الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

وزیرجناب راجیوچندرشیکھرنے ڈی پی ڈی پی ایکٹ عملدرآمدپرصنعت کے کلیدی فریقین کے ساتھ مشاورت کی قیادت کی


ڈی پی ڈی پی ایکٹ 2023کے نفاذ پرپہلے ڈجیٹل انڈیامذاکرات نئی دہلی میں منعقد ہوئے

’’اگلے 30دنوں میں ایکٹ کے لئے ضروری قوائد تشخیص کئے جائیں گے :ایم اوایس راجیوچندرشیکھر

’’اسٹارٹ اپس ، ایم ایس ایم ایزاوراسپتالوں کو ڈی پی ڈی پی ایکٹ پرعملدرآمدکے لئے زیادہ وقت ملے گا ‘‘ایم  اوایس راجیو چندشیکھر

Posted On: 20 SEP 2023 7:40PM by PIB Delhi

ہنرمندی کے فروغ ، صنعت کاری ، الیکٹرونکس اورآئی ٹی کے مرکزی وزیرمملکت جناب راجیوچندرشیکھرنے بدھ کے روز نئی دہلی میں حال ہی میں مرتب کردہ ڈجیٹل پرسنل ڈاٹا پروٹیکشن ایکٹ (ڈی پی ڈی پی ایکٹ ) پرپہلے ڈجیٹل انڈیا مذاکرات میں شرکت کی ۔ یہ مذاکرات  قانون کی مخصوص دفعات کے لئے منتقلی کے لئے درکاروقت اور اس کے نفاذ سے متعلق خصوصی رائے حاصل کرنے کی خاطر صنعت کے کلیدی فریقین کے ساتھ منعقد کئے گئے تھے  ۔

اس اجلاس کے دوران وزیرموصوف نے تاریخی قانون مرتب کئے جانے کے پس پشت طویل سفر کا ذکرکیاجس میں اس کے آغاز سے لے کر ایک قانون بننے تک کی موجودہ حیثیت کے بارے میں تفصیلات پیش کیں ۔ جہاں راجیو چندرشیکھرنے اس بات کی وضاحت کی کہ کس طرح یہ قانون وزیراعظم نریندرمودی کے ویژن کے وسیع ترمشن سے مربوط ہے ۔ اس ویژن کا مقصد پلیٹ فارم کی ذمہ داریوں کے ساتھ بھارتی ضروریات کے موافق   ایک ہم عصر قانون تیارکرنا ہے ۔

جناب راجیو چندرشیکھرنے کہاکہ اگلے 30دنوں میں ایکٹ کے لئے ضروری ضوابط تشخیص کئے جائیں گے ۔ ہم آنے والے مہینے میں ڈاٹا کے تحفظ سے متعلق بورڈ تشکیل دینے پربھی کام کریں گے ۔ کچھ کاروبار جیسے اسٹارٹ اپس اورایم ایس ایم ایز اوراسپتالوں جیسے اداروں کو لوگوں کے اعدادوشمار  کو محفوظ رکھنے اور ان ضوابط پرعمل درآمدکرنے کے لئے کچھ زیادہ وقت مل سکتاہے ۔ یہ اس وجہ سے ہے کہ انھیں زیادہ بڑے اعدادوشمار کو ہینڈل کرنے میں زیادہ تجربہ نہیں ہوگا۔اس لئے وہ اس کو سیکھنے اورضابطوں پرعملدرآمد کرنے کے لئے زیادہ وقت مانگ سکتے ہیں ۔ اگرکوئی قانون کو توڑے گا تو ڈاٹاپروٹیکشن بورڈ اس صور تحال سے نمٹے گا اورفیصلے کرے گا۔ لیکن وہ  صرف اسی وقت ایساکرناشروع کریں گے جب وہ  تصفیہ کرنے کے لئے پوری طرح تیارہوں گے ۔‘‘

اس اجلاس میں  صنعتی انجمنوں ، اسٹارٹ اپس ، آئی ٹی کے پیشہ ورافراد ، ٹھنک ٹینکس اورقانون ماہرین سمیت ٹکنالوجی کے ماحولیاتی نظام کے متنوع فریقین نے شرکت کی ۔ ایک سو سے زیادہ فریقین مشاورت میں شرکت کی ۔

وزیرموصوف نے اس قانون کے بنیادی مقصد کا اعادہ کیا جو ڈجیٹل ناگرکوں کے اعتماد اورتحفظ کی ضمانت دینا ہے اوراس بات پرزوردیناہے کہ تمام ڈاٹارکھنے والے قانون  کی پاسداری کریں ۔ انھوں نے پھریقین دلایاکہ حکومت عملدرآمد کے وقت میں توسیع کے لئے جائز دلائل پرغورکرنے کے لئے تیارہے ۔

وزیرموصوف نے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مزید کہا ’’ایسی کمپنیاں جو پہلے ہی اس طرح کے ضابطوں ، جیسے جی ڈی پی آر (ای یو کے جنرل ڈاٹاپروٹیکشن ریگولیشن ) پرعمل کررہی ہیں ، انھیں ان نئے ضابطوں پرعمل کرنے کے لئے زیادہ وقت نہیں مانگناچاہیئے ۔ ہم اب ان ضابطوں کو نافذ کرنے کے مرحلے میں ہیں اوریہ بلارکاوٹ اورتیزی سے ہونا چاہیئے ۔ اس کا مقصد پرسنل ڈاٹا رکھنے والوں  کے مابین اعتماد رویہ میں تبدیلی کا کلچر تشکیل دینا ہے اور ایک ایسی تبدیلی پیداکرناہے جو انھیں  ذمہ داربنائے اور اس بات پراعتماد کیاجائے کہ ڈاٹاکے اصولوں پر انھیں اتفاق ہے ۔ یہ ایک مزاحمتی قانون ہے اور امید کی جاتی ہے کہ یہ اچھارویہ پیداکرے گا۔

یہ مشاورت قانون اور پالیسی سازی کے لئے وزیراعظم جناب نریندرمودی کے مشاورتی طریقہ کارکے خطوط پرہیں ۔ یہ پہلا موقع ہے جب ڈجیٹل پرسنل ڈاٹاپروٹیکشن ایکٹ 2023کے نفاذاور ضوابط کے ڈھانچے پرمشاورت کی جارہی ہے ۔

**********

(ش ح۔  و ا۔ع آ)

U-9771



(Release ID: 1959300) Visitor Counter : 83


Read this release in: Kannada , English , Hindi