وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر، جناب پرشوتم روپالا نے نوساری، گجرات میں آئی سی اے آر-سی آئی بی اے کے جھینگا کسانوں کے کانکلیو-2023 کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا


جناب پرشوتم روپالا نے زرعی انشورنس کمپنی کے ذریعہ تیار کردہ جھینگا فصل بیمہ اسکیم کا آغاز کیا

جناب روپالا نے سی آئی بی اے ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے ذریعے حاصل کی  گئی 40.05 لاکھ روپے کی آمدنی کی رقم معاشی  ترقی  کے لیے ایس سی، ایس ٹی اور کیج کلچر سے فائدہ اٹھانے والے نوساری علاقے کے مستفیدین کے  حوالے کی

جناب روپالا نے سی آئی بی اے سے تیار کردہ ایشین سی باس مچھلی کے بیج کسانوں کو سونپے

Posted On: 14 SEP 2023 5:26PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج گجرات کے نوساری زرعی یونیورسٹی کیمپس میں آئی سی اے آر-سی آئی بی اے (آئی سی اے آر-سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف بریکش واٹر ایکوا کلچر) جھینگا کسانوں کے کانکلیو-2023 کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ گجرات کے ساحلی اضلاع کے تقریباً 410 ایکوا کسانوں نے اس کانفرنس میں حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LUH6.jpg

اپنے خطاب میں، جناب پرشوتم روپالا نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کو ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے کی پائیدار ترقی کے لیے 20,050 کروڑ روپے کے مالیاتی اخراجات کے ساتھ منظور کیا۔اس نےآئی سی اے آر- سی آئی بی اے کے ذریعے پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت 25 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ پینیس انڈیکس (ہندوستانی سفید جھینگا) – مرحلہ -I کے جینیاتی بہتری کے پروگرام پر لاگو ایک پروجیکٹ تیار کرنے کی راہ ہموار کی تاکہ کیکڑے کی افزائش کے لیے ایک قومی جینیاتی بہتری کی سہولت قائم  کی جاسکے۔ مرکزی وزیر جناب روپالا نے کیکڑے میں ای ایچ پی  بیماری پر قابو پانے کے لیے علاج معالجہ کے لئے ای ایچ پی- کیورا-I تیار کرنے کے لیے سی آئی بی اے  کے سائنسدانوں کو مبارکباد دی اور ان سے کہا کہ وہ کسانوں کو جلد از جلد اسےدستیاب کرائیں۔ وزیر محترم نے اس موقع پر اے آئی سی کی چیئرمین کم منیجنگ ڈائرکٹر محترمہ گرجا سبرامنیم کی موجودگی میں آئی سی ا ے آر- سی آئی بی اے کے تعاون سے زرعی انشورنس کمپنی (اے آئی سی) کے ذریعہ تیار کردہ جھینگہ فصل بیمہ اسکیم کا بھی آغاز کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EEES.jpg

آئی سی بی اے اور نیشنل فشریز ڈویلپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی بی) کے درمیان این ایف ڈی بی کی طرف سے پیش کردہ پریمیم سبسڈی اور ایف ایف پی او کے لیے ٹیکنالوجی سپورٹ کے ساتھ آبی زراعت کے لیے فصل بیمہ کو لاگو کرنے کے لیے بالترتیب سی آئی بی اے  اور گجرات کی فش فارمرز پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف ایف پی او)کے درمیان مفاہمت کی دو یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ جناب روپالا نے نوساری خطہ کے ایس سی، ایس ٹی اور کیج کلچر کے استفادہ کنندگان کے ذریعہ این جی آر سی- سی آئی بی اے  سائنسدانوں کے تعاون کے ذریعہ معاشی ترقی کے لئے سی آئی بی اے  ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے ذریعے کمائی گئی 40.05 لاکھ روپے کی آمدنی بھی حوالہ کی۔ سی آئی بی اے کا نوساری-گجرات علاقائی مرکز گجرات کے ایکوا کسانوں اور راجستھان، پنجاب اور ہریانہ کے اندرون ملک نمکین علاقوں کے لیے اچھی خدمات انجام دے رہا ہے اور جناب روپالا نے گجرات کے ماہی پروری کے محکمے کو مشورہ دیا کہ وہ مرکز کو درکار تمام سہولیات اور تعاون فراہم کرے۔ اسے پورے مغربی ساحل کے لیے ایک مکمل تحقیقی سہولت کے طور پر بڑھائے۔ مرکزی وزیر جناب روپالا نے زندہ جھینگے اور فن فش نسلوں  کی نمائش کا بھی دورہ کیا، سی آئی بی اے ہیچری سے تیار کی گئی جھینگا اور مچھلی کے بیج کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے سی آئی بی اے کے تیار کردہ ایشین سی باس مچھلی کے بیج کسانوں کے حوالے بھی کئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0031WE9.jpg

نوساری حلقہ کے ممبر پارلیمنٹ جناب سی آر پاٹل نے مہمان خصوصی کے طور پر کنکلیو میں شرکت کی۔ انہوں نے نوساری میں اس میگا ایونٹ کے انعقاد کے لیے آئی سی اے آر- سی آئی بی اے کی ستائش کی اور سی آئی بی اے  کے نوساری-گجرات علاقائی مرکز کو ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا۔ آئی سی اے آر کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (فشریز) ڈاکٹر جے کے جینا نے اپنے خطاب میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ جھینگا ایک اہم شے ہے جو کہ 35,000 کروڑ روپے کی مالیت کے لحاظ سے ہندوستانی سمندری غذا کی برآمدات میں تقریباً 70 فیصد حصہ ڈالتا ہے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں ایکواڈور سے جھینگے کی زیادہ مقدار کی فراہمی کی وجہ سے، بین الاقوامی منڈیوں میں ہندوستانی فارم شدہ جھینگے کی درآمد میں کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں مقامی سطح پر مارکیٹ کی قیمت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس لیے اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے مارکیٹ کے ساتھ ساتھ کاشتکاری کے شعبوں میں بھی اختراعی حکمت عملی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسی طرح، دیگر نسلوں جیسے ایس پی ایف  ٹائیگر جھینگا اور جینیاتی طور پر بہتر ہندوستانی سفید جھینگا کے ساتھ نمکین پانی کی آبی زراعت کا تنوع آنے والے دنوں میں ہندوستانی کیکڑے کے کسانوں کو فائدہ  پہنچا سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004WG4L.jpg

کوسٹل ایکوا کلچر اتھارٹی (سی اے اے ) کے ساتھ جھینگا فارموں کی رجسٹریشن، حکومت ہند کی کسی بھی سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے اور رجسٹریشن میں لائی گئی اصلاحات کو سی اے اے کے ممبر سکریٹری ڈاکٹر وی کرپا نے واضح طور پر بیان کیا۔ انہوں نے کسانوں کو یقین دلایا کہ سی اے اے آبی زراعت کو کاشتکاری کی سرگرمی کے طور پر غور کرنے اور اسے قومی آفات سے نمٹنے کی فہرست میں کاشتکاری کے شعبے کے طور پر شامل کرنے کے لیے کام کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005MEC5.jpg

آئی سی اے آر- سی آئی بی اے  کے  ڈائرکٹر، ڈاکٹر کلدیپ کے لال نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں جھینگا فارمرز کنکلیو کی اہمیت، ملک میں اور خاص طور پر ریاست گجرات میں کھارے پانی کی آبی زراعت کے موجودہ منظر نامے کو بیان کرتے ہوئے کنکلیو کا  باقاعدہ آغازکیا۔ کیکڑے کی کاشتکاری، بیماریوں کی نگرانی، نظاموں اور پرجاتیوں کی تنوع، پروٹین کے متبادل ذرائع کے ساتھ فیڈ فارمولیشنز اور ریگولیٹری رہنما خطوط، ترقیاتی پالیسیوں اور سماجی ترقی کو آگے بڑھانے میں تکنیکی بیک اسٹاپنگ میں سی آئی بی اے  کی کوششوں کوبھی انہوں نے اُجاگر کیا۔

کانکلیو کے تکنیکی سیشن کے دوران کیکڑے کی برآمد کا موجودہ منظر نامہ اور فوری امکانات، بیماری سے بچاؤ اور انتظام کے خصوصی حوالے سے  ہیپاٹوپینسریٹک مائیکرواسپوری ڈیوسس (ایچ پی ایم) ایک مائکرو اسپوریڈین  (انٹروسیٹوزون ہیپاٹوپینائی (ای ایچ پی) ، کیکڑے کی فارمنگ کے لیے فصل انشورنس، جینیاتی طور پر بہتر ترقی ہندوستانی سفید جھینگا (پینیئس انڈیکس) اور مڈکراب اور ایشین سی باس مچھلی کے ساتھ کھارے پانی کی آبی زراعت کے تنوع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006A1RA.jpg

آئی سی اے آر- سی آئی بی اے  کے ڈائریکٹر  ڈاکٹر کلدیپ کے لال نے کہا کہ حکومت ہند، پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت ملک میں ابھرتے ہوئے بیماری کے پیتھوجینز کی رپورٹنگ کے لیے نیشنل ڈیزیز سرویلانس پروگرام فار ایکواٹک اینیمل ڈیزیز (این ایس پی اے اے ڈی) کو فنڈ فراہم کرتی ہے اور موجودہ اور ابھرتی ہوئی پیتھوجینز  بیماری کی رپورٹنگ کے لیے ’’رپورٹ فش ڈیزیز اے پی پی‘‘ تیار کیا گیا ہے۔ کانکلیو کے دوران کسانوں کی طرف سے پیتھوجینز کا کسانوں  کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔

اس کے بعد، ’جھینگے کی فصل کی بیمہ‘ پر ایک خصوصی سیشن بلایا گیا جس میں ایگریکلچرل انشورنس آف کارپوریشن آف انڈیا، یونائیٹڈ انڈیا انشورنس کارپوریشن آف انڈیا اور ثالث الائنس انشورنس بروکرز کے ساتھ پرنسپل سائنٹسٹ، سی آئی بی اے، ڈاکٹر ٹی روی شنکر، اور چیف نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ کے ایگزیکٹو، ڈاکٹر ایل نارشیما مورتی نے شرکت کی اور جھینگا فارمنگ کے لیے یونائیٹڈ انڈیا انشورنس کی طرف سے تیار کردہ انشورنس پروڈکٹ اور بنیادی و بیماری کے تحفظ کے لیے پریمیم اور این ایف ڈی بی کے ذریعے فراہم کردہ 30-20 فیصد سبسڈی والے حصے کے بارے میں وضاحت کی۔  کسان اس اسکیم کے بارے میں پرامید تھے اور اس میں حصہ لینے کے لیے اپنی رضامندی بھی ظاہر کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007R88O.jpg

جھینگے کے کاشتکاروں نے اپنے مسائل، ضروریات خاص طور پر جھینگے کے بیج کے معیار، جھینگے کی قیمت، بجلی کی شرحوں وغیرہ کے بارے میں حکام کے ایک بین محکمہ جاتی پینل کے سامنے اظہار خیال کیا اور مناسب مشورے حاصل کیے جنہیں فارمرز کانکلیو کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر ایم کمارن نے ترتیب دیا۔ بعد میں، ڈاکٹر ایم کیلاسم اور شعبہ جات کے سربراہان، سی آئی بی اے، ڈاکٹر سی پی بالاسبرامنیم نے بالترتیب ایشیا سی باس اور مڈ کریب اور ان کی کاشتکاری کے طریقوں کے ساتھ کھارے پانی کی آبی زراعت کے تنوع پر ایک پرزنٹیشن پیش کیا۔

یہ کانفرنس نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی بی)، حکومت ہند کے مالی تعاون سے منعقد کی گئی۔پی ایم ایم ایس وائی اسکیم  نبارڈ ، ایس سی اے ایف آئی اور ایگریکلچرل انشورنس کارپوریشن لمیٹیڈ کے تحت منعقد کی گئی ۔ڈاکٹر اکشے پانیگرہی، جناب پنکج اے پاٹل اور سی آئی بی اے کے  این جی آر سی کے جناب جوس انٹونی کی قیادت میں سائنسی ٹیم نے اس کانکلیو کو مربوط کیا۔ تقریب میں مختلف حکام، ٹیکنیشنز، فیکلٹی اور طلباء نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

 

************

ش ح۔  ج ق     ۔ ع ن

 (U: 9523 )


(Release ID: 1957571) Visitor Counter : 82


Read this release in: English , Hindi , Telugu