وزارت دفاع

میری ٹائم انفارمیشن شیئرنگ ورکشاپ 2023


ایک پائیدار مستقبل کے لیے میری ٹائم سیکیورٹی کو آگے بڑھانا

Posted On: 16 SEP 2023 6:54PM by PIB Delhi

   میری ٹائم انفارمیشن شیئرنگ ورکشاپ (ایم آئی ایس ڈبلیو)، جس کی میزبانی انفارمیشن فیوژن سینٹر – انڈین اوشین ریجن (آئی ایف سی- آئی او آر) نے گروگرام میں 14 سے 16 ستمبر 2023 تک کی تھی، نے خطے میں میری ٹائم سکیورٹی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل عبور کیا۔ تقریب کا افتتاح وائس ایڈمیرل سنجے مہندرو، ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف، ہندوستانی بحریہ نے کیا اور 26 ممالک کے 41 مندوبین کو اکٹھا کیا، جو انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن (آئی او آر اے) اور جبوتی کوڈ آف کنڈکٹ/جدہ ترمیم (ڈی سی او سی / جے اے) دونوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔

وائس ایڈمیرل سنجے مہندرو نے اپنے افتتاحی خطاب میں، بحر ہند کے علاقے (آئی او آر) میں بے شمار سمندری حفاظت اور سلامتی کے چیلنجوں پر زور دیا۔ انہوں نے علاقائی ممالک کے درمیان بحری تعاون اور اعتماد پر مبنی شراکت داری کو بڑھانے کی اہم ضرورت پر زور دیا۔

ورکشاپ کے پہلے دن ایک شاندار سیشن کا ایک سلسلہ پیش کیا گیا، ہر ایک شرکاء کو مجموعی سمندری حفاظت اور سلامتی میں چیلنجوں اور مواقع کی باریک بینی سے آگاہی فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ نیشنل میری ٹائم فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر جنرل وائس ایڈمیرل پردیپ چوہان (ریٹائرڈ) نے ورکشاپ کا آغاز عصری بحری سلامتی کے چیلنجوں کے بارے میں ایک جامع تناظر فراہم کرتے ہوئے کیا، جس میں کثیر رخی مسائل پر ایک جامع مفاہمت کا اسٹیج تیار کیا۔ وائس ایڈمیرل انوپ سنگھ (ریٹائرڈ) نے سمندری سلامتی میں بین الاقوامی تعاون کی ناگزیر ضرورت اور اجتماعی ردعمل کے لیے متحرک معلومات کے تبادلے کی اہمیت پر بات کی۔ انھوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ممالک اکٹھا ہوسکتے ہیں، اپنے وسائل جمع کر سکتے ہیں اور مشترکہ سمندری خطرات سے نمٹنے کے لیے مؤثر طریقے سے تعاون کرسکتے ہیں۔ وائس ایڈمیرل اے کے چاولہ (ریٹائرڈ) نے میری ٹائم سکیورٹی میں ٹیکنالوجی اور اختراع کے دائرے کو استعمال کرنے میں تیزی لانے پر زور دیا کہ کس طرح جدید ٹیکنالوجیز کو میری ٹائم ڈومین کو محفوظ بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ریئر ایڈمیرل ٹی وی این پرسنا، جے ایس (میری ٹائم سکیورٹی) نیشنل سیکیورٹی کونسل سیکریٹریٹ (این ایس سی ایس) نے میری ٹائم ڈومین میں گورننس کے چیلنجز اور ایک لچکدار میری ٹائم سکیورٹی آرکیٹکچر قائم کرنے کے لیے قومی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کے پیچیدہ کام پر روشنی ڈالی۔

ورکشاپ کے دوسرے دن، شرکاء کو بحری سلامتی کے تئیں ہندوستان کے دو جہتی نقطہ نظر سے متعارف کرایا گیا، جس کے ساتھ انفارمیشن مینجمنٹ اینڈ اینالیسس سنٹر (آئی ایم اے سی) قومی بحری سلامتی کی کوششوں اور انفارمیشن فیوژن سنٹر - انڈین اوشین ریجن (آئی ایف سی- آئی او آر) کے لیے کلیدی معاون ہے۔ دوسرے دن کی خاص بات بحری سلامتی کی مشق تھی، جو ایک ہینڈ آن تجربہ تھا، جس نے شرکاء کو حقیقی دنیا کے منظرناموں سے روشناس کرایا، جسے نئے متعارف کرائے گئے مقامی این آئی ایس ایچ اے آر- آئی ایف سی (نیٹ ورک فار انفارمیشن شیئرنگ – انفارمیشن فیوژن سینٹر) سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا تھا۔ دوسرے دن کی کارروائی ریئر ایڈمیرل راہل شنکر، اسسٹنٹ چیف آف نیول اسٹاف (کمیونیکیشن، اسپیس اینڈ نیٹ ورک سینٹرک آپریشنز) کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی، جنھوں نے سمندری حفاظت کے پیچیدہ ویب کو نیویگیٹ کرنے میں مشترکہ میری ٹائم سیکیورٹی تعمیرات اور آئی او آر میں سیکورٹی چیلنجز، مشترکہ وسائل، معلومات کے تبادلے اور ٹیکنالوجی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

میری ٹائم انفارمیشن شیئرنگ ورکشاپ (ایم آئی ایس ڈبلیو)  23 کا تیسرا اور آخری دن ایک خصوصی سیشن تھا جو جبوتی کوڈ آف کنڈکٹ-جدہ ترمیم (ڈی سی او سی/ جے اے) ممالک کے لیے وقف تھا۔ ہندوستان اس میں ایک مشیر ملک ہے اور اس نے صلاحیت کی تعمیر اور صلاحیت میں اضافہ کے لیے تعاون کا عہد کیا ہے۔ کیپٹن روہت باجپائی، ڈائریکٹر، آئی ایف سی- آئی او آر نے فکری طور پر ایک حوصلہ افزا دن میں تبدیل کیا۔ ڈی سی او سی/ جے اے کے لیے انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے پروجیکٹ منیجر جناب کیروجا مچینی نے کلیدی خطبہ دیا، جس میں انھوں نے میری ٹائم سیکورٹی کو یقینی بنانے میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس دن کا بنیادی ایجنڈا ڈی سی او سی انفارمیشن شیئرنگ نیٹ ورک (آئی ایس این) اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پی ایس) کو ہموار کرنا تھا۔ آئی ایف سی- آئی او آر کے ڈپٹی ڈائریکٹر کمانڈر  دیپک لاوانیہ نے سمندری حفاظت اور سلامتی کو بڑھانے کے لیے معلومات کے تبادلے کے مضبوط فن تعمیر کی اہم ضرورت پر ایک فکر انگیز سیشن کی قیادت کی۔ دوپہر کے سیشن میں، یو این او ڈی سی کے علاقائی دفتر برائے جنوبی ایشیا کے ڈرگ لاء انفورسمنٹ میں ماہر کنسلٹنٹ جناب جینت مشرا نے سمندری حدود میں بین الاقوامی جرائم سے نمٹنے کی پیچیدگیوں پر روشنی ڈالی۔ ورکشاپ کا اختتام وزارت خارجہ میں تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی کے امور (ڈی اینڈ آئی ایس اے) کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ موان پوئی سیاوی کے اختتامی خطاب کے ساتھ ہوا۔ ان کے تبصروں نے تعاون اور باہمی اعتماد کے جذبے کو سمیٹ لیا جنھوں نے ایم آئی ایس ڈبلیو  23 کی تعریف کی، بحری سلامتی کو آگے بڑھانے میں اس طرح کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔

ایم آئی ایس ڈبلیو 2023 نے نہ صرف معلومات کے تبادلے کو فروغ دیا بلکہ بین الاقوامی بانڈز کو بھی مضبوط کیا، اس کے ساتھ ایک محفوظ اور زیادہ محفوظ سمندری ماحول کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے ممالک کے عزم کا اعادہ کیا۔ ایم آئی ایس ڈبلیو  2023 کا تھیم، ’’پائیدار مستقبل کے لیے میری ٹائم سیکورٹی کو آگے بڑھانا‘‘ گروگرام میں پچھلے تین دنوں سے گونج رہا تھا۔ ورکشاپ نے شرکاء کے لیے میری ٹائم سیکیورٹی کی پیچیدگیوں اور کوشش میں کامیابی کے لیے ضروری معلومات کے تبادلے کے مضبوط میکانزم کے بارے میں گہرائی میں جانے کے لیے ایک انمول پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ ورکشاپ نے نہ صرف معلومات کو پروان چڑھایا بلکہ اس میں شامل تمام لوگوں کے درمیان عصری چیلنجز کے بارے میں ایک کارگر سمجھ بوجھ بھی بنائی۔

’’خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی (ایس اے جی اے آر )‘‘ کے ہندوستان کے وژن کی روح میں، ایم آئی ایس ڈبلیو  23 کے دوران ملک کی انتھک کوششوں کو منظر عام پر لایا گیا۔ آئی ایف سی- آئی او آر کا مشن بغیر کسی رکاوٹ کے ایس اے جی اے آر کے اصولوں کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے، جو  بحر ہند کے علاقے میں سلامتی، استحکام اور خوشحالی کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔  42 میری ٹائم سکیورٹی تعمیرات اور 25 شراکت دار ممالک کے ساتھ فعال تعاون کے ذریعے، آئی ایف سی- آئی او آر اس وژن کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ عزم سرحدوں سے آگے بڑھتا ہے اور ہمیں جوڑنے والی اہم بحری شریانوں کی حفاظت کے لیے تمام اقوام کی مشترکہ ذمہ داری کو اجاگر کرتا ہے۔ ایم آئی ایس ڈبلیو  23 محض ایک ورکشاپ سے زیادہ اہمیت کا حامل رہا ہے۔ یہ ایک زیادہ محفوظ اور خوشحال سمندری مستقبل کی طرف کورس کو چارٹ کرنے کی ایک اجتماعی کوشش رہی ہے۔ یہاں جو بونڈز بنائے گئے اور معلومات کا تبادلہ ہوا وہ آنے والے برسوں تک سمندری حفاظت اور سلامتی کو تشکیل دیتے ہوئے سمندر کے پار لہراتے رہیں گے۔

 

******

 

ش  ح۔ق ج ۔ م ر

U-NO. 9594



(Release ID: 1958089) Visitor Counter : 80


Read this release in: English , Hindi