قانون اور انصاف کی وزارت

بھارت نے ایس سی او رکن ممالک کو قانونی اور عدالتی صلاحیت میں اضافہ کرنے کےلیے حمایت فراہم کی

Posted On: 05 SEP 2023 6:33PM by PIB Delhi

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزراء برائے قانون و انصاف  کی 10ویں میٹنگ آج ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے مکمل ہوئی۔ اس موقع پر قانون و انصاف کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے ایس سی او چارٹر اور اس کے باہمی اعتماد، خودمختاری اور علاقائی یکجہتی کا احترام اور باہمی مفاد کے اصولوں کے تئیں بھارت کی عہد بندگی پر زور دیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ عہدبندگی بھارت کے وزیر اعظم  کے اس نظریے پر  مبنی ہے کہ ’’بھارت  ایک عالمی دوست (یونیورسل فرینڈ) کے طور پر ابھرا ہے اور بھارت کی سب سے بڑی طاقت یقین ہے۔ ہمارا ایک شہری پر یقین، ہر ایک شہری کا حکومت پر یقین، ہر ایک شہری کا ملک کے روشن مستقبل میں یقین اور اس کے ساتھ ہی دنیا کا بھارت پر یقین۔ یہ یقین ہی ہماری پالیسی اور طور طریقہ ہے۔‘‘

محترم وزیر نے اپنے خطاب میں بھارت میں کی جارہی قانونی اصلاحات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ زور قوانین کو سہل بنانے اور فرسودہ قوانین اور قواعد کے بوجھ کو کم کرنے پر ہے جو کہ وقت گزرنے کے ساتھ مفید نہیں رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے 1486 قوانین کو پہلے ہی ختم کیا جاچکا ہے اور ایسے چند مزید فرسودہ ہوچکے قوانین کی پہچان کی جا رہی ہے۔ اس سے شہریوں کے رہن سہن اور زندگی پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے ساتھ ہی بھارت میں کاروبار کرنے میں آسانی میں اضافہ ہوگا۔ ان کوششوں کے تحت حکومت ’متبادل متنازعہ حل‘ کو بھی زورو شور سے بڑھاوا دے رہی ہے اور شہریوں کو ٹکراؤ اور اختلاف کے حل کے لیے ثالثی کا راستہ اپنانے کے لیے حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ کسی بھی ملک میں قانون اور قانونی ضوابط سماج کی بدلتی ہوئی حقیقتوں کے مطابق ہونے ضروری ہیں۔ اسی سوچ کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت ہند نے اپنے قانونی اور عدالتی نظام میں کچھ نئی تاریخی تبدیلی کرنے کی سمت میں قدم اٹھائے ہیں۔

وزیر موصوف نے اراکین کو حکومت ہند کے ذریعہ فوجداری قوانین سے متعلق شعبے میں اصلاح کے لیے حال ہی میں کی گئی پہل قدمیوں کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ برطانوی سامراج کے دور سے چلے آرہے فوجداری قوانین جیسے کہ انڈین پینل کوڈ (1860) ، انڈین ایویڈینس ایکٹ (1872) اور کرمنل پروسیجر کوڈ (1898) کو وقت کے مطابق ڈھالنے اور ان کی جگہ ہمارے روایتی اور قدیم قانونی علم سے ترغیب حاصل کرکے جدید اور فعال بھارت کے حقائق اور ضرورتوں کے مطابق قانون بنانے کا کام کیا جا رہا ہے۔

ڈجیٹل ڈاٹا سلامتی کو لے کر بھارت کی گہری فکر اور عہدبندگی کا ازسر نو اعادہ کرتے ہوئے وزیر موصوف نے رکن ممالک سے بھی اپنے آپ کو اس کے لیے وقف کرنے اور ڈجیٹل ڈاٹا سلامتی اور پوری دنیا میں ایک محفوظ اور بہتر ڈجیٹل ایکونظام کی سمت میں کام کرنے  کا عہد لینے کی اپیل کی۔

ایس سی او ایک بین حکومتی تنظیم ہے جس کی بنیاد جون 2001 میں شنگھائی میں رکھی گئی۔ اس کے آغاز سے ہی ایس سی او خصوصی طور پر علاقائی سلامتی سے متعلق مسائل، علاقائی دہشت گردی، ذات پات پر مبنی علیحدگی پسندی اور مذہبی انتہاپسندی کے خلاف نبردآزمائی میں مصروف رہا ہے۔ آج ایس سی او کی ترجیحات میں علاقائی ترقی بھی شامل ہوگئی ہے۔

ایس سی او کے وزرائے انصاف کی 10ویں میٹنگ کی شروعات چین کے صدر جناب جن پنگ کے ذریعہ بھیجے گئے پیغام کو پڑھنے کے ساتھ خوشگوار ماحول میں ہوئی۔

صدر ژی نے اپنے پیغام میں رکن ممالک سے تعاون اور باہمی تفہیم کے جذبے کے ساتھ کام کرنے کی اپیل کی تاکہ ایس سی او کے مقاصد اور نقطہ نظر کو حاصل کیا جا سکے اور علاقے کی جامع ترقی میں تنظیم کے تعاون میں اضافہ کیا جا سکے۔

اس موقع پر ایس سی او رکن ممالک کے وزرائے انصاف کے دستخط کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں گذشتہ 22 برسوں کے دوران رکن ممالک کے درمیان قانون انصاف کے میدان میں دیے گئے تعاون کو اجاگر کیا گیا۔ ایس سی او رکن ممالک میں نظام انصاف کی ترقی کے شعبے میں حاصل ہوئی باہمی افہام و تفہیم، ایس سی او کی ترقی کی حکمت عملی 2025 میں شامل امور اور سمجھوتوں پر غور کرتے ہوئے ایس سی او رکن ممالک کے قانون و انصاف کے وزراء نے مشترکہ بیان کے ذریعہ درج ذیل اعلانات جاری کیے:

  1. قانون و انصاف کے شعبے میں تعاون میں اضافے کے لیے ایس سی او رکن ممالک کے قانون و انصاف کے وزراء کے درمیان تعاون فراہم کیاجائے گا۔
  2. تعاون سمجھوتے کے نفاذ پر کام مسلسل جاری رہے گا۔
  3. تجربات کے بہتر باہم تبادلے کے لیے کانفرنسوں، قانونی  امدادِ باہمی کے پلیٹ فارموں کا اہتمام کیا جائے گا۔
  4. فارینسک مہارت اور قانونی خدمات پر ایکسپرٹ ورکنگ گروپوں کا کام جاری رہے گا۔

میٹنگ میں یہ بھی طے پایا گیا کہ ایس سی او کے وزراء برائے قانون و انصاف کی آئندہ میٹنگ 2024 میں قزاخستان میں ہوگی۔

 

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:9215



(Release ID: 1955030) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil