کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
ماہی گیری ،مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے مویشی پروری اور ڈیری کسانوں میں کسان کریڈٹ کارڈ(کے سی سی ) کو فروغ دینے کےلئے ممبئی میں 4ستمبر 2023 کو ہوئی ایک نیشنل کے سی سی کانفرنس کی صدارت کی
Posted On:
12 SEP 2023 4:10PM by PIB Delhi
ماہی گیری،مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے کے مرکزی وزیر جناب پروشوتم روپالا نے سبھی شراکت داروں کے ساتھ حال ہی میں ممبئی میں 4ستمبر 2023 کو ہوئی ایک نیشنل کے سی سی کانفرنس کی صدارت کی۔جس کا مقصد مویشی پروری اور ڈیری کسانوں میں کسان کریڈٹ کارڈ(کے سی سی ) کو فروغ دینا تھا۔مویشی پروری کے 50ہزار سے زیادہ کسانوں نےملک بھر میں 1000 سے زیادہ کامن سروس سینٹروں کے ذریعہ سے ورچوؤل وسیلے سے اس کانفرنس میں شرکت کی۔
اس شعبہ کی اہمیت کو اجاگر کرتےہوئے حکومت نے سال 19-2018 میں کسان کریڈٹ کارڈ(کے سی سی) کی سہولت میں توسیع کرتے ہوئے ماہی گیری اور مویشی پروری کے کسانوں کو کام کرنے کےلئے درکار سرمایہ کی فراہمی میں ان کی مدد کی ۔ماہی گیری ،مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت نے مالی خدمات کے محکمے کے ساتھ اشتراک سے جون 2020 سے اب تک مختلف مہم شروع کی ہیں ،جن کا مقصد مویشی پروری اور ماہی گیری کے تمام اہل کسانوں کو کسان کریڈٹ کارڈز کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
ملک گیر سطح پر اس سہولت کو بہم پہنچانے کے مقصد کو مزید فروغ دینے کےلئے اے ایچ ڈی ایف کے سی سی مہم کو 31.03.2024 تک کےلئے توسیع دی گئی ہے۔جس کے نتیجے میں اب تک مویشی پروری اور ڈیری کسانوں کو 28.90 لاکھ سے زیادہ نئے کے سی سی فراہم کئے جاچکے ہیں۔جس سے انہیں قرض فراہم کرنے کی ایک تنظیمی سہولت فراہم کی جاتی ہے تاکہ کام کرنے کےلئے درکار سرمایہ کی تکمیل ہوسکے۔وزارت کی جانب سے اس سلسلے میں مسلسل کوششوں کی وجہ سے پہلی بارسال 23-2022 کے دوران ٹرم لون کے ساتھ مویشی پروری اور ماہی گیری کے شعبہ کےلئے ورکنگ کیپیٹل لون کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔سال 24-2023 کےلئےمویشی پروری اور ڈیری کے لئے دو لاکھ 68ہزار کروڑ روپے کا گراؤنڈ لیول کریڈٹ ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
مویشیوں کا شعبہ ہندوستانی معیشت میں زراعت کا ایک اہم ذیلی شعبہ ہے۔ اس شعبہ نے 15-2014 سے 22-2021 تک (مستقل قیمتوں پر) 7.67 فیصد کے سی اے جی آر سے ترقی کی ہے۔ یہ سی اے جی آر دیگر شعبوں سے زیادہ ہے جیسے مینوفیکچرنگ سیکٹر، جس نے 6.3%، زراعت (فصل) کے شعبے میں، جس نے 2.14% مظاہرہ کیا ہے، اور خدمات کے شعبے نے، جس نے اسی مدت کے لیے 5.32% کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہندوستان تقریباً 536.76 ملین کے ساتھ دنیا میں مویشیوں کا سب سے بڑا مالک ہے۔یہاں 100.8 ملین گھرانے اور گھریلو ادارے ہیں جن میں کم از کم ایک مویشی یا پولٹری ہے۔ کل زراعت اور اس سے منسلک شعبہ جی وی اے (مستقل قیمتوں پر) میں لائیو سٹاک کا حصہ 24.38 فیصد (15-2014) سے بڑھ کر 30.19 فیصد (22-2021) ہو گیا ہے۔ کل جی وی اے میں لائیو اسٹاک سیکٹر کا حصہ 15-2014 میں 4.02 فیصد سے بڑھ کر 22-2021 میں 4.75 فیصد ہو گیا ہے۔
*************
ش ح۔ا م۔
U-9404
(Release ID: 1956641)
Visitor Counter : 106