خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 قبائلی بچوں میں غذائی قلت میں کمی کا  رجحان

Posted On: 04 AUG 2023 5:29PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ وقتاً فوقتاً کئے جانے والے قومی خاندانی صحت سروے کے تحت غذائیت کے اشاریئے سے متعلق ڈیٹا حاصل کیا جاتا ہے۔این ایف ایچ ایس-5 کی حالیہ رپورٹ کے مطابق، ملک میں قبائلی بچوں میں غذائی قلت کے پھیلاؤ میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے، یعنی اسٹنٹنگ، ویسٹنگ اور کم وزن کے پھیلاؤ میں کمی آئی ہے ۔ این ایف ایچ ایس –4 کے تحت مذکور ہ حوالے سے  جہاں یہ  بالترتیب 43.8 فیصد، 27.4فیصد اور 45.3فیصدتھا  وہیں  این ایف ایچ ایس-5 کے تحت  یہ بالترتیب 40.9فیصد، 23.2فیصد اور 39.5فیصد رہ گیا ہے۔

حکومت نے غذائیت کی کمی کے مسئلے کو اعلیٰ ترجیح دی ہے اورمشن  پوشن  2.0 کے تحت پوشن ابھیان، آنگن واڑی خدمات، نوعمر لڑکیوں کے لیے اسکیم اور مشن شکتی کے تحت پردھان منتری ماترووندنا یوجنا( پی ایم ایم وی وائی ) جیسی کئی اسکیموں پر عمل درآمد کر رہی ہے  تاکہ قبائلی علاقوں سمیت پورے ملک میں غذائیت کی کمی کے مسئلے کو حل کیا جاسکے ۔

پوشن ابھیان 8 مارچ 2018 کو شروع کیا گیا، جس کا مقصد نوعمر لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کی غذائی حالت میں ایک پابند  وقت  طریقے سے ہم آہنگی اور نتیجہ پر مبنی نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے بہتری حاصل کرنا ہے۔ ابھیان کو قبائلی علاقوں سمیت 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شروع کیا گیا ہے۔

پوشن ابھیان ،ٹکنالوجی اقدامات  کے ذریعے غذائیت کی کمی کے لیے ایک مشن موڈ اپروچ ہےجس کا مقصدکثیر وزارتی کنورجنسی اور کمیونٹی موبلائزیشن/سینسائزیشن کے ذریعے غذائیت کو بہتر بنانے کے ایجنڈے کو جن آندولن میں تبدیل کرنے اور اس طرح پورے ہندوستان میں غذائیت سے منسلک طرز عمل میں تبدیلی لانے پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ جن آندولن کے تحت پوشن ماہ اور پوشن پکھواڑا بالترتیب ستمبر اور مارچ کے مہینے میں منایا جاتا ہے۔

 پوشن ماہ  2022 اور پوشن پکھواڑہ  2023 میں، قبائلی علاقوں میں صحت مند ماں اور بچے کے لیے غذائیت سے بھرپور مقامی خوراک کو فروغ دینے کے لیے جن آندولن ایک اہم موضوع تھا۔ حال ہی میں منعقدہ پوشن پکھواڑا 2023 میں، قبائلی آبادی کے ارد گرد 13 لاکھ سے زیادہ سرگرمیاں مرکوز تھیں۔ ان میں قبائلی اضلاع میں بچوں، نوعمر لڑکیوں اور خواتین کے لیے خون کی کمی کے کیمپ، ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں (ای ایم آر ایس) میں خون کی کمی کا کیمپ، ملیٹس کے کردار کے بارے میں بیداری کیمپ، ملیٹس پر مبنی قبائلی کھانے کے میلے،ریسیپی  مقابلہ/مدرکچن  مقابلہ شامل ہے جس کا مقصد خاص طور پر قبائلی علاقوں میں ماں اور بچے کے لیے روایتی صحت مند ریسیپی تیارکرنا ،ایس ایچ جیز کی شمولیت کے ساتھ قبائلی فوڈ میلے اہتمام اور گروتھ پیمائش کیمپ وغیرہ کا انعقاد  ہے۔

مزید برآں، آنگن واڑی خدمات اور پوشن ابھیان کے تحت سپلیمنٹری نیوٹریشن پروگرام کے تحت کی گئی کوششوں کو 'سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0' (مشن پوشن 2.0) کے طور پر نئی شکل دی گئی ہے۔ یہ بچوں، نوعمر لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں میں غذائیت کی کمی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے غذائیت کے مواد اور ترسیل میں حکمت عملی کے ذریعے اور ایک متضاد ایکو سسٹم کی تشکیل کے ذریعے صحت، تندرستی اور قوت مدافعت کو پروان چڑھانے والے طریقوں کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔ پوشن 2.0 زچگی غذائیت، نوزائیدہ بچوں اور چھوٹے بچوں کو دودھ پلانے کے اصولوں، ایم اے ایم/ایس اے ایم کے علاج اور آیوش کے ذریعے تندرستی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ 'پوشن ٹریکر' کے تحت ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے، جو کہ ایک مضبوط آئی سی ٹی فعال پلیٹ فارم ہے جو خدمات کی فوری نگرانی اور انتظام کے لیے اضافی غذائیت کی فراہمی کی نگرانی کے سلسلے میں گورننس کو بہتر بناتا ہے۔

پوشن 2.0 کے تحت خوراک کے تنوع، علم کے روایتی نظاموں سے فائدہ اٹھانا اور ملیٹس کے استعمال کو مقبول بنانا ہے۔ پوشن 2.0 کے تحت غذائیت سے متعلق آگاہی کی حکمت عملیوں کا مقصد غذائی فرق کو پر کرنے کے لیے علاقائی کھانے کے منصوبوں کے ذریعے پائیدار صحت اور بہبود کو فروغ دینا ہے۔ اس کے علاوہ، حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں اور 6 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے آنگن واڑی مراکز میں گرم پکا ہوا کھانا اور ٹیک ہوم راشن (کچا راشن نہیں) کی تیاری کے لیے جوار (موٹے اناج) کے استعمال پر زیادہ زور دیا جا رہا ہے۔ ان میں غذائیت کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس میں پروٹین، ضروری فیٹی ایسڈ، غذائی ریشہ، بی وٹامنز، معدنیات جیسے کیلشیم، آئرن، زنک، فولک ایسڈ اور دیگر مائیکرو نیوٹرینٹ شامل ہوتے ہیں ۔ اس طرح خواتین اور بچوں میں خون کی کمی اور دیگر مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمیوں سے نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔  مشن پوشن 2.0 کے سپلیمنٹری نیوٹریشن پروگرام کے تحت ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صرف مضبوط (فورٹی فائڈ )چاول دئے  جا رہے ہیں۔

یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ نے اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔

*************

  ش ح۔م م۔رم

U-9192


(Release ID: 1954802) Visitor Counter : 118


Read this release in: English , Tamil