امور داخلہ کی وزارت

امورداخلہ اور امدادباہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج لوک سبھا میں ناری شکتی وندن ادھینیم پر بحث میں حصہ لیا


19 ستمبر 2023 ہندوستانی پارلیمنٹ کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا کیونکہ اس دن گنیش چترتھی کے موقع پر پہلی بار نئی پارلیمنٹ  میں کام  کاج شروع   ہوااور خواتین کو ریزرویشن کا حق فراہم کرنے والا طویل عرصے سے زیر التوا بل  ایوان میں پیش کیا گیا

میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے خواتین کی طاقت کو حقیقی معنوں میں عزت بخشی ہے جو کہ 140 کروڑ کی آبادی کا 50 فیصد ہیں

اب اس ملک کی خواتین نہ صرف پالیسیوں میں حصہ دار بنیں گی بلکہ پالیسیوں کے تعین میں بھی اپنا تعاون دیں  گی

حال ہی میں منعقدہ جی-20 کانفرنس میں وزیر اعظم جناب مودی نے دنیا کے سامنے ’’خواتین کی زیر قیادت ترقی‘‘ کا تصور پیش کیا اور اس بل کی منظوری کے ساتھ ہی ایک نئے دور کا آغاز ہو گا

خواتین کو بااختیار بنانا کچھ پارٹیوں کا سیاسی ایجنڈا ہو سکتا ہے، لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے لیے خواتین کو بااختیار بنانا ایک شناخت کا معاملہ ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں خواتین کا تحفظ ، احترام اور شراکت 2014 سے حکومت کی سانس اور   روح  رہی ہے

وہ لوگ جن کی جڑیں ہندوستان سے جڑی ہیں وہ خواتین کو کمزور کہنے کی غلطی نہیں کریں گے

خواتین مردوں سے زیادہ بااختیار ہیں اور یہ بل اب فیصلہ سازی اور پالیسی سازی میں خواتین کی شراکت کو یقینی بنائے گا

آج ہمارے پاس ایک موقع ہے جب اس ایوان کو دنیا کو یہ پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’’خواتین کی زیر قیادت ترقی‘‘ کے وژن کو پورا کرنے میں پورا ایوان متفق اور متحد ہے

موجودہ پروویژن کے مطابق، مودی حکومت نے پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہونے والے اراکین کے تینوں زمروں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دیا ہے - جنرل (جس میں او بی سی شامل ہیں)، درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل

ریزرو کی جانے والی ایک تہائی نشستوں کا انتخاب حد بندی کمیشن شفاف طریقے سے کرے گا، حد بندی کمیشن لانے کا واحد مقصد شفافیت لانا ہے

Posted On: 20 SEP 2023 9:10PM by PIB Delhi

امورداخلہ اور امدادباہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج لوک سبھا میں ناری شکتی وندن ادھینیم پر بحث میں حصہ لیا۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ 19 ستمبر 2023 ہندوستانی پارلیمنٹ کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا کیونکہ اس دن نئی پارلیمنٹ  میں گنیش چترتھی کے موقع پر کام کاج  شروع ہوا   اور خواتین کے لیے ریزرویشن کا حق   دلانے والا طویل عرصے سے زیر التوا بل ایوان میں پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرنا چاہیں گے کہ انہوں نے حقیقی معنوں میں خواتین کی طاقت کو عزت بخشی ہے جو کہ 140 کروڑ کی آبادی کا 50 فیصد ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس آئینی ترمیمی بل کی منظوری کے ساتھ ہی ملک کی خواتین کے لیے لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں ایک تہائی نشستیں محفوظ ہو جائیں گی۔ اس بل کی منظوری سے خواتین کی اپنے حقوق کے لیے طویل عرصے سے جاری لڑائی ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب مودی نے حال ہی میں منعقدہ جی-20 کانفرنس میں دنیا کے سامنے "خواتین کی قیادت میں ترقی" کا تصور پیش کیا تھا اور اس بل کی منظوری کے ساتھ ہی ایک نئے دور کا آغاز ہوگا، کیونکہ اب اس ملک کی خواتین نہ صرف پالیسیوں میں حصہ دار بنیں گی بلکہ پالیسیوں کے تعین میں بھی تعاون دیں گی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا کچھ پارٹیوں کا سیاسی ایجنڈا ہوسکتا ہے، لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے لیے خواتین کو بااختیار بنانا ایک شناخت کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں 30 سال بعد ملک کے عوام نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں خواتین کا تحفظ، احترام اور شراکت حکومت کی سانس اور روح رہی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب 2014 میں جناب  نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم بنے تو ملک میں 70 کروڑ لوگ ایسے تھے جن کے گھروں میں بینک اکاؤنٹس نہیں تھے۔ جناب نریندر مودی نے جن دھن یوجنا شروع کی اور بینک کھاتے کھولنے کی مہم شروع کی، جس کے نتیجے میں 52 کروڑ بینک کھاتے  کھلے، جن میں سے 70 فیصد بینک اکاؤنٹس خواتین کے نام پر کھولے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کی جڑیں ہندوستان سے جڑی ہیں وہ خواتین کو کمزور کہنے کی غلطی نہیں کریں گے۔

امورداخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیرنے کہا کہ آج ملک میں خواتین کو بااختیار بنایا گیا ہے اور تمام اسکیموں کا پیسہ براہ راست خواتین کے بینک کھاتوں میں جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی نے اس ملک پر 5 دہائیوں سے زیادہ عرصہ  تک حکومت کی، ملک میں 11 کروڑ خاندان ایسے ہیں جن کے پاس بیت الخلاء نہیں ہیں۔ غربت ختم کرنے کے نعرے لگائے گئے لیکن غریبوں کے لیے کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب گھر میں بیت الخلا نہیں ہوتا تو سب سے زیادہ تکلیف نوجوان بیٹی، بہن اور ماں کو ہوتی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پہلے 5 برسوں  میں 11.72 کروڑ بیت الخلاء فراہم کیے جس کی وجہ سے مائیں، بہنیں اور بیٹیاں بااختیار ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 10 کروڑ خاندان دھوئیں میں رہنے پر مجبور ہوئے، لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 10 کروڑ گھروں کو مفت ایل پی جی کنکشن فراہم کرکے خواتین کو بااختیار بنایا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے 3 کروڑ سے زیادہ خواتین کو ان کے نام پر گھر فراہم کیے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ملک میں 12 کروڑ گھر ایسے تھے  جہاں پینے کا پانی نہیں تھا، جناب نریندر مودی نے انہیں نل کا پانی فراہم کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کے 80 کروڑ لوگوں کو ہر ماہ 5 کلو گرام مفت اناج فراہم کیا۔ وزیر اعظم مودی نے 3 کروڑ 18 لاکھ سوکنیا سمردھی کھاتے کھولے، ماترو وندن یوجنا کے تحت 3 کروڑ خواتین کو فوائد فراہم کیے اور تقریباً 26 ہفتوں کی زچگی کی چھٹی فراہم کی۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج دنیا بھر میں خواتین پائلٹوں کی تعداد 5 فیصد ہے جبکہ ہندوستان میں یہ 15 فیصد ہے، اسے بااختیار بنانا کہتے ہیں۔

امورداخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیرنے کہا کہ خواتین مردوں سے زیادہ بااختیار ہیں اور یہ بل اب فیصلہ اور پالیسی سازی میں خواتین کی شراکت کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے یہ بل سماجی نظام کی خرابیوں کو دور کرنے، خواتین کی شراکت بڑھانے اور ان کا احترام کرنے کے لیے لایا  گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس ایک موقع ہے جب یہ ایوان دنیا کو یہ پیغام دے سکتا ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’’خواتین کی زیر قیادت ترقی‘‘ کے وژن کو پورا کرنے میں پورا ایوان متفق اور متحد ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ  سابقہ حکومتوں نے خواتین ریزرویشن بل لانے کی  چار بار کوششیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے 1996 میں جناب  ایچ ڈی دیوے گوڑا کی قیادت والی حکومت خواتین ریزرویشن بل لائی تھی، جس کے بعد اسے سیما مکھرجی کی سربراہی میں ایک کمیٹی کو دے دیا گیا۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ بھی دی لیکن وہ بل ایوان تک نہیں پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جناب  اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی حکومت 1998 میں یہ بل لائی ، لیکن اپوزیشن نے اسے ایوان میں پیش نہیں ہونے دیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ جناب  اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی حکومت ایک بار پھر بل لائی  لیکن دوبارہ بحث نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت والی حکومت نے ایک بار پھر راجیہ سبھا میں ترمیمی بل پیش کیا، جہاں منظور ہونے کے بعد یہ بل لوک سبھا میں نہیں آسکا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے تمام اراکین سے درخواست کی کہ وہ متفقہ طور پر آئین میں ترمیم کرنے اور اس نئی شروعات کے ذریعے خواتین کی طاقت کو ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پروویژن کے مطابق مودی حکومت نے پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہونے والے اراکین کے تینوں زمروں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دیا ہے ۔ جنرل (جس میں او بی سی شامل ہیں)، درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل۔ انہوں نے کہا کہ اس آئینی ترمیم کے تحت آرٹیکل 330 (اے) اور آرٹیکل 332 (اے) کے ذریعے خواتین کے ریزرویشن کا بندوبست کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تینوں زمروں میں راست  ریزرویشن دے کر ایک تہائی نشستیں خواتین کے لیے مختص کی گئی ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ حد بندی کمیشن ایک اہم ادارے کا قانونی ضابطہ ہے جو ہمارے ملک کے انتخابی عمل کا تعین کرتا ہے اور یہ تقرری کے ذریعہ کیا جاتا ہے لیکن اس میں یکساں عدالتی کارروائیاں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی سربراہی سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کرتے ہیں اور اس میں الیکشن کمیشن کا نمائندہ بھی ہوتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جن ایک تہائی نشستوں کو ریزرو کیا جائے گا ان کا انتخاب حد بندی کمیشن کرے گا۔ کمیشن ہر ریاست میں جاتا ہے اور کھلی سماعت کرتا ہے اور شفاف طریقے سے پالیسی کا فیصلہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حد بندی کمیشن لانے کا واحد مقصد شفافیت لانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کمیشن کی تشکیل میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی، انتخابات کے بعد مردم شماری اور حد بندی دونوں کی جائیں گی اور جلد ہی وہ دن آئے گا جب ایک تہائی خواتین ارکان اسمبلی ایوان میں بیٹھ کر مستقبل کا فیصلہ کریں گی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پسماندہ طبقے کی فلاح و بہبود کا کام دل و جان سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں اپنی پہلی تقریر میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا تھا کہ ان کی حکومت دلتوں، پسماندہ طبقات، قبائلیوں اور خواتین کی حکومت ہے۔ آج ملک کے 80 کروڑ غریبوں کو گھر، بیت الخلا، بجلی، پانی، ادویات، گیس سلنڈر اور اناج فراہم کرنے کے بعد نریندر مودی حکومت خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن لے کر آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے کبھی کسی او بی سی کو وزیر اعظم نہیں بنایا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر سبھی سے اس بل کی حمایت کرنے کی درخواست کی۔

 

************

ش ح۔ ف ا    ۔ ع ر

 (U: 9765 )



(Release ID: 1959302) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Marathi , Telugu