وزارت دفاع

دنیا کی ترقی کے ساتھ آگے بڑھے کی خاطر بھارت کے لئے تحقیق و ترقی میں زیادہ سرمایہ کاری کریں: وزیر دفاع کی جموں میں منعقدہ نارتھ ٹیک سمپوزیم میں ملک کے دفاعی مینوفیکچررز کو ہدایت


ایسا کلچر تیار کرنے پر زور دیا جو ہنرمند انسانی وسائل کی بنیاد پر تحقیق و ترقی کی حوصلہ افزائی کریں

جناب راجناتھ سنگھ نے صنعت سے کہا کہ اپنی مصنوعات کی تجزیہ کرنے کے لئے ایک شفاف اور خود مختار ادارہ قائم کریں

Posted On: 12 SEP 2023 5:22PM by PIB Delhi

وزیر اعظم دفاع جناب راجناتھ سنگھ نے ملک کی دفاعی مینوفیکچررز پر زور دیا ہے کہ وہ مسلسل ترقی کرتی ہوئی دنیا کے ساتھ قدم ملانے کی خاطر بھارت کے لئے تحقیقی و ترقی (آر اینڈ ڈی)میں زیادہ سرمایہ کاری کریں۔ وہ نارتھ ٹیک سمپوزیم سے خطاب کررہے تھے، جس کا انعقاد بھارتی فوج کی شمالی کمان، بھارتی دفاعی مینوفیکچررز کی سوسائٹی (ایس آئی ڈی ایم)اور آئی آئی ٹی نے 12ستمبر 2023 کو جموں میں کیا تھا۔

جناب راجناتھ سنگھ کا خیال تھا کہ اگرچہ آر اینڈ ڈی ایک خطرے والا پروجیکٹ ہے، کیونکہ اس میں لیک سے ہٹ کر سوچنے کی ضرورت ہوتی ہے اور کئی دفعہ اس کے مطلوبہ نتائج نہیں نکلتے، لیکن پھر بھی  یہ کسی ملک کی ترقی کے لئے بنیادی عناصر میں سے ایک ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسی لئے آر اینڈ ڈی میں پونجی کی سرمایہ کاری کرنا ضروری ہوجاتا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت ایک تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے۔ نقل اور منتقلی کے ذریعے ٹیکنالوجی کے حصول میں اگرچہ کچھ غلط نہیں ہے، لیکن ہم صرف انہی بنیادوں پر ایک ترقی یافتہ ملک نہیں بن سکتے۔ہمیں خود اپنے پیٹنٹ درج کرانے ہوں گے، جس کے لئے آر اینڈ ڈی میں بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آر اینڈ ڈی میں پونجی کی سرمایہ کاری سے آج کا نفع کم ہوسکتا ہے، لیکن طویل مدت میں یہ صنعت اور ملک کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

جناب راجناتھ سنگھ نے صنعت کے شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ ایک ایسا کلچر قائم کرنے پر توجہ مرکوز کریں، جو ہنرمند انسانی وسائل پر مبنی آر اینڈ ڈی کی حوصلہ افزائی کرے۔انہوں نے اس شعبے میں آر اینڈ ڈی کا ماحولیاتی نظام قائم کرنے کی خاطر آئی آئی ٹیز ، آئی آئی ایمس اور آئی آئی ایس سیز جیسے اداروں کے کام کو دفاع کے سیکٹر سے مربوط کرنے کا مشورہ دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے آر اینڈ ڈی کے سیکٹر کو اُن انجینئروں اور سائنسدانوں کے ساتھ مربوط کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے، جو بیرونی ممالک میں اعلیٰ یونیورسٹیوں ، کمپنیوں، خلائی ایجنسیوں اور سائنسی تحقیقی اداروں میں کام کرتے ہیں اور بھارت کی ترقی میں شامل ہونے کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے آر اینڈ ڈی کے لئے سازگار کلچر قائم کرنے کی خاطر ملک اور بیرون ملک کے اعلیٰ منیجرز، قانونی ماہرین اور مالیاتی ماہرین  کی خدمات حاصل کرنے  کی سفارش کی۔

وزیر دفاع نے اس بات کو اجاگر کیا کہ اعلیٰ ترین صلاحیت والے لوگوں کی خدما ت حاصل کرنے کےلئے ایک کام کا اچھا کلچر اور مثبت ماحول قائم کرنے اور ایچ آر کے نئے معیارات قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 21ویں صدی میں اپنی افرادی قوت کو 19ویں صدی کی ایچ آر پالیسی کی بنیاد پر نہیں چلاسکتے۔ آج کام کا معیار کام کرنے کے گھنٹوں کی تعداد سے زیادہ اہم ہے۔اس لئے توجہ دانشوری اور اختراع پر مرکوز ہونی چاہئے۔ایک ایسا کام کا کلچر تیار کرنے کی ضرورت ہے، جہاں سینئر اور جونیئر کا تصور ہو، لیکن بالاتر اور کم تر کا تصور نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ آر اینڈ ڈی میں زیادہ مؤثر طریقے سے خواتین کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ہندوستانی صنعتی اکائیوں میں ملکیت اور انتظام میں مناسب تفریق کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کمپنیوں کے معاملے میں خاندانی ملکیت کو جائز قرار دیا جا سکتا ہے، لیکن خاندانی سطح پر انتظامیہ بعض اوقات کمپنی اور اس کے ملازمین کے لیے مہلک ثابت ہوتی ہے۔

وزیر دفاع نے ایس آئی ڈی ایم کو صنعت کے سائنسدانوں اور ماہرین پر مشتمل ایک خودمختار ادارہ بنانے پر بھی زور دیا، جو شفافیت کے ساتھ کام کرے اور کمپنیوں کے ذریعہ تیار کردہ مصنوعات کا جائزہ لے۔’’خریدار یا حکومت یقینی طور پر مصنوعات کے معیار کو ان کی طرف سے جانچنے کی کوشش کرے گی، لیکن اندرونی تجریے کے لیے بھی ایک نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ کوالٹی چیک سسٹم وقت کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر آپ کی ساکھ میں اضافہ کرے گا۔‘‘

جناب راج ناتھ سنگھ نے ایس آئی ڈی ایم کو بدعنوانی اور جانبداری کے ممکنہ معاملات کا مقابلہ کرنے کے لیے اندرونی چوکسی کا طریقہ کار بنانے کا بھی مشورہ دیا۔’’اگر آپ کے ساتھ منسلک کوئی بھی کمپنی کسی غلط کام میں ملوث ہے یا غلط معلومات دے رہی ہے، تو آپ کو اسے حکومت کے سامنے لانا چاہیے۔ اس طرح کے اقدامات سے اداروں پر لوگوں کا اعتماد مزید بڑھے گا۔‘‘

وزیر دفاع نے گھریلو صنعت کی مدد کرنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو اجاگر کیا، جیسے کہ ڈیمانڈ کی یقین دہانی کو یقینی بنانا اور ساتھ ہی ڈی آر ڈی او کی ٹیکنالوجی کی منتقلی کی پالیسی کو آگے بڑھانا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور گھریلو کمپنیوں کے درمیان ہم آہنگی کے نتیجے میں مالی سال24-2023 میں ایک لاکھ کروڑ روپے کی ریکارڈ دفاعی پیداوار اور 16,000 کروڑ روپے کی برآمدات ہوئی ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ دفاعی برآمدات جلد ہی 20,000 کروڑ روپے تک پہنچ جائیں گی۔ انہوں نے وزارت دفاع کی طرف سے صنعت کے لیے مسلسل تعاون کو بڑھایا تاکہ’آتم نر بھر بھارت‘اقدام کے مطابق ملک کی مجموعی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

نارتھ ٹیک سمپوزیم ایک تقریب ہے، جو ہر سال منعقد کی جاتی ہے اور اس سال اس کا انعقاد آئی آئی ٹی، جموں میں کیا گیا تھا۔ تقریب میں تقریباً 200 صنعتی شراکت داروں کی پرجوش شرکت کا مشاہدہ کیا گیا اور مختلف شراکت داروں کے درمیان معلومات میں ساجھے داری کا موقع فراہم کیا گیا تاکہ ’آتم نر بھر بھارت‘کے تحت مینوفیکچررز کے ساتھ دستیاب جدید ٹیکنالوجیز اور ہارڈویئر سلوشنز کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے۔

اس موقع پر،وزیر دفاع نے کئی صنعتی شراکت داروں کو ایس آئی ڈی ایم چیمپئن ایوارڈز2023سےبھی نوازا۔ان میں بھارت فورج لمیٹڈ، ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ، لارسن اینڈ ٹوبرو لمیٹڈ اور آئیڈیا فورج ٹیکنالوجی لمیٹڈ شامل ہیں۔

سمپوزیم کے دوران جناب راج ناتھ سنگھ نے بہت سے دیسی ہتھیار/آلات کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے گھریلو دفاعی صنعت کو آگے بڑھانے کی مشترکہ کوششوں میں شمالی کمان، آئی آئی ٹی جموں، ایس آئی ڈی ایم اورصنعتی شراکت داروں سمیت تمام فریقوں کی کوششوں کی تعریف کی۔

سمپوزیم نے شمالی کمان میں بعد ازاں ٹرائلز اور انڈکشن کے لیے موزوں ٹیکنالوجیز اور مصنوعات کی نشاندہی کرنے کی راہ ہموار کی اور تمام صنعتی شراکت داروں کو اپنی مصنوعات، اختراعات اور تکنیکی صلاحیتوں کی نمائش کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کیا۔ سمپوزیم کا مقصد لائیو آپریشنز اور جنگ کے میدانوں میں استعمال ہونے والے مختلف آلات کی بہترین دیسی ٹیکنالوجیز کی سہولت فراہم کرنا تھا۔

اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)سائنس اور ٹیکنالوجی اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، سکریٹری محکمہ دفاع آر اینڈ ڈی اور چیئرمین ڈی آر ڈی او ڈاکٹر سمیر وی کامت، جنرل آفیسر کمانڈنگ اِن چیف، شمالی کمان لیفٹیننٹ جنرل اوپندر دویدی اور ایس آئی ڈی ایم کے صدر ایس پی شکلا بھی موجود تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/PIC6PXD.jpeg

 

************

 

ش ح۔و ا۔ن ع

(12.09.2023)

(U: 9411)

 



(Release ID: 1956693) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Hindi , Tamil