بجلی کی وزارت
آر ای سی نے گرینکو کو 1440میگاواٹ پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹ کے قیام کے لیے 6075کروڑ روپے کا قرض دیا
Posted On:
16 SEP 2023 6:07PM by PIB Delhi
آر ای سی لمیٹڈ نے قابل تجدید توانائی کمپنی گرینکو کو 1440میگاواٹ کے اسٹینڈ الون پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹ کے قیام کے لیے 6075کروڑ روپے کا قرض منظور کیا ہے۔
ملک کی سب سے بڑی این بی ایف سی-آئی ایف سی بھی گرینکو کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے اور صاف توانائی کے متعدد منصوبوں کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی کے نیشنل الیکٹریسٹی پلان کا تخمینہ ہے کہ مالی سال 2022اور مالی سال 2032کے درمیان مجموعی طور پر قابل تجدید تنصیب شدہ صلاحیت میں تقریبا 4گنا اضافہ ہوگا (شمسی توانائی کے تحت ~ 7 گنا، پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹ کے تحت ~ 5.5 گنا، پون کے تحت ~ 3 گنا)۔ قابل تجدید توانائی کے تحت عالمی زور اور قومی وعدوں کے ساتھ مل کر یہ تخمینے نہ صرف آر ای سی کے لیے کاروباری موقع فراہم کریں گے بلکہ کمپنی گرین فنانسنگ کی قیادت کرتے ہوئے قوم کی تعمیر میں بھی حصہ ڈالے گی۔
اس سے پہلے آر ای سی نے جولائی 2023 میں بھارت کی جی 20 پریزیڈنسی کے موقع پر گرین فنانس سمٹ کی میزبانی کی تھی ، جہاں آر ای ڈویلپرز کے ساتھ ون آن ون بات چیت کی گئی تھی ، جس کے نتیجے میں تقریبا 2.86 لاکھ کروڑ روپے کی مفاہمت ناموں (ایم او یو) پر کامیابی سے دستخط ہوئے تھے۔ یہ سنگ میل کے معاہدے گرین فنانسنگ حل کو آسان بنانے میں آر ای سی کے اہم کردار کے غماز ہیں اور پائیدار اور صاف توانائی کی طرف بھارت کی منتقلی کے لیے ایک کلیدی فنانسنگ پارٹنر کے طور پر اس کی پوزیشن کو مضبوط کرتے ہیں۔
آر ای سی لمیٹڈ، ایک مہارتن کارپوریشن، نے خود کو بھارت کی توانائی کی منتقلی کو آگے بڑھانے، ملک کے کوپ 26 کے وعدوں اور حالیہ جی 20 منصوبوں کے ساتھ اپنی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے میں ایک رہنما کے طور پر پیش کیا ہے۔ ایک مستحکم وژن اور غیر متزلزل لگن کے ساتھ آر ای سی مالی سال 2030تک مجموعی طور پر 3لاکھ کروڑ روپے کے گرین فنانس لون پورٹ فولیو کو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔
آر ای سی لمیٹڈ ایک این بی ایف سی ہے جو پورے بھارت میں پاور سیکٹر فنانسنگ اور ترقی پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ 1969 ء میں قائم ہونے والا آر ای سی لمیٹڈ اپنے آپریشنز کے شعبے میں 54 سال مکمل کر چکا ہے۔ یہ بجلی کے شعبے کی مکمل ویلیو چین کو مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ پیداوار، ٹرانسمیشن اور تقسیم اور قابل تجدید توانائی سمیت مختلف قسم کے منصوبوں کے لیے. حال ہی میں ، آر ای سی نے ہوائی اڈوں ، میٹرو ، ریلوے ، بندرگاہوں ، پلوں وغیرہ جیسے شعبوں کا احاطہ کرنے کے لیے غیر بجلی کے بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس کے شعبے میں بھی تنوع پیدا کیا ہے۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 9890
(Release ID: 1958047)
Visitor Counter : 115