سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر کا ایک ہفتہ ایک لیب پروگرام
سائنس مواصلات: سائنس کے ساتھ عوامی رابطہ کاری
Posted On:
15 SEP 2023 10:54AM by PIB Delhi
سی ایس آئی آر- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی) نے 14 ستمبر 2023 کو نئی دہلی میں ‘‘سائنس کمیونیکیشن: سائنس کے ساتھ عوامی رابطہ کاری’’ کے موضوع پر اپنے جاری ‘‘ایک ہفتہ ایک لیب (اوڈبلیو او ایل) پروگرام’’ کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔
مہمان خصوصی ڈاکٹر سنتوش چوبے، چانسلر، رابندر ناتھ ٹیگور یونیورسٹی، بھوپال،سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر کی جانب سے ون ویک ون لیب پروگرام کے ایک حصے کے طور پر منعقدہ سائنس کمیونیکیشن ایونٹ کے افتتاحی سیشن کے دوران اپنی گفتگو کرتے ہوئے۔ ڈائس پر موجود دیگر معززین (دائیں سے بائیں): جناب ایچ جے خان، ڈاکٹر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر؛ ڈاکٹر تسیرنگ تاشی، ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر،اسرو اور سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آرکے سا ئنسداں ڈاکٹر ایم ایم گوڑ۔
افتتاحی سیشن کے دوران، اپنے خطبہ استقبالیہ میں، ڈاکٹر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر نے تقریب کے تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ "ایک ہفتہ ایک لیب" مہم کے ایک حصے کے طور پر آج تک کے واقعات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا کہ ایک ہفتہ ایک لیب(اوڈبلیو او ایل) ایک منفرد پلیٹ فارم ہے جو ملک بھر میں سی ایس آئی آر 37 لیبارٹریوں کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ ہمارے معاشرے میں اپنی میراث، تکنیکی پیش رفتوں اور کامیابی کی کہانیوں کو مختلف اسٹیک ہولڈرز کے سامنے پیش کر سکیں۔’’ انہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے معزز وزیر اورسی ایس آئی آر کے نائب صدر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، اور سکریٹری،ڈی ایس آئی ا ٓر اورڈی جی ، سی ایس آئی آر ڈاکٹر این کلیسیلوی کا خصوصی طور پراین آئی ایس سی پی آراوڈبلیو او ایل کے افتتاحی اجلاس میں ان کی موجودگی اور اس عظیم مہم کے لیے مسلسل حوصلہ افزائی کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سائنس کمیونیکیشن ایونٹ کی اہمیت پر زور دیا جہاں عوامی مصروفیت ایک اہم عنصر ہے۔ سائنس کے ساتھ یہ رابطہ کاری اعلیٰ درجے کے محققین سے لے کر عام آدمی تک ضروری ہے، ہر کوئی متاثر ہوتا ہے اور سائنس مواصلاتی ماحولیاتی نظام میں شامل ہوتا ہے۔ سائنس کو سماج سے جوڑنا اور سائنس کو آرٹ سے جوڑنا اولین اہمیت کاحامل ہے۔
افتتاحی سیشن میں سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر کے ذریعہ ہندوستانی زبانوں میں سائنس کی مشہور کتابوں کا اجراء کیا گیا
جناب حسن جاوید خان، چیف سائنٹسٹ، سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر نے تقریب کا ایک مختصر پس منظر پیش کیا۔ اپنے ریمارکس میں، انہوں نے سائنس مواصلات اور اس کے اہم چیلنجوں پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے مختلف طریقوں کے بارے میں بھی بات کی جن سے سائنس کو عوام تک پہنچایا جا سکتا ہے جیسے کہ کٹھ پتلی کے تماشے، اسٹریٹ ڈرامے وغیرہ۔
مہمان اعزازی، ڈاکٹر تسیرنگ تاشی، ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر، نیویگیشن سپیس کرافٹ، یو آر۔ راؤ سیٹلائٹ سینٹر، انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) ، بنگلورو نے اسرو میں سائنسی تحقیق کے اپنے مشکلات سے بھرےسفر کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس حقیقت پر بھی زور دیا کہ سائنس کو مقبول بنانے کی سرگرمیاں دیہی علاقوں میں اپنی ٹارگٹ آبادی کو تلاش کر سکتی ہیں، کیونکہ وہ خود سائنس پر مبنی سرگرمیوں میں سرگرم عمل ہیں اور مختلف سائنس مواصلاتی پروگراموں کے ذریعے لداخ کے علاقے کے ہزاروں طلباء کی مدد کر رہے ہیں۔
تقریب کے مہمان خصوصی، ڈاکٹر سنتوش چوبے، چانسلر، رابندر ناتھ ٹیگور یونیورسٹی، بھوپال نے کہا کہ سائنس مواصلات بہت آگے جا سکتا ہے، جہاں یہ نئی فرمیں، ادارے اور تنظیمیں بھی بنا سکتا ہے۔ ‘‘سائنس مواصلات کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اس کی جڑیں قدیم زمانے سے ہیں۔ سائنس کی روایت جتنی گہری ہے اتنی ہی بھرپور ہے اور یہ کبھی ختم نہیں ہوئی۔ کووڈ کے وقت سے پہلے اور بعد میں سائنس مواصلات بدل چکے ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ملک بھر میں سائنس مواصلات کے مرکز بنائے جائیں۔
اس موقع پر معززین کی جانب سے متعدد کتابوں اور میگزین کا اجراء بھی کیا گیا۔ عنوانات ہیں 'وگیان سنچار کی انورات یاترا' (سائنس کو معاشرے میں پھیلانے میں مصروف ہندوستانی تنظیموں پر مرکوز)، ہندوستانی زبانوں مراٹھی، کنڑ اور بنگلہ میں سائنس کی تین مشہور کتابیں اور 'نواسنچتنا' میگزین (جولائی-ستمبر 2023 کا شمارہ)۔ ہائیڈروجن ریسرچ پر مبنی "ای-ہائیڈروجن ڈائجسٹ کمپنڈیم" بھی لانچ کیا گیا۔
افتتاحی تقریب کا اختتام ڈاکٹر منیش موہن گور، سائنسدان، سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر اور سائنس کمیونیکیشن ایونٹ کے کوآرڈینیٹر کے کلمات تشکر کے ساتھ ہوا۔ انہوں نے اسرو کے سائنسدان ڈاکٹر سیرنگ تاشی کے بارے میں بھی خاص طور پر بتایا، جو سائنس کے مواصلات میں بھی بڑے پیمانے پر شامل ہیں۔ ایسے لوگ نایاب ہیں اور ان جیسے سائنسدانوں کی قوم کی سائنس کے ابلاغ اور مقبولیت کی سرگرمیوں کے لیے ضرورت ہے۔
اگلے تکنیکی سیشن میں جس کی صدارت ڈاکٹر سنتوش چوبے، چانسلر، رابندر ناتھ ٹیگور یونیورسٹی، بھوپال اور شریک صدر ڈاکٹر تسیرنگ تاشی، ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر، نیویگیشن اسپیس کرافٹ، یو آر راؤ سیٹلائٹ سینٹر، اسرو، بنگلورو نے کی ۔ ملک کی نامور تنظیموں کے ماہرین نے ‘‘سائنس کو معاشرے میں پھیلانے میں مصروف تنظیمیں’’ کے موضوع پر ہونے والی بحث میں حصہ لیا۔
ڈاکٹر اشوک این سیلوتکر، کمیشن برائے سائنسی اور تکنیکی اصطلاحات (سی ایس ٹی ٹی) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر، دہلی؛ ڈاکٹر منیش موہن گور، سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر) ، دہلی کے سائنسدان؛ ڈاکٹر کے کے مشرا، ہومی بھابھا سینٹر فار سائنس ایجوکیشن (ایچ بی سی ایس ای) سے ایسوسی ایٹ پروفیسر، ٹی آئی ایف آر ، ممبئی؛ ڈاکٹر انکیتا مشرا، ایڈیٹر، ایجاد انٹیلی جنس اور نیشنل ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این آر ڈی سی)، دہلی ؛ وجنا بھارتی (ویبھا) دہلی سے ڈاکٹر راجیو سنگھ ؛ ڈاکٹر او پی شرما، جنرل سکریٹری لوک وگیان پریشد(ایل وی پی) ، دہلی؛ اور آل انڈیا ریڈیو (اے آئی آر) ، دہلی سے جناب دلیپ کمار جھا نے تکنیکی سیشن میں گفتگو کی۔
پینل مذاکرات میں حصہ لینے والے افراد (بائیں سے دائیں): ڈاکٹر رجنی کانت، ڈاکٹر جگدیپ سکسینہ،جناب کلدیپ دتوالیا، ڈاکٹر سنجے ورما، جناب دیویندر میواری اورجناب آر کے انتھوال۔
اس کے بعد یہ تقریب سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر کے ایک مشہور سائنس میگزین "وگیان پرگتی" کے 70 سال مکمل ہونے پر پینل ڈسکشن کے ساتھ آگے بڑھا۔ افتتاحی کلمات اس کے ایڈیٹر ڈاکٹر منیش موہن گور نے دیے۔ محترمہ شوبھدا کپل، اسسٹنٹ۔ وگیان پرگتی کے ایڈیٹر نے "وگیان پرگتی کے 70 سال کے سفر کے سنگ میل" پر بات کی۔ تقریب کے چیئرپرسن اور شریک چیئرپرسن شری دیویندر میواری، دہلی کےسائنس سے متعلق مشہور مصنف تھے۔ اور جناب کلدیپ دتھوالیا، پروجیکٹ مینیجر، سائنس میڈیا کمیونیکیشن سیل (ایس ایم سی سی) ۔ ڈاکٹر جگدیپ سکسینہ، ڈاکٹر سنجے ورما، شری آر کے۔ انتھوال، اور ڈاکٹر رجنی کانت نے پینل مذاکرات میں حصہ لیا۔
ڈاکٹر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر ،‘وگیان کوی سمیلن’ کے مہمان خصوصی جناب مہندر کمار گپتا، جوائنٹ سکریٹری (انتظامیہ)،سی ایس آئی آر کا خیرمقدم کرتے ہوئے
ہندی دیوس (14 ستمبر) کی یاد میں تقریب کے دوران ایک وگیان کوی سمیلن کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس کوی سمیلن کے مہمان خصوصی جناب مہندر کمار گپتا، جوائنٹ سکریٹری، انتظامیہ، سی ایس آئی آر ہیڈکوارٹر تھے۔ چیئرپرسن ڈاکٹر مدھو پنت، معروف سائنس پوئٹس اور سابق ڈائریکٹر، راشٹریہ بال بھون، نئی دہلی تھیں۔ اس پروگرام میں جن شاعروں نے شرکت کی ان کے نام اس طرح ہیں: جناب مہیش ورما،جناب موہن ساگوریہ، ڈاکٹر انو سنگھ، ڈاکٹر وید مترا شکلا، جناب یشپال سنگھ یش، اور ڈاکٹر ایس دویدی۔نظامت محترمہ رادھا گپتا نے کی۔ جناب مہیندر گپتا، جے ایس، سی ایس آئی آر نے وگیان کوی سمیلن کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے سائنس اور ادب کے انضمام سے یقیناً سائنس کو معاشرے تک صحیح طریقے سے پہنچایا جائے گا۔ ڈاکٹر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر نے حصہ لینے والے تمام شعرا کا ان کی تخلیقی سرگرمیوں کے لیے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر مدھو پنت نے اپنی سائنس کی نظم ‘دھرتی کی یہی پکار’ سنائی جسے تمام حاضرین نے سراہا۔ ڈاکٹر منیش موہن گوڑ نے شکریہ کی تجویز پیش کی۔
سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر کے بارے میں
سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر ) سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت، حکومت ہند کے تحت سی ایس آئی آر کی تجربہ گاہوں میں سے ایک ہے۔ یہ سائنس مواصلات کے شعبوں میں مہارت رکھتا ہے؛ ایس ٹی آئی نے شواہد پر مبنی پالیسی ریسرچ اور مطالعات پرخاص توجہ مرکوز کی ۔ یہ سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق مختلف جرائد، کتابیں، رسالے، نیوز لیٹر اور رپورٹس شائع کرتا ہے۔ یہ سائنس مواصلات، سائنس پالیسی، اختراعی نظام، سائنس-سوسائٹی انٹرفیس، اور سائنس ڈپلومیسی پر بھی تحقیق کرتا ہے۔
مزید معلومات کے لیے، براہ کرم https://niscpr.res.in/ پر جائیں یا ہمیں @CSIR-NIScPR پر فالو کریں۔
************
ش ح۔س ب۔ف ر
(U: 9534)
(Release ID: 1957610)