زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستانی زراعت میں انقلاب: زراعت اور كسانوں كی بہبود كی وزارت نے کسانوں کیلئے گیم چینجنگ اقدامات كا آغاز


مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن اور مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نےمشترکہ طور پر كے سی سی گھر گھر ابھیان، کسان رن پورٹل اور وِنڈس مینوئل کی رونمائی كی

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے گھر گھر کے سی سی ابھیان کی کامیابی کیلئے بینکوں کے مکمل تعاون کا یقین دلایا

محترمہ سیتارمن نے چاول اور گیہوں کی فصل کی پیداوار کیلئے حقیقی وقت کے تخمینے کی تعریف کی اور اس تخمینے کو دَلہن اور تِلہن كی فصلوں تک بڑھانے پر زور دیا

ٹیکنالوجی کا استعمال اور شفافیت زراعت کیلئے اہم ہے اور اس حکومت نے اس سلسلے میں ضروری اقدامات کئے ہیں: جناب نریندر سنگھ تومر

وزیر زراعت نے زور دے کر کہا کہ یہ زراعت اور دیہی شعبہ ہے جس نے عالمی وبا کے دوران بھی معیشت کو رواں دواں رکھا

Posted On: 19 SEP 2023 6:49PM by PIB Delhi

آج یہاں ایک تاریخی تقریب میں مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن اور مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے زرعی قرضہ (كے سی سی اور ایم آءی ایس ایس) اور فصل بیمہ (پی ایم ایف بی واءی/آر ڈبلیو بی سی آءی ایس) پر مرکوز اقدامات کا آغاز کیا۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے تین اقدامات شروع کیے- کسان رن پورٹل (كے آر پی)، كے سی سی اور گھر گھر ابھیان۔  یہ ایك پرجوش مہم ہے جس كا مقصد  ویدر انفارمیشن نیٹ ورک ڈیٹا سسٹم (ونڈس) پر ایک ہدایت نامہ كے ساتھ کسان کریڈٹ کارڈ (كے سی سی) اسکیم کے فوائد کو ملک بھر کے ہر کسان تک پہنچانا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد زراعت میں انقلاب لانا، مالی شمولیت کو بڑھانا، ڈیٹا کے استعمال کو بہتر بنانا اور ملک بھر میں کسانوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QYIP.jpg

اس موقع پر کلیدی خطبہ دیتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے گھر گھر کے سی سی ابھیان کی کامیابی کے لیے بینکوں کے ساتھ مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے كے سی سی اسکیم کے تحت کافی رقم مختص کی ہے تاکہ کسانوں کے لیے آسان قلیل مدتی قرضوں اور اسکیم کے لیے ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جاسکے۔ وزیر خزانہ نے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا  کے اقدامات اور کامیاب نفاذ کے لیے وزارت زراعت کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو مبلغ حق بیمہ كے رقم 29,000 کروڑ كے مقابلے میں اب تک 1,40,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی بیمہ کی رقم تقسیم کی جا چکی ہے۔ انہوں نے چاول اور گندم کی فصل کی پیداوار کے لیے حقیقی وقت کے تخمینے کی بھی تعریف کی اور اس تخمینے کو دلہن اور تلہن كی فصلوں تک بڑھانے کا مطالبہ کیا تاکہ ضرورت پڑنے پر ان کی درآمدات کے لیے بہتر منصوبہ بندی کی جا سکے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ فصلوں کا حقیقی وقت میں تخمینہ لگانے سے معیشت میں مدد ملے گی اور فصل کے سیزن کے اختتام پر کسانوں کے لیے صحیح قیمتوں کو یقینی بنایا جائے گا۔ محترمہ سیتا رمن نے علاقائی دیہی بینکوں اور کوآپریٹو بینکوں کو مکمل خود کار بنانے پر بھی زور دیا اور محکمہ مالیاتی خدمات کو ہدایت دی کہ وہ ان بینکوں کے لیے قرض کی منظوری اور قرض کی تقسیم کے درمیان فرق کا جائزہ لے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002NVPF.jpg

مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے اپنے خطاب میں موجودہ حکومت کے تحت زراعت اور دیہی معیشت کو دی گئی اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے بتایا کہ وزارت زراعت کا بجٹ بڑھ گیا ہے۔ سال 2014-2013 میں جہاں یہ 23,000 کروڑ روپے تھا وہیں 2024-2023 میں 1,25,000 کروڑ روپے ہو گیا۔ ونڈز مینوئل کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اس کا مقصد موسم کی حقیقی معلومات کو یقینی بنانا ہے تاکہ کسان اپنی فصلوں کے لیے صحیح وقت پر صحیح احتیاط کر سکیں۔جناب تومر نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال اور شفافیت زراعت کے لیے اہم ہے اور اس حکومت نے اس سلسلے میں ضروری اقدامات کیے ہیں۔ وزیر زراعت نے بتایا کہ پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت تقریباً 9 کروڑ مستفیدین ہیں اور کے سی سی گھر گھر ابھیان کا مقصد تقریباً 1.5 کروڑ مستفیدین کو جوڑنا ہے جو ابھی تک کے سی سی اسکیم سے منسلک نہیں ہیں۔ جناب تومر نے کورونا كے وبا کے دوران بھی کسانوں کو تقریباً 2 کروڑ کے سی سی فراہم کرنے کے لیے وزارت خزانہ اور بینکوں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر موصوف  نے زور دے کر کہا کہ یہ زراعت اور دیہی شعبہ ہے جس نے عالمی وبا کے دوران بھی معیشت کو رواں دواں رکھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003SXS6.jpg

جناب رتیش چوہان جے ایس (کریڈٹ) اور سی ای او پی ایم ایف بی وائی نے ان اقدامات کے بارے میں تفصیلی پیشکش کی۔ انہوں نے بتایا کہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا میں تکنیکی مداخلتوں کی وجہ سے اس سال ریکارڈ اندراج ہوا ہے۔

وزیر مملکت برائے زراعت محترمہ شوبھا کرندلاجے اور کیلاش چودھری، سکریٹری زراعت جناب منوج آہوجا، سکریٹری ڈی ایف ایس جناب وویک جوشی، او ایس ڈی (کریڈٹ) جناب اجیت کمار ساہو، سی ای او- پی ایم ایف بی وائی۔ جناب رتیش چوہان، چیئرمین نابرڈ،  جناب شاجی کے وی اور متعلقہ محکموں اور زرعی شعبے کے کئی معززین اس موقع پر موجود تھے

لانچ ایونٹ زراعت کے لیے جدت طرازی اور موثر خدمات کی فراہمی کے لیے حکومت ہند کی لگن کا مظہر رہا، کسانوں کی آمدنی کو برقرار رکھنے اور دوگنا کرنے کے مقصد کے ساتھ کسان رِن پورٹل، گھر گھر كے سی سی ابھیان اور ونڈس مینوئل جیسے اقدامات کسانوں کی خوشحالی، اختراع، ٹیکنالوجی کے انفیوژن اور معروضی خدمات کی فراہمی کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ کوششیں ملک بھر میں کاشتکار برادری کے لیے زرعی انقلاب اور پائیدار اقتصادی ترقی کے ہدف کو آگے بڑھائیں گی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا


(Release ID: 1958899) Visitor Counter : 125


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu