زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

  ای – نیم 2.0 اور زرعی مارکیٹنگ اصلاحات  پر نیشنل ورکشاپ


حال ہی میں اے پی ایم سی  میں شامل کرنے کے لئے 28 نئی منڈیوں کو منظور کیا گیا،جس سے ای – نیم میں ان کی مجموعی تعداد  بڑھ  کر 1389 ہوگئی ہے: جناب منوج آہوجہ

پیداوار کی کوالٹی سے متعلق معلومات   خریداروں کے لئے اتنی ہی اہم ہوتی ہے جتنا کہ فروخت کنندگان کے لئے اشیاء  کی قیمتیں : جناب آہوجہ

پوری ویلیو چین کو  کارگر ہونا چاہئے اور  اشیا کی  خرابی کو کم کیا جانا چاہئے : ایگری کلچر سکریٹری

Posted On: 19 SEP 2023 6:08PM by PIB Delhi

زراعت اورکسانوں کی بہبودکی وزارت کے سکریٹری جناب منوج آہوجہ نے  آج یہاں اپنے خطاب میں کہا کہ  31  اگست 2023 تک ای – نیم میں  1361 اے پی ایم سیز  کوشامل کیا گیا تھا، جو 23 ریاستوں اور چار مرکز کے زیر انتظام  خطوں کا احاطہ کرتی  تھیں ،جن میں   ایک ساتھ  209 اشیائے صارفین کی تجارت کی جاتی تھی۔ اس میں مستقبل  پر نظر رکھی جاتی تھی اور اس کا مقصدای – نیم کے ذریعہ کاروبار کرنے والے   کسانوں  ،فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن ( ایف پی او ) اور خریداروں  / تاجروں  کو کثیر  جہتی فائدہ  پہنچانا تھا۔ای – نیم کو مزید تقویت  پہنچانے کے لئے  حال ہی میں  اس میں شامل کرنے کے لئے28 نئی  منڈیوں کو منظو ر کیا گیا ہے،جس سے  منڈیوں کی مجموعی تعداد  بڑھ کر  1389  ہوگئی ہے۔ایگریکلچر سکریٹری نے کہا کہ   ای – نیم کے متعلقین   کو صحیح وقت  پر  اہم معلومات  فراہم کرانا بہت اہم ہے ۔ اور آگے بڑھنے کے لئے  معلومات کی خامیوں کودور کرنا بہت اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  پیداوار کی کوالٹی سے متعلق معلومات  ،خریدار کے لئے اتنی ہی اہم ہے ،جتنی کہ  فروخت کنندگان کے لئے اشیاء کی قیمتیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LYQK.jpg

جناب آہوجہ نے کہا کہ اقتصادی نقطہ نظرسے  پوری ویلیو چین کو  کارگر بنایا جانا چاہئے اور  اشیا  کی خرابی کو کم کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے   اہم ورکشاپ کا اہتمام کرنے کی کوششوں کی ستائش کی اور  تلنگانہ ، مدھیہ پردیش ، اترپردیش  ، جھارکھنڈ اورتمل ناڈو کے   ریاستی ایگریکلچر مارکیٹنگ بورڈز  کی دل سے تعریف کی کہ  انہوں نے  پریزینٹیشن  پیش کی ہیں اور  ای – نیم کے تمام متعلقین کے  فائدے کے لئے  ورکشاپ کے ذریعہ  فراہم کردہ  پلیٹ فارم کا استعمال کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SL5D.jpg

زراعت اورکسانوں کی بہبود  کی وزارت  کی مارکیٹنگ ڈویژن   کے  ایڈیشنل سکریٹری  جناب فیض احمد قدوائی   نے  حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ای-  نیم  2.0  موجودہ ای – نیم کا  ایک  ایڈوانس  ورژن ہوگا،جس میں  ریاستی قوانین میں کی گئی اصلاحات  ای-نیم  2.0 کی کامیابی کے لئے بہت اہم ہوں گی۔

پریزینٹیشن،  تین ایف  ٹی اوز  - چرچو ناری اورجا  ایف  پی سی ایل  ( جھارکھنڈ ) ،  مان گنی سٹی کنسورشئیم  (تمل ناڈو ) اور  جیوک شری    ایف پی سی ایل  ، کورا پُٹ (اوڈیشہ ) کے ذریعہ پیش کی گئیں، جن میں انہوں نے  ای-  نیم  پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے  ہونے والے اپنے تجربات کا ذکر کیا۔ یہ ایف  پی اوز  تسلسل کے ساتھ ای – نیم کا استعمال کررہے ہیں اور انہوں نے  بالترتیب  1.25 کروڑروپے  ،  1.44 کروڑ روپے اور 2.68  کروڑروپے کا کاروبار کیا ہے۔

نجی تنظیموں  ، بینکوں  ،اشیائے صارفین کے ایکس چنجوں  ، ریاستی ایگری کلچر مارکیٹنگ بورڈس   اور ڈپارٹمنٹ آف مارکیٹنگ  اینڈ  انسپکشن   کے مختلف سینئیر افسر بھی  آج یہاں  ای – نیم  2.0 اور زرعی اصلاحات   پر نیشنل ورکشاپ میں   پریزینٹیشن  اور  بات چیت کے اجلاس کے دوران موجود تھے۔

پس منظر :

نیشنل ایگری کلچر مارکیٹ   ( ای –نیم ) ایک کل ہند الیکٹرانک  تجارتی پورٹل ہے ،جس کا آغاز 14 اپریل  2016  کو وزیر اعظم جناب نریندرمودی نے کیا تھا۔اس پورٹل کے ذریعہ   موجودہ اے پی ایم سی منڈیوں  کا نیٹ ورک تیار کیا گیا ہے ۔ یہ تجارتی  پورٹل  زرعی اشیا کے لئے  ایک متحدہ قومی بازار کی تشکیل کے لئے   موجودہ  اے  پی ایم سی کے پاس دستیاب بنیادی ڈھانچے کو استعمال کرتا ہے۔ اس پورٹل کا انتظام  حکومت ہند کی زراعت او رکسانوں کی بہبودکی وزارت  کے تحت  کام کرنے والے  ‘اسمال فارمرز ’ ایگری بزنس کنسورشئم ( ایس ایف  اے سی ) کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔

ای – نیم  ٹکنالوجی  سے متعلق ایجادات کے ذریعہ   اے پی ایم سی منڈیوں   کے کام کاج کی صلاحیتوں  کو  بہتر بنانے میں  اور  ڈجیٹل ویبرج  اور ناپ تول کے  دیگر سازوسامان کے ذریعہ   تولنے کے معاملے میں صحت لانے  اشیا کی  قیمتوں کے بارے میں آن لائن معلومات   زیادہ سے زیادہ   خریداروں / فروخت کنندگان تک پہنچانے   اور تجارت میں شفافیت  ( آن لائن نیلامی کے ذریعہ ) لانے میں کامیاب رہا ہے۔

*************

  ش ح۔اگ ۔رم

U-9710      


(Release ID: 1958869) Visitor Counter : 139


Read this release in: English , Telugu