وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

بحری معلومات کا اشتراک کرنے سے متعلق ورکشاپ 2023


ایک پائیدار مستقبل کے لیے بحری سلامتی کے لئے پیش رفت

انڈین اوشین رم  ایسوسی ایشن (آئی او آر اے)   اور جبوتی  کوڈ آف کنڈکٹ / جدہ ترمیم  (ڈی سی اوسی/جے اے) کے 31 ممالک کی شرکت

Posted On: 12 SEP 2023 4:04PM by PIB Delhi

ہندوستان  کے گروگرام   آج کل توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے کیونکہ   بحری معلومات اشتراک کرنے سے متعلق ورکشاپ 2023 (ایم آئی ایس ڈبلیو23) کے لیے علاقائی بحری سلامتی  کی برادری اکٹھا ہوئی ہے۔ اس ورکشاپ کی میزبانی فیوژن سینٹر – انڈین اوشین ریجن (آئی ایف سی-آئی او آر) کی جانب سے کی جارہی ہے جس میں انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن (آئی او آر اے  ) جبوتی کوڈ آف کنڈکٹ/ جدہ ترمیم (ڈی سی اوسی/جے اے) کے 31 ممالک  شرکت کررہے ہیں یہ ورکشاپ، 14 ستمبر سے  16، 2023 تک چلے گی۔

سمندر کا اہم رول: سمندر انسانیت کی شہ رگ  ہیں اور سمندر سے ہونے والا کاروبار  عالمی تجارت کا سنگ بنیاد ہے۔  انڈین اوشین ریجن  (آئی او آر) کی اہمیت اپنی  جغرافیائی حدود سے بہت آگے تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ اقتصادی سرگرمیوں کے ایک  مرکز کے طور پر کام کرتا ہے، یہ براعظموں کے درمیان ایک پل، اور جغرافیائی سیاسی حرکیات کے لیے ایک اسٹیج کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ بحری سلامتی  محض معاشی استحکام کے لیے ہی نہیں بلکہ جغرافیائی سیاسی توازن کے لیے بھی اہم ہے۔ عصر حاضر کے چیلنجز ،بحری تحفظ اور سلامتی کے لیے دنیا میں اور  متحد عزم ، اشتراک پر مبنی حکمت عملی اور  بغیر کسی رکاوٹ کے معلومات کے تبادلے اور علاقائی شراکت داروں  کی ضرورت ہے۔ اس اہم ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، انفارمیشن فیوژن سینٹر - انڈین اوشین ریجن (آئی ایف سی-آئی او آر)، گروگرام، کا افتتاح 22 دسمبر 2018 کو کیا گیا تھا، جس کا مقصد خطے میں سمندری تحفظ  اور سلامتی کو بڑھانا ہے۔ آئی ایف سی-آئی او آر  ، اس وقت کیپٹن روہت باجپئی کی سربراہی میں  کام کرنے والا ایک منفرد مرکز ہے جہاں شراکت دار ممالک کے بین الاقوامی رابطہ افسر (آئی ایل اوز) سمندری تحفظ اور سلامتی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون کرتے ہیں۔ فی الحال  بارہ ممالک یعنی آسٹریلیا، فرانس، اٹلی، جاپان، مالدیپ، ماریشس، میانمار، سیشلز، سنگاپور، سری لنکا، برطانیہ اور امریکہ کے آئی ایل اوز مرکز کے لئے مقرر کئے گئے ہیں۔ آئی ایف سی-آئی او آر  ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال آئی او آر کو یقینی بنانے کے لیے دیگر 25 شراکت دار ممالک اور    42 دیگر  بحری سلامتی  کے ساتھ سرگرمی سے  تعاون کرتے ہیں۔

ایم آئی ایس ڈبلیو  کے ساتھ بادبانی کے طور طریقوں کا قیام

’خطے  میں سبھی کے لیے سلامتی اور ترقی‘ (ساگر) کے ہندوستان کے وژن کو  مزید آگے بڑھانے کے لیے، آئی ایف سی-آئی او آر کئی ورکشاپس اور تربیتی پروگراموں کے سلسلے  کا اہتمام کرتا ہے، جن میں بحری معلومات اشتراک کرنے سے متعلق  ورکشاپ (ایم آئی ایس ڈبلیو ) ایک اہم تقریب ہے۔ ایم آئی ایس ڈبلیو کا افتتاحی ایڈیشن 2019 میں منعقد کیا گیا تھا۔ ایم آئی ایس ڈبلیو دنیا بھر میں  بحری سلامتی کے  ڈومین میں ورکنگ لیول کے پیشہ ور افراد کے درمیان بہترین  طور طریقوں کے تبادلے کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم ہے۔ یہ  دوستی کے فاصلوں کو بنانے کے لئے ایک محرک کے طور پر کام کرتا ہے  اور اشتراک کے لئے پیشہ ور افراد کو یکجا کرتا ہے اور بحری تحفظ اور سلامتی کو درپیش  خطرات سے پیدا ہونے والے کثیر جہتی چیلنجوں کے لیے مشترکہ اور مربوط  ردعمل سے نمٹنے  کے لیے بھی  ایک محرک کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ سمندر میں بحری قزاقی اور مسلح ڈکیتی سے لے کر ممنوعہ اشیاء کی اسمگلنگ، بے ضابطہ اور غیر قانونی انسانی نقل مکانی اور دیگر سمندری واقعات تک، یہ خطرات آج کل بین الاقوامی نوعیت کے ہیں اور عالمی سمندری تجارت کو بڑے پیمانے پر متاثر کرتے ہیں۔

ایم آئی ایس ڈبلیو 23 کے لیے کورس کی چارٹنگ

ایم آئی ایس ڈبلیو 23 کا  14 سے 16 ستمبر 2023 تک  پروگرام ہے،  اس نے شراکت دار ممالک اور علاقائی تعمیرات کے ساتھ مشغولیت کو فروغ دینے میں ایک اہم پیش رفت کی ہے۔ ورکشاپ کا موضوع’’ایک پائیدار مستقبل کے لیے  بحری سلامتی  کی پیش رفت ‘‘ ہے۔ جس میں  شرکت کرنے والے  ممالک کے مشترکہ وژن کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ ایڈیشن 31 ممالک اور انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے مندوبین کا خیرمقدم کرتا ہے اور اس کا مقصد ایک محفوظ، پرامن اور خوشحال بحر ہند کے خطے کے لیے شراکت دار ممالک کے درمیان اشتراک، تعاون اور معلومات کے تبادلے کو فروغ دینا ہے۔ ہندوستانی  بحری اسٹاف کے  ڈپٹی چیف وائس ایڈمرل  سنجے مہندرو،  اس تقریب کا افتتاح کریں گے، جس میں تین دن تک زبردست تبادلہ خیال  اور ،معلومات کے تبادلے کا مرحلہ طے کیا جائے گا۔ ورکشاپ کے اس ایڈیشن کی منصوبہ بندی خصوصی طور پر انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن (آئی او اے آر) اور جبوتی کوڈ آف کنڈکٹ/ جدہ ترمیم (ڈی سی اوسی/جے اے) ممالک کے اراکین کے لیے کی گئی ہے۔

ورکشاپ کی گہرائی کو کھوجنا

ورکشاپ کے دوران ممتاز  مقررین آئی او آر میں عصری بین الاقوامی  بحری  سلامتی کے  چیلنجوں،  بین الاقوامی تعاون  کی ضرورت اور معلومات کے  اشتراک  سمیت ، بہت سے موضوعات کے  ساتھ  پہلے دن موضوعاتی تربیتی اجلاس میں شرکاء کو شامل کریں گے  تاکہ  موجودہ بحری خطرات کے منظرنامے سے نمٹا جاسکے ، بحری سلامتی میں ٹیکنالوجی  اور جدت طرازی کی اہمیت (ایم اے آر ایس ای سی) اور ایک لچکدار  بحری سلامتی کے  آرکیٹیکچر کے تئیں  قومی کوششوں کی صف بندی کی جاسکے۔ دوسرا دن  ایک منظر نامے پر مبنی بحری سلامتی کی  مشقوں کے لیے وقف ہوگا جوکہ  شرکاء کے لیے اشتراک  اور معلومات کے تبادلے کی اہمیت کو اجاگر کرے گا اور  بحری سلامتی  اور  بحری خطرات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی منصوبوں کی تیاری کی حوصلہ افزائی کرے گا جبکہ تیسرے دن، ایک  ڈیڈیکیٹیڈ ورکشاپ  ڈی سی اوسی/جے اے  ممالک کے لیے خاص طور پر منعقد  کی جائے گی تاکہ ان کے اپنے معلومات کے اشتراک کے  نیٹ ورک (آئی ایس این) کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار  (ایس او پیز) کو بہتر بنایا جاسکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ح ا۔ن ا۔

U- 9402


(Release ID: 1956671) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Hindi , Telugu