سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر -  این آئی ایس سی پی آر  نے ون ویک ون لیب پروگرام کے تحت ’سائنس نالج کنونشن پروگرام ‘   منعقد کیا

Posted On: 15 SEP 2023 6:36PM by PIB Delhi

سی ایس آئی آر -نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ ( سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر ) نے ون ویک ون لیب پروگرام کے پانچویں دن، آج نئی دلّی میں ’سائنس نالج کنونشن  پروگرام ‘ کا انعقاد کیا۔ سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر  کی  ڈائریکٹر ڈاکٹر رنجنا اگروال نے معزز مہمانوں کو  استقبال  کیا ۔ ڈاکٹر اگروال نے اپنے  افتتاحی خطبے  میں این آئی ایس سی پی آر کی گزشتہ چار دنوں کے دوران منعقد کی گئی ون ویک ون لیب کی سرگرمیوں کا جائزہ پیش کیا۔ اپنے خطاب  کے دوران ، ڈاکٹر اگروال نے سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر  کے اہمیت کے حامل تعاون  کو اجاگر کیا ۔

نیشنل نالج ریسورس کنسورشیم  ( این کے آر سی )   بھارت میں سب سے قدیم اور سب سے وسیع سائنس کنسورشیم ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ، ہم  آئی ایس ایس این  کی میزبانی  انجام دیتے ہیں اور 15 نظرثانی شدہ تحقیقی جرائد شائع کرتے ہیں۔  ہمیشہ ہماری تحقیقی کوششوں کا مقصد  ، سماجی اثر پیدا کرنا ہوتا ہے۔

سی ایس آئی آر   اینڈ ڈی ایس ٹی  اور سی ایس آئی آر اینڈ ایم او ای ایس  کے درمیان این کے آر سی  سے متعلق مفاہمت ناموں پر دستخط

سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر میں این کے آر سی  کے چیف سائنسداں  اور کوآرڈینیٹر  جناب مکیش اے پنڈ نے تقریب کا ایک جائزہ پیش کیا۔ اس تقریب میں   سی ایس آئی آر   اینڈ ڈی ایس ٹی  اور سی ایس آئی آر اینڈ ایم او ای ایس   کے درمیان این کے آر سی  کے حوالے سے مفاہمت ناموں پر دستخط  کیا جانا بھی شامل  ہے ۔ اس موقع پراین کے آر سی رپورٹ  کے اجراء کے ساتھ ساتھ  ’ای وسائل پر ایک ماہ   ایک لیکچر ‘  پہل کا  بھی آغاز کیا گیا  اور ساتھ ہی ’  21 سال کا سفر اور خصوصی مسائل: آئی جے بی بی اور آئی جے ای ایم ایس‘ کا  بھی اجراء کیا گیا۔

مہمانِ خصوصی ڈی ایس ٹی – ایس ای آر بی کے سکریٹری ڈاکٹر اکھلیش گپتا   اور ڈی ایس ٹی کے سینئر مشیر     سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر   کے اَو وَول  پروگرام کے 5ویں دن سائنس نالج کنونشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے

 

ڈی ایس ٹی – ایس ای آر بی کے سکریٹری  اور  مہمانِ خصوصی اور ڈاکٹر اکھلیش گپتا   اور  ڈی ایس ٹی کے سینئر  صلاح کار  نے اوپن سائنس کی   سمت عالمی تبدیلی پر زور دیا  ۔ انہوں نے  اس بات کا تذکرہ  کیا کہ  "دنیا بند دروازے کی سائنس سے کھلی سائنس کی طرف منتقل ہو رہی ہے۔  بھارت نے یونیسکو کی قیادت میں ہوئے  مذاکرات میں سرگرمی سے حصہ لیا، جس کے نتیجے میں کھلی سائنس کی پالیسیوں کو اپنانے کی اہمیت پر بین الاقوامی اتفاق رائے پیدا ہوا۔  بھارت اب اوپن سائنس کی  سمت گامزن ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا  کہ  "عوامی پیسوں سے چلنے والے وسائل تک کھلی رسائی ضروری ہے۔ ہم ایس ٹی آئی پی  پالیسی کے تحت کئی اوپن سائنس   اور ایس ٹی آئی  آبزرویٹری میں ایک جامع وسائل کے ذخیرے کی تشکیل  سمیت  کئی اقدامات کو نافذ کر رہے ہیں ۔ یہ  محفوظ دستاویزات کو ایک قابل رسائی جگہ پر اکٹھا کرے گا۔

ڈاکٹر گپتا نے پریڈیٹری  جرائد سے نمٹنے کے لیے میکانزم کی ضرورت پر زور دیا اور ورچوئل اسپیس کی صلاحیت کو اجاگر کیا، جیسا کہ کووڈ – 19  وباء  کے دوران ظاہر ہوا ہے  کیونکہ وباء کے دوران آن لائن شرکت  داری میں  قابلِ لحاظ طور پر  اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  "سیکھنا صرف جسمانی طریقوں تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس میں ورچوئل وسیلہ اور ہائبرڈ موڈز  بھی شامل ہوناچاہیے۔"

سی ایس آئی آر – سی جی سی آر آئی کی ڈائریکٹر اور معزز  مہمان ڈاکٹر سمن کماری مشرا  (کولکتہ) نے علم کی  فروغ اور  اس سلسلے میں پیشرفت کو آگے لے جانے میں نیشنل نالج ریسورس کنسورشیم کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر  کے ذریعے فراہم کردہ علمی وسائل اور جرائد تک  بہ آسانی  رسائی کے لیے  تشکر کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر مشرا نے ڈیجیٹل وسائل کے انتظام کی ضرورت اور ڈیجیٹل شفٹ کو آسان بنانے کے لیے فنڈنگ اور  اس سے  ریونیو  حاصل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔  اس کے علاوہ  ، اس نے 'وگیان پرگتی' کو ایک قابل قدر سائنسی میگزین کے طور پر سراہا اور سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر    کی مسلسل اشاعت اور اہم سماجی شراکت کے لیے  ستائش کی۔

 

سائنس نمائش میں معزز  شخصیات اور مہمان

اس نمائش میں ایک سائنس نمائش اور پوسٹر  کے تعلق سے پریزنٹیشن مقابلہ بھی منعقد کیا گیا  ، جس کا موضوع تھا: آپ کی تحقیق/پروجیکٹ کے سماجی اثرات۔  اس مقابلے میں کثیر تعداد میں طلباء اور مہمانوں نے شرکت کی۔

سائنس اور ٹکنالوجی کی معلومات اور علمی وسائل پر ایک پینل  مباحثے کی صدارت    ڈی ایس ٹی کے خود مختار اداروں  کے ڈویژن کے  سربراہ ڈاکٹر منورنجن موہنتی نے کی۔ پینل میں شامل افراد  میں سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر    کے  ایک چیف سائنسداں   اور این کے آر سی کے کوآرڈینیٹر جناب مکیش اے پنڈ  نے مختلف سی ایس آئی آر  لیبز کے ذریعے حاصل کیے گئے جرائد کا جائزہ فراہم کیا، جس میں اسکالرز اور قوم کی خدمت کے لیے ان کے  شاندار کیوریشن   کو اجاگر کیا ۔   جناب پنڈ نے این کے آر سی  کی تاریخ اور مقاصد کے بارے میں بھی بات کی اور کنسورشیم کے ذریعے سبسکرائب کرنے سے  منسلک لاگت کی تاثیر اور بچت پر زور دیا۔

پینل میں شامل دیگر  افراد میں سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر  کی سینئر پرنسپل سائنسداں ڈاکٹر تاراکانت جانا اور  چیف سائنسداں محترمہ نیلو سری واستو  کا نام شامل   ہے ۔ ڈاکٹر جانا نے 'پیٹنٹ انفارمیٹکس' پر  بات چیت کی، جس  سے پینل کے  بحث  و مباحثے میں اضافہ  ہوا  اور محترمہ نیلو سریواستو نے مقررین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پینل  ماحثے کا اختتام کیا۔

میٹنگ کے دوران مصنفین اور  ناشروں کی باہمی   بات چیت  میں ، شرکاء نے تین  اہم اجلاسوں میں حصہ لیا  ، جن میں 'ای جرنلز: سائنٹفک رائٹنگ اینڈ پبلیکیشنز'، 'انڈیکسنگ ٹولز' اور 'ای ریسورسز فار ایس اینڈ ٹی ریسرچ اینڈ اسٹینڈرڈز اینڈ ڈاٹا بیس' شامل ہیں۔

اختتامی اجلاس میں،   پروگرام کے کو آرڈینیٹر جناب مکیش پنڈ نے اختتامی   خطاب کیا  نیز کلیدی نکات اور پروگرام کی مجموعی اہمیت کا خلاصہ کیا۔ تقریب کا اختتام سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر   کے  سینئر سائنسداں ڈاکٹر این کے  پرسناّ  کی جانب سے شکریہ کی دِلی تحریک    پیش کئے جانے  کے ساتھ ہوا ۔

اس پروگرام   میں نہ صرف  یہ کہ اوپن سائنس اور ڈیجیٹل علم تک رسائی میں کی گئی پیش رفت کو اجاگر کیا  گیا بلکہ مصنفین اور ناشرین کے درمیان بامعنی بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم کو بھی فروغ دیا گیا ، جس سے  بھارت میں سائنسی علم اور ترقی کے اجتماعی حصول کو آگے بڑھایا  جا رہا ہے ۔

سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر  کے بارے میں

بھارتی حکومت کی سائنس اور ٹیکنا لوجی کی وزارت کے تحت سی ایس آئی آر - نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ  ( سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر   )  سی ایس آئی آر  کی جزوی تجربہ گاہوں میں سے ایک  تجربہ گاہ ہے۔ یہ سائنس مواصلات کے شعبوں میں مہارت رکھتی ہے؛ ایس ٹی آئی نے شواہد پر مبنی پالیسی ریسرچ اور  مطالعے پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ یہ سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق مختلف جرائد، کتابیں، رسالے، نیوز لیٹر اور رپورٹس شائع کرتی ہے۔ یہ سائنس مواصلات، سائنس پالیسی، اختراعی نظام، سائنس-سوسائٹی انٹرفیس، اور سائنس ڈپلومیسی پر بھی تحقیق کرتی ہے۔

مزید معلومات کے لیے ہماری ویب سائٹ   https://niscpr.res.in  پر جائیں یا ہمیں   @CSIR-NIScPR پر فالو کریں۔

************

ش ح۔ ش م    ۔ ع ا

 (U.No. 9634 )



(Release ID: 1958427) Visitor Counter : 97


Read this release in: English , Hindi