زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

کسانوں کے حقوق کے بارے میں  پہلے عالمی سمپوزیم کے تکنیکی اجلاس آج اختتام پذیر ہوگئے


اس عالمی سمپوزیم میں نیشنل فوکل پوائنٹ آف انٹرنیشنل ٹریٹی سمیت60 ممالک کے 500 سے زائد مندوبین ، 150 کسان اور 100 غیر ملکی شرکاء نے حصہ لیا

جی ایس ایف آر  میں ہونے والے تبادلہ خیال اور تجاویز کو 'کسانوں کے حقوق  کے بارے میں دہلی فریم ورک' میں حتمی شکل دی گئی ہے

مندوبین کل پوسا کیمپس جائیں گے ، جہاں وہ  فینومکس، جینومکس اور جین بینک دیکھیں گے

Posted On: 14 SEP 2023 8:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی میں  نیشنل ایگری کلچرل سائنس سینٹر کے آئی سی اے آر کنونشن سنٹر میں ‘‘کسانوں کے حقوق کے بارے میں پہلے عالمی سمپوزیم ’’ کے تکنیکی  اجلاس  آج کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئے۔

اس جی ایس ایف آر میں‘‘ نیشنل فوکل پوائنٹ  آف انٹرنیشنل ٹریٹی ’’ سمیت 60 ملکوں کے 500 سے زیادہ مندوبین ، 150 سے زیادہ کسانوں اور 100 سے زیادہ غیرملکی شرکا نے حصہ لیا۔ اس  جی ایس ایف آر کے پانچ مختلف تکنیکی اجلاسوں، دو پینل مباحثوں اور تین خصوصی اجلاسوں میں انٹرنیشنل ٹریٹی کی دفعہ 9 کے تحت کسانوں کے حقوق سے متعلق مختلف امور پر غوروخوض کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس جی ایس ایف آر میں کسانوں کے فورم کے بارے میں ایک خصوصی اجلاس ایک اہم شمولیت تھی۔

جی ایس ایف آر  میں ہوئے غور و خوض اور تجاویز کو ٹریٹی میں بھارت کی ایک تجویز کے طور پر  'کسانوں کے حقوق کے بارے میں  دہلی فریم ورک'  میں حتمی شکل دی گئی ہے۔

  1. کسانوں کے حقوق کو حقیقت کی شکل دینے کی غرض سے ٹریٹی  کی حمایت کے مطابق ، بہت سے متبادل کے نفاذ کے لئے کوششوں کو رفتار عطا کرنا اس مقصد کے لئے ٹریٹی سکریٹریٹ، سرپرستی  فراہم کرنے اور صلاحیت سازی سے متعلق ایک طریقہ کار اور نظام وضع کرے گا۔
  2. ایک ایسا ادارہ جاتی طریقہ کار قائم کرنا، جو کسانوں کے حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنے، نگراں کسانوں کی صلاحیت سازی اور کسانوں کے بیج سے متعلق نظام کا قیام  اور فائدوں کی مساویہ اور منصفانہ تقسیم میں سہولت فراہم کرنے کے لئے ذمہ دار ہو اور جو ٹریٹی سکریٹریٹ سے اس قسم کی پہل قدمیوں میں تال میل قائم کرنے کی درخوات کرے
  3. اقوام متحدہ  کے مختلف وسیلوں  یو این ڈی آرآئی پی، یو این ڈی آر او پی، سی بی ڈی ، آئی ٹی پی جی آر ایف اے  وغیرہ)  کے کام کاج میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے حمایت کرنا تاکہ کسانوں کے حقوق کو حقیقت کی شکل دینے میں سہولت فراہم کی جاسکے۔
  4. کسانوں  اور کسانوں کے بیج  سے متعلق نظام کی معاونت  کے لئے فائدوں کی تقسیم  سے متعلق فنڈ کو مستحکم بنانا۔ تاکہ پی جی آر ایف اے کے تحفظ اور اس کے پائیدار اور دیرپا استعمال کو یقینی بنایا جاسکے اور قومی حکومتوں ، بین الاقوامی  تنظیموں کے ذریعہ سازگار ماحول قائم کرکے کسانوں کے حقوق کو حقیقت کی شکل دی جاسکے اور آب و ہوا اور ماحولیات کے لئے سازگار سرگرمیوں کی معاونت کرنے کی غرض سے نجی شعبے کی شرکت کے لئے ترغیب فراہم کی جاسکے ۔
  5. مختلف النوع متعلقہ فریقوں کی سرگرم شرکت کے لئے موافق اور سازگار ماحول قائم کرنا، اور جنوب ، جنوب، سہ فریقی اور علاقائی تعاون و اشتراک تاکہ کسانوں کے حقوق کے نفاذ کے عمل میں تیزی لائی جاسکے۔
  6. آب و ہوا کی تبدیلی کے تدارکی اور اس کی روک تھام سے متعلق فنڈس کے ایک حصے کے طور پر ایک خصوصی پیکج کی پیشکش کرنا، تاکہ ماحولیات کی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے نگراں کسانوں کی براہ راست معاونت کی جاسکے۔
  7. بیجوں کی روایتی اقسام کے لئے کسانوں کےزیر انتظام بیج سے متعلق نظام کا قیام / معاونت کرنا اور ازخود دیرپا پائیدار اور مارکٹنگ ویلیو نظام تیار کرنا، تاکہ نگراں کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہو اور خوراک سے متعلق مقامی نظام کو مستحکم بنایا جاسکے۔
  8. برادریوں کی پیشگی  اطلاع یافتہ منظوری اور ان کی مناسبت کی تعمیل کرتے ہوئے پی جی آر ایف اے کے ساتھ وابستہ روایتی علم و معلومات کو منظم طریقہ سے دستاویز کی شکل دینے کی غرض سے  آپس میں مل کر کام کرنا ۔ ٹریٹی سکریٹریٹ، دستاویز کی شکل دینے سے متعلق جاری پروگراموں کے تحت اس عمل میں سہولت فراہم کرے گا۔
  9. پی جی آر ایف اے کے ماحولیات کے لئے سازگار اور دیرپا استعمال کے مقصد سے نئی سائنس اور ٹیکنالوجیز کا اطلاق۔کسانوں کے حقوق کے بارے میں منفی اثرات سے بچنے کی غرض سے ضروری احتیاطی اقدامات کرتے ہوئے اور فائدوں کی تقسیم کے بڑھتے ہوئے مواقع کو یقینی بناتے ہوئے ان  کے موجودہ نظام میں ایسے قانونی اور رسمی التزامات وضع کرنا جن کی بدولت، پلانٹ ٹریٹی میں پیش کئے گئے تصور کے مطابق کسانوں کے حقوق کا اعتراف اور تحفظ کیا جاسکے۔
  10. کل اس سمپوزیم کے آخری دن ، مندوبین ، پوسا کیمپس (آئی اے آر آئی اور این بی پی جی آر) جائیں گے جہا ں وہ فینومکس، جینومکس  اور جین بنک کی سہولتوں کا مشاہدہ کریں گے ۔

اس سمپوزیم کا افتتاح صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے کیا تھا۔ کاشتکار برادری  کا  فصل کے تنوع کے ایک حقیقی محافظ کے طور پر اعتراف کرتے ہوئے ، صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے کہا کہ کسانوں کے حقوق کے بارے میں بھارتی قانون (پودوں کی اقسام ) کے تحفظ اور کسانوں کے حقوق ( پی  پی وی ایف آر) کے تحفظ سے متعلق ایکٹ 2001،) پوری دنیا کی تقلید کے لئے خاص طور پر آب وہوا کی تبدیلی سے متعلق چنوتیوں کے ضمن میں ایک ماڈل یا نمونہ بن سکتے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے بھارت کے کسانوں اور کاشتکاری سے متعلق برادریوں کو 26 پلانٹ  جینوم سیویئر ایوارڈس / توصیف نامے بھی تفویض کئے۔ اس کے علاوہ صدر جمہوریہ پی پی وی ایف آر اتھارٹی کے نئے تعمیر شہدہ دفتر سے ‘‘ پلانٹ اتھارٹی بھون’’ اور ایک آن لائن پلانٹ  قسم  رجسٹریشن پورتل  کابھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری بھی موجود تھے۔

اس عالمی سمپوزیم  کا اہتمام روم کی خوراک اور زراعت سے متعلق تنظیم (ایف او اے) کے خوراک اور زراعت (انٹرنیشنل ٹریٹی) کے لئے انٹرنیشنل ٹریٹی آن پلانٹ جینیٹک ریسورسز  کے سکریٹریٹ نے کیا تھا۔ جبکہ اس عالمی سمپوزیم کی میزبانی زراعت، کسانوں کی بہبود کی وزارت نے پی پی وی ایف آر اتھارتی، زرعی تحقیق سے متعلق بھارتی کاونسل (آئی سی اے آر)، آئی سی اے آر – زرعی تحقیق سے متعلق بھارتی انسٹی ٹیوٹ ( آئی اے آر آئی) اور آئی سی اے آر – پلانٹ جینٹک ریسورسز کے قومی بہبود (این بی  پی جی آر)  کے اشتراک کے ساتھ  کی تھی۔ اس کےعلاوہ بھارت کے مالامال زرعی حیاتیاتی تنوع کو اجاگر کرنے والی ایک نمائش کا بھی انقعاد کیا گیا۔ جس کے لئے 80 تنظیموں اور ایوارڈ یافتگان کسانوں/کاشتکار برادریوں، آئی سی اے آر انسٹی ٹیوٹس، ایس اے یوز، سی اے یوز، سی جی آئی اے آر انسٹی ٹیوٹ اور بیج سے متعلق ایسوسی ایشن نے معاونت کی تھی۔ اس عالمی سمپوزیم کے انعقاد کے لئے ، 17 ستمبر سے 24 ستمبر 2022 کے دوران نئی دہلی میں منعقد ہوئی ایف اے او انٹرنیشنل ٹریٹی کی گورننگ باڈی کے 9 ویں اجلاس میں درخواست کی گئی تھی۔ تاکہ کسانوں  کے حقوق کے بارے میں مستقبل میں کئے جانے والے  ممکنہ کام کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

************

ش ح۔ ع م    ۔ م  ص

 (U: 9528 )



(Release ID: 1957661) Visitor Counter : 84


Read this release in: English , Hindi , Telugu