بجلی کی وزارت

آرای سی لمیٹڈ نے 54 ویں اے جی ایم کاانعقاد کیا، سال 2030 تک گرین پروجیکٹس کے  قرض پورٹ فولیو کو 10 گنا سے زیادہ بڑھانے کے عزم کا اعلان کیا

Posted On: 06 SEP 2023 7:20PM by PIB Delhi

آر ای سی لمیٹڈ نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنی 54ویں سالانہ جنرل میٹنگ (اے جی ایم) کا انعقاد کیا۔

آر ای سی لمیٹڈ کےچیئرمین اورچیف منیجنگ ڈائریکٹر جناب وویک کمار دیوانگن نے میٹنگ کی صدارت کی، جس میں کمپنی کے بورڈ کے تمام ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں بہت سے حصص مالکان موجود تھے۔

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے چیف منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ ‘‘آر ای سی، گرین پروجیکٹس کے اپنے موجودہ قرض پورٹ فولیو کو سال 2030 تک دس گنا سے زیادہ بڑھانے کے لیے پرعزم ہے جس کی مالیت3 لاکھ کروڑ روپئے ہے۔ آر ای سی اپنی دیہی بجلی کاری کی کوششوں کے لیے بے حدمعروف ہے۔ اب یہ اپنی قابل تجدید توانائی (آر ای) پرمرکوز اقدامات کے لیے جانا جاتا ہے جن میں شمسی توانائی، بادی توانائی، ہائبرڈ اور ای-موبلٹی پروجیکٹوں کے ساتھ ساتھ گرین ہائیڈروجن، گرین امونیا پروجیکٹس جیسے نئے شعبے، تھرمل پاور اور ایتھنول مینوفیکچرنگ کے ساتھ قابل تجدید توانائی کےپیکجنگ پر مشتمل ہمہ وقت پروجیکٹس شامل ہیں۔’’

چیف منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ آر ای سی پر اعتماد کرتے ہوئے وزارت بجلی نے کمپنی کو ماورابجلی بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس کے شعبوں کو قرض دینے کی اجازت دی ہے تاکہ ملک کی تیز رفتار ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘میں خوشی سے یہ اطلاع دےرہا ہوں کہ پہلے سال کے دوران ہی، ہم نے میٹرو، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، آئل ریفائنریز، شاہراہوں، اسٹیل کےلئے بنیادی ڈھانچے سے لے کر حفظان صحت، تعلیمی اداروں اور آئی ٹی بنیادی ڈھانچے/فائبرآپٹکس وغیرہ کے شعبوں میں پھیلے ہوئے مختلف پروجیکٹوں کے لیے 85,700 کروڑ روپے سے زیادہ کی منظوری دی ہے، جو گزشتہ مالی برس میں کمپنی کی مجموعی منظورشدہ رقومات  کا تقریباً 32 فیصد بنتے ہیں۔

جاری بانڈ اور منافع کے بارے میں جناب دیوانگن نے کہا کہ ‘‘اگست 2022 میں کمپنی نے 1:3 کے تناسب سے شیئر ہولڈرز کو بونس شیئرز جاری کیے،اس کے علاوہ 10-10روپئے کے 65,83,06,000 نئے مکمل طور پر ادا شدہ ایکویٹی حصص جاری کیے گئے۔ اس سے جاری کردہ اور ادا شدہ حصص کا سرمایہ بڑھ کر 2,633.22 کروڑ روپے ہوگیا، جس میں10-10 روپئے کے 2,63,32,24,000 ایکویٹی شیئرز شامل ہیں۔ منافع کے لحاظ سے آر ای سی اپنے زمرے میں سب سے زیادہ منافع ادا کرنے والی کمپنیوں میں سے ہے۔ مالی برس 2023 کے دوران بورڈ نے اس اس سالانہ جنرل میٹنگ( اے جی ایم) میں حصص مالکان کی منظوری کے لیے4.35  روپئےفی حصص کے حتمی منافع کی تجویز پیش کی اور اسے شیئر ہولڈرز نے منظور کر لیا ہے۔ یہ5  روپئےفی شیئر کا پہلا عبوری منافع اور3.25  روپئےفی شیئر کا دوسرا عبوری منافع کے علاوہ ہے جو پہلے ہی ادا کیا جا چکا ہے۔ مالی برس2023 کے لیے کل منافع، بشمول مجوزہ حتمی منافع12.60روپئے فی شیئر ہے۔مالی برس 2023 کے لیے کل منافع کی ادائیگی، بشمول مجوزہ حتمی منافع3,318 کروڑ  روپئے ہے۔

سیبی کے ضابطہ 44 (لسٹنگ کی ذمہ داریاں اور انکشافات کے تقاضے) ضوابط 2015 اور کمپنیز ایکٹ 2013 کے سیکشن 108 کے ساتھ پڑھے گئے کمپنیز (بندوبست اورانتظام) قواعد وضوابط 2014 کے قاعدہ 20 کے مطابق ا ٓر ای سی نے اپنے ممبران کو اتوار، 3 ستمبر 2023 (9 بجے) سے منگل، 5 ستمبر، 2023 (شام 5 بجے) تک الیکٹرانک ذرائع سے اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کےلئے دوبارہ ای میل کرنے کی پیشکش کی تھی۔

*************

ش ح۔ م ع ۔ف ر

(U-9350)



(Release ID: 1956259) Visitor Counter : 97


Read this release in: English , Hindi