کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

سترہ ستمبر 2023 کو قومی لاجسٹک پالیسی کے ایک سال مکمل


لاجسٹک میں اصلاح کی سمت میں تیزی سے پیش رفت

Posted On: 14 SEP 2023 6:05PM by PIB Delhi

پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان (این ایم پی) کی تکمیل کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے 17 ستمبر 2022 کو قومی لاجسٹک پالیسی (این ایل پی) کی شروعات کی گئی تھی۔ پی ایم گتی شکتی این ایم پی متعینہ بنیادی ڈھانچے اور نیٹ ورک منصوبہ بندی کی مربوط ترقی سے متعلق ہے، جبکہ این ایل پی دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ طریقے میں بہتری، لاجسٹک خدمات میں اصلاح، ڈیجیٹائزیشن، انسانی وسائل کا فروغ اور ہنرمندی سمیت سافٹ انفرااسٹرکچر اور لاجسٹک کے شعبے کی ترقی کے پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

وژن

این ایل پی کا وژن بہترین ٹیکنالوجی، طریقہ کار اور ہنرمند افرادی قوت کا استعمال کرتے ہوئے ایک مربوط، بلا روک ٹوک، ماہر، قابل اعتماد، گرین، پائیدار اور کفایتی لاجسٹک نیٹ ورک کے ذریعے ملک کی اقتصادی ترقی اور پیشہ وارانہ مقابلہ آرائی کو آگے بڑھانا ہے۔ اس سے لاجسٹک میں آنے والی لاگت کم ہوگی، جس سے کارکردگی میں بہتری آئے گی۔

اہداف

این ایل پی کے اہداف درج ذیل ہیں:

  1. ہندوستان میں لاجسٹک کی لاگت کو کم کرنا
  2. لاجسٹک کے کارکردگی کے اشاریوں کی درجہ بندی میں بہتری لانا – 2030 تک سرکردہ 25 ممالک میں شامل ہونا
  3. ایک ماہر لاجسٹک ایکو سسٹم کے لئے ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کا نظام تیار کرنا

جامع لاجسٹک ایکشن پلان (سی ایل اے پی)

ان اہداف کو حاصل کرنے کے لئے این ایل پی کے حصے کے طور پر ایک جامع لاجسٹک ایکشن پلان (سی ایل اے پی) شروع کیا گیا تھا، جس میں 8 کارروائی کے شعبوں کو شامل کیا گیا تھا، جس میں  (i) انٹیگریٹیڈ ڈیجیٹل لاجسٹک سسٹم، (ii)  طبعی اثاثوں کی معیار کاری اور سروس کوالٹی معیارات کے بنچ مارکنگ، (iii)   لاجسٹک فروغ انسانی وسائل اور صلاحیت سازی، (iv)  ریاست کی حصے داری، (v) ایگزم لاجسٹک، (vi) سروس میں بہتری کا فریم ورک، (vii) ماہر لاجسٹک کے لئے شعبہ جاتی منصوبے (ایس پی ای ایل)، اور (viii) لاجسٹک پارکوں کی تعمیر کی سہولت شامل تھے۔

آؤٹ ریچ پروگرام / میٹنگ

این ایل پی کے لانچ کے بعد سے، پالیسی کے نفاذ کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ علاقائی کانفرنسوں، آمنے سامنے کی بات چیت اور بین وزارتی میٹنگوں کے ذریعے ڈی پی آئی آئی ٹی کی طرف سے این ایل پی کے نفاذ کو یقینی بنایا گیا ہے۔  آؤٹ ریچ کی ان سرگرمیوں کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:

1۔ 28 جولائی 2023 کو بین وزارتی میٹنگ

  • قومی لاجسٹک پالیسی (این ایل پی) کی شروعات کے 10 مہینے مکمل ہونے پر اس کے نفاذ کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے 28 جولائی 2023 کو ڈی پی آئی آئی ٹی کے ذریعے ایک بین وزارتی میٹنگ منعقد کی گئی۔ میٹنگ کے دوران ملک میں لاجسٹک کی صلاحیت میں بہتری کے لئے مختلف وزارتوں کے ذریعے اٹھائے گئے قدم کی تفصیل پیش کی گئی۔
  • میٹنگ میں روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ)، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں  کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو)، کوئلے کی وزارت، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کی وزارت، شہری ہوابازی کی وزارت (ایم او سی اے)، اسٹیل کی وزارت، محکمہ کامرس، محکمہ خوراک اور عوامی نظام تقسیم، محکمہ مالیات، محکمہ کھاد، ہنرمندی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) اور بجلی کی وزارت اور نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (این آئی سی ڈی سی) کی حصے داری دیکھی گئی۔
  • میٹنگ کی صدارت اسپیشل سکریٹری (لاجسٹک) نے کی۔ اختتامی اجلاس کے دوران سکریٹری ڈی پی آئی آئی ٹی شامل ہوئے۔  میٹنگ کو دو اجلاس میں تقسیم کیا گیا تھا۔ پہلی اجلاس میں ڈی پی آئی آئی ٹی کے ذریعے اٹھائے گئے قدموں کے جائزہ پر توجہ مرکوز کی گئی اور دوسرے اجلاس میں شریک ہونے والی وزارتوں کے  ذریعہ این ایل پی کے نفاذ میں پیش رفت کو شامل کیا گیا ۔

2۔علاقائی ورک شاپ (20 مارچ سے 12 اپریل 2023 کے درمیان)

  • ڈی پی آئی آئی ٹی نے 20 مارچ اور 12 اپریل 2023 کے درمیان 5 علاقائی ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ سبھی ورکشاپ میں این ایل پی پر ایک اجلاس مخصوص تھا، جس میں این ایل پی کی اہم خصوصیات اور پیش رفت کو دکھایا گیا اور حصہ لینے والی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں متعلقہ ریاستی لاجسٹک پالیسی اور دیگر مداخلت کی صورت حال اور اہم خصوصیات پیش کیں۔
  • ان ورکشاپ میں سبھی 36 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور متعلقہ وزارتوں / محکموں کے عہدیداروں اور اطلاعات شیئر کرنے والوں اور کثیر فریقی تنظیموں کے نمائندوں سمیت 500 سے زیادہ شرکاء نے حصہ لیا۔

3۔ آمنے سامنے کی بات چیت / میٹنگ

  • لاجسٹک پرفارمینس انڈیکس  (ایل پی آئی) پر میٹنگ: ایل پی آئی میں ہندوستان کی رینکنگ کو مزید بہتر بنانے کی کوششوں میں ڈی پی آئی آئی ٹی نے کئی قدم اٹھائے ہیں۔ حکومت ہند کی کئی پہل اور اصلاحات کے بارے میں عالمی بینک کی ٹیم کو واقف کرانے اور ایل پی آئی اسکورنگ کے لئے مقصد پر مبنی طریقہ کار پر زیادہ زور دینے کی ضرورت پر ان کی توجہ مرکوز کرنے کے لئے ڈی پی آئی آئی ٹی سکریٹری نے واشنگٹن ڈی سی میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں عالمی بینک گروپ کے سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی۔
  • اس سلسلے  میں ڈی پی آئی آئی ٹی نے عالمی بینک گروپ [لاجسٹک اینڈ انفرااسٹرکچر انڈیا ٹیم]  اور متعلقہ وزارتوں کے ساتھ کئی میٹنگیں کیں۔
  • ہندوستان کی ایل پی آئی رینکنگ میں بہتری کے لئے ایک ایکشن پلان تیار کرنے اور اسے نافذ کرنے کے لئے لاجسٹک شعبے کے اندر ایک علاحدہ اکائی قائم کی جارہی ہے۔
  • اس کے علاوہ متعلقہ وزارتیں 6 ایل پی آئی معیاروں پر ہندوستان کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے ایک مرکوزی پروجیکٹ  پر مبنی نقطہ نظر کے لئے ایک علاحدہ سیل قائم کررہی ہیں۔
  • خدمات کی بہتری کے گروپ (ایس آئی جی) کی میٹنگیں: این ایل پی کے لئے منظور شدہ ادارہ جاتی نظام کے مطابق 14 مارچ 2023 کو ایک بین وزارتی ایس آئی جی کی تشکیل کی گئی تھی۔ ایس ایس (لاجسٹک) کی صدارت میں اس گروپ میں ایم او آر ٹی ایچ، ایم او آر، ایم او پی ایس ڈبلیو، پی ایس ڈبلیو، ایم این آر او ڈبلیو، ایم او پی، ڈی او ٹی، ایم او پی این جی، ایم او سی اے، نیتی آیوگ، ایم او ایف سی سی، ایم او ایچ یو اے، ڈی او آر اور ڈی او سی کے نمائندے شامل رہے ہیں۔
  • مقصد: ایس آئی جی کا قیام شمولیتی طریقے سے صنعت کی لاجسٹک خدمات اور طریقہ کار سے متعلق مسائل کے فوری حل کی سہولت کے لئے کیا گیا ہے۔ ایس آئی جی کے ذریعے وسائل کے حل سے باہمی کام کاج کو فروغ حاصل ہوگا، دستاویز کاری، فارمیٹ، پروسیس، ذمے داریوں میں تقسیم کو ختم کرنا اور ریگولیٹری آرکیٹکچر میں فرق کو کم کرنا وغیرہ اس کے مقاصد میں شامل ہیں۔
  • ای- لاگس پورٹل (لاجسٹک سیکٹر کی تنظیموں کے ذریعے لاجسٹک سے متعلق مسائل کو رجسٹر کرنے کے لئے ڈیجیٹل سسٹم): آج تک 29 لاجسٹک سیکٹر کی تنظیمیں ای لاگس پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں، جن میں کل 71 مسائل ہیں، جن میں سے 34 مسائل کا حل پیش کیا جاچکا ہے۔
  • صنعتی دنیا کے حصے داروں کے ساتھ باقاعدہ گول میز میٹنگیں اور ایس آئی جی میٹنگیں منعقد کی جاتی ہیں۔ اب تک صنعتی تنظیموں کے ساتھ ایس آئی جی کی 6 میٹنگیں ہوچکی ہیں۔

 

این ایل پی اور ایس ایل اے پی کے نفاذ کی پیش رفت

این ایل پی کے لانچ کے بعد سے سی ایل اے پی کے نفاذ میں ہوئی پیش رفت  کا خلاصہ نیچے دیا گیا ہے:

  • یونیفائیڈ لاجسٹک انٹرفیس پلیٹ فارم (یو ایل آئی پی): لاجسٹک سیکٹر میں ڈیجیٹل انٹیگریشن کے لئے اور ان لوگوں کو ایک اشارہ فراہم کرنے کے لئے جو مال کی تجارت کررہے ہیں اور نقل و حمل کے کئی طریقوں کا استعمال کررہے ہیں، یونیفائیڈ لاجسٹک انٹرفیس پلیٹ فارم (یو ایل آئی پی) کو این ایل پی کے ساتھ لانچ کیا گیا تھا۔
  • یو ایل آئی پی ایک دیسی ڈیٹا پر مبنی پلیٹ فارم ہے جو وزارتوں / محکموں میں 34 لاجسٹک سے متعلق ڈیجیٹل سسٹم / پورٹل کو مربوط کرتا ہے۔ غور طلب ہے کہ جی ایس ٹی ڈیٹا کو یو ایل آئی پی کے ساتھ بھی مربوط کیا جارہا ہے۔
  • یو ایل آئی پی پرائیویٹ سیکٹر کو اس پر کیسوں کے استعمال کو تیار کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ غیر انکشافی معاہدوں (این ڈی اے) پر دستخط کرکے اور مناسب محنت کے بعد یو ایل آئی پی پر ڈیٹا کو اے پی آئی انٹیگریشن کے ذریعے ایکسس کیا جاسکتا ہے اور نجی حصے دار ایپ / استعمال کے معاملے تیار کرسکتے ہیں۔
  • 614 سے زیادہ صنعتی دنیا کے حصے داروں نے یو ایل آئی پی پر رجسٹریشن کرایا ہے۔
  • 106 پرائیویٹ کمپنیوں نے این ڈی اے پر دستخط کئے ہیں۔
  • 142 کمپنیوں نے یو ایل آئی پی پر ہوسٹ کرنے کے لئے 382 یوزر کے لئے معاملے پیش کئے ہیں۔
  • 57 درخواستیں لائیو کردی گئی ہیں۔

 

ایگزم لاجسٹک: کاروبار کی سہولت کو فروغ دینے اور ایگزم لاجسٹک کو منظم کرنے کے لئے درج ذیل قدم اٹھائے گئے ہیں:

  • بنیادی ڈھانچے کی خامیوں کو دور کیا جارہا ہے اور ڈیجیٹل پہل شروع کی جارہی ہے (تجارت کی سہولت پر قومی کمیٹی کے تحت)۔
  • ایک ایگزم لاجسٹک گروپ قائم کیا گیا ہے۔
  • آخری اور پہلے سرے کے بنیادی ڈھانچے کے فرق پر توجہ مرکوز کرنے اور بندرگاہوں تک مانگ کی بے روک ٹوک آمد و رفت کو فروغ دینے کے لئے بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے ذریعے ایک وسیع پورٹ کنیکٹیوٹی پلان تیار کیا گیا ہے۔ بندرگاہوں تک آخری میل کنیکٹیوٹی میں بہتری کے لئے ایم او آر ٹی ایچ کے 60 اور ریلوے کے 47 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔
  • بندرگاہوں کی پیداواری صلاحیت میں بہتری اور مسائل کے حل کے لئے ایم او پی ایس ڈبلیو بندرگاہوں کے عہدیداروں وغیرہ کے ساتھ کئی میٹنگیں منعقد کی گئی ہیں، پورٹ پروسیس کا مطالعہ 3 بندرگاہوں (چنئی، جے این پی ٹی اور وشاکھاپٹنم) پر منعقد کیا گیا ہے، ساتھ ہی ڈی پی آئی آئی ٹی کے ذریعے بندرگاہوں کا دورہ کیا جارہا ہے۔
  • لاجسٹک ڈیٹا بینک (ایل ڈی بی) ایک ایپلی کیشن ہے جو ایکس آئی ایم کارگو کو ٹریک کرتا ہے اور پتہ لگاتا ہے۔ زیادہ صحیح اندازہ، شفافیت اور اعتماد سے لاجسٹک لاگت کم ہوجائے گی اور سپلائی چین میں بربادی بھی کم ہوگی۔
  • ایل ڈی بی ڈیٹا کا استعمال کرکے بندرگاہوں پر جہازوں کے واپس لوٹنے کے وقت کا نیا جائزہ تیار کیا جارہا ہے۔ پورٹ اور قریب ترین چیک پوسٹ کے درمیان بھیڑ بھاڑ کو پورٹ سے سی ایف ایس / آئی سی ڈی (درآمد کے لئے)، بندرگاہ کے لئے سی ایف ایس / آئی سی ڈی (برآمد کے لئے)، پورٹ سے قریب ترین ٹول پلازہ وغیرہ کے طور پر جائزہ فراہم کیا جاتا ہے۔ ان جائزوں کا استعمال کرکے پورٹ افسر کارکردگی میں بہتری کے لئے قدم اٹھا  رہے ہیں۔

 

فروغ انسانی وسائل

  • اس شعبے میں پیشہ وروں کو آگے بڑھانے کے لئے حکومت مختلف نوکری، رول کے لئے اہلیت پیک نوٹیفائی کررہی ہے۔
  • جولائی 2023 میں صلاحیت سازی کمیشن، سینٹرل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (سی ٹی آئی) اور اسٹیٹ ایڈمنسٹریٹیو ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (اے ٹی آئی) کے ساتھ ایک ویبنار کا اہتمام کیا گیا تھا۔
  • لاجسٹک اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں ٹریننگ اور صلاحیت سازی کو مزید مضبوط کرنے کے لئے نصاب اور ٹریننگ ماڈیول تیار کئے جارہے ہیں۔
  • بہتر لاجسٹک کے لئے شعبہ جاتی پلان (ایس پی ای ایل)
  • لاجسٹک کے شعبے میں سیکٹر سے متعلق ضروریات کو پورا کرنے اور ملک میں بَلک اور بریک بَلک کارگو کی آمد و رفت کو منظم کرنے کے لئے یوزر وزارتوں کے ذریعے بہتر لاجسٹک (ایس پی ای ایل) کے لئے علاقائی منصوبے تیار کئے جارہے ہیں، ان میں مختلف علاقوں میں مال کی بے روک ٹوک آمد و رفت کے لئے ضروری علاقائی ایکشن پلان شامل ہیں۔
  • اب تک بندرگاہوں تک آخری میل کے فرق کو کم کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر پورٹ کنیکٹیوٹی پلان (سی پی سی پی) بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔ 107 پورٹ کنیکٹیوٹی پروجیکٹوں (ایم او آر کا 47 اور ایم او ٹی ایچ کا 60)   والی سی پی سی پی کو نوٹیفائی کیا گیا ہے۔
  • کوئلے کی وزارت کے ذریعے بہتر انداز میں کوئلہ نکالنے کے لئے ایک کوئلہ لاجسٹک پلان تیار کیا گیا ہے۔

 

ریاست کے ساتھ بات چیت

  • ریاستی لاجسٹک پالیسی: ریاستی سطح پر عوامی پالیسی میں ’لاجسٹک‘ پر پوری توجہ مرکوز کرنے کے لئے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے این ایل پی کے ساتھ نشان زد ریاستی لاجسٹک پالیسی (ایس ایل پی) تیار کررہے ہیں۔ اب تک 22 ریاستوں نے اپنی اپنی ریاستی لاجسٹک پالیسیوں کو نوٹیفائی کردیا ہے۔
  • مختلف ریاستوں میں لاجسٹک سے متعلق آسانی (ایل ای اے ڈی ایس): عالمی بینک کے ایل پی آئی کی طرز پر ایک دیسی لاجسٹک پرفارمنس انڈیکس  تیار کیا گیا ہے، جسے ریاستوں میں لاجسٹک کی کارکردگی کی نگرانی کے لئے مختلف ریاستوں میں لاجسٹک میں آسانی (ایل ای اے ڈی ایس) اشاریہ کہا جاتا ہے۔ اس کا سروے ہر سال کرایا جاتا ہے اور ریاستوں کو ان کی کارکردگی کے مطابق رینکنگ دی جاتی ہے۔ اس کا بنیادی مقصد اصلاح کے شعبوں کی پہچان کرنا اور ریاستی حکومتوں کو ان کی لاجسٹک کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے مناسب بنیادی ڈھانچے، خدمات اور قانونی اصلاحات کو شروع کرنے میں مدد کرنا ہے۔ ایل ای اے ڈی ایس – 2023 کی رپورٹ جلد ہی جاری کردی جائے گی۔

 

لاجسٹک لاگت ڈھانچہ

  • لاجسٹک ڈویژن، ڈی پی آئی آئی ٹی نے لاجسٹک لاگت کا تخمینہ لگانے کی کوشش شروع کی ہے، کیونکہ اب تک کوئی سرکاری تخمینہ دستیاب نہیں ہے اور یہ مجموعی گھریلو پیداوار کے 14-8 فیصد کے درمیان ہے۔
  • پرائیویٹ سیکٹر میں پچھلے مطالعات میں (آرم اسٹرانگ اور آرم اسٹرانگ اور این سی اے ای آر)
  •  آرم اسٹرانگ اور آرم اسٹرانگ – مجموعی گھریلو پیداوار کا 13 فیصد
  • این سی اے ای آر 2018 – مجموعی گھریلو پیداوار کا 8.10  فیصد

اس لئے مکمل ڈیٹا اور بامعنی شماریاتی ماڈل کی بنیاد پر صحیح تخمینہ تیار کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی۔

 

اٹھائے گئے قدم:

  • مارچ 2023 میں حکومت نے بہترین طور طریقوں پر غور و خوض کے لئے بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا۔
  • مارچ 2023 میں متعلقہ وزارتوں کے سینئر عہدیداروں اور تعلیم، صنعت اور تھنک ٹینک کے ماہرین سمیت ممبران کے ساتھ ٹاسک فورس نوٹیفائی کی گئی۔
  • ٹاسک فورس کی کئی میٹنگیں ہوئیں۔
  • پبلک ڈومین میں دستیاب سیکنڈری ڈیٹا کا استعمال کرکے لاجسٹک لاگت کے لئے بیس لائن تخمینوں کو حاصل کیا گیا (ایم او ایس پی آئی کی  سپلائی استعمال  جدول کا استعمال کرکے)۔ لاجسٹک لاگت پتا کرنے کے لئے ایک طویل مدتی سروے پر مبنی خاکہ تیار کیا گیا۔
  • ڈیٹا سے متعلق پابندیوں کے باوجود اس تخمینہ کا استعمال مستقبل میں جائزہ کے لئے بیس لائن کے طور پر کیا جائے گا۔ یہ الگ الگ سطح پر مضبوط لاجسٹک لاگت تخمینہ تک پہنچنے میں مدد کرے گا، تاکہ سبھی شعبوں / ذرائع میں متعینہ مداخلت کی جاسکے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  ق ت۔ م ر

Urdu No. 9551


(Release ID: 1957787) Visitor Counter : 143


Read this release in: Hindi , English , Telugu