کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این ایل سی آئی ایل  کا گھاٹم پور  تھرمل پاور پلانٹ اس سال کے آخر تک شروع ہوجائے گا


اس پروجیکٹ کو 19406 کروڑ روپے کی لاگت سے این ایل سی آئی ایل اور یو پی حکومت کے ذریعہ مشترکہ طور پر شروع کیا جارہا ہے

کوئلے کی وزارت کا مرکزی پبلک سیکٹر ادارہ بڑے رول کے ساتھ بجلی کی پیداوار کے شعبے میں داخل ہورہا ہے

کول انڈیا امر کنٹک (مدھیہ پردیش) کے قریب 5600 کروڑ روپے کی لاگت سے تھرمل پاور پلانٹ لگائے گا

Posted On: 02 AUG 2023 4:24PM by PIB Delhi

کوئلہ کے شعبے کے مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے کوئلے کی وزارت نے کوئلے کے اداروں میں بڑے پیمانے پر تنوع پیدا کرنے  کی صلاح دی ہے۔ اس لئے این ایل سی آئی ایل دو تھرمل پاور پلانٹوں کی تعمیر کامنصوبہ بنایا ہے۔ پہلا پلانٹ کانپور کے قریب گھاٹم پور میں بنایا جارہا ہے جس کی پیداواری صلاحیت 3ضرب 660 میگا واٹ ہے۔  پلانٹ کی لاگت 19406 کروڑ روپے ہے اور یہ پروجیکٹ ابھی زیر تعمیر ہے۔ امید ہے کہ اس سال کے آخر تک پہلی اکائی سے بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی۔  یہ پاور پلانٹ این ایل سی آئی ایل اور اترپردیش حکومت کےذریعہ مشترکہ طور پر تعمیر کیا جارہا ہے۔ یہ پاور پلانٹ اترپردیش کو 1478.28 میگا واٹ اور آسام کو 492.72 میگا واٹ بجلی سپلائی کرے گا۔

این ایل سی آئی ایل نے اڈیشہ کے تالا ویرا میں 3 ضرب 800 میگا واٹ کی پیداواری صلاحیت والے پاور پلانٹ کی تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ یہ پلانٹ 19422 کروڑ روپے کی لاگت سے این ایل سی آئی ایل کی تالا ویرا کوئلہ کان  کے قریب قائم  کیاجائے گا۔ اس پلانٹ کے لئے تحویل اراضی اور کلیئرنس سرٹی فکیٹ حاصل کرنے کا عمل آخری مرحلے میں ہے اور ٹینڈر طلب کرنے کا عمل بھی آخری مرحلے میں ہے۔ امید ہے کہ اس پروجیکٹ کی تعمیر کا کام اس سال کے آخر تک شروع ہوجائے گا۔ یہ تھرمل پاور پلانٹ تمل ناڈو کو 1450 میگا واٹ، پڈوچیری کو 100 میگا واٹ اور کیرلا کو 400 میگا واٹ بجلی  کی سپلائی کرے گا۔ سال 29۔2028 تک اس پلانٹ کے مکمل ہونے کی امید ہے۔

سی آئی ایف نے دو تھرمل پاور پلانٹوں کی تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے۔ پہلا پلانٹ مدھیہ پردیش حکومت کے ساتھ جوائنٹ وینچر کے تحت امر کنٹک کے قریب قائم کیا جائے گا۔ اس پلانٹ کی صلاحیت 1 ضرب 660 میگا واٹ ہوگی اور اس کی لاگت 5600 کروڑ روپے ہے۔ یہ پروجیکٹ  منظوری کے آخری مرحلے میں ہے۔ کول انڈیا لمیٹیڈ کا جوائنٹ وینچر ایس ای سی ایل حصے داری کے طور پر 857 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔ ایس ای سی ایل  اور مدھیہ پردیش پاور جنریٹنگ کمپنی لمیٹیڈ کے درمیان جوائنٹ وینچر کے تحت اس پروجیکٹ کو نافذ کیا جائے گا۔ اس پروجیکٹ پر رواں مالی سال کے آخر تک کام شروع ہونے کی امید ہے اور  تعمیر کا کام 2028 تک مکمل ہوجائے گا۔ پروجیکٹ کے لئے زمین کا انتظام کیاجاچکا ہے۔

ایک اور معاون کمپنی ایم سی ایل نے مہا ندی بیسن پاور لمیٹیڈ کی تشکیل کی ہے جو اس کی مکمل طور پر معاون اکائی ہوگی۔ ایم سی ایل اپنی وسندھرا کان کے قریب اس پاور پلانٹ کو قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جس کی پیداواری صلاحیت 2 ضرب 800 میگا واٹ ہوگی۔ مختلف ریاستوں کے موصول ہونے والی دلچسپی کے مطابق  4000 میگا واٹ  قیمت کا پی پی اے زیر غور ہے۔ اس کی تخمینی لاگت 15947 کروڑ روپے ہے۔ اگلے سال کے وسط تک اس پروجیکٹ پر کام شروع ہونے اور 2028 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

کوئلے کی وزارت نے سی آئی ایل کے سبھی معاون اداروں کو کوئلہ نکالے جاچکے مناسب مقامات کی شناخت  کرنے کا  مشورہ دیا ہے۔ ان مقامات کے لئے نئے پاور پلانٹ تعمیر کرنے کی تجویز دی جاسکتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کوئلہ کانوں کے قریب پاور پلانٹ لگانے سے بجلی کی پیداواری لاگت کم ہوجاتی ہے۔ بجلی کی پیداوار کے لئے متعینہ لاگت 2.5 روپے فی یونٹ ہے جبکہ آپریشن لاگت 1.25 روپے  فی یونٹ ہے۔ اس طرح کوئلہ کانوں کے قریب واقع پاور پلانٹوں سے چار روپے فی یونٹ سے بھی کم لاگت پر بجلی کی پیداوار کی جاسکتی ہے۔ کوئلے کی وزارت کااندازہ ہے کہ آنے والے برسوں میں کوئلے کی اضافی مقدار دستیاب ہوگی۔ اس لئے سی آئی ایل کے معاون اداروں، این سی ایل سی آئی ایل  اور ایس سی سی ایل کو نئے تھرمل پاور پلانٹوں کی تعمیر کرنی چاہیے۔

کوئلے کی وزارت کی پالیسیوں کے مطابق تھرمل پاور پلانٹ کے ساتھ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت بھی تعمیر کرنی ضروری ہے تاکہ بجلی کی پیداوار میں تھرمل کے ساتھ ساتھ سولر کے تال میل سے اضافہ کیا جاسکے۔ اس سے صارفین کو کفایتی قیمتوں پر بجلی کی سپلائی کی سہولت ملے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ق ت۔ن ا۔

U- 9175


(Release ID: 1954683)
Read this release in: English , Hindi , Telugu , Kannada