نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
راجیہ سبھا میں آج محترم چیئرمین کے ذریعہ پیش کردہ قرارداد اور اختتامی کلمات کا مکمل متن
Posted On:
20 SEP 2023 7:45PM by PIB Delhi
اختتامی کلمات:
معزز اراکین، اب ہم خلائی تحقیق میں ملک کے شاندار سفر پر ایک انتہائی نتیجہ خیز اور تعمیری بحث کے اختتام پر پہنچ گئے ہیں۔ میں نے ایوان کے اندر اور باہر معزز اراکین کے خیالات، مشاہدات اور تجزیے کو پوری توجہ سے سنا۔ تقاریر میں ایک مشترکہ بات یعنی قومی مفادواضح تھا، اور یہ شاندار مشترکہ کوششیں ہیں۔
ہماری خلائی داستان میں فخر اور کامیابی کے مشترکہ احساس کی گونج تھی، جو مناسب مواقع پر ہمارے سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین اور بصیرت افروز قیادت کے شاندار اذہان کی وجہ سے ممکن ہوئی۔
خلاء کی زبردست وسعت نے زمانہ قدیم سے انسانیت کو مسحور کر رکھا ہے۔ معزز اراکین نے نظم کے حوالے سے بھی اس پر غور کیا ہے۔ بھارت، جو دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے، نے خلائی سائنس اور فلکیات کی ایک مضبوط روایت کو پروان چڑھایا ہے۔ہمارے قدیم علماء جیسے آریہ بھٹ، وراہا مہیرا، برہم گپتا، بھاسکر سمیت دیگر کے زبردست تعاون کو نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے۔ ان کے تعاون کے اعتراف میں، پہلا بھارتی خلائی جہاز جس کا نام گپت دور کے ریاضی داں اور ماہر فلکیات (تقریباً 1500 سال قبل) آریہ بھٹ کے نام پر رکھا گیا، 1975 میں لانچ کیا گیا۔
ہمارے سائنسی ورثے پر استوار، جرأت اور اختراع کے ذریعہ دریافت کرنے کے جذبے نے ہمیں خلاء کے نامعلوم خطوں کو نئے جوش کے ساتھ دریافت کرنے کا حوصلہ فراہم کیا ہے! ایسا کرتے ہوئے، ایک جانب ہم اپنی تکنیکی صلاحیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب، ہم سماجی فلاح و بہبود کے لیے اس سے مستفید ہونے اور اپنے ہم وطنوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے مضبوطی کے ساتھ کلی طور پر وقف ہیں۔
معزز اراکین، آپ کو یاد ہوگا کہ مشن چندریان 2 کے دوران، ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی بنگلورو میں اسرو کے صدردفاتر میں سائنس دانوں کی حوصلہ افزائی اور ان کی ہمت بڑھانے کے لیے ذاتی طور پر موجود تھے۔
سائنسی برادری میں قیادت کی یہ مستقل حمایت اور یقین بلاشبہ چندریان 3 اور ہمارے سابقہ مشنوں کی کامیابی میں ایک اہم عنصر رہا ہے۔
بھارت کا خلائی پروگرام قوم کے لیے باعث فخر ہے۔ یہ ملک کی سائنسی اور تکنیکی خود انحصاری کا بھی ثبوت ہے۔ لوگوں کی امنگوں کے نگہبان اور ان کے مستقبل سے وابستہ ہونے کی حیثیت سے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم خلائی تحقیق کے نئے محاذوں کی ثابت قدمی کے ساتھ حمایت کریں۔ آیئے ہم پرعزم ہو کر اس بھارت کے ساتھ کھڑے ہو جائیں جو امرت کال میں اپنی ماضی کی عظمت کو ازسر نو حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا۔
معزز اراکین، مختلف قائدین نے کہا ہے کہ یہ ایک موقع تھا، اور بحث کا مزاج بہت اعلیٰ تھا۔ اس میں تعاون نظر آیا، شاندار تقاریر کی گئیں، لیکن میں آپ کو بتا سکتا ہوں، میں نے ہر تقریر سنی ہے اور ہر مقرر نے اس موضوع کے لیے ایک نقطہ نظر پیش کیا ہے۔ اس کے پیش نظر میں مندرجہ ذیل قرارداد ایوان کے سامنے پیش کرتا ہوں۔
قرارداد:
بھارت کا خلائی پروگرام قومی فخر کا ایک وسیلہ ہے۔ یہ قوم کی موروثی، سائنسی اور تکنیکی صلاحیتوں کا مسلسل شاہد رہا ہے۔
مثبت ماحولیاتی نظام اور بصیرت افروز قیادت نے ہمارے سائنس دانوں کو اس قابل بنایا ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا پوری طرح سے ادراک کر سکیں، اپنی توانائی کو بروئے کار لائیں اور اس تاریخی سنگ میل کو حاصل کر سکیں۔
یہ ایوان سائنس دانوں بشمول خواتین سائنس دانوں کا، چاند کے قطب جنوبی کے قریب چندریان 3 کی کامیاب سہل لینڈنگ کے ساتھ، اس مشکل کارنامے کو انجام دینے کے لیے اعتراف کرتا ہے اور ان کی ستائش کرتا ہے۔ یہ کامیابی، دیگر خلائی مشنوں کے ساتھ، دیرپا معاشی اور سماجی ترقی کا آغاز کرے گی۔
**********
(ش ح ۔ا ب ن ۔م ف )
U.No:9760
(Release ID: 1959241)
Visitor Counter : 103