ سرینگر میں جی- 20 کی کامیاب میٹنگ، جس میں سب سے زیادہ تعداد میں مندوبین نے شرکت کی، اپنے آپ میں اس تبدیلی کا اشارہ ہے، جو پچھلے 9 برسوں میں، خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اٹھائے گئے ا نتہائی اہم اقدامات کے بعد ہوئی ہے۔
ورکشاپ کے دوران، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے معیاری صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی میں مناسب کمیونی کیشن کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں ایک اہم سنگ میل کا نشان دیہی کی ۔
صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں مؤثر کمیونی کیشن کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ صحت کی دیکھ بھال صرف ایک سائنس نہیں ہے بلکہ ایک فن ہے، جس میں نہ صرف بیماریوں کی تشخیص اور علاج شامل ہے ، بلکہ مریضوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بات چیت کرنے کا نازک اور ہمدردانہ عمل بھی ہے۔
مرکزی وزیر نے اس ورکشاپ کے لیے سری نگر کو منتخب کرنے پر خوشی کا اظہار کیا اور جموں و کشمیر میں صحت کی دیکھ بھال کی بھرپور وراثت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کو ہمیشہ سے ہی میڈیکل لرننگ کا مرکز سمجھا جاتا رہا ہے اور 1990 کی دہائی میں بدامنی شروع ہونے کے باوجود بھی وہ اس شعبے میں بہت آگے رہا ہے۔ کامیاب میٹنگوں کے سلسلے نے اس مثبت تاثر کو جنم دیا ہے اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ وادی میں زیادہ سے زیادہ پروگرام منعقد ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر سنگھ نے سری نگر میں منعقدہ جی -20 میٹنگ کی حیران انگیز کامیابی پر روشنی ڈالی اور اسے پورے ملک میں منعقد ہونے والے بہترین اجلاسوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جس میں زیادہ سے زیادہ مندوبین نے شرکت کی ۔ تمام سرکاری اور غیر سرکاری تقریبات نے بڑی تعداد میں میڈیا کی موجودگی میں جی - 20 کی کامیابی کو نشان زد کیا ہے۔ انتظامی اصلاحات پر حالیہ دو روزہ کانفرنس کو بھی اچھی پذیرائی ملی اور یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔
ڈاکٹر سنگھ نے سامعین کو بتایا کہ ڈپلومیٹ آف نیشنل بورڈ (ڈی این بی) پروگرام کو اس خطے میں لاگو کرنے میں تھوڑا زیادہ وقت لگا لیکن ہم اس وقت بھی کسی روک ٹوک کے بغیر آگے بڑھ رہے ہیں، جب بہت زیادہ تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہا کہ ہم نے بہت سے عوامل بشمول تکنیکی مداخلتوں کی وجہ سے مواصلات پر مبنی صحت کی دیکھ بھال سے غیر مواصلات پر مبنی حفظان صحت کی خدمات میں تبدیلی دیکھی ہے۔ تکنیکی انقلاب نے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں ایک راہ ہموار کی ہے اور اب اس کا اثر اس بات پر مرکوز ہے کہ مریضوں کی طبی صحت کی دیکھ بھال کیسے کی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہو سکتا ہے کہ صحت کی دیکھ بھال زیادہ موثر اور آسان ہو گئی ہو، لیکن انفرادی رابطہ ختم ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان ایک متنوع ملک ہے اور یہاں بغیر مواصلات والی یا کم مواصلات والی سہولیات بھی ایک نعمت کے طور پر سامنے آئی ہیں۔ کٹھوعہ ضلع کے ایک دور دراز علاقے کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیلی میڈیسن بھی دیہی علاقوں میں منظر نامے کو بدل رہی ہے۔
انسانی ہمدردی کو حکومت کی ترجیح بتاتے ہوئے ، ڈاکٹر سنگھ نے عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے سنٹرلائز ڈ نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ کس طرح ہر شکایت کے حل کے بعد اسے انسانی زاویہ دینے کے لیے انسانی ہمدردی کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے ایک ایسے دور میں زیادہ سے زیادہ توازن پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جب کمیونی کیشن کی ایک قیمت ہوتی ہے اور ایک یہ ایک سود مند کاروبار بن گیا ہے۔ ہم سب کو ہمیشہ مریضوں کے ساتھ اچھی طرح سے بات چیت کرنے کی تعلیم دی جاتی تھی، یہ نہ صرف مریض کے فائدے کے لیے ہے بلکہ خود کی نشوونما کے لیے بھی ہے اور اسے ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہیے۔
انہوں نے جموں و کشمیر حکومت اور این بی ای ایم ایس کی خطہ میں صحت کی دیکھ بھال کو بڑھانے کے لیے ان کی لگن کی تعریف کی، پی جی سیٹوں اور دستیاب کورسز کی تعداد میں نمایاں اضافہ کیا، جس سے شہریوں کو مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اندر اعلیٰ معیار کا علاج حاصل کرنے میں مدد ملی ۔
اپنے اختتامی کلمات میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حفظان صحت کی مؤثر کمیونی کیشن اس پیشے کاایک ایسا پہلو ہے، جس پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔
اس سے قبل، صحت اور طبی تعلیم کے محکمے کے سکریٹری جناب بھوپیندر کمار نے خطاب کیا اور ورکشاپ کے انعقاد میں این بی ای ایم ایس کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ این بی ای ایم ایس نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عوامی خدمات کی صحت کی دیکھ بھال کے انداز کو بدل دیا ہے۔ تمل ناڈو جیسی ریاستوں سے سیکھنے کے بعد اور مرکزی وزارت صحت کی رہنمائی سے ہم خلا اور کمی کو پر کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ جناب کمار نے مزید کہا کہ صحت کی دیکھ بھال تک زیادہ رسائی، سرجری کے لیے انتظار کے وقت میں کمی، دور دراز کے علاقوں میں مریضوں کے مطمئن ہونے کی سطح میں اضافہ اور ریفرل کی شرح میں کمی کے ساتھ زمینی طور پر نتیجہ شاندار رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ف ا - ق ر)
U-10002
(Release ID: 1960350)
Visitor Counter : 112